چینی صدر کی پاکستان آمد،’46 ارب کے معاہدے ہوں گے‘

چین کے صدر شی جن پنگ دو روزہ دورے پر پیر کو اسلام آباد پہنچ گئے ہیں۔

راولپنڈی کے نور خان ایئربیس پر چینی صدر کے استقبال کے لیے پاکستان کے صدر ممنون حسین اور وزیرِ اعظم نواز شریف کے علاوہ اعلیٰ حکام موجود تھے۔

یہ گذشتہ نو برسوں میں کسی بھی چینی صدر کا پاکستان کا یہ پہلا دورہ ہے اور ان کے ہمراہ ان کی اہلیہ کے علاوہ چینی وزرا، کمیونسٹ پارٹی کے رہنما، اعلیٰ حکام اور چینی تجارتی کمپنیوں کے سربراہان بھی پاکستان آئے ہیں۔

وہ اس دورے کے دوران اعلیٰ پاکستانی حکام سے بات چیت کے علاوہ منگل کو پارلیمان کے مشترکہ اجلاس سے بھی خطاب کریں گے۔

چینی صدر نے گذشتہ سال اکتوبر میں پاکستان کا دورہ کرنا تھا تاہم اسلام آباد میں جاری تحریکِ انصاف کے دھرنے کی وجہ سے سکیورٹی بنیادوں پر انھیں یہ دورہ ملتوی کرنا پڑا تھا۔

پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ اب 20 اپریل سے شروع ہونے والے اس دورے کے دوران پاک چین اقتصادی راہداری سے متعلق اربوں ڈالر مالیت کی سرمایہ کاری کے معاہدوں کا اعلان ہوگا۔

حکام کا کہنا ہے کہ 46 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے مجوزہ معاہدوں میں سے 28 ارب ڈالر کے معاہدوں پر دستخط بھی اس دورے کے دوران ہو جائیں گے۔

پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبے میں خنجراب میں پاکستان اور چین کی سرحد سے لے کر بلوچستان میں گوادر کی بندرگاہ تک سڑکوں اور ریل کے رابطوں کی تعمیر کے علاوہ بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں سمیت متعدد ترقیاتی منصوبے شامل ہیں۔

پاکستان کے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے اتوار کو ایک پریس کانفرنس میں بتایا تھا کہ چین ملک میں توانائی کی کمی پوری کرنے کے لیے شروع کیے جانے والے نئے منصوبوں میں تقریباً 34 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا۔

150417165200_pakistan_map_gwadar_640x360_bbcurdu_nocredit.jpg

پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبے میں خنجراب میں پاکستان اور چین کی سرحد سے لے کر بلوچستان میں گوادر کی بندرگاہ تک سڑکوں اور ریل کے رابطوں کی تعمیر کے علاوہ بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں سمیت متعدد ترقیاتی منصوبے شامل ہیں
اس کے علاوہ چینی بینک پاکستان کو آسان شرائط پر 12 ارب ڈالر کے قرضے بھی دیں گے اور یہ رقم انفراسٹرکچر کی تعمیر کے منصوبوں پر خرچ ہوگی۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس کے علاوہ پاکستان اور چین کے تعلقات سٹریٹجک شراکت داری سے سٹریٹجک اور اقتصادی شراکت داری میں تبدیل ہو رہے ہیں جس سے ملک میں خوشحالی آئے گی۔

احسن اقبال نے بتایا کہ چین کے تعاون سے سب سے پہلے تھر میں کوئلے سے بجلی کی پیداوار کے منصوبے شروع کیے جائیں گے جن سے 6600 میگاواٹ بجلی پیدا ہوگی جو ملک میں بجلی کے بحران پر قابو پانے میں بڑی حد تک مددگا ثابت ہو گی۔

اس کے علاوہ چین پن بجلی، شمسی توانائی اور ہوا سے بجلی پیدا کرنے کے مختلف منصوبوں میں بھی سرمایہ کاری کرے گا۔

ریڈیو پاکستان کے مطابق وفاقی وزیر نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے دوسرے مرحلے میں گوادر کی بندرگاہ کو بہتر بنایا جائے گا جبکہ تیسرے مرحلے میں ریلوے لائنز، شاہراہیں اور ایکسپریس ویز تعمیر کی جائیں گی۔

منصوبہ بندی کے وزیر نے کہا کہ منصوبے کے چوتھے مرحلے میں صنعتی تعاون میں اضافہ ہوگا جس کے تحت ملک میں خصوصی اقتصادی زون قائم کیے جائیں گے ۔

150418151916_china_pakistan_islamabad_640x360_afp_nocredit.jpg

چین میں پاکستانی سفیر خالد مسعود نے بھی چند روز قبل بی بی سی اردو سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاک چین اقتصادی منصوبہ اب ڈرائنگ بورڈ سے نکل کر عمل کی سٹیج تک پہنچ چکا ہے۔

