نتائج تلاش

  1. محمود احمد غزنوی

    راگ پہاڑی۔ ۔باغوں میں پڑے جھولے

    راگ پہاڑی میں ایک خوبصورت غزل۔ ۔ ۔ ۔
  2. محمود احمد غزنوی

    مائیکرو ویو اوون

    خواتین و حضرات۔ ۔ ۔ ۔درخواست یہ ہے کہ مائیکرو ویو اوون پر تیّار کی جانے والی ڈشز-- اگر آپ کا کوئی تجربہ ہے تو--کے بارے میں معلومات درکار ہیں۔ بات یہ ہے کہ خود پکانا کچھ آتا نہیں اور ہوٹلوں سے کھانے کھا کھا کر کافی ستیاناس ہوگیا ہے ، ایک عدد اوون لے لیا ہے کہ شائد رنگ لائے گی ہماری فاقہ مستی ایک...
  3. محمود احمد غزنوی

    تنِ تنہا سوئے منزل رواں ہوں

    تنِ تنہا سوئے منزل رواں ہوں خود اپنی ذات میں اک کارواں ہوں ترے جلووں میں اتنا کھو گیا ہوں سمجھ میں کچھ نہیں آتا کہاں ہوں ہزار نغمے ہیں موجِ نفس میں کئی خاموشیوں کا ہم زباں ہوں تری تخلیق کا ہوں اک کرشمہ تری ہستی کا اک بیّن نشاں ہوں وفا کی رفعتوں کو چھو رہا ہوں اِنہی پامالیوں کا...
  4. محمود احمد غزنوی

    کوئی سوز ہو کوئی ساز ہو

    کوئی سوز ہو کوئی ساز ہو دلِ سنگ پھر سے گداز ہو جئیں کب تلک یونہی بے سبب کوئی زندگی کا جواز ہو کوئی دھڑکنوں کو زباں ملے دل گائے ، روح کا ساز ہو کوئی بندگی کی ادا ملے کہ نیاز مایہءِ ناز ہو محمود کو بھی شرف ملے ترے اونچے در کا ایاز ہو
  5. محمود احمد غزنوی

    تیری ہی یاد تیرا ہی ارمان چاہئیے

    تیری ہی یاد تیرا ہی ارمان چاہئیے راہِ طلب میں بس یہی سامان چاہیئے مدّت سے موجِ درد میں جنبش نہیں ہوئی گہرائیوں میں ہے جو، وہ طوفان چاہیئے بس جذب کا طالب ہوں میں سالک نہیں ہوں میں مجھ کو فقط نگاہ کا فیضان چاہئیے۔ ۔ ۔ ۔ دل سے نظر کا پھر سے کوئی سلسلہ چلے جو آکے پھر نہ جائے وہ مہمان...
  6. محمود احمد غزنوی

    یہ کیا ہو رہا ہے پاکستان میں؟

    یہ کیا ہو رہا ہے پاکستان میں؟
  7. محمود احمد غزنوی

    مستقل بے کلی سی رہتی ہے

    مستقل بے کلی سی رہتی ہے یاد کی شمع جلتی رہتی ہے جسم پر اک سکوت طاری ہے روح میں خامشی سی رہتی ہے دل میں اکثر غبار رہتا ہے آنکھ میں اک نمی سی رہتی ہے خواب بھی اب کوئی نہیں آتا نیند بھی روٹھی روٹھی رہتی ہے کیسے کہہ دوں کہ اب بھی اس دل میں وہی صورت بھلی سی رہتی ہے آدمی کو سنوار...
  8. محمود احمد غزنوی

    دعائے محبّت

    دعائے محبّت جھلک سی ہمیں اک دکھا کے محبّت کہاں چھپ گئی دلربائے محبّت۔ ۔ ۔ ۔ نہ سوزِ دروں ہے نہ کوئی فسوں ہے سکوں اب نہیں ہے سوائے محبّت ہے آبادئِ دل کی بس ایک صورت کہ ویراں سرائے میں آئے محبّت بہت بے ادب ہوں، بہت ناسمجھ ہوں سلیقہ مجھے کچھ سکھائے محبّت بہت چھوٹا منہ اور بڑی بات ہے یہ...
  9. محمود احمد غزنوی

