نتائج تلاش

  1. ظہیراحمدظہیر

    یہ دل درگاہِ الفت ہے یہاں نذرانے آتے ہیں

    احبابِ کرام ! کچھ دنوں پہلے میں نے بزمِ سخن میں یہ عندیہ ظاہر کیا تھا کہ سات آٹھ غزلیں اور نظمیں جو پچھلے دو تین سالوں میں جمع ہوگئی ہیں انہیں ہر ہفتے عشرے یہاں پوسٹ کروں گا ۔ یہ سلسلہ شروع کر بھی دیا تھا لیکن درمیان میں کچھ مصروفیات آڑے آگئیں ۔ ارادہ ہے کہ اس سلسلے کو دوبارہ شروع کیا...
  2. ظہیراحمدظہیر

    ضرورتِ شعری

    کچھ روز پہلے ایک دھاگے میں ضرورتِ شعری کے موضوع پر مختصر سی گفتگو ہوئی تھی اور برادرم محمد تابش صدیقی کی جانب سے یہ اہم سوال اٹھایا گیا تھا کہ آخر ضرورتِ شعری کی حدود کیا ہیں؟ کوئی شاعر شعر لکھتے وقت یہ کیسے طے کرے گا کہ کون سا عیب کب اور کس حد تک ضرورتِ شعری کے تحت روا رکھا جا سکتا ہے؟...
  3. ظہیراحمدظہیر

    تعارف اپنی ذات میں انجمن: سرور عالم راز

    اردو شعر و ادب کے حال اور مستقبل کے حوالے سے جب کبھی گفتگو ہوتی ہے تواس صورتحال کے پس منظر میں کارفرما کئی اور عوامل کے ساتھ ساتھ قحط الرجال کا ایک شکوہ اکثر زبانوں پر نظر آتا ہے۔ یہ شکوہ کتنا حق بجانب ہے اسے پرکھنے کے لیے زیادہ دور جانے کی ضرورت نہیں۔ اخبارات ، ریڈیو ٹی وی اور سوشل میڈیا پر...
  4. ظہیراحمدظہیر

    نہ رہے کوئی بھی دل میں تو بسا کرتا ہے

    احبابِ کرام ! دوسال پرانی یہ غزل پیشِ خدمت ہے ۔ امید ہے کہ کچھ اشعار تسکینِ ذوق کا باعث ہوں گے ۔ گر قبول افتد زہے عز و شرف! *** نہ رہے کوئی بھی دل میں تو بسا کرتا ہے وہ اکیلا ہے اکیلا ہی رہا کرتا ہے دل جو بجھتا ہے تو ہوتی ہے فروزاں کوئی یاد اک دیا مجھ میں بہرحال جلا کرتا ہے غم رسیدہ ہوں...
  5. ظہیراحمدظہیر

    بزمِ یاراں نہ رہی ، شہرِ تمنا نہ رہا

    احبابِ کرام ! چند ماہ پہلے یہ ارادہ لے کر عازمِ محفل ہوا تھا کہ پچھلے دو تین سالوں میں جو آٹھ دس تازہ غزلیں اور دو تین نظمیں جمع ہوگئی ہیں انہیں ایک ایک کرکے ہر ہفتے پوسٹ کروں گا لیکن درمیان میں دیگر سرگرمیاں اور دلچسپیاں آڑے آگئیں اورسخن سرائی کا سلسلہ منقطع ہوگیا ۔ اس سلسلے کو اب دوبارہ...
  6. ظہیراحمدظہیر

    شاعری کی لوٹ مار سیل

    ٭-٭-٭ ڈیزائنر شاعری کا جدید مرکز ٭-٭-٭ نظمانہ سینٹر $٭$٭$٭$ غالب مارکہ غزلیں٭٭٭ اقبال ٹائپ نظمیں ٭٭٭ اور بہت کچھ ٭٭٭ ٭٭٭٭٭٭٭٭ ٭٭٭ ہر رنگ اور ہر سائز کی جدید غزل اب رعایتی نرخوں پر دستیاب ہے عمدہ اور معیاری کلام ٭٭٭ قابلِ اعتماد سروس عاشقانه غزل:--- پانچ سو روپے ۔ ارجنٹ آرڈر ( تین گھنٹے...
  7. ظہیراحمدظہیر

