نتائج تلاش

  1. وہاب اعجاز خان

    انتخابِ کلامِ میر (دیوان اول)

    332 مت پوچھو کچھ اپنی باتیں، کہیے تو تم کو ندامت ہو قد قامت یہ کچھ ہے تمہارا لیکن قہر قیامت ہو ربط اخلاص اے دیدہ و دل بھی دنیا میں اک سے ہوتا ہے لگ پڑتے ہو جس سے تِس سے تم بھی کوئی علامت ہو چاہ کا دعویٰ سب کرتے ہیں، مانیے کیوں کر بے آثار اشک کی سرخی، زردی مجھ کی، عشق کی کچھ تو علامت...
  2. وہاب اعجاز خان

    انتخابِ کلامِ میر (دیوان اول)

    331 وہی جانے جو حیا کشتہ وفا رکھتا ہے اور رسوائی کا اندیشہ جُدا رکھتا ہو کام لے یار سے جو جذبِ رسا رکھتا ہو یاکوئی آئنہ سا دستِ دعا رکھتا ہو عشق کو نفع نہ بے تابی کرے ہے، نہ شکیب کریے تدبیر جو یہ درد دوا رکھتا ہو میں نے آئینہ صفت در نہ کیا بند غرض اُس کو مشکل ہے جو آنکھوں میں حیا...
  3. وہاب اعجاز خان

    انتخابِ کلامِ میر (دیوان اول)

    330 ہم سے تم کو ضد سی پڑی ہے ، خواہِ نخواہ رُلاتے ہو آنکھ اُٹھا کر جب دیکھے ہیں، اوروں میں ہنستے جاتے ہو سب ملنے کو سوال کروں ہوں، زلف و رخ دکھلاتے ہو برسوں مجھ کو یوں ہی گزرے، صبح شام بتاتے ہو بکھری رہی ہیں مجھ پر زلفیں، آنکھ نہیں کھل سکتی ہے کیوں کہ چھُپے مے خواریِ شب، جب ایسے رات کے...
  4. وہاب اعجاز خان

    انتخابِ کلامِ میر (دیوان اول)

    329 نالہ مرا اگر سببِ شور و شر نہ ہو پھر مر بھی جائیے تو کسو کو خبر نہ ہو دل پُرہوا ،سو آہ کے صدمے سے ہوچکا ڈرتا ہوں یہ کہ اب کہیں ٹکڑے جگر نہ ہو سمجھا ہوں تیری آنکھ چھپانے سے خوش نگاہ مدنظر یہ ہے کہ کسی کی نظر نہ ہو (ق) جس راہ ہو کے آج میں پہنچا ہوں تجھ تلک کافر کا بھی گزار...
  5. وہاب اعجاز خان

    فری ویب ہوسٹ پر اردو پی‌ایچ‌پی‌بی‌بی نصب کرنا

    جواب ویسے یہ ضروری تو نہیں کہ مائی فری ویب ہی پی ایچ پی کی فری سپورٹ رکھتی ہے۔ یہاں کچھ اور پتے بھی مندرجہ زیل ہیں۔ http://www.orgfree.com/ http://www.275mb.com/ http://www.hostfree4life.com/
  6. وہاب اعجاز خان

    فری ویب ہوسٹ پر اردو پی‌ایچ‌پی‌بی‌بی نصب کرنا

    جواب htaccess کے حوالے سے مجھے کسی قسم کے مسائل کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ اور فورم آسانی سے اپ لوڈ ہوگیا۔پتہ نہیں پاکستانی کے ہاں یہ مسائل کیوں ہیں۔
  7. وہاب اعجاز خان

    فری ویب ہوسٹ پر اردو پی‌ایچ‌پی‌بی‌بی نصب کرنا

    جواب کیا تم نے سائیٹ کو اپ لوڈ کر دیا ہے اورصرف تمہارے بتائے ہوئے نام کی فائل اپ لوڈ نہیں ہوئی۔ یا پھر اس فائل پر کوئی ائیریر آرہا ہے۔ اس کے متعلق بتاؤ۔ اگر فورم اپ لوڈ ہوگیا ہے۔ تو صرف اس ایک فائل کو گولی مارو۔ اور فورم کا ایڈریس دے کر انسٹالیشن شروع کرو۔ یار میں تمہارے لیے اپ لوڈ کردیتا...
  8. وہاب اعجاز خان

