نتائج تلاش

  1. وہاب اعجاز خان

    انتخابِ کلامِ میر (دیوان اول)

    آتا ہے دل میں حالِ بد اپنا، بھلاکہوں پھر آ بھی آپ سوچ کے کہتا ہوں، کیا کہوں پروانہ پھر نہ شمع کی خاطر جلا کرے گر بزم میں یہ اپنا ترا ماجرا کہوں دل اور دیدہ باعثِ ایذا و نورِ عین کس کے تئیں بُرا کہوں، کس کو بھلا کہوں
  2. وہاب اعجاز خان

    انتخابِ کلامِ میر (دیوان اول)

    خاک میں لوٹتے تھے کل تجھ بن آج لوہو میں ہم نہاتے ہیں اے عدم ہونے والو! تم تو چلو ہم بھی اب کوئی دم میں آتے ہیں دیدہ و دل شتاب گم ہوں میر سر پہ آفت ہمیشہ لاتے ہیں
  3. وہاب اعجاز خان

    گانوں کا کھیل

    لاگی تم سے مل کے لگن او لاگی تم سے مل کے لگن ج
  4. وہاب اعجاز خان

    انتخابِ کلامِ میر (دیوان اول)

    عام حکمِ شراب کرتا ہوں محتسب کو کباب کرتا ہوں ٹک تو رہ اے بِنائے ہستی تُو تجھ کو کیسا خراب کرتا ہوں سر تلک آبِ تیغ میں ہوں غرق اب تئیں آب آب کرتا ہوں جی میں پھرتا ہے میر وہ میرے جاگتا ہوں کہ خواب کرتا ہوں
  5. وہاب اعجاز خان

    گانوں کا کھیل

    کبھی کبھی مرے دل میں خیال آتا ہے کہ جیسے تجھ کو بنایا گیا ہو میرے لیے تو اب سے پہلے ستاروں پہ بس رہی تھیں کہیں تجھ زمیں پہ بلایا گیا ہے میرے لیے کبھی کبھی میرے دل میں خیال آتا ہے کہ جیسے بجتی ہوں شہنائیاں سی راہوں میں سہاگ رات ہے گونگھٹ اُٹھا رہا ہوں میں سمٹ رہی ہے تو شرما کے اپنی...
  6. وہاب اعجاز خان

    انتخابِ کلامِ میر (دیوان اول)

    275 بہت ہی اپنے تئیں ہم تو خوار پاتے ہیں وہ کوئی اور ہیں جو اعتبار پاتے ہیں نہ ہوویں شیفتہ کیوں اضطراب پر عاشق کہ جی کو کھوکے دلِ بے قرار پاتے ہیں
  7. وہاب اعجاز خان

    انتخابِ کلامِ میر (دیوان اول)

    اب آنکھوں میں خوں دم بہ دم دیکھتے ہیں نہ پوچھو جوکچھ رنگ ہم دیکھتے ہیں جو بے اختیاری یہی ہے تو قاصد ہمیں آکے اُس کے قدم دیکھتے ہیں گہے داغ رہتا ہے دل، گہ جگر خوں ان آنکھوں سے کیا کیا ستم دیکھتے ہیں اگر جان آنکھوں میں اُس بِن ہے تو ہم ابھی اور بھی کوئی دم دیکھتے ہیں لکھیں حال کیا...
  8. وہاب اعجاز خان

    انتخابِ کلامِ میر (دیوان اول)

    میں کون ہوں اے ہم نفساں، سوختہ جاں ہوں اک آگ مرے دل میں ہے جو شعلہ فشاں ہوں لایا ہے مرا شوق مجھے پردے سے باہر میں ورنہ وہی خلوتیِ رازِ نہاں ہوں جلوہ ہے مجھی سے لبِ دریائے سخن پر صد رنگ مری موج ہے، میں طبعِ‌رواں ہوں پنجہ ہے مرا پنجہء خورشید میں ہر صبح میں شانہ صفت سایہ روِ زلفِ بُتاں...
  9. وہاب اعجاز خان

