نتائج تلاش

  1. ارشد چوہدری

    غزل برائے اصلاح

    الف عین عظیم،یاسر شاہ،خلیل الرحمن ، فلسفی ---------------- فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلن -------------- نام تیرا لے رہا ہوں دل مرا بھرتا نہیں یاد کرتا ہوں تجھے بس اور تو کچھ کرتا نہیں ------------------- آج تیری یاد میں میرا ہوا یہ حال ہے دل میں آنسو بہہ رہے ہیں...
  2. ارشد چوہدری

    غزل برائے اصلاح

    الف عین عظیم، فلسفی،خلیل الرحمن،یاسر شاہ --------------- افاعیل ---مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن ---------------- محبّت ہو گئی تم سے مجھے اقرار کرنا ہے بٹھا کر سامنے تم کو یہی اظہار کرنا ہے ---------------- بھلانا ہو گیا مشکل تجھے یہ بات کہنی ہے ترے گھر پر میں آؤں...
  3. ارشد چوہدری

    غزل برائے اصلاح

    الف عین، عظیم فلسفی، یاسر شاہ ،خلیل الرحمن ------------------ افاعیل --- فاعلن فاعلن فاعلن فاعلن ---------------- وصل چاہا تمہارا خفا ہو گئے راستے اب ہمارے جدا ہو گئے ----------- ساتھ چلنے کا وعدہ کیا تھا کبھی سب وہ وعدے تمہارے ہوا ہو گئے -------------- یہ ہماری...
  4. ارشد چوہدری

    غزل برائے اصلاح

    الف عین ، عظیم --------------- افاعیل--- فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلن ------------- خود ذرا تم سوچ لو کیسی تری گفتار ہے پھر بھی مجھ سے کہہ رہے ہو ہم کو تم سے پیار ہے ---------------- سب جہاں ناراض مجھ سے ساتھ تیرے دیکھ کر پیار کر کے دکھ اُٹھائے یہ مرا کردار ہے...
  5. ارشد چوہدری

    غزل برائے اصلاح

    الف عین ، عظیم ، فلسفی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ افاعیل--فاعلاتن مفاعلن فعلن ----------------- بات میں جو کمال رکھتے ہیں وہ ہمارا خیال رکھتے ہیں ----------- ( مطلع ثانی ، دونوں میں سے جو بہتر ہو ) وہ حسیں ہیں جمال رکھتے ہیں ہم بھی ھُسنِ خٰیال رکھتے ہیں ---------------- مان...
  6. ارشد چوہدری

    غزل برائے اصلاح

    الف عین فلسفی، سعید احمد سجّاد،عظیم ،وارث، یاسر شاہ و دیگر مفاعلن مفاعلن مفاعلن مفاعلن --------------- کرو کسی سے بات جب تو اس میں اک دلیل ہو نہ لغو بات ہو تری نہ بہت طویل ہو --------------------- دیا کرو غریب کو...
  7. ارشد چوہدری

    غزل برائے اصلاح

    الف عین عظیم ،سعید احمد سجّاد، فلسفی، وارث، خلیل الر حمن ---------------- افاعیل-- مفاعلن مفاعلن مفاعلن مفاعلن ------------------- میں آج تجھ کو دیکھتا ہوں باہوں میں رقیب کی گلہ کروں تو کیا کروں ، یہ بات ہے نصیب کی ------------------ چلا گیا ہے دور اب خفا ہے اس غریب سے...
  8. ارشد چوہدری

    غزل برائے اصلاح

    الف عین افاعیل -- مفاعلن مفاعلن مفاعلن مفاعلن عطیم، وارث، فلسفی، خلیل الرحمن ---------------- ہے آدمی کا آدمی ہی دشمن اِس جہان میں یہ آدمی ہی آدمی کے ہے یہاں دھیان میں -------------- ہے آدمی کی دوستی بھی آدمی کے ساتھ ہی ہے آدمی کے واسطے ہی تیر بھی کمان میں...
  9. ارشد چوہدری

    غزل برائے اصلاح

    @ال عین عظیم، فلسفی، خلیل الر حمن ------------------ بحر --مربع اثلم سالم مضاعف (فعلن فعولن فعلن فعولن ) نوٹ --مزمّل شیخ بسمل صاحب اس کو بحور کی فہرست میں شامل کیا ، زیادہ مستعمل نہیں ہے --------------------- الفت نبھانا ہم جانتے ہیں اپنا بنانا ہم جانتے ہیں...
  10. ارشد چوہدری

    خدائے بزرگ و برتر کی جناب میں ایک ادنیٰ سی حمد

    الف عین، عظیم، خلیل الر حمن ، فلسفی، یاسر شاہ و دیگر ---------------------------- افاعیل-- مفاعلاتن مفاعلاتن مفاعلاتن مفاعلاتن --------------------- مرے خدا نے مجھے بنایا ، بنا کے مجھ کو یہی بتایا مری عبادت کرو ہمیشہ ، اسی لئے ہے تجھے بنایا ----------------------- نظر نہ...
  11. ارشد چوہدری

