نتائج تلاش

  1. یاسر علی

    نظم: تمھاری یاد کے آنسو

    الف عین محمد خلیل الرحمٰن تمھاری یاد کے آنسو خزاں ہو، دھوپ ہو، بارش یا کوئی اور موسم ہو مرے دل کا چمن سر سبز رہتا ہے۔ ہزاروں رنگ کے اس میں بہت سے پھول کھلتے ہیں۔ بہت سی تتلیاں پھولوں پہ آکر بیٹھ جاتی ہیں۔ گلوں کو چومتی ہیں رقص کرتی ہیں۔ چمن کو سوکھنے دیتے نہیں ہیں اک، تمھاری یاد کے آنسو...
  2. یاسر علی

    برائے اصلاح :بہت ہی فہم و فراست کی بات کرتے تھے

    الف عین محمد خلیل الرحمٰن بہت ہی فہم و فراست کی بات کرتے تھے پرانے لوگ تو، حکمت کی بات کرتے تھے عدو کے ساتھ مراسم بھی ان کے تھے لیکن وہ میرے ساتھ بھی الفت کی بات کرتے تھے انہوں نے آج مرے ساتھ بے وفائی کی جو ہر قدم پہ، محبت کی بات کرتے تھے میں ان سے جب کبھی ملنے کی بات کرتا تھا وہ مجھ...
  3. یاسر علی

    برائے اصلاح :آنا اپنی مٹانے جا رہا ہوں۔

    الف عین محمد خلیل الرحمٰن انا اپنی مٹانے جا رہا ہوں میں ہمدم کو منانے جا رہا ہوں مرے رستے میں جگنو جو کھڑے ہیں انہیں نغمے سنانے جا رہا ہوں ستارے توڑ لاؤں گا فلک سے تخیل میں اڑانے جا رہا ہوں پرانی سوچ کو گٹھڑی میں رکھ کر میں دریا میں بہانے جا رہا ہوں مرا کمرہ غموں سے بھر گیا ہے نئے...
  4. یاسر علی

    برائے اصلاح :ہم تری یاد کو چپکے سے بلا لیتے ہیں

    الف عین محمّد احسن سمیع :راحل: محمد خلیل الرحمٰن ہم تری یاد کو ،چپکے سے بلا لیتے ہیں اس لئے اشک ،جدائی میں بہا لیتے ہیں تم تو ساجن ہو، تمہیں کیوں نہ سمائیں دل میں؟ ہم تو دشمن کو بھی سینے سے لگا لیتے ہیں باندھ لیں سینے پہ، تو ہم کو شفا ملتی ہے جب ترے نام کا تعویز، بنا لیتے ہیں تیرے لوٹ آنے...
  5. یاسر علی

    برائے اصلاح

    الف عین سید عاطف علی محمّد احسن سمیع :راحل: محمد خلیل الرحمٰن ہونٹ تیرے ہیں، گلابوں سی، نزاکت کی طرح اور ہنسنا ہے، کسی شوخ شرارت کی طرح تم جو روٹھے ہو، منانے میں چلا آیا ہوں روٹھ جانا بھی تمھارا ہے، محبت کی طرح ایک دن عشق کا ،صد اجر ملے گا مجھ کو کیوں کہ میں عشق جو کرتا ہوں، عبادت کی طرح...
  6. یاسر علی

    برائے اصلاح : جنہیں ادب سے ہم اٹھ کر سلام کرتے ہیں۔

    الف عین محمد خلیل الرحمٰن محمّد احسن سمیع :راحل: جنہیں ادب سے، ہم اٹھ کر سلام کرتے ہیں فقط وہ اپنا، کہاں احترام کرتے ہیں جو ان کی بزم میں جائے ،کبھی نہ بچ پائے نگاہِ ناز سے، وہ قتلِ عام کرتے ہیں خیالِ یار سے دل، ایک پل نہیں غافل انہی کا ذکر جو ہم صبح و شام کرتے ہیں کبھی بھی زیست میں ناکام...
  7. یاسر علی