    انتخابِ کلامِ میر (دیوان اول)

    دیکھیں تو تیری کب تک یہ کج ادائیاں ہیں اب ہم نے بھی کسو سے آنکھیں لڑائیاں ہیں ٹک سن کہ سو برس کی ناموسِ خامشی کھو دو چار دل کی باتیں اب منھ پہ آئیاں ہیں ہم وے ہیں خوں گرفتہ ظالم جنھوں نے تیری ابرو کی جنبش اُوپر تلواریں کھائیاں ہیں آئینہ ہو کے صورت معنی سے ہے لبالب رازِ نہانِ حق میں...
  10. وہاب اعجاز خان

    انتخابِ کلامِ میر (دیوان اول)

    271 بارہا وعدوں کی راتیں آئیاں طالعوں نے صبح کر دکھلائیاں عشق میں ایذائیں سب سے پائیاں رہ گئے آنسو تو آنکھیں آئیاں نونہال آگے ترے ہیں، جیسی ہوں ڈالیاں ٹوٹی ہوئیں مرجھائیاں ایک بھی چشمک نہ اُس مہ کی سی کی آنکھیں تاروں نے بہت جھمکاریاں ایک صورت نہ پکڑی پیشِ یار دل میں شکلیں...
  11. وہاب اعجاز خان

    انتخابِ کلامِ میر (دیوان اول)

    270 کیا میں نے رو کر فشارِ گریباں رگِ ابر تھا تار تارِ گریباں نشاں اشکِ‌ خونیں کے اُڑتے چلے ہیں خزاں ہو چلی ہے بہارِ گریباں جنوں‌تیری منت ہے مجھ پر کہ تُو نے نہ رکھا مرے سر پہ بارِ گریباں کہیں جائے یہ دورِ دامن بھی جلدی کہ آخر ہوا روزگارِ گریباں پھروں میر عریاں، نہ دامن کا غم ہو...
  12. وہاب اعجاز خان

    انتخابِ کلامِ میر (دیوان اول)

    269 صبر و طاقت کو کڑھوں یا خوش دلی کا غم کروں اس میں حیراں ہوں بہت، کس کس کا میں ماتم کروں موسمِ حیرت ہے دل بھر کر تو رونا مل چکا اتنے بھی آنسو بہم پہنچیں کہ مژگاں نم کروں ہوں سیہ مستِ سرِ زلفِ صنم، معذور رکھ شیخ اگر کعبے سے آوے، گفتگو درہم کروں ریزہء الماس یا مشتِ نمک ہے کیا بُرا...
  13. وہاب اعجاز خان

    میرا گاؤں

    جواب قیصرانی کے کہنے پر اپنے گاؤں کا تعارف بھی کرا دیتے ہیں بنوں‌شہر سے تقریبا دو کلو میٹر کے فاصلے پر واقعہ میرا گاؤں چھ گڑھی ممش خیل کئی چھوٹے چھوٹے گاؤں پرمشتمل ہے۔ اس کی آبادی تقریبا دو ہزار کے قریب ہے۔ یہاں امرود کے باغات کی بہتا ت ہے۔ اور دوست کو امرود کے ساتھ کاشت کی ہوئی فصل دیکھ...
  14. وہاب اعجاز خان

    اردو صوتی ۔۳ کے لئے مشوروں کی ضرورت

    ؤ کو شفٹ ڈبلیو پر رہنے دیں کیوں کہ فورم پر کام کرتے ہوئے اب اس کی عادت سی ہوگئی ہے۔ اعجاز صاحب ئ کو uپر رہنے دیں۔ تو اچھا رہے گا۔ ان پیج استعمال کرنے والوں کے لیے آسانی رہے گی۔ دوم جہاں تک تنوین کی بات ہے تو میں باقاعدگی سے ان پیج استعمال کرتا ہوں‌اور 1 کی کے ساتھ ہے جو کی ہے جس کا مجھے...
  15. وہاب اعجاز خان

