نتائج تلاش

  1. نظام الدین

    مجھے میرے بزرگوں سے بچاؤ

    میں ایک چھوٹا سا لڑکا ہوں ۔ ایک بہت بڑے گھر میں رہتا ہوں ۔ زندگی کے دن کاٹتا ہوں ۔ چونکہ سب سے چھوٹا ہوں اس لیے گھر میں سب میرے بزرگ کہلاتے ہیں ۔ یہ سب مجھ سے بے انتہا محبت کرتے ہیں ۔ انھیں چاہے اپنی صحت کا خیال نہ رہے ، میری صحت کا خیال ضرور ستاتا ہے ۔ دادا جی کو ہی لیجیے ۔ یہ مجھے گھر سے باہر...
  2. نظام الدین

    محبت کے رمز

    کون ہے جو پیار نہیں کرتا مگر کسی کو نہیں معلوم کہ اس کا مفہوم اور مقصود کیا ہے؟ ہر شخص اپنے طور پر اس کی تشریح کرتا ہے۔ کسی نے شیریں سے پیار کیا تو کسی نے شیریں کے نام پر اس کے باپ کی دولت پر نظر جمائی، کون زندہ رہ گیا، یہ سب جانتے ہیں۔ محبت کے بارے میں لوگ طرح طرح کی باتیں کرتے ہیں۔ بہت سوں کا...
  3. نظام الدین

    درد دامن نچوڑ دیں تو فرشتے وضو کریں

    ہم تجھ سے کس ہوس کی فلک! جستجو کریں دل ہی نہیں رہا ہے جو کچھ آرزو کریں تر دامنی پہ شیخ ہماری نہ جا ابھی دامن نچوڑ دیں تو فرشتے وضو کریں سر تا قدم زبان ہیں جوں شمع گو کہ ہم پر یہ کہاں مجال جو کچھ گفتگو کریں ہر چند آئینہ ہوں پر اتنا ہوں نا قبول منہ پھیر لے وہ جس کے مجھے روبرو کریں نے گل...
  4. نظام الدین

    ’’آب گم‘‘ از مشتاق احمد یوسفی سے اقتباس

    کوئی شخص ایسا نظر آجائے جو حلیے اور چال ڈھال سے ذرا بھی گاہک معلوم ہو تو لکڑ منڈی کے دکاندار اس پر ٹوٹ پڑتے۔ بیشتر گاہک گرد و نواح کے دیہاتی ہوتے جو زندگی میں پہلی اور آخری بار لکڑی خریدنے کانپور آتے تھے۔ ان بیچاروں کا لکڑی سے دو ہی مرتبہ سابقہ پڑتا تھا۔ ایک اپنا گھر بناتے وقت دوسرے اپنا کریا...
  5. نظام الدین

    جن پہ تکیہ تھا وہی پتے ہوا دینے لگے

    ہجر کی شب نالۂ دل وہ صدا دینے لگے سننے والے رات کٹنے کی دعا دینے لگے کس نظر سے آپ نے دیکھا دلِ مجروح کو زخم جو کچھ بھر چلے تھے پھر ہوا دینے لگے جُز زمینِ کوئے جاناں کچھ نہیں پیشِ نگاہ جس کا دروازہ نظر آیا صدا دینے لگے باغباں نے آگ دی جب آشیانے کو مرے جن پہ تکیہ تھا وہی پتے ہوا دینے لگے...
  6. نظام الدین

    میبل اور میں

    علالت کے دوران میرا دل زیادہ نرم ہوجاتا ہے۔ بخار کی حالت میں کوئی بازاری سا ناول پڑھتے وقت بھی بعض اوقات میری آنکھوں سےآنسو جاری ہوجاتے ہیں۔ صحت یاب ہو کر مجھے اپنی اس کمزوری پر ہنسی آتی ہے لیکن اُس وقت اپنی کمزوری کا احساس نہیں ہوتا۔ میری بدقسمتی کہ ان ہی دنوں مجھے خفیف سا انفلوئنزا ہوا، مہلک...
  7. نظام الدین