    آگہی

    ایک نظم پیش کر رہا ہوں۔ ۔ ۔ اس میں شائد تھوڑی سی ن-م-راشد کی ایک نظم کی بازگشت سی محسوس ہوتی ہے لیکن خیر۔ ۔ ۔:) آگہی آگہی سے ڈرتی ہو؟ ۔ ۔ ۔ آسماں پہ رہتی ہو۔ ۔ ۔ ۔ اور زمیں سے ڈرتی ہو؟ ۔ ۔ ۔ آگہی تو سورج ہے۔ ۔ ۔ ۔ روشنی سے ڈرتی ہو؟ ۔ ۔ ۔ سوچ پر یہ پہرہ کیوں ہر نفس ہے گہرا کیوں چھڑکر...
  10. محمود احمد غزنوی

    تری نگاہ کے مارے تلاش کرتا ہوں۔۔۔۔سیّد امانت علی شاہ نظامی

    تری نگاہ کے مارے تلاش کرتا ہوں دلِ حزیں کے سہارے تلاش کرتا ہوں خبر نہیں مجھے ہے گناہ یا کہ ثواب تری نظر کے اشارے تلاش کرتا ہوں میں آئینہ ہوں ترا تیرے روبرو ہوکر وہ بے نقاب نظارے تلاش کرتا ہوں وہ ایک بار جو تو نے مجھے پکارا تھا کبھی جو پھر تُو پکارے تلاش کرتا ہوں ہزاروں قافلے منزل...
  11. محمود احمد غزنوی

    تیری الفت اگر نہیں ہوگی

    تیری الفت نہیں اگر ہوگی زندگی کسطرح بسر ہوگی اِس توقّع پہ سانس لیتا ہوں تیری خوشبو اِدھر اُدھر ہوگی اپنی چوکھٹ کو چوم لینے دے زندگی اب یہیں بسر ہوگی ترے در سے نہ اٹھوں گا مفلس دولتِ درد اِس قدر ہوگی مدّتیں حبس میں گذاری ہیں ایک دن تو شرحِ صدر ہوگی دل کی بے نور فضاوءں میں مرے تیرے جلوے...
  12. محمود احمد غزنوی

    رات بھی کچھ گہری گہری ہے درد بھی گہرا گہرا ہے

    ایک غزل۔ ۔ ۔ ۔ ۔ رات بھی کچھ گہری گہری ہے درد بھی گہرا گہرا ہے سُلگی سُلگی اوس پڑی ہے اور آنکھوں میں کہرا ہے پھول تو سب تھک ہار کے شائد گردن ڈال کے سو بیٹھے کیا جانیں کیوں ہوا ہے بے کل، پتّہ پتّہ لرزا ہے۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ٹیڑھی میڑھی لمبی سڑکیں پھر سے تیری راہ تکیں بند گلی میں حبس ہے...
  13. محمود احمد غزنوی

    قابل اجمیری تضادِ جذبات میں یہ نازک مقام آیا تو کیا کروگے۔۔۔۔۔قابل اجمیری

    تضادِ جذبات میں یہ نازک مقام آیا تو کیا کروگے؟ میں رو رہا ہوں تو ہنس رہے ہو، میں مسکرایا تو کیا کروگے؟ مجھے تو اس درجہ وقتِ رخصت سکوں کی تلقین کر رہے ہو مگر کچھ اپنے لیے بھی سوچا میں یاد آیا تو کیا کرو گے؟ کچھ اپنے دل پہ بھی زخم کھاؤ، مرے لہو کی بہار کب تک مجھے سہارا بنانے والو میں لڑکھڑایا تو...
  14. محمود احمد غزنوی

    افسوس یہی ہے

    افسوس یہی ہے یہ غم نہیں کہ تری ہمرہی نصیب نہیں۔ ۔ ۔ ۔ تو میرے پاس، مگر میں ترے قریب نہیں۔ ۔ ۔ ۔ دیارِ دل کے اجڑنے کا غم نہیں کہ یہ بات بعیدِ فہم نہیں، اس قدر عجیب نہیں۔ ۔ ۔ اس قدر قحطِ غمِ اُلفت ہے۔ ۔ ۔ ۔ ۔ کیا عجب دامنِ دل بھی جو تار تار ہوا۔ ۔ ۔ ہیاں تو چاند کا چہرہ بھی داغدار ہوا۔ ۔...
  15. محمود احمد غزنوی

