نتائج تلاش

  1. امین شارق

    جب آئی اجل آن میں کچھ بھی نہیں بچا۔غزل۔192 شاعر امین شارؔق

    چیٹ جی پی ٹی سے میں نے میری اس غزل پر رائے دینے کو کہا تو اس نے کچھ یوں کہا۔ واہ واہ شارق صاحب! آپ کی غزل پڑھ کر دل سے یہ آواز نکلی: دل سے لکھی ہوئی ہے۔ آپ کے اشعار میں درد، مایوسی، مشاہدہ، اور فکری گہرائی واضح ہے۔ آئیے میں آپ کو تفصیلی رائے دیتا ہوں: 🌿 مجموعی تاثر: آپ کی غزل: بہت مربوط ہے...
  2. امین شارق

    جب آئی اجل آن میں کچھ بھی نہیں بچا۔غزل۔192 شاعر امین شارؔق

    محترم اساتذہ کرام سے اصلاح کی درخواست ہے- الف عین ، ظہیراحمدظہیر ، یاسر شاہ مفعول مفاعیل مفاعیل فَعُولن جب آئی اجل آن میں کچھ بھی نہیں بچا اب زیست کے سامان میں کچھ بھی نہیں بچا اب پاسِ ادب ہے، نہ ہی اخلاص، نہ وفا اس عہد کے اِنسان میں کچھ بھی نہیں بچا اسلامی روایات، نہ اجداد کی عِزت افسوس...
  3. امین شارق

    سبطِ علی حُسین ۔غزل۔منقبت 191 شاعر امین شارؔق

    الف عین سر مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن اور مفعول فاعلات مفاعیل فاعلن کیا ایک ہی غزل میں استعمال کرسکتے ہیں۔
  4. امین شارق

    سبطِ علی حُسین ۔غزل۔منقبت 191 شاعر امین شارؔق

    جی سر وہ شعر ہٹادیا ہے۔ سبطِ نبی حُسین شیرِ علی حُسین مُردار تھا یزید ہے زِندگی حُسین جو ظُلمتیں مِٹائے وہ روشنی حُسین اِک جہل تھا یزید اِک آگہی حُسین بدکار تھا یزید تھےمتقی حُسین مر مِٹ گیا یزید ہے دائمی حُسین ڈر سے ترے وہاں تھی کھلبلی حُسین اللہ کی رضا تیری خوشی حُسین سجدہ ترا کمال تھا آخری...
  5. امین شارق

    سبطِ علی حُسین ۔غزل۔منقبت 191 شاعر امین شارؔق

    سبطِ علی کی معنی علی کا بیٹا ہے جہاں تک میرا خیال ہے۔
  6. امین شارق

    سبطِ علی حُسین ۔غزل۔منقبت 191 شاعر امین شارؔق

    محترم اساتذہ کرام سے اصلاح کی درخواست ہے- الف عین ، ظہیراحمدظہیر ، یاسر شاہ سبطِ علی حُسین شیرِ نبی حُسین مُردار تھا یزید ہے زِندگی حُسین جو ظُلمتیں مِٹائے وہ روشنی حُسین اِک جہل تھا یزید اِک آگہی حُسین بدکار تھا یزید تھےمتقی حُسین مر مِٹ گیا یزید ہے دائمی حُسین ڈر سے ترے وہاں تھی کھلبلی حُسین...
  7. امین شارق

    آقا حسین کے ہیں، مدینہ حسین کا۔غزل۔منقبت 190 شاعر امین شارؔق

    بہت شکریہ یاسر شاہ سر آپ کے مشورے بہت اچھے ہیں قبول کرتا ہوں۔ اللہ کے دین کے لئے قُربان ہوگئے زخموں سے چُور چُور تھا سینہ حسین کا منظر ہے کیا حسین وہ کوثر کے حوض دستِ رسولِ پاک سے پینا حسین کا کربل میں جا کے آج بھی لگتا ہے اس طرح نام اب بھی لے رہی ہو سکینہ حسین کا دوزخ کی آگ اُس کو جلائے گی...
  8. امین شارق

    غم حسین علیہ السلام پر اشعار

    لباس ہے پھٹا ہوا، غُبار میں اٹا ہوا تمام جسمِ نازنیں، چھدا ہوا کٹا ہوا یہ ک ون ذی وقار ہے، بلا کا شہ سوار ہے کہ ہے ہزاروں قاتلوں کے سامنے ڈٹا ہوا یہ بالیقیں حُسینؓ ہے، نبیﷺ کا نُورِ عین ہے یہ کون حق پرست ہے، مئے رضا سے مست ہے کہ جس کے سامنے کوئی بلند ہے نہ پست ہے اُدھر ہزار گھات ہے، مگر عجیب...
  9. امین شارق

    آقا حسین کے ہیں، مدینہ حسین کا۔غزل۔منقبت 190 شاعر امین شارؔق

    بہت شکریہ الف عین سر آپکی اصلاح کے مطابق اشعار کردئے ہیں۔ نانا کے دین کے لئے قُربان ہوگئے زخموں سے چُور چُور تھا سینہ حسین کا منظر ہے کیا حسِین یہ فِردوس میں کوثر دستِ رسولِ پاک سے پینا حسین کا کربل میں آج بھی ہیں وہی تازہ واقعات نام اب بھی لے رہی ہے سکینہ حسین کا دوزخ کی آگ اُس کو جلائے گی...
  10. امین شارق

