نتائج تلاش

  1. م

    منجمد محبت

    منجمد محبت محبتوں پہ اثر موسموں کا ہونے لگا کہ منجمد ہے محبت دسمبروں کی طرح
  2. م

    ایک مختصر نظم،''دسمبر مختصرا''

    منجمد محبت محبتوں پہ اثر موسموں کا ہونے لگا کہ منجمد ہے محبت دسمبروں کی طرح
  3. م

    چن دسیا عید نہ ہو پائی

    چن دسیا عید نہ ہو پائی سجناں دی دید نہ ہو پائی بیٹھا میں کی کراں ربا ماہی کتے نہ ہی لبا گفت شنید نہ ہو پائی چن دسیا عید نہ ہو پائی تکیں ہنیرے تے اُجالے کٹھے رواں گے دوالے وعدہ وعید نہ ہو پائی چن دسیا عید نہ ہو پائی بھانویں چھپ کے چھپا کے مینوں ملے گا او آ کے ایسی نوید نہ ہو پائی چن...
  4. م

    ایک غزل اصلاح کے لیے،''

    قافلہ تھا بھی تو کچھ دیر مرے ساتھ رہا راستہ تھا بھی تو کچھ دیر مرے ساتھ رہا عکس بھیتر کا تھا، اور دیکھ تسلی نہ ہوئی آئنہ تھا بھی تو کچھ دیر مرے ساتھ رہا بجھ گئے دیر میں تھوڑی ہی، اُمیدوں کے چراغ ولولہ تھا بھی تو کچھ دیر مرے ساتھ رہا شوق منزل نے مجھے چین سے رہنے نہ دیا مرحلہ تھا بھی تو کچھ...
  5. م

    آرزو دھوکہ نہ دے اے جستجو دھوکہ نہ دے

    آرزو دھوکہ نہ دے اے جستجو دھوکہ نہ دے دیکھ تو مجھ کو عدو کے روبرو دھوکہ نہ دے پیار کا دعوی ہے جھوٹا، اس میں کوٴی شک نہیں مجھ کو اب تیرا یہ شوق گفتگو دھوکہ نہ دے یار نے جیسے دیا ہے، پیار نے جیسے دیا کم سے کم اتنا تو کر کہ ہوبہو دھوکہ نہ دے ہر حسیں شے پر سے میرا اُٹھ نہ جاٴے اعتماد...
  6. م

    زمیں نہ پست ہو جائے، تو پیمانے میں جا بسنا ، اصلاح کی دوخواست ہے

    زمیں نہ پست ہو جائے، تو پیمانے میں جا بسنا سُکوں کی ہو طلب تجھ کو، تو میخانے میں جا بسنا سُنا ہے اُن کو رغبت ہے کہانی اور قصوں سے نگاہوں میں جو ہو رہنا، تو افسانے میں جا بسنا فروغ شہر نے اکثر تنزل کی رواداری تُو رہنا راہ پہ اپنی، پہ ویرانے میں جا بسنا مساجد سے فسادوں کی ہوا آئے اگر...
  7. م

    ایک نظم تواتر حاضر خدمت ہے

    تواتر کبھی دیکھی ہے کیا تُم نے ٹپکتی بوند پانی کی کسی پتھر زمیں‌پر بھی فقط گر کے تواتر سے زمیں میں چھید کرتی ہے اُ سی اک بوند کی مانند میں ٹپکوں گا تواترسے تمھارے سنگ سے دل میں کبھی تو چھید کردوں گا۔
  8. م

    غزل،'' گود میں ماضی کی جانے کب زمانے جا بسے'' براے اصلاح

    گود میں ماضی کی جانے کب زمانے جا بسے کب حقیقت کھل گئی اور کب فسانے جا بسے فکر سے آزاد تھے اور گیت سنتے تھے سبھی یار غم کی تان سُر میں سب ترانے جا بسے دوستوں میں تھی محبت، حرص سے بیگانگی بھول پن نکلا بدن سے، اور سیانے جا بسے بستیوں کی جیسے بنیادیں تھیں پانی پر دھری اک جگہ چھوڑی تو...
  9. م

    راہبر، راہزن وی ہندے نے

    RAHBER RAHZEN VI HUNDAY NAY AS salam o likum dosto, hik Punjabi poem likhi aiy, umeed karna ke tussi log pasand karo gay, aida Punjabi Shamukh ver, Urdu translated Ver saray hazir nay G. twadii rai bari zaroori hai bhanwain tanqeed howay , sanu intezar raway ga G hasday wasday rawo...
  10. م

    ایک کاوش اصلاح کیلیے،'' زمانے بھر میں رسوائی ہوئی ہے ''

    زمانے بھر میں رسوائی ہوئی ہے خبر کچھ دیر سے آئی ہوئی ہے تمہارے اور میرے درمیاں تھی کہو دشمن نے پھیلائی ہوئی ہے تصور میں نہیں تھی بے وفائی مری تو گُنگ گویائی ہوئی ہے خفا بھی تُم ، خطا بھی ہے تمہاری پریشاں سی شکیبائی ہوئی ہے مسیحا تھے تو گھاو کیوں لگائے کہاں کی یہ مسیحائی ہوئی ہے...
  11. م

