نتائج تلاش

  1. حسان خان

    رہے مصروف گو منعم بنائے قصر و ایواں میں - بہرام جی جاماسپ جی

    رہے مصروف گو منعم بنائے قصر و ایواں میں مقام اس کا ہے آخر ایک دن گورِ غریباں میں رہا سر اپنا سنگِ آستاں پر کوئے جاناں میں رہا آوارہ کوئی شہر میں کوئی بیاباں میں کہاں ہے زندگئ ہر دو عالم آبِ حیواں میں یہ جوہر ہے مگر قاتل کے آبِ تیغِ براں میں نظر آتا ہے جلوہ یار کا حسنِ حسیناں میں بلاشک...
  2. حسان خان

    شاہد آفریدی نے عمران خان کی انتخابی مہم میں شرکت پر آمادگی ظاہر کردی

    لاہور: معروف کرکٹر شاہد آفریدی نے عمران خان کی سیاسی جماعت تحریک انصاف کی انتخابی مہم میں شرکت پرآمادگی کا اظہار کر دیا ہے ۔ یہ بات ایک نجی ٹی وی نے بتائی ۔ ٹی وی کے مطابق منگل کو لاہور میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو ٹیلی فون کر کے کرکٹر شاہد آفریدی نے مطلع کیا کہ وہ تحریک انصاف کی انتخابی...
  3. حسان خان

    یار کو ہم نے برملا دیکھا - بہرام جی جاماسپ جی

    یار کو ہم نے برملا دیکھا آشکارا کہیں چھپا دیکھا لن ترانی کہا، کھلا دیکھا کُنتُ کنزاً کہا چھپا دیکھا کہیں خالق ہوا کہیں مخلوق کہیں بندہ کہیں خدا دیکھا باغ میں ہے وہ ہر جگہ موجود کہیں غنچہ کہیں صبا دیکھا کہیں عابد ہے وہ کہیں معبود گہ معابد میں جبہ سا دیکھا کہیں لیلیٰ بنا کہیں مجنوں کہیں...
  4. حسان خان

    مئی کے پہلے ہفتے تک یوٹیوب کی بحالی متوقع

    http://www.nation.com.pk/pakistan-news-newspaper-daily-english-online/islamabad/22-Apr-2013/youtube-may-return-next-month
  5. حسان خان

    بڑھتی شدت پسندی - ریاض سہیل (بی بی سی اردو)

    صوفی غازی شاھ اندرون سندھ کا پہلا مزار ہے، جس کو پچیس جنوری کے دن دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا، بم دھماکے میں گدی نشین حاجن شاھ سمیت چار افراد ہلاک اور اٹھارہ زخمی ہوئے۔ بروہی اور بلوچ برداریوں کی اکثریتی عقیدت مندوں کے اس مزار کو کیوں نشانہ بنایا گیا نوجوان گدی نشین سرور شاہ اس سے لا علم ہیں۔ ’...
  6. حسان خان

    جون ایلیا زمستان - جون ایلیا

    نہیں شوریدگانِ شہر میں وہ سوزِ جاں اب کے ہیں شامیں سوختہ جانوں کی بے شورِ فغاں اب کے ہیں شوقِ گرمئ آغوش کے جذبے زمستانی شب اندر شب ہو جیسے برفباری کا سماں اب کے کوئی لہجہ یہاں شعلے پہن کے اب نہیں آتا نہیں سایہ فگن محفل پہ سانسوں کا دھواں اب کے سرود و ساز ہیں سرما فروشِ حلقۂ یاراں دلوں میں...
  7. حسان خان

    مزدور - علامہ نجم آفندی

    مجھ سے نفرت کیوں ہے بچّو میں اگر مزدور ہوں کیا تمہیں یہ وہم ہے انسانیت سے دور ہوں ہے فقط سامانِ آسائش اگر انسانیت میرے ہاتھوں سے بنی ہے بیشتر انسانیت میرے ہی دم سے ہے جو کچھ ہے تمہارے آس پاس یہ مکاں، یہ باغ، یہ بستر، یہ برتن، یہ لباس میں نے لوہے کو گلایا، میں نے توڑے ہیں پہاڑ میں نے گلشن...
  8. حسان خان

