نتائج تلاش

  1. وہاب اعجاز خان

    انتخابِ کلامِ میر (دیوان اول)

    307 تنکا بھی اب رہا نہیں شرمندگی ہے جو گر پڑ کے برق پاوے مرے آشیاں کے تئیں سناہٹے میں باغ کے کچھ اُٹھتے ہیں نسیم مرغِ چمن نے خوب متھا ہے فغاں کے تئیں تُو اک زباں پہ چپکی نہیں رہتی عندلیب! رکھتا ہے منھ میں غنچہء گُل سو زباں کے تئیں ہم تو ہوئے تھے میر سے اُس دن ہی نا اُمید جس دن سنا...
  2. وہاب اعجاز خان

    انتخابِ کلامِ میر (دیوان اول)

    306 یہ غلط کہ میں پیا ہوں قدحِ شراب تجھ بن نہ گلے سے میرے اُترے کبھو قطرہ آب تجھ بن میں لہو پیوں ہوں غم میں عوضِ شراب ساقی شبِ مغ ہوگئی ہے شبِ ماہ تاب تجھ بن سبھی آتشیں ہیں نالے، سبھی زمہریری آہیں مری جان پر رہا ہے غرض اک عذاب تجھ بن نہیں جیتے جی توممکن ہمیں تجھ بغیر سونا مگر آں کہ...
  3. وہاب اعجاز خان

    پاکستان کی تاریخ

    “جن دنوں میں ملازمت کی تربیت ختم کرنے کے بعد لائل پور میں تعینات ہوا مس جناح وہاں تشریف لائیں، دو چار دن رہنے کے بعد انہیں لاہور جانا تھا۔ گورنر پنجاب نے اس سفر کے لیے اپنی موٹر بھیجی تھی۔ مجھے حکم ملا کہ افسر مہمانداری کے خوشگوار فرائض ادا کرتے ہوئے میں لائل پور سے لاہور تک ان کے ساتھ اس موٹر...
  4. وہاب اعجاز خان

    مختار مسعود راز کی بات ۔۔۔۔۔۔۔

    بہترین بے شک آوازِ دوست کا ایک ایک لفظ مثالی اور کوٹ کرنے کے قابل ہے۔ میرے خیال میں ہر پاکستانی کو آوازِ دوست ضرور پڑھنی چاہیے۔
  5. وہاب اعجاز خان

    انتخابِ کلامِ میر (دیوان اول)

    305 نہ کیوں کے شیخ توکل کو اختیار کریں زمانہ ہووے مساعد تو روزگار کریں گیا وہ زمزمہء صبحِ فصلِ گُل بلبل دعا نہ پہنچے چمن تک ہم اب ہزار کریں تمام صید سرِ تیر جمع ہیں لیکن نصیب اُس کے کہ جس کو ترا شکار کرے تسلی تو ہو دلِ بے قرار خوباں سے یہ کاش ملنے نہ ملنے کا کچھ قرار کریں ہمیں...
  6. وہاب اعجاز خان

    شعر جو ضرب المثل بنے

    میر یہ بھی تو کہہ گئے ہیں آدمی سے مَلک کو کیا نسبت شان ارفع ہے میر انساں کی
  7. وہاب اعجاز خان

    انتخابِ کلامِ میر (دیوان اول)

    304 خوش نہ آئی تمہاری چال ہمیں یوں نہ کرنا تھا پائمال ہمیں حال کیا پوچھ پوچھ جاتے ہو کبھو پاتے بھی ہو بحال ہمیں ترک سبزانِ شہر کریے اب بس بہت کر چکے نہال ہمیں وجہ کیا ہے کہ میر منھ پہ ترے نظر آتا ہے کچھ ملال ہمیں
  8. وہاب اعجاز خان

    انتخابِ کلامِ میر (دیوان اول)

    303 جہاں اب خارزاریں ہوگئی ہیں یہیں آگے بہاریں ہوگئی ہیں جنوں میں خشک ہو رگ ہائے گردن گریباں کی سی تاریں‌ ہو گئیں ہیں سنا جاتا ہے شہرِ عشق کے گرد مزاریں ہی مزاریں ہو گئی ہیں اُسی دریائے خوبی کا ہے یہ شوق کہ موجیں سب کناریں ہو گئی ہیں
  9. وہاب اعجاز خان

    ایک نظر ادھر بھی

    غزل اصلاح کی منتظر گردشِ ماہ و سال رکھتے ہیں وہ قیامت کی چال رکھتے ہیں عمر کے اس زریں کلینڈر میں اک محبت کا سال رکھتے ہیں دور رہ کر بھی اُس سے لہروں پر سلسلوں کو بحال رکھتے ہیں اک حسیں یاد کے تصور سے شاخ دل کو نہال رکھتے ہیں ہم ستاروں کی روشنی دے کر عشق کو لازوال رکھتے ہیں
  10. وہاب اعجاز خان

    انتخابِ کلامِ میر (دیوان اول)

    302 آہ اور اشک ہی سدا ہے یاں روز برسات کی ہوا ہے یاں جس جگہ ہو زمین تفتہ، سمجھ کہ کوئی دل جلا گڑا ہے یاں ہے خبر شرط میر سنتا ہے تجھ سے آگے یہ کچھ ہوا ہے یاں موت مجنوں کو بھی یہیں آئی کوہ کن کل ہی مرگیا ہے یاں
  11. وہاب اعجاز خان

    انتخابِ کلامِ میر (دیوان اول)

