نتائج تلاش

  1. ع

    افسانچہ: جرم

    احباب گرامی، سلام عرض ہے! مجھے افسانہ نگاری کا زیادہ تجربہ نہیں ہے . بزم کی ایک مختلف لڑی میں تذکروں کے دوران محمد وارث بھائی كے ساتھ گزرے ایک واقعہ کو سن کر مجھے ایک افسانچہ یاد آ گیا جو میں نے ایک عرصۂ دراز سے لکھ رکھا تھا لیکن کہیں بھیجا نہیں . وہ افسانچہ پیش ہے . افسانچہ: جرم اسلم...
  2. ع

    غزل: یوں تو رگوں میں خون ہے، پانی نہیں کوئی

    احبابِ گرامی ، سلام عرض ہے ! ایک غزل پیشِ خدمت ہے . ملاحظہ فرمائیے اور اپنی رائے سے نوازیے . یوں تو رگوں میں خون ہے، پانی نہیں کوئی لیکن ہے اک جمود، روانی نہیں کوئی خوش حال زندگی کی تمنا فضول ہے زحمت ہمیں کبھی جو اٹھانی نہیں کوئی ہیں زیرِ مشکلات زمانے میں اور لوگ ہَم ہی کو جو ئے شیر بہانی...
  3. ع

    غزل: تکتا ہوں جو یہ غور سے ہر اک کھنڈر کو میں

    احباب گرامی ، سلام عرض ہے ! ابھی کچھ دیر قبل اُرْدُو محفل کی سترہویں سالگرہ پر منعقد مشاعرے میں غالبؔ کی طرح پر خاکسار نے جو ناچیز غزل پیش کی تھی ، وہ یہاں پیش خدمت ہے ، ان احباب كے لیے جو مشاعرے میں شرکت نہیں کر سکے . ملاحظہ فرمائیے . تکتا ہوں جو یہ غور سے ہر اک کھنڈر کو میں دَر اصل ڈھونڈتا...
  4. ع

    غزل: جاہل سے قیادت کی امید نہیں کرتے

    احباب گرامی ، سلام عرض ہے ! آج بَیاض میں ایک پرانی غزل نگاہ سے گزری . سوچا آپ كے اعلیٰ ذوق کی نذر کروں . شاید کسی قابل ہو . جاہل سے قیادت کی امید نہیں کرتے ہَم آج كےميروں کی تقلید نہیں کرتے حق بات کہے وہ تو لبیک کہو لیکن ہر نعرۂ قائد کی تائید نہیں کرتے تنقیص و تعرّض كے پیمانے بناؤ کچھ بےوجہ...
  5. ع

    غزل: حصارِ ذات سے گر ہَم نکل نہیں سکتے

    احباب گرامی ، سلام عرض ہے ! ایک پرانی غزل پیش کر رہا ہوں . حسب معمول آپ کی رائے کا انتظار رہےگا . حصارِ ذات سے گر ہَم نکل نہیں سکتے دیے ہمارے تَفَکُّر كے جل نہیں سکتے ہے انقلا بِ زمانہ کا خواب بے معنی ہَم اپنے آپ کو جب تک بَدَل نہیں سکتے کُھلی فضا کی ضرورت جنہیں ہو وہ پودے گھنے درخت كے سائے...
  6. ع

    غزل: دلِ مضطر میں وہی سوزِ نہاں ہے کہ جو تھا

    احباب گرامی، سلام عرض ہے! خواجہ حیدر علی آتشؔ کی زمین میں ایک کوشش پیش ہے . ملاحظہ فرمائیے اور اپنی رائے سے نوازیے . دلِ مضطر میں وہی سوزِ نہاں ہے کہ جو تھا انتظارِ کرمِ چارہ گراں ہے کہ جو تھا دردِ دل ضبط كے شانے پہ گراں ہے کہ جو تھا اور اک سلسلۂ آہ و فغاں ہے کہ جو تھا بکھرا بکھرا ہوا...
  7. ع

    غزل: مصوّر کا اگر شہکار ہوں میں

    احباب گرامی ، سلام عرض ہے . ایک تازہ غزل پیش خدمت ہے . ملاحظہ فرمائیے اور اپنی گراں قدر رائے سے نوازیے . مصوّر کا اگر شہکار ہوں میں تو کیوں اتنا ذلیل و خوار ہوں میں ہنر مندی سے گو سرشار ہوں میں زمانے كے لیے بےکار ہوں میں مرض وہ ہے کہ بس لاچار ہوں میں گرفتِ نفس کا بیمار ہوں میں کہاں ہوں، کون...
  8. ع

