یہ کرنا عرض اے بادِ صبا سبطِ پیمبر سے - سابق والیِ حیدرآباد دکن میر عثمان علی خان آصف جاہ (سلام)

حسان خان

لائبریرین
یہ کرنا عرض اے بادِ صبا سبطِ پیمبر سے
کہ غم میں آپ کے دریا رواں ہے دیدۂ تر سے

کہو اشک و فغاں سے ذکر ہوتا ہے شہیدوں کا
گرجنا ہو جسے گرجے برسنا ہو جسے برسے

خدا کی شان اک قطرہ نہ پہنچا حلق تک شہ کے
مگر ہے تیغ کا پانی کہ اونچا ہو گیا سر سے

جو دل کے سخت ہیں وہ بھی غمِ سرور میں گریاں ہیں
عجب تاثیر ہے پانی نکل آتا ہے پتھر سے

مئے حبِ علی میں رات دن ہم مست رہتے ہیں
نہ خُم سے ہے غرض ہم کو نہ شیشے سے نہ ساغر سے

قیامت ہو گی برپا اور میدانِ قیامت میں
اٹھیں گے ہم جو آنسو پونچھتے دامانِ محشر سے

وہ ہیں اشکِ عزا اپنے بدولت جن کی اے عثماں
چکھایا ساقیِ کوثر نے ہم کو جامِ کوثر سے

(سابق والیِ حیدرآباد دکن میر عثمان علی خان آصف جاہ)
 
Top