نتائج تلاش

  1. نور وجدان

    ہم تو ڈوبے ہیں صنم تم کو بھی لے ڈوبیں گے

    ہم تو ڈوبے ہیں صنم تم کو بھی لے ڈوبیں گے زندگی میں قافلہ میرِ کارواں کے بغیر چلتا ہے ۔ ۔ ۔ ؟ اگر ایسا ہوتا تو انسان سالار ہوتا ۔ انسانی کی سالاری دو چیزوں پر منحصر ہے ، ایک اس کی عقل اور دوسرا اس کا وجدان ۔ وجدان کا ردھم زندگی کی روح اور عقل فطرت کا تغیر ہے ۔ دونوں میں کا ساتھ متوازن چلنا مشکل...
  2. نور وجدان

    آئینہ ۔۔۔ نور سعدیہ شیخ

    آج موسم کتنا اچھا ہےاور تم میرے ساتھ ہو. کیا یہ تمہارے ہونے کا احساس ہے یہ موسم ِ بہار ہے جو پھول کی خوشبو چار سو پھیل چکی ہے. دیواریں شفاف ہوگئیں اور ان میں نمودار آٰئینے بہت روشن ہیں. ایک پل کو میں آگے بڑھی کہ شاید آئینہ نہ ہو ......! جیسے ہی آئینے کو چھوا، ایک دروازے کی طرح یہ وا ہوتا...
  3. نور وجدان

    اے مومن تو کیسا مومن ہے

    کبھی تو ظلمتوں کے چراغ کو روشنیاں مٹائیں گی اور ان روشنیوں سے نکلنے والا اجالا بلا کسی تخصیص کے ہر خاص و عام تک پہنچے گا۔ آندھیاں ہوں یا طوفان ۔۔۔ کوئی بھی خطرہ ہو ۔۔۔۔ سب سے پہلے امید کے پہیوں سے چلنے والی گاڑی کو بریک لگتا ہے ۔ بریک لگنے کے بعد گاڑی کو چلانے کے لیے Burlesque شروع ہوجاتا ہے ۔...
  4. نور وجدان

    بلا عنوان۔۔۔۔۔۔۔۔ نور سعدیہ شیخ ۔

    کبھی کبھی گھر میں رہتے ہوئے انسان گھر کی دیواروں کے رنگ کے پھیکے پڑنے سے ، سیم لگنے سے اور خستہ حالی سے انجان رہتا ہے ۔ یہ خستہ حالی اُس کی نظر آتی ہے مگر محدود ذرائع ہونے کی وجہ سے کبوتر کی طرح آنکھیں بند کر لیتا ہے ۔ کچھ ایسا ہی حال ہم نے ''مذہب'' کا کردیا ہے ۔ اس کا رنگ پھیکا کرکے ، اس کو...
  5. نور وجدان

    موبائل فانٹس ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    کئ دنوں سے سافٹ وئر ڈھونڈ رہی ہوں جس سے رابطے کی تمام سائٹس کے اردو فانٹس کو موبائل پر نستعلیق فانٹ دے سکوں گوگل ایپ میں بھی ڈھونڈا ایک نوٹ پیڈ سافٹ وئر نکل آیا جس پر نستعلیق فانٹ موجود تھا اس سلسلے میں مدد درکار ہے
  6. نور وجدان

    میرے افکار ۔۔۔۔ الجھی سوچیں ۔۔۔تبصرہ جات لڑی

    تمام محفلین سے گزارش ہے کہ وہ اپنا رائے کا اظہار اس لڑی میں کریں ۔ بندہ ناچیز ہوں ۔ مگر لکھنے کا شوق دل میں امنگ پیدا کرتا ہے اس لیے یونہی لکھ دیتی ہوں ۔ نفسا نفسی کا دور ہے اور میں اپنی فکر میں دورِ حاضر کے مطابق مگن ہوں ۔ اور جانے کہاں سے کہاں تک کا ہو یہ سفر ۔۔۔
  7. نور وجدان