    غزل: راز کہتی ہے رات کان میں کیا؟

    احباب گرامی، سلام عرض ہے! آپ سب کو عید کی پیشگی مبارکباد! جناب جون ایلیا کی زمین میں ایک کوشش پیش خدمت ہے . ملاحظہ فرمائیے اور اپنی رائے سے نوازیے . راز کہتی ہے رات کان میں کیا؟ آج آئےگا کوئی دھیان میں کیا؟ آپ کہتے ہیں جس کو دِل اپنا کوئی دَر بھی ہے اِس مکان میں کیا؟ دیکھتی بھی ہے اور نہیں...
  9. ع

    غزل: کیا کریں تن کو لباسوں میں چھپانے والے

    احباب گرامی، سلام عرض ہے! انڈیا میں اکثریت کا انتہا پسند طبقہ آج کل مسلمانوں کو طرح طرح سے پریشان کر رہا ہے . اِس سلسلے میں حال ہی میں ایک کڑی اور جڑی جب مسلمان بچّیوں کو اسکولوں میں حجاب پہننے سے روکا جانے لگا . اِس کا ایک مقصد تو مذہبی نفرت بھڑکانا ہے، لیکن اصل میں یہ لوگ مسلمانوں کو تعلیم سے...
  10. ع

    قطعہ

    احباب گرامی، سلام عرض ہے! گذشتہ برس بزم كے سالانہ مشاعرے میں خاکسار نے ایک قطعہ پیش کیا تھا جو اِس وقت بے ساختہ یاد آ رہا ہے . ان احباب كے لیے جو مشاعرے میں شرکت نہیں کر سکے تھے، وہ قطعہ پیش ہے. سَر ہَم نے ستاروں کو کیا اور زمیں كے کل جیسے تھے حالات، کم و بیش وہی ہیں جنگیں بھی ہیں، خوں ریزی...
  11. ع

    نظم: وہیں لے چل

    احباب گرامی ، سلام عرض ہے ! ایک پرانی نظم پیش کر رہا ہوں . امید ہے پسند آئیگی . وہیں لے چل مرے رہبر، مجھ کو اتنا بتا ، کیا ایسی دنیا بھی ہے کہیں ؟ جہاں رنج و الم موجود نہ ہوں ، جہاں صرف خوشی ہی بستی ہو جہاں آہ نہ ہو ، جہاں اشک نہ ہوں ، ہونٹوں سے ہنسی ہی برستی ہو جہاں نور و تجلی قید نہ...
  12. ع

    قطعات

    احباب گرامی ، سلام عرض ہے! محفل میں آج کل غیر معمولی خاموشی ہے . یہ سوچ کر کہ ’کچھ تو ہلچل ہو مرے شہر كے سنّاٹوں میں ،‘ میں چند پُرانے قطعات پیش کر رہا ہوں . دیکھیے شاید کسی قابل ہوں . قدرت کا فیصلہ ہے، کچھ بھی نہ منجمد ہو وقتِ رواں کی رو میں ہر شئے پگھل رہی ہے ہَم ہی میں عیب تھا جو تا عمر ہَم...
  13. ع

    غزل: افق کی کوکھ سے سورج کا نور نکلے گا

    احباب گرامی ، سلام عرض ہے! آپ سب کو نئے سال کی بہت بہت مبارکباد! امیر قزلباش کی زمین میں ایک کوشش ملاحظہ فرمائیے . حسب معمول آپ کی رائے کا انتظار رہیگا . غزل افق کی کوکھ سے سورج کا نور نکلے گا کہ شب كے بعد سویرا ضرور نکلے گا یہ چاہتا ہوں ، بھڑا دوں دیے کو طوفاں سے مرے دماغ کا کیسے فتور نکلے...
  14. ع