    برائے اصلاح :ہمارے شہر سے وہ جب گزرنے لگتے ہیں۔

    الف عین محمّد احسن سمیع :راحل: فیض احمد فیض کی زمین میں ہمارے شہر سے وہ جب گزرنے لگتے ہیں۔ بصد گلاب کے گل تب بکھرنے لگتے ہیں ۔ اداس راتوں میں شب بھر ،مرے دریچے پر تمھاری یاد کے جگنو اترنے لگتے ہیں۔ ہماری سانس بدن سے جدا ہو جائے، جب تمھاری یاد کو آزاد کرنے لگتے ہیں۔ کسی غریب کے ماتھے پہ...
  8. یاسر علی

    برائے صلاح

    الف عین محمّد احسن سمیع :راحل: فاعلاتن ( بے رخی) عمر بھر کے پیار کی میری کمائی ایک پل میں لٹ گئی ہے ایک تیری بے رخی سے۔۔۔۔۔۔۔۔!!!
  9. یاسر علی

    منقبت برائے اصلاح

    الف عین محمّد احسن سمیع :راحل: خدا کی رہ میں جو کنبہ سارا کٹا گیا تھا حسین ع وہ ہے کٹا کے کنبہ جو دین سارا بچا گیا تھا حسین ع وہ ہے حسین ع ابن علی ع کے دیپک سے آج گھر گھر میں روشنی ہے جو دیپ حق سچ کا خوں سے اپنے جلا گیا تھا حسین ع وہ ہے حسین ع کا سر جدا تھا تن سے مگر تلاوت سنا گیا تھا...
  10. یاسر علی

    برائے اصلاح

    الف عین محمّد احسن سمیع :راحل: جو نانا (ص) کے نواسوں ع سے مودت کر نہیں سکتے کبھی پوری محمد( ص) کی وہ سنت کر نہیں سکتے نواسوں ع سے مودت کرنا ہے سرکار (ص) کی سنت تو ہم آقا( ص) کی سنت سے بغاوت کر نہیں سکتے شہیدوں کو کبھی مردہ نہ کہنا تم اے انسانو کبھی مردہ تو نیزے پر تلاوت کر نہیں سکتے کہ جن...
  11. یاسر علی

    نعت برائے اصلاح

    الف عین محمّد احسن سمیع :راحل: جس دل میں محمد صہ کی محبت نہیں ہوتی اس دل پہ تو اللہ کی رحمت نہیں ہوتی جس دل پہ تو اللہ کی رحمت نہیں ہوتی پھر اس کے مقدر میں تو جنت نہیں ہوتی اس گھر میں کہاں مہکے گی قرآن کی خوشبو قرآن کی جس گھر میں تلاوت نہیں ہوتی تم جام بھلا دو گے پیو جامِ مودت یا سب جام...
  12. یاسر علی

    نعت برائے اصلاح

    الف عین محمّد احسن سمیع :راحل: محمدؐ سے مجھ کو جو الفت نہ ہوتی کبھی نعت لکھنے کی جرأت نہ ہوتی کبھی جان و دولت لٹاتے نہ اصحاب رضہ اگر دین سے ان کو چاہت نہ ہو ہوتی نہ صدیقؓ کے بنتے داماد آقاؐ محمدؐ کو ان سے جو الفت نہ ہوتی وسیع سلطنت مسلماں کی نہ ہوتی عمرؓ نے اگر کی حکومت نہ ہوتی لٹاتے نہ دولت...
  13. یاسر علی

    برائے اصلاح

    الف عین محمّد احسن سمیع :راحل: زمانہ زمانے زمانے کی باتیں ہیں ساری زمانہ تھا کوئی ہزاروں تھے اپنے زمانہ ہے اب کوئی اپنا نہیں ہے زمانہ تھا بچپن کا جب ساتھ تھے ہم اکھٹے ہی پڑھتے اکھٹے ہی رہتے اکٹھے ہی اسکول جاتے تھے دونوں اکٹھے کئی گھنٹے ہم کھیلتے تھے اور اک ساتھ ٹی وی بھی ہم دیکھتے تھے...
  14. یاسر علی