’یہ منصوبہ ایک سال کی مدت کے دوران اب اس سٹیج تک پہنچ چکا ہے کہ اب اس پر عملی کام شروع ہونے کی دیر ہے۔ اور ہم توقع کر رہے ہیں کہ چینی صدر کے دورے کے دوران یہ کام بھی شروع ہو جائے گا۔‘

سکیورٹی معاملات میں تعاون
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق چینی صدر کی پاکستانی وزیرِ اعظم میاں نواز شریف سے ملاقات میں سنکیانگ میں سرگرم علیحدگی پسندوں کے پاکستانی شدت پسندوں کے مبینہ تعلقات کا معاملہ بھی زیرِ بحث آنے کا قوی امکان ہے۔

اتوار کو شی جن پنگ نے ایک بیان میں اقتصادی ترقی کو سکیورٹی کی بہتر صورتحال سے مشروط کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ’سلامتی اور اقتصادی معاملات میں دونوں ممالک کا باہمی تعاون انھیں مضبوط بناتا ہے اور انھیں مل کر آگے بڑھنا چاہیے۔‘

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ چین اور پاکستان کو سکیورٹی کے شعبے میں تعاون کے لیے اپنے سکیورٹی تحفظات کو ملا کر دیکھنا ہوگا۔

150418161055_pakista_china_624x351_epa.jpg

اسلام آباد میں سخت سکیورٹی
چینی صدر کے دورۂ پاکستان کے موقع پر سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔

شی جن پنگ اور اُن کے وفد میں شامل افراد کی سکیورٹی کی ذمہ داری فوج کے 111 بریگیڈ کو سونپی گئی ہے جبکہ رینجرز اور اسلام آباد اور راولپنڈی کی پولیس بھی اس ضمن میں فوج کی معاونت کرے گی۔

اسلام آباد کی انتظامیہ نے چینی صدر کی پاکستان میں موجودگی کے دوران وفاقی دارالحکومت میں بھاری ٹریفک کا داخلہ بند کر دیا ہے جبکہ ایئرپورٹ روڈ کو بھی دو روز کے لیے چھ چھ گھنٹے تک بند رکھا جائے گا۔

چین کے صدر کی وفاقی دارالحکومت میں موجودگی کے دوران شہر کے اندر بھی مختلف شاہراہیں بند رہیں گی۔
 
اللہ کرے یہ تمام منصوبے بروقت مکمل ہوجائیں ۔ آمین
ثم آمین
وہ اس دورے کے دوران اعلیٰ پاکستانی حکام سے بات چیت کے علاوہ منگل کو پارلیمان کے مشترکہ اجلاس سے بھی خطاب کریں گے۔
یہ اپنے عمران خان صاحب خطاب سننے جائیں گے کیا ؟
 
عمران خان کو اس بات کا کریڈٹ ضرور جائے گا کہ 42 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کو نو ماہ تک پاکستان سے دور رکھا۔
:thinking:

جانا تو پڑے گا۔
مگر صدر کا سیکریٹری صدرکے کان میں یہ ضرور بتائے گا کہ "ایہ اوہی بندہ جے"
عمران خان صاحب اور چینی صدر کی ممکنہ ملاقات کے بارے میں سوشل میڈیا پر کیا لکھا جا رہا ہے۔۔۔ ذرا ملاحظہ فرمائیں
۔۔۔
پائین میرےابا جی جالندھروں آئے،میں ہسپتال بنایا،یونیورسٹی بنائی،پائین مہنگائی بوہت ہوگئی دوجی آں ہن گذارانئیں ہونداپائین رب دا ای واسطہ
پائین میں وزیراعظم بننا سی ، پائین ایناں نےدھاندلی کیتی ، پائین او جیو والا سیٹھی، پائین میرے کول ثبوت ہیگے ، پائین ہن تے میں ویاہ وی کرلیا۔۔ پاین میں منگن آلا نہیں وغیرہ وغیرہ
پائین مہنگائی بوہت ہوگئی اتوں دو جی آں ، پائین تہانوں تاں پتہ بجلی کنی مہنگی ہوگئی آ، گیزر چلے سارا دن تاں بل تارنا بڑا اوکھا پائین کوئی مدد
۔۔۔
انکو چھوڑیں آپ ہمارے ساتھ تعاون کریں ہمارے لڑکے آپکو ٹویٹر پہ گلوبل ٹرینڈ بناکے دیں گے ، عمران کی چینی صدر سے ملاقات میں پیش کش
 

dxbgraphics

محفلین
چینی ایسی قوم ہے جو بغیر کسی فائدے کے کسے سے دوستی نہیں کرتی۔ یہاں دبئی میں چینیوں کے ساتھ کافی تجربہ ہوچکا۔ فائدہ ہو تو آنکھوں پر ۔ نہ ہو تو جوتے کی نوک پر خصوصا پاکستانیوں کے ساتھ رویہ بہت ہی حد درجہ روکھا اور ہتک آمیز ہوتا ہے۔ جبکہ اس کے بر عکس انڈین کے ساتھ بہت ہی خوش مزاجی سے پیش آتے ہیں
 
