نتائج تلاش

  1. حسان خان

    دوشنبہ (تاجکستان) کا بازارِ سبز یا بازارِ شاہ منصور

    تاجک دارالحکومت دوشنبہ میں واقع شاہ منصور بازار یا بازارِ سبز اپنے تازہ پھلوں اور سبزیوں، خشک میوہ جات، دم پختہ چیزوں، اور سوئی سے لے کر سیٹلائٹ ڈشوں تک جیسی گھریلو چیزوں کے لیے مشہور ہے۔ مقامی افراد یہاں اپنی روزمرہ کی خریداری کے لیے آتے ہیں، جبکہ غیرملکی سیاح یہاں رنگ برنگی چیزوں کی تصاویر...
  2. حسان خان

    مراسمِ عزادری در جہاں (۱۴۳۵ ہجری)

    (از راہِ کرم شیعوں اور شیعیت سے چڑنے والے حضرات اس مضرِ صحت دھاگے کی طرف رجوع کرنے کی زحمت نہ کریں۔ البتہ جو لوگ اسلامی تہذیب و تمدن کی جملہ توانا و دلکش روایات کو اپنے مسلمان آباؤ اجداد کا مشترکہ موروثی ورثہ سمجھتے ہیں، اُن کی اس دھاگے پر مخالف و موافق آراء سے مجھے بے حد خوشی ہو گی۔) ترکی کی...
  3. حسان خان

    فارسی شاعری اے کج اندیشہ فلک! حرمتِ دیں بایستی - مرزا غالب (فارسی نوحہ مع اردو ترجمہ)

    ای کج اندیشه فلک! حرمت دین بایستی علم شاه نگون شد، نه چنین بایستی! اے کج سوچ والے آسماں! دین کی حرمت کا خیال رکھنا چاہیے تھا۔ شاہ کا علم نگوں ہو گیا۔۔ ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا۔ تا چه افتاد که بر نیزه سرش گردانند عزت شاه شهیدان به ازین بایستی! آخر ایسا کیا ہو گیا کہ حُسین کا سر نیزے پر گھما دیا...
  4. حسان خان

    جب اُدھر شہ نے کمانوں کو کڑکتے دیکھا - تعشق لکھنوی (سلام)

    جب اُدھر شہ نے کمانوں کو کڑکتے دیکھا اپنی آغوش میں اصغر کو ہمکتے دیکھا شہ نے اکبر کو صدا دی کہ اذاں دو اٹھ کر کوکبِ صبح جو گردوں پہ چمکتے دیکھا شور تھا فوج میں شبیر ہٹیں گے کیونکر ان کے بچوں کو نہ میداں سے سرکتے دیکھا شور تھا شاہ کی شیریں سخنی کا رن میں پیاس میں خشک زباں کو نہ بہکتے دیکھا...
  5. حسان خان

    اُن کو مجرا تھے جو زیرِ آسماں بیٹھے ہوئے - داغ دہلوی (سلام)

    اُن کو مجرا تھے جو زیرِ آسماں بیٹھے ہوئے بھوکے پیاسے بے وطن بے خانماں بیٹھے ہوئے شورِ ماتم سن کے اہلِ بیت کا سب اہلِ شام شادیاں کرتے تھے گھر میں شادماں بیٹھے ہوئے شاہ اس پر بھی اٹھا دیتے تھے اعدا کے قدم تیر تن پر، دل پہ داغِ جاں ستاں بیٹھے ہوئے وا دریغا دستِ عابد میں تو ہو اُن کی مہار اور...
  6. حسان خان

    ہمہ اوست - برق دہلوی

    وہی شعلۂ سرِ طور ہے، وہی برقِ حسنِ نگار ہے وہی ایک جلوۂ یار ہے، وہی نور ہے وہی نار ہے وہی جلوہ ریز حرم میں ہے، وہی نور بیت الصنم میں ہے وہی تم میں ہے، وہی ہم میں ہے، وہی سب کا دار و مدار ہے وہی رندِ جام بدست ہے، وہی مستِ روزِ الست ہے وہی کیفِ بادۂ ہست ہے، وہی اس نشے کا خمار ہے وہی ضو فروزِ...
  7. حسان خان