    کرم ہووے، ستم تے برتری ہندی کرم ہو تو ستم پر برتری ہو گی

    Hik Punjabi gazal likhen di koshish keeti hai, umeed karda wan ke tussi pasand karo gay G, jin doston ko Punjabi nahin ati, un kay liay Urdu main bhi likhi hai, umeed hai ke pasand kijiay ga Hasday Wasday Rawo saray Azhar کرم ہووے، ستم تے برتری ہندی سکھاں نوں یار غم تے برتری ہندی کسے...
  12. م

    ایک غزل اساتذہ کرام کی اصلاح کیلیے،ٰٰ فکرو دانش کہ بے مثال چلے ٰٰٰ

    فکرو دانش کہ بے مثال چلے اک گزر گاہ ہو، خیال چلے خواب تعبیر بن رہے ہوں سبھی ہو تعرض کہ دکھ مُحال چلے الجھنوں کے جواب ملتے ہوں ایک دو گام ہی سوال چلے بات کھل کر کریں جہاں سارے گفتگو ہو چلن، مقال چلے شام تک تھک کے لوٹنے والا ایک لہظہ سہی نہال چلے رنگ خوشبو ہوا میں پھیلے ہوں...
  13. م

    ہک غزل پیش ہے،ٰٰ کدی ہک کول جا بہنڑا، کدی بینڑا ہزاراں تے

    کدیں اک کول جا بینڑا، کدی بینڑا ہزاراں تے بڑا بے کار سی متھا ٹکانا، جا مزاراں تے ملے تے یار توں لبھدی، وکاءو شے نہیں لوکو کدی لبھدی نہیں ویکھی محبت میں بزاراں تے میں رب دی کھوج وچ جندڑی گذاری، خاک چھانڑی وی مرے اندر ہی بیٹھا سی رگ گردن دی دھاراں تے خدا دا خوف کافی اے، اگر جند جان وس...
  14. م

    ایک کاوش اصلاح کے لیے،ٰٰ کاش احساس کا احساس فنا ہو جائے ٰٰ

    کاش احساس کا احساس فنا ہو جائے میری الفت تری چاہت سے رہا ہو جائے کیوں عبادت نے کیا آج تلک کچھ نہ اثر؟ کیسے راضی مرا ناراض خدا ہو جائے کیا کروں قید میں ایسا کہ رہائی ہو نصیب جتنی باقی ہے مری معاف سزا ہو جائے کیا مزا ہے کہ مسیحا نا مریضوں سے ملے ید بیضا بھی نہ ہو اور شفا ہو جائے...
  15. م

    نہ پوچھو ذات کی نے جی

    نہ پوچھو ذات کی نے جی مری اوقات کی نے جی میں غلطی کر تے بیٹھا واں بھلانڑا بات کی نے جی اے چیکاں کیوں نہیں سنڑدے چھپے جزبات کی نے جی جدوں دا یار رُس بیٹھا رخ حالات کی نے جی میں لاڑا ہی نہیں بنڑیا پھری بارات کی نے جی مری تھرتی تاں بنجر ہے کہو، برسات کی نے جی نئیں سی پیار...
  16. م

    اک پنجابی دی غزل،ٰ "کسے دے عیب پھولیں نہٰ" پیش ہے

    کسے دے عیب پھولیں نہ کسے دے راز کھولیں نہ زباٰں تالے لگا رکھیں رویں چپ چاپ، بولیں نہ کوٰیں مٹھا، رویں چنگا زبانی زہر گھولیں نہ سنیں، سمجھیں، تے من جاویں دلاں اندر ٹٹولیں نہ پوے نہ تینوں پچھتانا پیا کوڑا پھرولیں نہ پھڑیں جد پیار دا پیالا روے قابو، توں ڈولیں نہ کسے دی ہاٴے...
  17. م

    مبارکباد عید مبارک

    بزم کے سبھی دوستوں اور ساتھیوں کو دلی
  18. م

    Punjabi ghazal میں ایسا تے نئیں ساں بن گیا واں

    میں ایسا تے نئیں ساں بن گیا واں بڑا جھکدا ریا، ہن تن گیا واں سبب دے نال رُس کے کجھ نہ لبیا میں رُسیا ساں بہت، ہن من گیا واں وسن لئی چار دیواری چنی سی میں او دیوار ساری پن گیا واں میں آٹے وچ نمک دے سی برابر مری قسمت تاں ویکھو، چھن گیا واں زمیں تے رہن گے زندہ او سارے میں کجھ کردار...
  19. م

    مبارکباد وطن ملا ہے حفاظت کرو وطن والو

    السلام و علیکم دوستو، چھت سر پر ہو تو پناہ ہوتی ہے، وطن ہماری چھت ہے، اس کی حفاظت کیجیے ایک حقیر نزرانہ پیش کرتا ہوں مادر وطن کے نام جشن آزادی مبارک ہو خاکسار اظہر وطن ملا ہے حفاظت کرو وطن والو کھلا جو پھول ہے کھونا نہیں چمن والو سنو بہار سے پہلے خزاں تو رہتی ہے کلی کلی کی اُداسی...
Top