نتائج تلاش

  1. امین شارق

    تُم سے مِلنے کی آس رہتی ہے غزل نمبر187 شاعر امین شارؔق

    ترے جلووں کی پیاس رہتی ہے تُجھ سے مِلنے کی آس رہتی ہے بِن ترے دِل کہیں نہیں لگتا اور طبیعت اُداس رہتی ہے لوگ کہتے ہیں جِس کو تنہائی وہ مرے آس پاس رہتی ہے ہائے اشرافیہ کے حلقوں میں زندگی بے لباس رہتی ہے آہ شارق دِلوں میں ہے کِینہ اور زباں پر مِٹھاس رہتی ہے
  2. امین شارق

    کیا سبب ہے جو یہ اشکِ رواں نکلتا ہے نمبر 188 شاعر امین شارؔق

    کیا سبب ہے جو یہ اشکِ رواں نکلتا ہے آنکھ سے ہو کر یہ رستہ کہاں نکلتا ہے اشک بہنے کا سبب کُچھ نہ کُچھ رہا ہوگا آگ لگتی ہے کہیں تب دُھواں نکلتا ہے مرے جذبات کو نہ اپنی ہنسی میں ٹالو کھیل ہے تیرے لئے دم یہاں نکلتا ہے کیسے آتے ہیں زمیں پر یہ فلک کے باسی کوئی در ہے جو سرِ آسماں نکلتا ہے اپنے...
  3. امین شارق

    غزل نمبر187 شاعر امین شارؔق صاحب لڑیامین شارق تاریخ ابتداءجمعرات بوقت 9:06 شام ٹیگالف عین ،خلیل الر حمن یاسر شاہ اور دیگر اس

    کیا سبب ہے جو یہ اشکِ رواں نکلتا ہے آنکھ سے ہو کر یہ رستہ کہاں نکلتا ہے اشک بہنے کا سبب کُچھ نہ کُچھ رہا ہوگا آگ لگتی ہے کہیں تب دُھواں نکلتا ہے مرے جذبات کو نہ اپنی ہنسی میں ٹالو کھیل ہے تیرے لئے دم یہاں نکلتا ہے کیسے آتے ہیں زمیں پر یہ فلک کے باسی کوئی در ہے جو سرِ آسماں نکلتا ہے اپنے...
  4. امین شارق

    تُم سے مِلنے کی آس رہتی ہے غزل نمبر187 شاعر امین شارؔق

    ظہیر سر کیا اب یہ صحیح ہوگئی ہے۔ دِید کی تیرے پِیاس رہتی ہے تُجھ سے مِلنے کی آس رہتی ہے بِن ترے دِل کہیں نہیں لگتا اور طبیعت اُداس رہتی ہے لوگ کہتے ہیں جِس کو تنہائی وہ مرے آس پاس رہتی ہے ہائے اشرافیہ کے حلقوں میں زندگی بے لباس رہتی ہے آہ شارق دِلوں میں ہے کِینہ اور زباں پر مِٹھاس رہتی ہے
  5. امین شارق

    تُم سے مِلنے کی آس رہتی ہے غزل نمبر187 شاعر امین شارؔق

    بہت شکریہ ظہیر سر امید ہے آپ بھی خیریت سے ہوں گے سر نوازش ہوگی اگر آپ مطلع میں رہنمائی فرمادیں۔
  6. امین شارق

    تُم سے مِلنے کی آس رہتی ہے غزل نمبر187 شاعر امین شارؔق

    بہت شکریہ حوصلہ افزائی کےلئے صریر بھائی الحمداللہ میں ٹحیک ہوں آپ کیسے ہیں ۔ مصروفیت تھی کچھ وجوہات تھی حاضر نہ ہوسکا۔
  7. امین شارق