    سلام اُس کو کیا جس نے نام چار طرف - داغ دہلوی (سلام)

    سلام اُس کو کیا جس نے نام چار طرف اُسی کے نام درود و سلام چار طرف پڑی تھی گھیرے ہوئے فوجِ شام چار طرف حُسین بیچ میں تھے روک تھام چار طرف خضر بھی لا نہ سکے ایک بوند پانی کی یہ اشقیا کا رہا انتظام چار طرف نکل کے جائیں شہِ دیں نہ کربلا سے کہیں پہنچ گیا تھا یہی حکمِ عام چار طرف جب ایک بار ہی...
  8. حسان خان

    تبریز میں شب ہائے محرم

    منبع
  9. حسان خان

    یہ کرنا عرض اے بادِ صبا سبطِ پیمبر سے - سابق والیِ حیدرآباد دکن میر عثمان علی خان آصف جاہ (سلام)

    یہ کرنا عرض اے بادِ صبا سبطِ پیمبر سے کہ غم میں آپ کے دریا رواں ہے دیدۂ تر سے کہو اشک و فغاں سے ذکر ہوتا ہے شہیدوں کا گرجنا ہو جسے گرجے برسنا ہو جسے برسے خدا کی شان اک قطرہ نہ پہنچا حلق تک شہ کے مگر ہے تیغ کا پانی کہ اونچا ہو گیا سر سے جو دل کے سخت ہیں وہ بھی غمِ سرور میں گریاں ہیں عجب تاثیر...
  10. حسان خان

    ماہِ محرم کی مناسبت سے بازارِ تبریز کی سیاہ پوشی

    آگے والے بینر پر محمد حسین شہریار کا آذری شعر درج ہے۔ بازارِ تبریز میں مراسمِ عزاداری منبع
  11. حسان خان

    موستار (بوسنیا): کل اور آج

    بیس سال قبل ۹ نومبر ۱۹۹۳ کے روز بوسنیا کا ایک ثقافتی خزانہ جنگ کا نشانہ بن گیا تھا۔ ۱۵۶۶ میں عثمانی دور میں تعمیر شدہ موستار کا پُل کروٹ بندوق بازوں نے بوسنیائی مسلمانوں سے جنگ کے دوران شیلوں سے تباہ کر دیا تھا۔ جنگ بندی کے نو سال بعد ۲۰۰۴ میں زیادہ تر پرانے پُل کے پتھروں ہی سے تعمیر شدہ نیا پُل...
  12. حسان خان

    حسین تجھ کو یہ عرشِ بریں کرے ہے سلام - مرزا محمد رفیع سودا (سلام)

    حسین تجھ کو یہ عرشِ بریں کرے ہے سلام وہاں سے آن کے روح الامیں کرے ہے سلام فقط نہ گردوں ہی تسلیم میں ہے تیرے خم تجھے تو عیسیِٰ گردوں نشیں کرے ہے سلام وحوش خاک پہ جتنے ہیں اور ہوا میں طیور جہاں ہے جو کوئی تجھ کو وہیں کرے ہے سلام فلک پہ جو ہے سو کرتا ہے بندگی تیری ہر ایک ساکنِ روئے زمیں کرے ہے...
  13. حسان خان

    الوداع اے افتخارِ نوعِ انساں الوداع - میر تقی میر

    الوداع اے افتخارِ نوعِ انساں الوداع بادشاہِ کم سپاہِ اہلِ ایماں الوداع اے تمنائے دلِ زہرائے بے کس ہے دریغ اے ستم گشتہ، علی کے خواہشِ جاں الوداع ہو گئے پانی جگر، حسرت سے جب تو نے کہا خشک لب اہلِ حرم سے ہو کے گریاں الوداع یوں چمن کو کس نے دکھلایا ہے آ کے معرکہ سرخ تھی سب تیرے خوں سے خاکِ میداں...
  14. حسان خان

    اے بدخشانِ نبی کے لعلِ احمر السلام - میر تقی میر (سلام)

    اے بدخشانِ نبی کے لعلِ احمر السلام اے گلستانِ علی کے لالۂ تر السلام ایک ساعت ہی میں امت پھر گئی نانا کی سب کیا قیامت لائی تیرے سر کے اوپر السلام بوند بھر پانی نہ دریا پر تجھے پینے دیا اے تمنائے دلِ ساقیِ کوثر السلام سب کنارے لگ گئے تو بحرِ خوں میں غرق ہے اے کنارِ مصطفیٰ کے ناز پرور السلام...
  15. حسان خان

