نتائج تلاش

  1. کاشفی

    رہیئے اب ایسی جگہ چل کر جہاں کوئی نہ ہو - مرزا غالب

    غزل (مرزا غالب مرحوم و مغفور رحمتہ اللہ علیہ) رہیئے اب ایسی جگہ چل کر جہاں کوئی نہ ہو ہم سخن کوئی نہ ہو اور ہمزباں کوئی نہ ہو بے در و دیوار سا اک گھر بنایا چاہیئے کوئی ہمسایہ نہ ہو اور پاسباں کوئی نہ ہو پڑیئے گر بیمار تو کوئی نہ ہو تیماردار اور اگر مر جائیے تو نوحہ خواں کوئی نہ ہو
  2. کاشفی

    اس شہرِ نگاراں کی کچھ بات نرالی ہے - دواکر راہی

    غزل (دواکر راہی) اس شہرِ نگاراں کی کچھ بات نرالی ہے ہر ہاتھ میں دولت ہے، ہر آنکھ سوالی ہے شاید غمِ دوراں کا مارا کوئی آجائے اس واسطے ساغر میں تھوڑی سی بچا لی ہے ہم لوگوں سے یہ دنیا بدلی نہ گئی لیکن ہم نے نئی دنیا کی بنیاد تو ڈالی ہے اُس آنکھ سے تم خود کو کس طرح چھپاؤ گے جو آنکھ پسِ پردہ بھی...
  3. کاشفی

    کچھ آدمی سماج پہ بوجھل ہیں آج بھی - دواکر راہی

    غزل (دواکر راہی) کچھ آدمی سماج پہ بوجھل ہیں آج بھی رسّی تو جل گئی ہے مگر بَل ہیں آج بھی انسانیت کو قتل کیا جائے اس لیے دیر و حرم کی آڑ میں مقتل ہیں آج بھی اب بھی وہی ہے رسم و روایت کی بندگی مطلب یہ ہے کہ ذہن مقفل ہیں آج بھی باتیں تمہاری شیخ و برہمن خطا معاف پہلے کی طرح غیر مدلل ہیں آج بھی...
  4. کاشفی

    آج کا شعر - 5

    وقت برباد کرنے والوں کو وقت برباد کر کے چھوڑے گا (دواکر راہی)
  5. کاشفی

    آج کا شعر - 5

    بات حق ہے تو پھر قبول کرو یہ نہ دیکھو کہ کون کہتا ہے (دواکر راہی)
  6. کاشفی

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    عبث الزام مت دو مشکلاتِ راہ کو راہی تمہارے ہی ارداے میں کمی معلوم ہوتی ہے (دواکر راہی)
  7. کاشفی

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    اب تو جاتے ہیں بُت کدے سے میر پھر ملیں گے اگر خدا لایا (میر تقی میر)
  8. کاشفی

    عیادت ہوتی جاتی ہے عبادت ہوتی جاتی ہے - مینا کماری

    غزل (مینا کماری - 1932-1972) (فلم اداکارہ جنہیں "ملکہ غم" کہا جاتا ہے۔ "تنہا چاند" ان کا شعری مجموعہ ہے۔) عیادت ہوتی جاتی ہے عبادت ہوتی جاتی ہے میرے مرنے کی دیکھو سب کو عادت ہوتی جاتی ہے نمی سی آنکھ میں اور ہونٹ بھی بھیگے ہوئے سے ہیں یہ بھیگا پن ہی دیکھو مسکراہٹ ہوتی جاتی ہے تیرے قدموں کی آہٹ...
  9. کاشفی

    فرخ منظور کی تک بندیاں

    بہت خوب جناب سخنور فرخ منظور صاحب!
  10. کاشفی

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    وہ مل گیا تو بچھڑنا پڑے گا پھر زریںؔ اسی خیال سے ہم راستے بدلتے رہے (عفت زریں)
  11. کاشفی

    تم اپنی زباں خالی کر کے اے نکتہ ورو پچھتاؤ گے - اختر مسلمی

    غزل (اختر مسلمی) تم اپنی زباں خالی کر کے اے نکتہ ورو پچھتاؤ گے میں خوب سمجھتا ہوں اس کو جو بات مجھے سمجھاؤ گے اک میں ہی نہیں ہوں تم جس کو جھوٹا کہہ کر بچ جاؤ گے دنیا تمہیں قاتل کہتی ہے کس کو کس کو جھٹلاؤ گے یا راحتِ دل بن کر آؤ یا آفتِ دل بن کر آؤ! پہچان ہی لوں گا میں تم کو جس بھیس میں بھی تم...
  12. کاشفی