    غزل برائے اصلاح

    الف عین فلسفی، خلیل الرحمن ، عظیم ------------------ میں پچھلی رات میں اُٹھ کر خدا کو یاد کرتا ہوں خطائیں بخش دے میری ، یہی فریاد کرتا ہوں ----------------------- سکوں پاتا ہے دل میرا خدا کو یاد کرنے سے دلِ برباد کو دوبارا سے آباد کرتا ہوں ---------------------...
  12. ارشد چوہدری

    غزل برائے اصلاح

    الف عین ---------------- فلسفی ، عظیم ، خلیل الر حمن ------------------ افاعیل--فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلن ------------------ یار مجھ سے پوچھتا ہے اب ملیں گے کس جگہ پھول ایسے پیار کے یہ اب کھلیں گے کس جگہ ------------------ مِل کے دونوں کر رہے ہیں ،ہم جو دنیا سے گلہ...
  13. ارشد چوہدری

    غزل برائے اصلاح

    الف عین فلسفی ، خلیل الر حمن ----------------- افاعیل فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلن میں تمہاری یاد میں ہی اس قدر مدہوش تھا دل بچاتا کس طرح میں ، مجھ کو کب یہ ہوش تھا ------------------ دل چُرا کر چل دیا وہ ، مجھ سے پوچھا بھی نہیں گھر مرا ہی لُٹ رہا تھا ، میں...
  14. ارشد چوہدری

    غزل برائے اصلاح

    الف عین فلسفی ، خلیل الرحمن ------------ افاعیل -- مفاعلاتن مفاعلاتن مفاعلاتن مفاعلاتن حسین چہرہ کسی کا اب تک مرے خیالوں میں آ رہا ہے چمک جو آنکھوں میں دیکھتا ہوں مجھے وہ جیسے بُلا رہا ہے ------------------- کروں گا اُس سے میں دل کی باتیں ، ملیں گے جب بھی...
  15. ارشد چوہدری

    غزل برائے اصلاح

    الف عین خلیل الر حمن ، فلسفی ، عظیم و دیگر ----------------- غم تمہارا ہی غم ہمارا ہے وہ ہمیں جان سے بھی پیارا ہے ------------- ہم اکیلے تو رہ نہیں سکتے یاد تیری کا اک سہارا ہے ---------------- رب بچائے گا ہے یقیں ہم کو دور چاہے ابھی کنارا ہے ----------------...
  16. ارشد چوہدری

    غزل برائے اصلاح

    الف عین فلسفی ، خلیل الر حمن ---------------- افاعیل --مفاعلاتن مفاعلاتن مفاعلاتن مفاعلاتن ----------------------- تری ہی یادیں ہیں دل میں میرے ، بُھلا نہ پایا کبھی بھی تم کو مقام تیرا کیا ہے دل میں ، دکھا نہ پایا کبھی بھی تم کو ------------------------ کبھی نہ ایسا...
  17. ارشد چوہدری

    غزل برائے اصلاح

    الف عین عظیم ، فلسفی خلیل الر حمن ، دیگر افاعیل -- مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن ------------------- خدا کی بات کرتا ہوں مجھے دنیا کہے جو بھی وفا کی بات کرتا ہوں مجھے دنیا کہے جو بھی ----------------- حیا سے دور دنیا ہو چلی ہے کیوں مجھے دکھ ہے حیا کی بات کرتا ہوں...
  18. ارشد چوہدری

    غزل برائے اصلاح

    الف عین فلسفی ، خلیل الر حمن ، تابش صدیقی ، دیگر ----------------- افاعیل مفاعلن مفاعلن مفاعلن مفاعلن -------------- خدا کی راہ جو چلا وہ زندگی کو پا گیا یہ مقصدِ حیات ہے نبی ہمیں بتا گیا --------------------------- بھٹک گیا جو راہ سے خدا سے دور ہو گیا مرے تھا یہ...
  19. ارشد چوہدری

    غزل برائے اصلاح

    الف عین خلیل الرحمن ،فلسفی۔تابش صدیقی و دیگر ------------------ افاعیل--مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن -------------- دل سے وفا کسی کی بُھلانا نہ چاہئے کرتے ہو پیار تو وہ چُھپانا نہ چاہئے ------------------ سب ہی چراغ پیار کے جلتے رہیں سدا اُن کو کسی بھی طور بُجھانا...
  20. ارشد چوہدری

    غزل برائے اصلاح

    الف عین فلسفی، خلیل الر حمن، کاشف اسرار و دیگر -------------------- تمہاری محبّت ہے درکا مجھ کو ہے درکارتیرا ہی دیدار مجھ کو ----------------- تمہاری محبّت کا چسکا لگا ہے اسی نے تو یوں کیا ہے بیکار مجھ کو -------------------- نشہ یہ محبّت کا نہ جانے ہے کیسا...
Top