ہم بھی کیا خوب لوگ ہیں!
قلم سے ازاربند ڈالتے ہیں،
ڈرائیور کو استاد،
استاد کو ماسٹر،
نجومی کو پروفیسر،
زبان دراز کو دانشور،
دہشتگرد کو مجاہد،
فتنہ پرور کو حق پرست،
دولت مند کو بڑا آدمی،
جھوٹے فراڈئیے کو سیاستدان،
نکمے کو نواب،
اور میراثی کو سٹار کہتے ہیں۔
پھر خواب "ترقی" کے دیکھتے ہیں۔...