    یا خدا کچھ تو درد کم کر دے - ارادھنا پرساد

    میں نے بھی نہیں سنا تھا پہلے۔۔لیکن ایک دن یہ غزل پڑھتے ہوئے خود سے سن لیا۔ ارادھنا پرساد۔ پھر سوچا کہ شیئر کروں۔ ان کی غزلیں اچھی ہوتی ہیں۔۔۔ آج کی تاریخ میں انساں مکمل کون ہے یہ پتہ کیسے چلے کہ کس کا مقتل کون ہے پاس ہی رہتا وہ ہر دم سحر ہو یا ہو نشہ خوشبو جیسا ہے ہواؤں میں مسلسل کون ہے سادگی...
  13. کاشفی

    یا خدا کچھ تو درد کم کر دے - ارادھنا پرساد

    غزل (ارادھنا پرساد) یا خدا کچھ تو درد کم کر دے یا جدا مجھ سے میرا غم کر دے بڑھ رہی دوریوں کو کم کر دے اور اس میں کو آج ہم کر دے سجدہ کرتے رہیں قیامت تک چاہے تو سر مرا قلم کر دے کاش قسمت میں چھت میسر ہو مولیٰ میرے ذرا کرم کر دے میرے خوابوں کا آئینہ تم ہو رشتہ کو دل سے محترم کر دے تم سے ہی تو...
  14. کاشفی

    میرا بیٹا تو ہے غرور مرا - ارادھنا پرساد

    غزل (ارادھنا پرساد) میرا بیٹا تو ہے غرور مرا شان میرا ہے وہ شعور مرا چاند تارے بھی تجھ سے شرمائیں جگمگاتا سا کوہ نور مرا ایک مدت کے باد چمکا ہے سادی آنکھوں میں جیسے نور مرا کوئی لمحہ نہ اس سے خالی ہے پاس میرے ہے کوئی دور مرا چھپ کے احساس میں وہ رہتا ہے وہ فرشتہ کوئی ضرور مرا
  15. کاشفی

    وہ حرف حرف مکمل کتاب کردے گا - اجیت سنگھ حسرت

    غزل (اجیت سنگھ حسرت) وہ حرف حرف مکمل کتاب کردے گا ورق ورق کو محبت کا باب کر دے گا اُجالے کے لئے اس کو صدا لگاؤ اب یہ کام چٹکیوں میں آفتاب کر دے گا وہ جب بھی دیکھے گا مستی بھری نظر سے مجھے مرے وجود کو یکسر شراب کر دے گا مجھے یقین ہے اعجاز لمس سے اک دن وہ خار کو بھی شگفتہ گلاب کر دے گا ہزار...
  16. کاشفی

    جب بھی ملتے ہیں تو جینے کی دعا دیتے ہیں - اجے پانڈے سحاب

    غزل (اجے پانڈے سحاب) جب بھی ملتے ہیں تو جینے کی دعا دیتے ہیں جانے کس بات کی وہ ہم کو سزا دیتے ہیں حادثے جان تو لیتے ہیں مگر سچ یہ ہے حادثے ہی ہمیں جینا بھی سکھا دیتے ہیں رات آئی تو تڑپتے ہیں چراغوں کے لئے صبح ہوتے ہی جنہیں لوگ بجھا دیتے ہیں ہوش میں ہو کے بھی ساقی کا بھرم رکھنے کو لڑکھڑانے کی...
  17. کاشفی

    جئے الطاف حسین

    جئے الطاف حسین
  18. کاشفی

    زباں کو اپنی گنہ گار کرنے والا ہوں - سبودھ لال ساقی

    غزل (سبودھ لال ساقی) زباں کو اپنی گنہ گار کرنے والا ہوں خموش رہ کے ہی اظہار کرنے والا ہوں میں کرنے والا ہوں ہر خیرخواہ کو مایوس ابھی میں جرم کا اقرار کرنے والا ہوں چھپانی چاہئے جو بات مجھ کو دنیا سے اسی کا آج میں اظہار کرنے والا ہوں وہ جس کے بعد مجھے کچھ نہیں ڈرائے گا وہ انکشاف سرِ دار کرنے...
  19. کاشفی

    سلسلہ ختم کر چلے آئے - سبھاش پاٹھک ضیا

    غزل (سبھاش پاٹھک ضیا) سلسلہ ختم کر چلے آئے وہ اُدھر ہم اِدھر چلے آئے میں نے تو آئینہ دکھایا تھا آپ کیوں روٹھ کر چلے آئے دل نے پھر عشق کی تمنا کی راہ پھر پُر خطر چلے آئے دور تک کچھ نظر نہیں آتا کیا بتائیں کدھر چلے آئے میں جھکا تھا اُسے اُٹھانے کو سب مجھے روند کر چلے آئے اے ضیا دل ہے بھر نہ...
Top