    اس قدر ڈر گئے کچھ شورشِ ایام سے لوگ

    احبابِ کرام ، ایک سال اور قصۂ پارینہ ہوا ۔ کتابِ ماضی کی ضخامت کچھ اور سوا ہوئی ۔ آگے دیکھنے والے آگے کی طرف نئے سال کو دیکھ رہے ہیں۔ لیکن میں سمجھتا ہوں کہ ماضی پر نظر ڈالے بغیر مستقبل کا راستہ نہیں کھلتا۔ آگے کی طرف رہنمائی نہیں ہوتی۔ یہ ایک پرانی غزل ماضی میں جھانکنے کی ایک کوشش ہے۔ یہ...
  8. ظہیراحمدظہیر

    تہمتِ زر سے تہی کیسہ و کاسہ نکلے

    احبابِ کرام !ایک غزل آپ صاحبانِ ذوق کی خدمت میں پیش ہے ۔ اس غزل کے کچھ اشعار تقریباً دو ڈھائی سال پہلے ہوئے لیکن اس کی تکمیل رواں سال میں ہوئی ۔ امید ہے کہ ایک دو اشعار ضرور ڈھنگ کے ہوں گے اور آپ کو پسند آئیں گے ۔ آپ کے ذوقِ مطالعہ کی نذر! ٭٭٭ تہمتِ زر سے تہی کیسہ و کاسہ نکلے میرے...
  9. ظہیراحمدظہیر

    جانا ہے ایک روز حقیقت یہی تو ہے

    احبابِ اردو محفل کی خدمت میں ایک نئی غزل پیش کرتا ہوں ۔ امید ہے کچھ اشعار قبولیت پائیں گے ۔ آپ تمام دوستوں کا پیشگی شکریہ! ٭٭٭ جانا ہے ایک روز حقیقت یہی تو ہے ماتھے پر آدمی کے عبارت یہی تو ہے سادہ رکھی ہے کاتبِ تقدیر نے کتاب لکھیں گے اپنے ہاتھ سے قسمت یہی تو ہے نکلے ہیں رنگ خاک سے جتنے...
  10. ظہیراحمدظہیر

    اے یار سنبھلنا کہ بہت تیز ہوا ہے

    وسطِ خزاں کی ایک اداس سی شام تھی۔ درختوں کی سبز شاخیں کب کی سرخ ، زرد اور قرمزی جھالروں میں بدل چکی تھیں۔ خنک ہوا جب جب ان شاخوں سے الجھتی کچھ پتے توڑ کر اپنے ساتھ لے جاتی۔ سڑک کنارے ہر طرف رنگ برنگ خشک پتوں کے ڈھیر تہ بہ تہ بڑھتے چلے جا رہے تھے۔ اس شام کو گزرے تقریباً بیس سال ہوئے لیکن مجھے اب...
  11. ظہیراحمدظہیر

    جانے عقب سے تیر تھا کس کی کمان کا

    احبابِ کرام! دو سال پرانی ایک غزل پیشِ خدمت ہے ۔ شاید ایک دو اشعار کسی کام کے ہوں ۔ آپ کے ذوقِ نظر کی نذر کرتا ہوں! ٭٭٭ جانے عقب سے تیر تھا کس کی کمان کا لیتے ہیں لوگ نام کسی مہربان کا آشوبِ تشنگی میں یہ تسکیں بھی کم نہیں احساں نہیں ہے سر پہ کسی سائبان کا دل مصلحت پسند تھا ، شوق انتہا پرست...
  12. ظہیراحمدظہیر

    ہم جسے اَن کہی سمجھتے تھے

    ایک نسبتاً تازہ غزل احبابِ کرام کے پیش خدمت ہے ۔ امید ہے کچھ اشعار آپ کے ذوقِ عالی تک باریاب ہوں گے۔ گر قبول افتد زہے عز و شرف! *** ہم جسے اَن کہی سمجھتے تھے بات وہ تو سبھی سمجھتے تھے جیت کر ہم اُنہیں زمانے سے جنگ جیتی ہوئی سمجھتے تھے کتنے سادہ تھے ہم بچھڑتے وقت ہجر کو عارضی سمجھتے تھے...
  13. ظہیراحمدظہیر

    بزمِ سخن کے آداب

    اقدار و آداب تہذیب و تمدن کے عکاس ہوتے ہیں۔ ہمارے آداب و اقدار کا ہماری تاریخ اور مذہب سے گہرا تعلق رہا ہے۔ لیکن بدلتے زمانے کے ساتھ یہ آداب و اقدار زندگی کے ہر پہلو سے رفتہ رفتہ معدوم ہوتے جا رہے ہیں۔ ذرائع مواصلات اور تیز رفتار سہولیاتِ سفر نے دنیا کو سکیڑ کر گویا ایک چھوٹی سی بستی کی شکل دے...
  14. ظہیراحمدظہیر