    زندگی اور جنگ۔۔۔۔۔۔۔۔نور سعدیہ شیخ

    زندگی میں سلاخیں بدن میں گڑھ جاتی ہیں اور زندگی محدود ہوجاتی ہے. قیدی کا کام کیا؟ اس کو دو حکم ملتے: ایک مالک سے اور دوسرا نائب سے. وہ کس کا کہنے مانے؟ بدن کے اندر دھنسا مادہ التجا کرتا ہے اور کبھی خاموشی کی چادر اوڑھ کر سمندر کو شوریدہ کرتا ہے ۔ ''مکانی قیدی''کی بات قوقیت رکھتی کیونکہ ظاہری...
  8. نور وجدان

    محبت۔۔۔۔۔۔۔۔نور سعدیہ شیخ

    محبت کی حقیقت اور معنویت کیا ہے؟ میری زندگی میں نظریات کے تغیر نے محبت کو سمجھنے میں مدد دی ہے۔ نظریہ محبت روحوں کے تعلقات سے منبطق ہے. روح کے کششی سرے قربت اور مخالف سرے مخالفت میں جاتے ہیں. بنیادی طور پر درجہ بندی کشش اور مخالفت کی ہوتی ہے. اِن روحوں سے نکلتی ''نورانی شعاعیں'' ایک سپیکڑیم...
  9. نور وجدان

    لم یاتی نظیر .... کون ثانی نہیں تمھارا۔۔۔۔۔نور سعدیہ شیخ

    لم یاتی نظیر .... کون ثانی نہیں تمھارا؟ اس بات کو ماننے میں حرج کہاں مگر اے نور لطیف! جو کثافتیں دھو ڈالے دلوں میں الوہیت کے چراغ روشن کرے. اے لاثانی! وہ آسمان پر ....! اور نور لطیف زمیں پر ... تم سے کتنے آئینے نکلے تمھارے آئینے سے نکلا "نور " اور آسمانی "نور " ایک جیسا ہے. اس سلسلے میں مرکز...
  10. نور وجدان

    متلاشی۔۔۔۔ نور سعدیہ شیخ

    ''میں نے اپنے ارد گرد جنگیں دیکھیں ہیں ۔ کبھی کبھی ارد گرد بکھرا خون مجھے اپنا سا لگنے لگتا ہے ۔ چند دنوں سے اس جاری جنگ کے احساس نے مجھ میں اتنے خون کر دیے ہیں کہ یوں لگتا ہے باہر کی دنیا شفاف ہے اور اس پر بکھرا خون میرا ہے اور اسکو میرے من نے جذب کرلیا ہے '' ''یہ جنگ کس کے درمیان ہوتی ہے؟...
  11. نور وجدان

    خارجہ پالیسی

    3
  12. نور وجدان

    برے اعمال کا انجام

    ایک جاننے والے نے بتایا اُس کا ایک بہت اچھا دوست تھا جو پچھلے دنوں روڈ ایکسیڈنٹ میں مارا گیا۔ لیکن اس کی موت سے کچھ قباحتیں اور مشکلات کھڑی ہوئی ہیں۔ اور وہ یہ ہیں کہ مرنے والا انٹرنیٹ سے متعلقہ امور میں مہارت رکھنے والا شخص تھا۔ فحش مواد والی ویب سائٹس اُسکی کمزوریاں تھیں اور ننگی تصاویر جمع...
  13. نور وجدان

    فکاہیات از نائلہ صدیقی

    تبصرہ کتب
  14. نور وجدان

    Six Questions on "The Listeners" and their answers.

    چاچو نے مجھے ایک کام کہا اور میں نے بضد خوشی اس کو قبول کیا ۔۔اور مزید براں مجھ پر واضح ہوا کہ یہ ان کا مطالعہ کتنا وسیع ہے ۔۔انہوں نے مجھے پیچھے چھوڑ دیا ۔۔۔ اس لیے ایک نظم پر بحث یہاں پیش کر رہی ہوں The Listeners ‘Is there anybody there?’ said the Traveller, Knocking on the moonlit door...
  15. نور وجدان

    دھواں سگریٹ کا ۔۔۔!!

