الف عین سر یاسر شاہ
فاعِلاتن مفاعِلن فِعْلن
دِن نکلتا ہے، رات ڈھلتی ہے
ایسے ہی کائنات چلتی ہے
غم ،خوشی آتے جاتے رہتے ہیں
زِندگی کروٹیں بدلتی ہے
جیسے بدلیں مِزاج یار ترے
رُت بھی کب اِس طرح بدلتی ہے؟
اے خُدا! میں بھی رِزق چاہتا ہوں
تیرے ٹُکڑوں پہ خلق پلتی ہے
یہ کرم تیرا ہے مرے مولیٰ
آئی آفت...