    پشتو صوتی کلیدی تختہ

    دراصل ہم ایسا نظام تعلیم وضع کرنے میں ناکام رہے ہیں جو کہ مادری زبانوں یا علاقائی زبانوں کو زوال سے بچا سکے۔ اس سلسلے میں سندھ نے سب سے بڑا یہ کام کیا ہے کہ انھوں نے سرکاری سکولوں کی سطح پر سندھی زبان کو زندہ رکھا ہے۔ جبکہ باقی صوبے اس معاملے میں کورے کے کورے۔ یار ویسے کتنے شرم کی بات ہے...
  16. وہاب اعجاز خان

    ن م راشد انتقام از ن م راشد

    انتقام اُس کا چہرہ، اُس کے خدوخال یاد آتے نہیں اک شبستاں یاد ہے اک برہنہ جسم آتشداں کے پاس فرش پر قالین، قالینوں کی سیج دھات اور پتھر کے بت گوشہء دیوار میں ہنستے ہوئے! اور آتشداں میں انگاروں‌کا شور اُن بتوں کی بے حِسی پر خشمگیں; اُجلی اُجلی اونچی دیواروں پہ عکس اُن فرنگی حاکموں کی یادگار جن کی...
  17. وہاب اعجاز خان

    ”فسانہ عجائب“ رجب علی بیگ سرور

    بقول شمس الدین احمد، ”فسانہ عجائب لکھنو میں گھر گھر پڑھا جاتا تھا۔ اور عورتیں بچوں کو کہانی کے طور پر سنایا کرتی تھیں اور بار بار پڑھنے سے اس کے جملے اور فقرے زبانوں پر چڑھ جاتے تھے۔“ سرور 1786ءکو لکھنو میں پیدا ہوئے اور1867ءکو بنارس میںوفات پائی۔ سرور کو فارسی اور اردو پر پوری پوری دسترس...
  18. وہاب اعجاز خان

    انتخابِ کلامِ میر (دیوان اول)

    268 وے جو حسن و جمال رکھتے ہیں سارے تیرا خیال رکھتے ہیں گُل ترے روزگارِ خوبی میں منھ طمانچوں سے لال رکھتے ہیں دہنِ تنگ کے ترے مشتاق آرزوئے محال رکھتے ہیں اہلِ دل چشم سب تری جانب آئنے کی مثال رکھتے ہیں خاکِ آدم ہی ہے تمام زمین پاؤں کوہم سنبھال رکھتے ہیں یہ جو سر کھینچے تو...
  19. وہاب اعجاز خان

    انتخابِ کلامِ میر (دیوان اول)

    267 آؤ یادِ بُتاں پہ بھول نہ جاؤ یہ تغافل شعار ہوتے ہیں صدقے ہو لے ویں ایک دم تیرے پھر تو تجھ پر نثار ہوتے ہیں ہفت اقلیم ہر گلی ہے، کہیں دلی سے بھی دیار ہوتے ہیں اُس کے نزدیک کچھ نہیں عزت میر جی یوں ہی خوار ہوتے ہیں
  20. وہاب اعجاز خان

    انتخابِ کلامِ میر (دیوان اول)

    266 جفائیں دیکھ لیاں، بے وفائیاں دیکھیں بھلا ہوا کہ تری سب بُرائیاں دیکھیں ترے وصال کے ہم شوق میں ہو آوارہ عزیز دوست، سبھوں کی جدائیاں دیکھیں ہمیشہ مائلِ آئینہ ہی تجھے پایا جو دیکھیں ہم نے یہی خود نمائیاں دیکھیں شہاں کہ کحل جواہر تھی خاکِ پا جن کی اُنھیں کی آنکھوں میں پھرتی سلائیاں...
Top