    برائے صلاح

    الف عین محمّد احسن سمیع :راحل: ہے دولت کی دنیا نظاروں کی دنیا نہیں اب رہی یارو! یاروں کی دنیا لباسِ فقیری میں ہی آ کے یارو ہمیں مل گئی چاند تاروں کی دنیا صلے کی تمنّا نہ ہو بندگی میں تو پھر ہے خدا کے یہ پیاروں کی دنیا اٹھاتے ہیں ہم دردِ ہجراں کی لذّت بہت ہے عجب دل فگاروں کی دنیا کوئی ایک...
  15. یاسر علی

    برائے اصلاح

    الف عین محمّد احسن سمیع :راحل: محبت مر نہیں سکتی اگر دل کی زمیں ہموار ہو جائے محبت کا وہاں پر بیج بویا جا ہی سکتا ہے محبت کا کبھی جو بیج اگ جائے تو تھوڑے وقت میں پودا مکمل ہو ہی سکتا ہے مکمل ہو اگر پودا تو پودے کی کسی ڈالی پہ کچھ گل کھل بھی سکتے ہیں اگر یہ پھول کھل جائیں تو ان پھولوں کی...
  16. یاسر علی

    برائے اصلاح

    الف عین محمّد احسن سمیع :راحل: محمد خلیل الرحمٰن خط میں نے خط جو تم کو لکھا ہے فرصت جو ملے سب کاموں سے اک بار اسے پڑھ لینا تم خط میرا جب تم کھولو گی تو خط بھی تم سے بولے گا سب راز یہ دل کے کھولے گا اس خط کو عام نہ سمجھو تم مرے دل کی باتیں ہیں یہ سب جھوٹے نہ یہ میرے وعرے ہیں جھوٹی...
  17. یاسر علی

    برائے اصلاح

    الف عین محمّد احسن سمیع :راحل: سنور کے شوخ گھر سے جب نکلتے ہیں ۔ تو دل بے ساختہ اپنے مچلتے ہیں ۔ نجانے کیوں جہاں اس وقت جلتا ہے ؟ وہ گل رخ جب مرے ہمراہ چلتے ہیں۔ جلاتے صرف مُردوں کو ہیں ہندو پر محبت میں تو عاشق زندہ جلتے ہیں۔ تمہی سے فون پر جب بات کرتا ہوں مرے غمگین پھر لمحات...
  18. یاسر علی

    برائے اصلاح

    الف عین محمّد احسن سمیع :راحل: آئینہ کاش کے آئنہ تیرے حسیں گھر کا ہوتا میں نے جی بھر کے ترے حسن کو دیکھا ہوتا جب کبھی حسرَتِ دیدار سے دیکھا کرتی میں ترے حسن کی حدت سے دمکنے لگتا جب کبھی بندِ قَبا کھولنے لگتی جاناں تیری زلفوں میں لگے پھول کو دیکھا کرتا میں ترے...
  19. یاسر علی

    برائے اصلاح

    الف عین محمّد احسن سمیع :راحل: جب سے نین ملا بیٹھے ہیں دل کا چین لٹا بیٹھے ہیں۔ عشق سے ڈرنے والے ان کی اب محفل میں جا بیٹھے ہیں۔ اک دو پل مل بیٹھ کے دونوں دل کا حال سنا بیٹھے ہیں۔ ہم اپنے ہی خونِ جگر سے پیار کا دیپ جلا بیٹھے ہیں۔ عشق کی رہ میں چل چل کر ہم اپنا آپ گنوا بیٹھے ہیں۔ عشق کے...
  20. یاسر علی

    برائے اصلاح

    الف عین محمّد احسن سمیع :راحل: جدت لاؤ چھوڑو قاصد کو تم چھوڑو چھوڑو خط شط کو تم چھوڑو جدت لاؤ جدت لاؤ۔ فون نیا اک تم لے آؤ اس میں پھر اک سم تم ڈالو اس کا نمبر مجھ کو دے دو روز مجھے پھر کال کرو تم پیار کرو اظہا کرو تم دل کی ہر اک بات کرو پھر ہر دم دل کے پاس رہو پھر روز کی باتیں روز...
Top