    دل کو سکون روح کو بالیدگی ملی

    کچھ عرصہ قبل ایک نعت لکھی تھی۔ ۔ ۔ ۔آج جمعتہ المبارک کی مناسبت سے پیش کررہا ہوں۔ ۔ ۔ دل کو سکون روح کو بالیدگی ملی ذکرِ محمدّی سے نئی زندگی ملی کلیوں نے ترا نام ہی چپکے سے لیا تھا اک آن میں پھولوں کو نئی زندگی ملی 'لو لاک لما خلق' کی تنویر ہیں تارے تیرے ظہور سے جنہیں تابندگی ملی جلوت...
  16. محمود احمد غزنوی

    کار آمد نسخے

    لیجئے جناب۔ ۔ ۔آپ بھی کیا یاد کریں گے، کس حکیم سے پالا پڑا تھا۔۔۔اگر کسی کو اس نسخے کے خالق کا نام معلوم ہو تو ضرور بتائیں:) جہاں تک کام چلتا ہو غذا سے وہاں تک چاہیئے بچنا دوا سے اگر تجھ کو لگے جاڑے میں سردی تو استعمال کر انڈے کی زردی جو ہو محسوس معدے میں گرانی تو چکھ لے سونف یا ادرک کا...
  17. محمود احمد غزنوی

    دائرے کا سفر

    دائرے کا سفر مانا کہ راحتیں نہیں، پر چاہتیں تو ہوں۔ ۔ ۔ ۔ گر منزلیں نہیں ، نہ سہی راستے تو ہوں۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ یہ کیا کہ ہم اہلِ مہر و وفا۔ ۔ ۔ ۔ ایک خاموش چاہت کی ناوء لئے دل پہ مہر و محبّت کے گھاوء لئے سینے میں اک دہکتا الاوء لئے۔ ۔ ۔ بس سلگتے رہیں۔ ۔ ۔ ۔ ۔ گردابِ تمنّا میں لہروں کے...
  18. محمود احمد غزنوی

    خود کلامی

    خود کلامی چمن چمن بہار ہے سمن سمن نکھار ہے کسی کا انتظار ہے۔ ۔ ۔ بے کیف ہے یہ سب سماں کہ تم کہیں نہیں یہاں۔ ۔ ۔ اس موسمِ بہار میں ۔ ۔ ۔ اس کیفِ بے قرار میں۔ ۔ ۔ اک حسن کی رعنائیاں ساری نارسائیاں۔ ۔ ۔ اور مری تنہائیاں۔ ۔ ۔ مِلکر، زبانِ حال سے میرے دلِ فگار سے۔ ۔ کچھ کہہ رہے ہیں...
  19. محمود احمد غزنوی

    شاہ نیاز مدرسے میں عاشقوں کےجسکی بسم اللہ ہو۔۔۔ ۔۔شاہ نیاز پریلوی

    مدرسے میں عاشقوں کے جسکی بسم اللہ ہو اوس کا پہلا ہی سبق یارو فنا فی اللہ ہو یہ سبق طولانی ایسا ہے کہ آخر ہو ، نہ ہو بے نہایت کو نہایت کیسی یا ربّاہ ہو دوسرا پھر ہو سبق علم الفنا کا انتفا یعنی اس اپنی فنا سے کچھ نہ وہ آگاہ ہو دوڑ آگے تب چلے جب چوڑ پیچھے ہو مدد اس دقیقے کو وہی پہنچے جو حق...
  20. محمود احمد غزنوی

    ایک بات کہنی ہے

    ایک بات کہنی ہے تم ملی ہو تو یہ احساس ہوا ہے دل میں اک حسیں پھول کھلا ہے دل میں۔ ۔ ۔ ۔ سوچتا ہوں کہ آج اِس کی مہک ان فضاؤں میں بکھر جانے دوں چند لفظوں کے حسیں سانچے میں ڈھل جانے دوں جیسے بارش کے بعد دھرتی کے۔ ۔ ۔ سبھی گوشے نکھر سے جاتے ہیں جیسے قوسِ قزح کے کومل رنگ۔ ۔ ۔ ۔ آسمانوں پہ...
Top