ظُلم مُجھ پر آسماں کرتا رہا غزل نمبر 177 شاعر امین شارؔق

امین شارق

محفلین
الف عین سر یاسر شاہ
فاعِلاتن فاعِلاتن فاعِلن
ظُلم مُجھ پر آسماں کرتا رہا
میں فقط آہ و فِغاں کرتا رہا

وقت کتنا ظالم و بے رحم ہے
نامیوں کو بے نشاں کرتا رہا

رات ساری جاگ کر تاروں کے ساتھ
یاد دورِ رفتگاں کرتا رہا

یاد پھر اُس بے وفا کی آئی تو
آنکھ سے آنسُو رواں کرتا رہا


میں ہوں اُس کی یاد ہے سگریٹ ہے
غم بُھلانے کو دھواں کرتا رہا

عاشقوں نے تو چُھپایا تھا مگر
عِشق ہی خُود کو عیاں کرتا رہا

یار کی مُسکان کو سمجھا تھا عِشق
میں ہی پاگل تھا گُماں کرتا رہا

جو بِنا مقصد گُزارے زِندگی
زِندگی کا وہ زیاں کرتا رہا


رِند سے چُھوٹی نہیں آخر شراب
حضرتِ واعظ بیاں کرتا رہا

لوگ
شارؔق یاد کرتے ہیں تمہیں
زندگانی تُو کہاں کرتا رہا
 

الف عین

لائبریرین
رات ساری جاگ کر تاروں کے ساتھ
یاد دورِ رفتگاں کرتا رہا
دور رفتگاں اچھا بھی نہیں، اور تنافر بھی ہے 'یاد د' ، اور 'ر رفتگا'
یاد پھر اُس بے وفا کی آئی تو
آنکھ سے آنسُو رواں کرتا رہا
آنسو رواں خود ہی ہوتا ہے، کوئی کر نہیں سکتا
میں ہوں اُس کی یاد ہے سگریٹ ہے
غم بُھلانے کو دھواں کرتا رہا
دھواں اڑانا محاورہ ہے
یار کی مُسکان کو سمجھا تھا عِشق
میں ہی پاگل تھا گُماں کرتا رہا
صرف گماں سے بات واضح نہیں ہوتی
میں تھا پاگل، کیا گماں....
کیا کیا گماں لا سکو تو بہتر ہے
لوگ شارؔق یاد کرتے ہیں تمہیں
زندگانی تُو کہاں کرتا رہا
شتر گربہ ہے،.. ہیں تجھے
جو اشعار مقتبس نہیں ہیں، وہ درست ہیں لیکن کچھ قافیہ پیمائی والے بھی لگتے ہیں
 

امین شارق

محفلین
دور رفتگاں اچھا بھی نہیں، اور تنافر بھی ہے 'یاد د' ، اور 'ر رفتگا'

آنسو رواں خود ہی ہوتا ہے، کوئی کر نہیں سکتا

دھواں اڑانا محاورہ ہے

صرف گماں سے بات واضح نہیں ہوتی
میں تھا پاگل، کیا گماں....
کیا کیا گماں لا سکو تو بہتر ہے

شتر گربہ ہے،.. ہیں تجھے
جو اشعار مقتبس نہیں ہیں، وہ درست ہیں لیکن کچھ قافیہ پیمائی والے بھی لگتے ہیں
الف عین اب یہ اشعار دیکھئے۔۔
رات ساری جاگ کر تاروں کے ساتھ
یاد عہدِ رفتگاں کرتا رہا

یار کی مُسکان کو سمجھا تھا عِشق
دل مرا کیا کیا گماں کرتا رہا

لوگ شارؔق یاد کرتے ہیں تجھے
زندگانی تُو کہاں کرتا رہا
 
لوگ شارؔق یاد کرتے ہیں تجھے
زندگانی تُو کہاں کرتا رہا
زندگی یا زندگانی کرنا مجھے خلاف محاورہ محسوس ہو رہا ہے ۔۔۔ زیست کرنا تو عام ہے، لیکن زندگی یا زندگانی کے ساتھ بسر کا اضافہ ضروری معلوم ہوتا ہے ۔۔۔ واللہ اعلم۔
 
میں ہوں اُس کی یاد ہے سگریٹ ہے
غم بُھلانے کو دھواں کرتا رہا
استاد محترم محاورے کی غلطی کی نشاندہی تو کر ہی چکے ہیں ۔۔۔ مگر میرے خیال میں یہاں سگریٹ کا تلفظ بھی درست ادا نہیں ہو رہا ۔۔۔ ی کو بہت زیادہ کھینچنا پڑ رہا ہے جو کہ نہ صرف معروف عوامی تلفظ کے خلاف ہے بلکہ ٹکسالی انگریزی تلفظ سے بھی میل نہیں کھاتا۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
زندگی یا زندگانی کرنا مجھے خلاف محاورہ محسوس ہو رہا ہے ۔۔۔ زیست کرنا تو عام ہے، لیکن زندگی یا زندگانی کے ساتھ بسر کا اضافہ ضروری معلوم ہوتا ہے ۔۔۔ واللہ اعلم۔
زندگی کردن فارسی محاورے میں مقبول ہے لیکن اس طرح کے ترجمے فریزل افعال میں خلاف محاورہ ہی محسوس ہوتے ہیں ۔
 

الف عین

لائبریرین
زندگی کرنا تو درست ہے
سگریٹ کی تقطیع بھی چل سکتی ہے
البتہ مسکان کے استعمال پر مجھے پہلے بھی احساس ہوا تھا مگر گماں کا زیادہ نمایاں سقم محسوس ہوا تو اس کی ہی بات کی
اب جب کیا کیا گماں کر دیا ہے تو پہلے مصرع میں عشق سے محدود کیوں کیا جائے؟
زیر لب اس کا تبسم دیکھ کر
قسم کا پہلا مصرعہ ہو سکتا ہے
 

امین شارق

محفلین
کیا بات ہے استاد محترم یہی بہتر رہے گا۔

زیرِ لب اُس کا تبسم دیکھ کر
دِل مرا کیا کیا گُماں کرتا رہا
 
Top