    ارے۔۔۔ - علامہ نجم آفندی

    لگی جو راہ میں سرمایہ دار کو ٹھوکر وسیع ہو گئی ہمدردیوں کی راہ گذر کسی نے ہیٹ اٹھایا کسی نے پاکٹ بُک ہر ایک سمت سے جیسے ابل پڑے نوکر بہت خفیف سی چہرے پہ آ گئی جو خراش تو شاہراہ سے تا اسپتال تھا محشر بندھا وہ بنگلے پہ تانتا مزاج پرسی کا کہ زندگی اُسے دو روز ہو گئی دوبھر اُسی سڑک پہ تھا اک...
  9. حسان خان

    فارسی شاعری تولدِ پاکستان - محمد عبدالرحمن خان ضمیر (مع اردو ترجمہ)

    تولدِ پاکستان در موقعِ تاسیسِ پاکستان بطرزِ رودکی از: مرحوم محمد عبدالرحمن خان ضمیر، رئیسِ سابقی دانشکدۂ دولتیِ حیدرآباد دکن مژدہ اے از آسماں آید ہمی جشنِ پاکستانیاں آید ہمی (آسمان سے مژدہ نازل ہو رہا ہے کہ پاکستانیوں کا جشن آ رہا ہے۔) سرحد و پنجاب و ہم بنگال و سند تحتِ ظلِ مومناں آید ہمی...
  10. حسان خان

    جوش زنداں کا گیت - حضرت جوش ملیح آبادی

    لو آگیا وہ کوئی گلستاں لیے ہوئے چہرے پہ رنگِ صبحِ درخشاں لیے ہوئے کلیاں ہر اک روش پہ چٹکنے لگیں تمام گوہر فشانئ لبِ خوباں لیے ہوئے نکلا فضا پہ صبح کا وہ نقرئی جلوس گلبانگِ طائرانِ خوش الحا‌ں لیے ہوئے فیضِ صبا سے مقدمِ صبحِ بہار میں ہر خار و خس ہے جنبشِ مژگاں لیے ہوئے یہ رنگ کیا ہے کشورِ...
  11. حسان خان

    دبیر مسطور اگر کمال ہو سروِ امام کا - مرزا دبیر (غیر منقوطہ سلام)

    مسطور اگر کمال ہو سروِ امام کا مصرع ہمارا سرو ہو دارالسلام کا حاصل سرِ عمر کو مرصع کلاہ واہ دردا سرِ علم سرِ اطہر امام کا اسرار طالعِ عمر و حُر کا وا ہوا داور کا وہ عدو وہ ہراول امام کا وہ محرمِ حرم ہو کہ آرامِ دردِ کُل درد و الم ہو اُس کو دوا و طعام کا مسطور حالِ موسمِ سرما ہو کس طرح...
  12. حسان خان

    جوش طوفان بن - حضرت جوش ملیح آبادی

    اے طائرِ لب بستہ، آ، مرغِ خوش الحاں بن یہ مردہ دلی تا کے؟ اٹھ، جانِ گلستاں بن تقلید کے دیوانے، تقلید گدائی ہے تحقیقی ہے سلطانی، ہم پایۂ سلطاں بن اے پیرئ افسردہ، آ، درسِ جوانی لے اے ملتِ مفتوحہ، اٹھ، فاتحِ دوراں بن بستر پہ ہے اک دنیا، بیمار ہے اک عالم آ، زخم کا مرہم بن، آ درد کا درماں بن...
  13. حسان خان

    علی سردار جعفری سجاد ظہیر کے نام - علی سردار جعفری

    مجھے یقیں ہے کہ زنداں میں بھی لبوں پہ ترے وہ موجِ نور وہ ہلکا سا اک تبسم ہے تری حیات سہی نفرتوں کے گھیرے میں تری نظر میں محبت بھرا تکلم ہے مجھے یقیں ہے کہ زنداں میں بھی خیال ترا بنا رہا ہے نئے آدمی کی تصویریں نیا سماج، نئی زندگی، نئی تہذیب پہنائی جاتی ہیں جس کو ہزار زنجیریں کھڑی ہوئی ہے ترے...
  14. حسان خان

    علی سردار جعفری ایشیا سے بھاگ جاؤ - علی سردار جعفری

    اب سے ہوگا ایشیا پر ایشیا والوں کا راج دستِ محنت کو ملے گا دستِ محنت سے خراج زندگی بدلی ہے بدلا ہے زمانے کا مزاج پھوڑ دیں گے ہم یہ آنکھیں ہم کو مت آنکھیں دکھاؤ ایشیا سے بھاگ جاؤ ہم نے دیکھے ہیں بہت ظلم و ستم، قہر و عتاب نوچ لیں گے ہم تمہاری سلطنت کا آفتاب ہم بھی دیں گے تم کو اب جوتے سے جوتے کا...
  15. حسان خان