    بہتر اردو فونٹ کی تلاش میں

    ایکس زار کو یہاں سے ڈوان لوڈ کیا جاسکتا ہے۔ http://www.laits.utexas.edu/persian/persianword/Xzar.zip اس کے علاوہ یہاں بھی تو کچھ فونٹ موجود ہیں اس لنک کو بھی ضرور چیک کیجیے http://www.nafeesonline.com/usoft/downloads.asp
  9. وہاب اعجاز خان

    بہتر اردو فونٹ کی تلاش میں

    اس موضوع کے شروع میں x.zar نامی فونٹ کا ذکر ہوتا رہا ہے۔ بعد میں یہاں کے پوسٹ پڑھنے کو موقع نہیں ملا۔ یہ فونٹ ایک سائیٹ سے مجھے ملا ہے۔ اگر کسی نے اُسے پوسٹ نہیں کیا۔ تو میں اپ لوڈ کرکے لنک یہاں دے دوں گا۔
  10. وہاب اعجاز خان

    انتخابِ کلامِ میر (دیوان اول)

    328 خوبی یہی نہیں ہے کہ انداز و ناز ہو معشوق کا ہے حسن، اگر دل نواز ہو سجدے کا کیا مضائقہ محرابِ تیغ میں پر یہ تو ہو کہ نعش پہ میری نماز ہو نزدیک سوزِ سینہ کے رکھ اپنے قلب کوو وہ دل ہی کیمیا ہے جو گرمِ گداز ہو ہے فرق ہی میں خیر، نہ کر آرزوئے وصل مل بیٹھیے جو اُس سے تو شکوہ دراز ہو...
  11. وہاب اعجاز خان

    انتخابِ کلامِ میر (دیوان اول)

    327 ویسا کہاں ہے ہم سے، جیسا کہ آگے تھا تُو اوروں سے مل کے پیارے کچھ اور ہوگیا تُو چالیں تمام بے ڈھب، باتیں فریب ہیں سب حاصل کہ اے شکَر لب! اب وہ نہیں رہا تُو جاتے نہیں اُٹھائے یہ شور ہر سحر کے یا اب چمن میں بلبل! ہم ہی رہیں گے یا تُو آ ابر ایک دو دم آپس میں رکھیں‌صحبت کُڑھنے کو...
  12. وہاب اعجاز خان

    انتخابِ کلامِ میر (دیوان اول)

    326 دن گزرتا ہے مجھے فکر ہی میں، تا کیا ہو رات جاتی ہے اسی غم کہ فردا کیا ہو سب ہیں دیدار کے مشتاق، پر اس سے غافل حشر برپا ہو کہ فتنہ اُٹھے، آیا کیا ہو خاکِ حسرت زدگاں پر تُو گزر بے وسواس ان ستم کشتوں سے اب عرضِ تمنا کیا ہو گر بہشت آئے تو آنکھوں میں مری پھیکی لگے جن نے دیکھا ہو...
  13. وہاب اعجاز خان

    انتخابِ کلامِ میر (دیوان اول)

    325 اچھی لگے ہے تجھ بن گلگشتِ باغ کس کو صحبت رکھے گلوں سے، اتنا دماغ کس کو گُل چینِ عیش ہوتے ہم بھی چمن میں جاکر آہ و فغاں سے اپنی لیکن فراغ کس کو
  14. وہاب اعجاز خان

    انتخابِ کلامِ میر (دیوان اول)

    324 آرام ہو چکا مرے جسمِ نزار کو رکھے خدا جہاں میں دلِ بے قرار کو پانی پہ جیسے غنچہء لالہ پھرے بہا دیکھا میں آنسوؤں میں دلِ داغ دار کو ہنستا ہی میں پھروں جو مرا کچھ ہو اختیار پر کیا کروں میں دیدہء بے اختیار کو سرگشتگی سوائے نہ دیکھا جہاں میں کچھ اک عمرِ حضر سیر کیا اِس دیار کو...
  15. وہاب اعجاز خان