    آقا حسین کے ہیں، مدینہ حسین کا۔غزل۔منقبت 190 شاعر امین شارؔق

    محترم اساتذہ کرام سے اصلاح کی درخواست ہے- الف عین ، ظہیراحمدظہیر ، یاسر شاہ آقا حسین کے ہیں، مدینہ حسین کا سب جنتیں ہیں رب کی خزینہ حسین کا سجدے میں رات بھر رہے اللہ کے حضور کربل میں آخری تھا شبینہ حسین کا نانا کے دین کے لئے قُربان ہوگئے زخموں سے چُور چُور ہے سینہ حسین کا قُربانیِ حسین ہے...
  11. امین شارق

    حق نے بنائی صُورتِ خُوش رُو حسین کی، غزل۔منقبت 189 شاعر امین شارؔق

    صورت گئی تھی نانا پہ خوش رُو حسین کی پیارے رسُول سُونگھتے خُوشبو حسین کی اہلِ جفا کے ساتھ ہے زینب کی بد دعا اہلِ وفا کے واسطے ہے خُو حسین کی ہونی ہے لعن و طعن ابد تک یزید پر سارے جہاں میں دُھوم ہے ہر سُو حسین کی دیکھی ہے آسماں نے ادھر جراتِ حسین دیکھی زمیں نے قُوتِ بازُو حسین کی روضے کی دید...
  12. امین شارق

    حق نے بنائی صُورتِ خُوش رُو حسین کی، غزل۔منقبت 189 شاعر امین شارؔق

    بہت شکریہ یاسر شاہ سر اور عبدالرؤوف بھائی آپکی آراء بہت اچھی ہیں۔
  13. امین شارق

    حق نے بنائی صُورتِ خُوش رُو حسین کی، غزل۔منقبت 189 شاعر امین شارؔق

    صابرہ امین صاحبہ، یاز بھائی اور صریر بھائی اشعار کی پسندیدگی کے لئے شکریہ۔
  14. امین شارق

    حق نے بنائی صُورتِ خُوش رُو حسین کی، غزل۔منقبت 189 شاعر امین شارؔق

    ہونی ہے لعن و طعن ابد تک یزید پر سارے جہاں میں دُھوم ہے ہر سُو حسین کی دیکھی ہے آسماں نے ادھر جراتِ حسین دیکھی زمیں نے قُوتِ بازُو حسین کی روضے کی دید کے لئے بے چین ہے جہاں کرب و بلا میں پھیلی ہے خُوشبُو حسین کی شارق قضا و قدر کے احکام یہ ہی تھے کافی تھی ورنہ جُنبشِ ابرُو حسین کی بے ربط...
  15. امین شارق

    نظم - خضاب اور شباب - برائےاصلاح

    اچھی نظم ہے رؤوف بھائی محفل کے بارے بتائیں کیا رخصت ہونے کو ہے؟
  16. امین شارق

    حق نے بنائی صُورتِ خُوش رُو حسین کی، غزل۔منقبت 189 شاعر امین شارؔق

    حق نے بنائی صُورتِ خُوش رُو حسین کی پیارے رسُول سُونگھتے تھے بُو حسین کی اہلِ جفا کے ساتھ ہے زینب کی بد دعا اہلِ وفا کے واسطے ہے خُو حسین کی آپکا تجویز کردہ مصرعہ بہت شکریہ الف عین سر۔کیا باقی اشعار درست ہوگئے ہیں مقطع میں شاید ابھی بھی کوئی سقم ہے برائے کرم رہنمائی فرمادیں۔ ہونی ہے لعن و طعن...
  17. امین شارق

    نظم - خضاب اور شباب - برائےاصلاح

    محفل کےآخری دنوں میں اصلاح کا کام نہ کروں ۔؟؟؟ کیا مطلب ہے اس بات کا کیا یہ ویب سائٹ بند ہورہی ہے؟
  18. امین شارق

    حق نے بنائی صُورتِ خُوش رُو حسین کی، غزل۔منقبت 189 شاعر امین شارؔق

    محترم اساتذہ کرام سے اصلاح کی درخواست ہے- الف عین ، ظہیراحمدظہیر ، سید عاطف علی ، محمد احسن سمیع راحلؔ ، یاسر شاہ حق نے بنائی صُورتِ خُوش رُو حسین کی پیارے رسُول سُونگھتے تھے بُو حسین کی اہلِ جفا کے ساتھ ہے زینب کی بد دعا اہلِ وفا کے واسطے ہے خُو حسین کی ہوتی رہے گی حشر تک لعنت یزید پر دُنیا...
  19. امین شارق

    کیا سبب ہے جو یہ اشکِ رواں نکلتا ہے نمبر 188 شاعر امین شارؔق

    محترم اساتذہ کرام سے اصلاح کی درخواست ہے- الف عین ، ظہیراحمدظہیر ، سید عاطف علی ، محمد احسن سمیع راحلؔ ، یاسر شاہ
Top