    نظم: فریبی

    احباب گرامی ، سلام عرض ہے ! میرا رجحان قدرتی طور پر غزل کی جانب ہے ، لیکن ذائقہ بدلنے كے لیے کبھی کبھار نظم میں بھی طبع آزمائی کر لیتا ہوں . :) آج ایک پرانی نظم پیش کر رہا ہوں . ملاحظہ فرمائیے اور اپنی رائے سے نوازیے . فریبی اندھیری سرد راتوں میں کبھی تنہائیوں کا کرب جب حد سے گزرتا ہے تو میں...
  15. ع

    غزل: یہاں پر چین کیا ، آرام کیا ہے

    احباب گرامی ، سلام عرض ہے ! ایک تازہ غزل پیش خدمت ہے . ملاحظہ فرمائیے اور اپنی رائے سے نوازیے . یہاں پر چین کیا ، آرام کیا ہے بھلا دنیا میں ان کا کام کیا ہے بہانہ ہے بشر كے امتحاں کا وگرنہ گردشِ ایام کیا ہے پریشاں ذہن اور بکھرا ہوا گھر حصولِ مال کا انجام کیا ہے سمجھنا چاہیے انساں کو اب تو کہ...
  16. ع

    غزل: آنکھیں تھیں سرخ ، زَرْد مرے رخ کا رنگ تھا

    احباب گرامی ، سلام عرض ہے ! ایک غزل پیش خدمت ہے . غزل پرانی ہے ، لیکن دیکھیے شاید ایک آدھ شعر کام کا نکل آئے . حسب معمول آپ کی رائے کا انتظار رہیگا . غزل آنکھیں تھیں سرخ ، زَرْد مرے رخ کا رنگ تھا موسم بہار کا مری حالت پہ دنگ تھا آئی تھی سُو ئے خار ہوا نذرِ بو لیے افسوس ، کم نصیب کا دامن ہی...
  17. ع

    غزل: جمالِ یار ، تو ہے ، اور میں ہوں

    احباب گرامی ، سلام عرض ہے ! کچھ عرصہ قبل سرور راز سرو رؔ صاحب کی یہ غزل نگاہ سے گزری " کسی کی جستجو ہے ، اور میں ہوں . " مجھے زمین اچھی لگی لہٰذا میں نے بھی اِس میں طبع آزمائی کی . غزل پیش خدمت ہے . ملاحظہ فرمائیے اور اپنی رائے سے نوازیے . جمالِ یار ، تو ہے ، اور میں ہوں کمالِ آرزو ہے ، اور...
  18. ع

    غزل: چھپے ہیں کعبۂ دِل میں بتانِ وہم و گماں

    احباب گرامی ، سلام عرض ہے ! امید ہے آپ سب بَخَیْر ہونگے . چند روز قبل ظہیر صاحب کی یہ اعلیٰ غزل نگاہ سے گزری "چبھی ہے دِل میں وہ نوکِ سنانِ وہم و گماں ." زمین مجھے اِس قدر بھائی کہ اِس میں چند اشعار میں نے بھی ترتیب دے ڈالے . ظہیر صاحب كے معیاری كلام كے آگے اِس ناچیز غزل کا کوئی مقام نہیں ،...
  19. ع

    غزل: بھولنے والے خدا کا فضل ، ہائے یاد کر

    احبابِ گرامی، سلام عرض ہے ! آپ سب کو رمضان کریم کی مبارکباد ! آج ایک پرانی مسلسل غزل ، جسے آپ حمد بھی کہہ سکتے ہیں ، لے کر حاضر ہوں . ملاحظہ فرمائیے اور اپنی رائے سے نوازیے . بھولنے والے خدا کا فضل ، ہائے یاد کر پیشتر اِس كے کہ تجھ کو موت آئے ، یاد کر کون تھا تیرے سوا موجود ماں كے پیٹ میں کس...
  20. ع

    غزل: جہان غرق ہراسِ فضا ئے تار میں ہے

    احباب گرامی ، سلام عرض ہے! ابھی حال ہی میں عاطف صاحب نے ایک غزل عنایت فرمائی تھی ’تمام دہر ہی جیسے کسی خمار میں ہے .‘ اس غزل کی زمین مجھے پسند آئی اورمیں اس زمین میں ایک غزل لے کر حاضر ہوں . چونکہ اِس غزل کا القا مجھے عاطف صاحب کی غزل سے ملا تھا، یہ ناچیز کاوش میں عاطف صاحب کو نذر کرتا ہوں ...
Top