    سگریٹ کا دھواں عمارت سے نکلتا ہے آنکھوں میں چبھا بہت کھانس کر حلق زخمی ٹی بی کا مرض لگا کر انسان کو کر رہا ہے بیمار پھیپھڑوں میں جگہ بنا کر عمارت کر رہا ہے خراب دھواں بلند ہے بہت اڑا کر لے کر جائے گا اور باقی عمارت کی بچی کچھی راکھ میں ملے گا فقط ایک سگریٹ۔۔۔۔!!!
  16. نور وجدان

    بابا بلھے شاہ اس کے استعاراتی معانی سمجھا دیں ۔۔۔ !

    کلام بابا بُلھے شاہ ) بلھا کی جاناں میں کون نہ میں مومن وچ مسیت آں نہ میں وچ کفر دی ریت آں نہ میں پاکاں وچ پلیت آں نہ میں موسٰی، نہ فرعون بلھا کی جاناں میں کون نہ میں اندر بید کتاباں نہ وچ بھنگاں، نہ شراباں نہ رہنا وچ خراباں نہ وچ جاگن، نہ سون بلھا کی جاناں میں کون نہ وچ شادی نہ غمناکی نہ میں وچ...
  17. نور وجدان

    بابا بلھے شاہ رانجھا رانجھا کر دی نی میں ، آپے رانجھا ہوئی

    رانجھا رانجھا کر دی نی میں ، آپے رانجھا ہوئی سدّو نی مینوں دھیدو رانجھا ، ہیر نہ آکھو کوئی رانجھا میں وچ ، میں رانجھے وچ ، ہور خیال نہ کوئی میں نہیں اوہ آپ ہے اپنی آپ کرے دل جوئی جو کوئی ساڈے اندر وسّے ، ذات اساڈی سو ای رانجھا رانجھا کر دی نی میں ، آپے رانجھا ہوئی ہتھ کھونڈی میرے اگے منگو ،...
  18. نور وجدان

    بابا بلھے شاہ بلھے نوں سمجھاون آئیاں، بھیناں تے بھرجائیاں

    بلھے نوں سمجھاون آئیاں، بھیناں تے بھرجائیاں من لے بلھیا ساڈا کہنا، چھڈ دے پلّا رائیاں آل نبی اولادِ علی نوں، توں کیوں لیکاں لائیاں بلھے نوں سمجھاون آئیاں، بھیناں تے بھرجائیاں چیہڑا سانوں سیّد سدّے، دوزخ ملن سزائیاں جو کوئی سانوں ’’ رائیں ‘‘ آکھے، بہشتیں پینگھاں پائیاں بلھے نوں سمجھاون آئیاں،...
  19. نور وجدان

    بابا بلھے شاہ پڑھی نماز تے نیاز نہ سِکھیا

    پڑھی نماز تے نیاز نہ سِکھیا تیریاں کِس کَم پڑھیاں نمازاں ترجمہ ۔ تم نماز پڑھتے ہو مگر تمھارے اندر ابھی تک عجز نہیں آیا ۔ ایسی نماز کا کیا فائدہ علم پڑھیا تے عمل نہ کیتا تیریاں کِس کَم کیتیاں واگاں ترجمہ ۔ تم نے بہت ساری کتابیں پڑھ لیں ہیں مگر تم ان کے اندر لکھے ہوئے احکامات پر عمل نہیں کرتے...
  20. نور وجدان

    برائے اصلاح

    دل کی حالت بھی سنبھلتی نہیں ہے جسم سے جاں بھی نکلتی نہیں ہے جنس بازار یہ دنیا ہی سہی روح پاکیزہ تو بکتی نہیں ہے خوب کرتی جو ملمع پیتل دھوکہ دنیا دے کے تھکتی نہیں ہے اونچی مسند پہ ہیں بیٹھے ادباء بات سچ کی ہی نکلتی نہیں ہے لوگ مخلص ہی بنے جو سارے سادگی ہم پہ بھی جچتی...
Top