الف عین
محمّد احسن سمیع :راحل:
فاعلن مفاعلن فاعلن مفاعلن
دل مرا اداس ہے, روح بھی اداس ہے
آپ کی بنا, مری ذندگی اداس ہے
رونقیں اجڑ گئیں, ہو گئیں ہیں خلوتیں
بن ترے گلی گلی گاؤں کی اداس ہے
سب امید کے مرے بجھ گئے چراغ ہیں
چھا گئی ہے تیرگی روشنی اداس ہے
گل مرے چمن کے تو گر گئے ہیں شاخوں...