    علی سردار جعفری انجم و مہتاب کے سائے میں جب آئے گی رات - علی سردار جعفری

    انجم و مہتاب کے سائے میں جب آئے گی رات نیلگوں زلفوں کے پیچ و خم میں بل کھائے گی رات مسکرائے گی گریبانوں میں پھولوں کی طرح آنچلوں کی ریشمی شکنوں میں لہرائے گی رات مطربِ رنگیں نوا کے ساتھ ہو گی نغمہ سنج ساقئ کافر ادا کے ساتھ اٹھلائے گی رات شعلہ پیکر قامتوں کے حلقۂ آغوش میں کہکشاں در کہکشاں...
  16. حسان خان

    علی سردار جعفری تاشقند کی شام - علی سردار جعفری

    (معاہدۂ تاشقند پر) مناؤ جشنِ محبت کہ خوں کی بو نہ رہی برس کے کھل گئے بارود کے سیہ بادل بجھی بجھی سی ہے جنگوں کی آخری بجلی مہک رہی ہے گلابوں سے تاشقند کی شام جگاؤ گیسوئے جاناں کی عنبریں راتیں جلاؤ ساعدِ سیمیں کی شمعِ کافوری طویل بوسوں کے گل رنگ جام چھلکاؤ یہ سرخ جام ہے خوبانِ تاشقند کے نام...
  17. حسان خان

    علی سردار جعفری جشنِ دلداری - علی سردار جعفری

    وقت ہے فرمانِ عشق و عاشقی جاری کریں حسن والوں سے کہو سامانِ دلداری کریں موجِ مے آنکھوں میں لہرائے، بدن میں موجِ نور عارضوں سے چاند سورج پر ضیا باری کریں کھول کر بندِ قبا، بکھرا کے زلفِ عنبریں عشقِ رسوا کی پذیرائی کی تیاری کریں رہگذاروں میں جلائیں عشق و مستی کے چراغ روح کے یخ بستہ گوشوں میں...
  18. حسان خان

    تخمیس بر سلامِ میرزا اسد اللہ خان غالب - سید محمد امیر امام حُر

    سلام اسے کہ شہیدِ وفا کہیں اس کو سلام اسے کہ امامِ ہدیٰ کہیں اس کو سلام اسے کہ شہِ دوسرا کہیں اس کو سلام اسے کہ اگر بادشا کہیں اس کو تو پھر کہیں کہ کچھ اس سے سوا کہیں اس کو جہانِ غم میں طرب کی کہاں نمائش ہے کہو بلاؤں میں کس دل کی آزمائش ہے یہ کس کے دم سے مہمات کی کشائش ہے نہ بادشاہ نہ سلطاں یہ...
  19. حسان خان

    علی سردار جعفری شاعر - علی سردار جعفری

    لے کے آیا ہوں زمانے کے لیے پیغامِ گل میں ہوں خوشبوئے چمن، پیغمبرِ فصلِ بہار میں غلامی کے اندھیرے میں ہوں آزادی کا نور میں حق و باطل کی پیکاروں میں تیغِ آب دار کذب کی تاریک راتوں میں صداقت کا ظہور وقت کے سادہ افق پر رنگِ صبحِ زرنگار موت کی پُرہول وادی میں ہوں طوفانِ حیات غم کے سینے پر مسرت...
  20. حسان خان

    علی سردار جعفری وہ صبحِ گل، وہ جوشِ شامِ بادہ ہے کہاں ساقی - علی سردار جعفری

    (نذرِ جوش) وہ صبحِ گل، وہ جوشِ شامِ بادہ ہے کہاں ساقی نہ جشنِ دل، نہ فصلِ روئے سادہ ہے یہاں ساقی حیاتِ نو گریباں چاک، پیراہن دریدہ ہے سحر کی روشنی پہ خونِ دل کا ہے گماں ساقی مذاقِ عاشقی اک جرم ہے ان کی سیاست میں متاعِ دلبری ہے تیغ و شمشیر و سناں ساقی تماشا بن گئی انساں کی خواری اس زمانے...
Top