چینی صدر کا جناب عمران خان کو پیغام .... چنگ پنگ سو لم سنگ سو ۔۔۔۔۔
ترجمہ کے لیے خواجہ آصف سے رابطہ کریں :cool2:
کہیں یہ اس بات کا جواب تو نہیں تھا۔
ائین میرےابا جی جالندھروں آئے،میں ہسپتال بنایا،یونیورسٹی بنائی،پائین مہنگائی بوہت ہوگئی دوجی آں ہن گذارانئیں ہونداپائین رب دا ای واسطہ
پائین میں وزیراعظم بننا سی ، پائین ایناں نےدھاندلی کیتی ، پائین او جیو والا سیٹھی، پائین میرے کول ثبوت ہیگے ، پائین ہن تے میں ویاہ وی کرلیا۔۔ پاین میں منگن آلا نہیں وغیرہ وغیرہ
پائین مہنگائی بوہت ہوگئی اتوں دو جی آں ، پائین تہانوں تاں پتہ بجلی کنی مہنگی ہوگئی آ، گیزر چلے سارا دن تاں بل تارنا بڑا اوکھا پائین کوئی مدد
۔۔۔
انکو چھوڑیں آپ ہمارے ساتھ تعاون کریں ہمارے لڑکے آپکو ٹویٹر پہ گلوبل ٹرینڈ بناکے دیں گے ، عمران کی چینی صدر سے ملاقات میں پیش کش
 
چینی ایسی قوم ہے جو بغیر کسی فائدے کے کسے سے دوستی نہیں کرتی۔ یہاں دبئی میں چینیوں کے ساتھ کافی تجربہ ہوچکا۔ فائدہ ہو تو آنکھوں پر ۔ نہ ہو تو جوتے کی نوک پر خصوصا پاکستانیوں کے ساتھ رویہ بہت ہی حد درجہ روکھا اور ہتک آمیز ہوتا ہے۔ جبکہ اس کے بر عکس انڈین کے ساتھ بہت ہی خوش مزاجی سے پیش آتے ہیں
اس رویے اور پاکستان میں 46 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کو مدنظر رکھ کر آپ پاکستان کی جغرافیائی اہمیت کا اندازہ لگا لیں۔ :)
 
چینی ایسی قوم ہے جو بغیر کسی فائدے کے کسے سے دوستی نہیں کرتی۔ یہاں دبئی میں چینیوں کے ساتھ کافی تجربہ ہوچکا۔ فائدہ ہو تو آنکھوں پر ۔ نہ ہو تو جوتے کی نوک پر خصوصا پاکستانیوں کے ساتھ رویہ بہت ہی حد درجہ روکھا اور ہتک آمیز ہوتا ہے۔ جبکہ اس کے بر عکس انڈین کے ساتھ بہت ہی خوش مزاجی سے پیش آتے ہیں

بچے بغیر فائدے کے تو کوئی شادی تک نہیں کرتا
کہاں ہوتی ہے بغیر فائدہ کے دوستی
 

dxbgraphics

محفلین
اس رویے اور پاکستان میں 46 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کو مدنظر رکھ کر آپ پاکستان کی جغرافیائی اہمیت کا اندازہ لگا لیں۔ :)
جی ہاں ریکوڈک منصوبے کی طرح ان منصوبوں میں بھی چین مکاری کرے گا اس بات کی کیا گارنٹی ہے۔
ایک وقت تھا پاک چین دوستی کے ہم بھی گن گایا کرتے تھے۔ لیکن دبئی میں پاکستانیوں اور خصوصا انویسٹر ویزے کے حامل پاکستانیوں کے لئے چائنہ کی ویزہ پالیسی ہتک آمیز ہے۔ جبکہ انڈین بغیر سپانسر لیٹر کے سیاحت کے لئے جاسکتا ہے اور پاکستانی نہیں۔
جے ایف سیونٹین تھنڈر میں معاہدے کے بلکل الٹ معاہدہ۔ اور اس میں چینی حکومت کا پیچھے ہٹنا چینیوں کی مکاری کا منہ بولتا ثبوت ہے
 
اگر ہم طاقتور ہیں تو غیروں کی ضرورت نہیں۔
اور اگر ہم کمزور ہیں تو غیروں کی نیک خواہشات اور مدد ہمیں طاقتور نہیں بنا سکتی۔
 
Top