    تُم سے مِلنے کی آس رہتی ہے غزل نمبر187 شاعر امین شارؔق

    دِید کی تیرے پِیاس رہتی ہے تُم سے مِلنے کی آس رہتی ہے بِن تیرے دِل کہیں نہیں لگتا اور طبیعت اُداس رہتی ہے لوگ کہتے ہیں جِس کو تنہائی وہ میرے آس پاس رہتی ہے ہائے اشرافیہ کے حلقوں میں زندگی بے لباس رہتی ہے آہ شارق دِلوں میں ہے کِینہ اور زباں پر مِٹھاس رہتی ہے
  8. امین شارق

    اگر ذوقِ تماشا ہے تو جانے دو

    فکرِ معاش نے مجھے الجھا کے رکھ دیا جینے کے لیے بھی تو آب و دانہ چاہیے
  9. امین شارق

    اگر ذوقِ تماشا ہے تو جانے دو

    مصروف ہیں اپنی زندگی میں
  10. امین شارق

    ہم رسمِ وفا تم سے نبھائیں گے ہمیشہ

    واہ کیا کہنے ارشد صاحب
  11. امین شارق

    اُداس زِیست میں کچھ لوگ با کمال ملے غزل نمبر 186 شاعر امین شارؔق

    الف عین سر یاسر شاہ مفاعِلن فَعِلاتن مفاعِلن فَعِلن اُداس زِیست میں کچھ لوگ با کمال ملے کہ جِن سے مِل کے ہمیں نِت نئے خیال ملے اُنہی سے سیکھا ہے ہم نے غموں میں خُوش رہنا اُنہی کے دم سے ہمیں زِندگی نِہال ملے جہاں میں لوگ بھی کچھ مکڑیوں سے کم تو نہیں جہاں جہاں بھی گئے سازشوں کے جال ملے اگر جو...
  12. امین شارق

    اپنے ہمراہ سفر پر وہ اگر جانے دے غزل نمبر 185 شاعر امین شارؔق

    الف عین سر بہت نوازش ہے آپ کی توجہ اور رہنمائی کے لئے۔ جہاں جہاں آپ نے اغلاط کی نشاندہی کی ہے وہ صحیح کرنے کی سعی کی ہے۔۔ کیا مطلع اب درست ہوگیا ہے دوسرا مصرعہ تبدیل کیا ہے۔ ٰیہ زمیں خوب ہے، اور طبع رواں بھی شارق آپ کا تجویز کردہ یہ مصرعہ خوب ہے اچھا لگا۔ اپنے ہمراہ سفر پر وہ اگر جانے دے جامِ...
  13. امین شارق

    اپنے ہمراہ سفر پر وہ اگر جانے دے غزل نمبر 185 شاعر امین شارؔق

    الف عین ، ظہیراحمدظہیر ، یاسر شاہ ، سید عاطف علی فاعِلاتن فَعِلاتن فَعِلاتن فِعْلن محمد ریحان قریشی بھائی (استاد محترم) کی غزل "زندگی جیسے گزرتی ہے، گزر جانے دے" کی زمین میں اک غزل کہنے کی کوشش کی ہے ۔@محمد عبدالرؤف بھائی نے بھی جس پر ایک غزل لکھی ہے۔ برائے کرم اصلاح فرمائیے۔ اپنے ہمراہ سفر...
  14. امین شارق

    یہ عِشق والوں کے قِصے عجیب لگتے ہیں غزل نمبر 184 شاعر امین شارؔق

    الف عین سر بہت نوازش ہے آپ کی کہ آپ نے رہنمائی کی۔اشعار اب درست کردئے ہیں۔ یہ عِشق والوں کے ِقصے عجیب لگتے ہیں کبھی یہ ملتے نہیں بد نصیب لگتے ہیں نہ اِترا اپنی محبت پہ اتنا تو اے گُل! کہ ہم بھی اک کلی کے عندلیب لگتے ہیں ہر ایک شخص ہے مطلب پرست دُنیا میں رفیق کس کو کہیں سب رقیب لگتے ہیں ہمیں...
Top