    کہے ہے کوہ کن کر فکر میری خستہ حالی میں الہٰی شکر کرتا ہوں تری درگاہِ عالی میں میں وہ پژمردہ سبزہ ہوں کہ ہو کر خاک سے سرزد یکایک آگیا اس آسماں کی پائمالی میں نگاہِ چشمِ پُر خشمِ بُتاں پر مت نظر رکھنا ملا ہے زہر اے دل اس شرابِ پُرتگالی میں شرابِ خون بن تڑپوں سے دل لبریز رہتا ہے بھرے...
  12. وہاب اعجاز خان

    پاکستان کے متعلق کتب

    جواب ویسے آواز دوست بھی ایک اچھی کتاب ہے۔ یہ کتاب تاریخی سے زیادہ ادبی ہے۔ لیکن کتاب میں ہمیں 47 سے پہلے کے حالات اور قیام پاکستان کا داخلی جائزہ ملتاہے۔ یہ کتاب فن و فکر کا ایک حسین امتزاج ہے۔ اس کے متعلق ایک مضمون بھی میں ‌پوسٹ کرچکا ہوں۔،
  13. وہاب اعجاز خان

    انتخابِ کلامِ میر (دیوان اول)

    یوں ہی حیران و خفا جوں غنچہء تصویر ہوں عمر گزری پر نہ جانا میں کہ کیوں دل گیر ہوں نَے فلک پر راہ مجھ کو، نے زمیں پر رو مجھے ایسے کس محروم کامیں شورِ بے تاثیر ہوں کھول کر دیوان میرا دیکھ قدرت مُدعی گرچہ ہوں میں نوجواں پر شاعروں کا پیر ہوں اس قدر بے ننگ خبطوں کو نصیحت شیخ جی! باز آؤ...
  14. وہاب اعجاز خان

    شعر جو ضرب المثل بنے

    کیا خوب تم نے غیر کو بوسہ نہیں‌دیا بس چپ رہو ہمارے بھی منہ زبان ہے غالب
  15. وہاب اعجاز خان

    انتخابِ کلامِ میر (دیوان اول)

    299 کر نالہ کشی کب تئیں اوقات گزاریں فریاد کریں کس سے، کہاں جا کے پکاریں ہر دم کا بگڑنا تو کچھ اب چھوٹا ہے اُن سے شاید کسی ناکام کا بھی کام سنواریں جس جاگہ خس و خار کے اب ڈھیر لگے ہیں یاں ہم نے انھیں‌ آنکھوں سے دیکھی ہیں بہاریں وے ہونٹ کہ ہے شور مسیحائی کا جن کی دم لیویں نہ دوچار...
  16. وہاب اعجاز خان

    انتخابِ کلامِ میر (دیوان اول)

    298 سمجھا تنک نہ اپنے تو سود و زیاں کو میں مانا کیا خدا کی طرح اِن بُتاں کو میں گردش فلک کی کیا ہے جو دورِ قدح میں ہے دیتا رہوں گا چرخِ مدام آسماں کو میں عاشق ہے یا مریض ہے، پوچھو تو میر سے پاتا ہوں زرد روز بہ روز اس جواں کو میں
  17. وہاب اعجاز خان

    مزید دو اردو فورمز

    گوگل پرسرچ کے دوران دو نئے اردو فورمز سے آشنائی حاصل ہوئی ہے۔ راوبط میں‌ بھی اسے ایڈ کردیا ہے۔ ایک فورم ہدیہ کے نام سے ہے۔ جو کہ اسلام کے متعلق ہے جبکہ دوسرے آلمگیرین فورم کا لے آوٹ اردو ہے۔ لیکن اس میں رومن اردو پر انحصار زیادہ ہے۔ http://www.hadaaya.com/forum/...
  18. وہاب اعجاز خان

    انتخابِ کلامِ میر (دیوان اول)

    لیتے ہیں سانس یوں ہم جوں تار کھینچتے ہیں اب دل گرفتگی سے آزار کھینچتے ہیں بے طاقتی نے ہم کو چاروں طرف سے کھویا تصدیع گھر میں بیٹھے ناچار کھینچتے ہیں منصور کی حقیقت تم نے سنی ہی ہوگی حق جو کہے ہے اُس کو یاں دار کھینچتے ہیں شکوہ کروں تو کس سے کیا شیخ کیابرہمن ناز اس بلائے جاں کے سب...
  19. وہاب اعجاز خان

    انتخابِ کلامِ میر (دیوان اول)

    296 بات میں‌ غیروں کی چپ کردوں ولیکن کیا کروں وہ سخن نشنو تنک میرا کہا کرتا نہیں چھوٹنا ممکن نہیں اپنا قفس کی قید سے مرغِ سیر آہنگ کو کوئی رہا کرتا نہیں کیا کہوں پہنچا کہاں تک میر اپنا کارِ شوق یاں سے کس دن اک نیا قاصد چلا کرتا نہیں
  20. وہاب اعجاز خان

    انتخابِ کلامِ میر (دیوان اول)

    295 آجائیں ہم نظر جو کوئی دم بہت ہے یاں مہلت ہمیں بسانِ شرر کم بہت ہے یاں یک لحظہ سینہ کوبی سے فرصت ہمیں نہیں یعنی کہ دل کے جانے کا ماتم بہت ہے یاں ہم رہ روانِ راہِ فنا دیر رہ چکے وقفہ بسانِ صبح کوئی دم بہت ہے یاں اس بت کدے میں معنی کا کس سے کریں سوال آدم نہیں ہے، صورتِ آدم بہت ہے...
Top