    جستجو جس کی تھی اس کو تو نہ پایا ہم نے

    جستجو جس کی تھی اس کو تو نہ پایا ہم نے اس بہانے سے مگر دیکھ لی دنیا ہم نے سب کا احوال وہی ہے جو ہمارا ہے آج یہ الگ بات کہ شکوہ کیا تنہا ہم نے خود پشیماں ہوئے اسے شرمندہ نہ کیا عشق کی وضع کو کیا خوب نبھایا ہم نے عمر بھر سچ ہی کہا، سچ کے سوا کچھ نہ کہا اجر کیا اس کا ملے گا یہ نہ سوچا ہم نے...
  8. نظام الدین

    دعا اور توبہ کا راستہ

    کوئی کتنا بھی گناہ گار کیوں نہ ہو، اللہ اس کے لئے دعا کا راستہ کبھی بند نہیں کرتا، وہ اپنے بندے کو نوازنے سے نہیں رکتا۔ جو اللہ اپنے بجائے کسی دوسرے کو خدا بنا کر پوجنے والے پر بھی اپنی رحمتیں بند نہیں کرتا، وہ اپنے نام لیوا کے لئے دعا اور توبہ کا راستہ کیسے بند کرسکتا ہے؟ اسی لئے اپنی چھوٹی بڑی...
  9. نظام الدین

    حبیب جالب کب تک کوئی الجھی ہوئی زلفوں کو سنوارے

    اس شہرِ خرابی میں غمِ عشق کے مارے زندہ ہیں یہی بات، بڑی بات ہے پیارے یہ ہنستا ہوا چاند یہ پرنور ستارے تابندہ و پائندہ ہیں ذروں کے سہارے حسرت ہے کوئی غنچہ ہمیں پیار سے دیکھے ارماں ہے کوئی پھول ہمیں دل سے پکارے ہر صبح میری صبح پہ روتی رہی شبنم ہر رات میری رات پہ بنستے رہے تارے کچھ اور بھی ہیں کام...
  10. نظام الدین

    اشفاق احمد ضمیر کا سگنل

    قدرت نے انسان کو ایک ایسی بڑی نعمت سے نوازا ہے جسے ہم ضمیر کہتے ہیں۔ جب بھی ہم سے کوئی اچھائی یا برائی سرزد ہو تو یہ اپنے خصوصی سگنل جاری کرتا ہے۔ ان سگنلز میں کبھی شرمندگی کا احساس نمایاں ہوتا ہے تو کبھی ضمیر سے آپ کو ’’ویری گڈ‘‘ کی آواز آتی ہے۔ آپ کسی یتیم کے سر پر دست شفقت رکھتے ہیں یا...
  11. نظام الدین

    عندلیب شادانی کی خوبصورت غزل

    دیر لگی آنے میں تم کو، شکر ہے پھر بھی آئے تو آس نے دل کا ساتھ نہ چھوڑا، ویسے ہم گھبرائے تو شفق، دھنک، مہتاب، گھٹائیں، تارے، نغمے، بجلی، پھول اس دامن میں کیا کیا کچھ ہے، دامن ہاتھ میں آئے تو چاہت کے بدلے میں ہم نے بیچ دی اپنی مرضی تک کوئی ملے تو دل کا گاہک، کوئی ہمیں اپنائے تو کیوں یہ...
  12. نظام الدین

    کچھ مجازی خدا کے بارے میں

    میرا دوست ’’ف‘‘ کہتا ہے اگر کوئی مجھ سے پوچھے کہ اس دنیا کا سب سے پہلا مہذب جانور کون سا ہے تو میں کہوں گا ’’خاوند‘‘۔ میں نے پوچھا ’’دوسرا مہذب جانور؟‘‘ تو جواب ملا ’’دوسرا خاوند۔‘‘ خاوند کو اردو میں عورت کا مجازی خدا اور پنجابی میں عورت کا بندا کہتے ہیں۔ جبکہ گھر میں اسے کچھ نہیں کہتے۔ جو کچھ...
  13. نظام الدین

    حبیب جالب ایک ہمیں آوارہ کہنا کوئی بڑا الزام نہیں

    دل کی بات لبوں پر لاکر اب تک ہم دکھ سہتے ہیں ہم نے سنا تھا اس بستی میں دل والے بھی رہتے ہیں بیت گیا ساون کا مہینہ، موسم نے نظریں بدلیں لیکن ان پیاسی آنکھوں سے اب تک آنسو بہتے ہیں ایک ہمیں آوارہ کہنا کوئی بڑا الزام نہیں دنیا والے دل والوں کو اور بہت کچھ کہتے ہیں جن کی خاطر شہر بھی چھوڑا، جن کے...
  14. نظام الدین