    البانیہ کے بکتاشی شیعہ مسلمان

    آج میں ایک ایسے گروہ کا تعارف کرانا چاہتا ہوں جس کے بارے میں مَیں چند مہینوں قبل تک کچھ بھی نہیں جانتا تھا۔ جب ان کے بارے میں اولاً پتا چلا تو اس بات کی مسرت ہوئی تھی کہ میں جس تہذیبی سلسلے سے قلبی وابستگی محسوس کرتا ہوں اُس کی ایک شاخ اتنی دور بلقان میں بھی موجود ہے۔ ساتھ ہی یہ دیکھ کر حیرت بھی...
  16. حسان خان

    تاتارستان میں یومِ آئین

    چھ نومبر کو تاتارستان میں یومِ آئین منایا جاتا ہے۔ سوویت اشتراک کے خاتمے کے بعد سن ۱۹۹۲ میں اسی روز تاتارستان کا نیا آئین منظور کیا گیا تھا جس کے مطابق تاتارستان کو روس کے اندر رہتے ہوئے خودمختار ریاست کا درجہ ملا تھا۔ ریاستی دارالحکومت قازان میں تاتار قوم پرستوں نے اس دن ایک ریلی منعقد کی تھی۔...
  17. حسان خان

    نہیں ہلال فلک پر مہِ محرم کا - مرزا محمد رفیع سودا (مرثیہ)

    نہیں ہلال فلک پر مہِ محرم کا چڑھا ہے چرخ پہ تیغا مصیبت و غم کا دل اس طرح سے یہ گھائل کرے گا عالم کا کہ واں نہ لگ سکے ٹانکا نہ پھاہا مرہم کا دلوں میں آتشِ غم یہ رکھے ہے اب تب و تاب کہ مور خاک میں اور مرغ ہوں ہوا میں کباب کر اس کو یاد جو آلِ نبی پہ بند تھا آب ہر ایک چشمہ رواں ہو گا چشمِ پُرنم کا...
  18. حسان خان

    ہاں اے نفسِ بادِ سحر شعلہ فشاں ہو - مرزا غالب (مرثیہ)

    ہاں اے نفسِ بادِ سحر شعلہ فشاں ہو اے دجلۂ خوں چشمِ ملائک سے رواں ہو اے زمزمۂ قم لبِ عیسیٰ پہ فغاں ہو اے ماتمیانِ شہِ مظلوم کہاں ہو بگڑی ہے بہت بات بنائے نہیں بنتی اب گھر کو بغیر آگ لگائے نہیں بنتی تابِ سخن و طاقتِ غوغا نہیں ہم کو ماتم میں شہِ دیں کے ہیں سودا نہیں ہم کو گھر پھونکنے میں اپنے...
  19. حسان خان

    گھر کو چھوڑا شاہ نے جنت بسانے کے لیے - تعشق لکھنوی (سلام)

    گھر کو چھوڑا شاہ نے جنت بسانے کے لیے کربلا میں آئے تھے دنیا سے جانے کے لیے ظہر کو زینب سے جب ملنے گئے گھر میں حُسین کوئی ڈیوڑھی پر نہ تھا پردہ اٹھانے کے لیے صبر یہ تھا مرگ پر باندھی جو اکبر نے کمر شہ نے الٹی آستیں لاشہ اٹھانے کے لیے کہتی تھی ماں خط مرے اکبر کو تھا پیغامِ مرگ یہ جوانی آئی تھی...
  20. حسان خان

    تبریزی کوفتے

    تبریزی کوفتے خطۂ آذربائجان کی مشہور غذاؤں میں سے ایک ہیں جو خاص اور روایتی دعوتوں میں پکائے جاتے ہیں۔ تبریزی کوفتوں کو جو چیز دوسرے کوفتوں سے متمایز کرتی ہے وہ ان کے پکائے جانے کا طریقہ اور اور ان میں استعمال ہونے والے اجزاء ہیں۔ کوفتے میں کھجوریں؟؟؟ منبع
Top