    انتخابِ کلامِ میر (دیوان اول)

    323 گرچہ کب دیکھتے ہو، پر دیکھو آرزو ہے کہ تم ادھر دیکھو عشق کیا کیا ہمیں دکھاتا ہے آہ تم بھی تو اک نظر دیکھو یوں عرق جلوہ گر ہے اُس منھ پر جس طرح اوس پھول پر دیکھو ہر خراشِ جبیں جراحت ہے ناخنِ شوق کا ہنر دیکھو رنگِ رفتہ بھی دل کو کھنچے ہے ایک شب اور یاں سحر دیکھو دل ہوا ہے...
  16. وہاب اعجاز خان

    انتخابِ کلامِ میر (دیوان اول)

    322 اے چرخ مت حریفِ اندوہِ بے کساں ہو کیا جانے منھ سے نکلے نالے کے کیا سماں ہو کب تک گرہ رہے گا سینے میں دل کے مانند اے اشکِ شوق کیا دم رخسار پر رواں ہو ہم دُور ماندگاں کی منزل رساں مگر اب یا ہو صدا جرس کی، یا گردِ کارواں ہو تاچند کوچہ گردی جیسے صبا زمیں پر اے آہِ صبح گاہی، آشوبِ...
  17. وہاب اعجاز خان

    انتخابِ کلامِ میر (دیوان اول)

    321 ہنوز طفل ہے وہ ظلم پیشہ کیا جانے لگاوے تیغ سلیقے سے جو لگائی ہو خدا کرے کہ نصیب اپنے ہو نہ آزادی کدھر کے ہوجے جو بے بال و پر رہائی ہو اُس آفتاب سے تو فیض سب کو پہنچے ہے یقین ہے کہ کچھ اپنی ہی نارسائی ہو دیارِ حسن میں غالب کہ خستہ جانوں نے دوا کے واسطے بھی مہر ٹک نہ پائی ہو...
  18. وہاب اعجاز خان

    انتخابِ کلامِ میر (دیوان اول)

    320 کہتے ہو اتحاد ہے ہم کو ہاں کہو اعتماد ہے ہم کو شوق ہی شوق ہے نہیں معلوم اُس سے کیا دل نہاد ہے ہم کو خط سے نکلے ہے بے وفائیِ حُسن اس قدر تو سواد ہے ہم کو آہ کس ڈھب سے روئیے کم کم شوق حد سے زیادہ ہے ہم کو شیخ و پیرِ مغاں کی خدمت میں دل سے اک اعتقاد ہے ہم کو سادگی دیکھ عشق...
  19. وہاب اعجاز خان

    انتخابِ کلامِ میر (دیوان اول)

    318 خط لکھ کے کوئی سادہ نہ اس کو ملول ہو ہم تو ہوں بدگمان جو قاصد رسول ہو چاہوں تو بھر کے کولی اُٹھالوں ابھی تمہیں کیسے ہی بھاری ہو، مرے آگے تو پھول ہو دل لے کے لونڈے دلی کے کب کا بچا گئے اب ان سے کھائی پی ہوئی شے کیا وصول ہو ناکام اس لیے ہو کہ چاہو ہو سب کچھ آج تم بھی تو میر صاحبِ...
  20. وہاب اعجاز خان

    انتخابِ کلامِ میر (دیوان اول)

    قد کھینچے ہے جس وقت تو ہے طرفہ بلا تُو کہتا ہے ترا سایہ پری سے کہ ہے کیا تُو گر اپنی روش راہ چلایار تو اے کبک رہ جائے گا دیوارِ گلستاں سے لگا تو بے گُل نہیں بلبل تجھے بھی چین پہ دیکھیں مر رہتے ہیں ہم ایک طرف باغ میں یا تُو خوش رُو ہے بہت اے گلِ تر تُو بھی ولیکن انصاف ہے منھ تیرے ہی،...
Top