    بے روزگار

    آسکر وائلڈ کہتا ہے کہ کچھ نہ کرنا دنیا میں مشکل ترین کام ہے۔ مشکل ترین ہی نہیں ذہین ترین بھی۔ یہ سچ ہے کہ بے روزگار ہونا اتنا مشکل کام ہے کہ میں نے اتنے لوگ کام کرتے مرے نہیں دیکھے جتنے بے روزگاری سے مرتے ہیں۔ لیکن پھر بھی آج کل کا بے روزگار، سکندر اعظم سے بہتر ہے اور اس کی بہتری یہ ہے کہ...
  15. نظام الدین

    خط کی اقسام

    خط کی کئی قسمیں ہیں۔ سیدھے خط کو خطِ مستقیم کہتے ہیں۔ چونکہ یہ بالکل سیدھا ہوتا ہے اس لئے سیدھے آدمی کی طرح نقصان اٹھاتا ہے۔ تقدیر کے لکھے خط کو خطِ تقدیر کہتے ہیں، جسے فرشتوں نے سیاہی سے لکھا ہوتا ہے۔ اس لئے اس کا مٹانا مشکل ہوتا ہے۔ جس خط میں ڈاکٹر صاحب نسخے لکھتے ہیں اور جو کسی سے پڑھے نہیں...
  16. نظام الدین

    ن م راشد میں اسے واقف الفت نہ کروں

    میں اسے واقف الفت نہ کروں سوچتا ہوں کہ بہت سادہ و معصوم ہے وہ میں ابھی اس کو شناسائے محبت نہ کروں روح کو اس کی اسیرِ غم الفت نہ کروں اس کو رسوا نہ کروں، وقفِ مصیبت نہ کروں سوچتا ہوں کہ ابھی رنج سے آزاد ہے وہ واقفِ درد نہیں، خوگرِ آلام نہیں سحرِ عیش میں اس کی اثرِ شام نہیں زندگی اس کے...
  17. نظام الدین

    ضرورت کا پجاری

    کسی کو اتنا پیار دو کہ کوئی گنجائش نہ چھوڑو۔ اگر وہ تمہارا پھر بھی نہ بن سکے تو اسے چھوڑ دو۔۔۔۔۔۔ کیونکہ ۔۔۔۔۔۔۔ وہ محبت کا طلبگار ہی نہیں بلکہ ضرورت کا پجاری ہے۔
  18. نظام الدین

    امید اور آس کی ڈور

    انسان کی فطرت میں قدرت نے امید اور آس کی ڈور سے ہمیشہ بندھے رہنے کا ایک عجیب سا انتظام کررکھا ہے۔ ایک ڈور ٹوٹتی ہے تو وہ دوسری تھام لیتا ہے ۔۔۔۔۔ دوسری ٹوٹتی ہے تو تیسری ۔۔۔۔۔ یوں یہ سلسلہ اس کی سانس کی ڈور ٹوٹنے تک چلتا ہی رہتا ہے۔ شاید قدرت نے انسان کی طبیعت میں یہ آس اور امید کا سلسلہ نہ...
  19. نظام الدین

    اٹھو! مری دنیا کے غریبوں کو جگادو

    فرمان خدا (فرشتوں سے) )بال جبرئیل( علامہ اقبال اٹھو! مری دنیا کے غریبوں کو جگادو کاخِ امرا کے در و دیوار ہلادو گرماؤ غلاموں کا لہو سوزِ یقیں سے کنجشکِ فرومایہ کو شاہیں سے لڑا دو سلطانی جمہور کا آتا ہے زمانہ جو نقشِ کہن تم کو نظر آئے، مٹادو جس کھیت سے دہقاں کو میسر نہیں روزی اس کھیت کے ہر...
  20. نظام الدین

    اشفاق احمد محبت کی آگ

    میں نے رقیبوں کو محبت کی آگ میں جلتے اور بھسم ہوتے دیکھاہے۔ پھر ان کی راکھ کو کئی دن اور کئی کئی مہینے ویرانوں میں اڑتے دیکھاہے۔ان لوگوں سے بھی ملا ہوں،جو محبت کی آگ میں سلگتے رہتے ہیں اور جن پر وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ہلکی سی تہہ چڑھ جاتی ہے۔پھراور وقت گزرنے پر دور پار سے ہوا کا جھونکاگزرتا ہے،...
Top