    عبیر و عنبر و مشکِ ختن کی بات کرو

    احبابِ کرام ! ایک سہ غزلہ آپ کے ذوقِ مطالعہ کی نذر ہے ۔ اس میں پہلی غزل تو تین چار سال پرانی ہے لیکن بقیہ دو غزلیں رواں سال کا حاصل ہیں ۔ اس سال وطنِ عزیز جن نشیب و فراز سے گزرا وہ تمام محبِ وطن حلقوں میں ہر ہر پہلو سے گفتگو کا محور رہے ہیں ۔ آخری دو غزلیں انہی فکری مباحث کا نتیجہ ہیں ۔ ان دو...
  15. ظہیراحمدظہیر

    بازیچۂ اشعار ہیں غزلیں مرے آگے

    میں اپنی کرسی پر آرام سے بیٹھا کمر ٹکائے پاؤں پھیلائے فکرِ سخن میں مصروف تھا کہ اچانک کرسی کےبرابر سے کسی کے سبکیاں لینے کی آواز آئی۔ کاغذ قلم گود میں رکھ کر میں نے ہاتھوں سے عینک درست کی۔ دیکھا تو ایک مطلع منہ بسورے کرسی کے برابر میں کھڑا سسک رہا تھا۔ کان سرخ ہورہے تھے ، گال سوجے ہوئے اور گردن...
  16. ظہیراحمدظہیر

    تن زہر میں بجھے ہوئے ، دل آگ میں جلے ہوئے

    ایک طویل عرصے کے بعد بزمِ سخن میں حاضری کا موقع ملا ہے ۔ اس غیر حاضری کے دوران سات آٹھ تازہ غزلیں اور دو نظمیں پردۂ خیال سے صفحۂ قرطاس پر منتقل ہوئیں ۔ وعید ہو کہ میں ہر ہفتے عشرے ایک تازہ کلام آپ صاحبانِ ذوق کی خدمت میں پیش کرنے کا ارادہ رکھتا ہوں ۔ وارننگ دے دی ہے ۔ 😊 ایک غزل حاضر ہے ۔ امید...
  17. ظہیراحمدظہیر

    ٹیگ، نوٹیفکیشن اور ذاتی پیغامات کا مسئلہ

    محفل کے پرانے ورژن میں ایک سہولت یہ تھی کہ جب کسی کو ذاتی پیغام بھیجا جائے تو مرسل الیہ کے پیغام پڑھنے کی اطلاع لکھی ہوئی آجاتی تھی اور یہ اطمینان ہوجاتا تھا کہ پیغام پڑھ لیا گیا ہے ۔ لیکن اب ایسا کوئی فیچر نظر نہیں آرہا ۔ دوسری بات یہ کہ ایک طویل عرصے بعد یہاں آمد پر مجھے اپنے ان باکس میں...
  18. ظہیراحمدظہیر

    آگہی سو غموں کا اک غم ہے

    احبابِ کرام! ایک سہ غزلہ آپ کے ذوق کی نذر ہے ۔ ان میں کچھ اشعار پرانے ہیں اور کچھ تازہ ۔ چند روز پہلے میردرؔد کا ایک شعر دیکھ کر اپنی ایک پرانی غزل یاد آئی اور پھر کچھ تازہ اشعار اس میں اضافہ ہوئے ۔ امید کہ کچھ اشعار آپ کو ضرور پسند آئیں گے ۔ گر قبول افتد زہے عز و شرف! ٭٭٭ آگہی سو غموں کا اک...
  19. ظہیراحمدظہیر

    سولھویں سالگرہ ایک شام ہائیکو کے نام

    کل سہ پہر سے جو بارش شروع ہوئی تو رات گئے تک نہیں تھمی۔ کبھی ہلکی، کبھی تیز۔ شام ڈھلے سرد ہوا کے جھونکوں نے بارش کی دھاروں کو اپنے ساتھ لہرانا بھی سکھادیا۔ چھت اور دیواروں پر بوندوں کا ساز بجنے لگا تو میں چائے کا کپ لے کر گھر کے باہر ڈیوڑھی میں کرسی پر آبیٹھا ۔ سڑک پر دور دور تک بے شمار آبی...
  20. ظہیراحمدظہیر

    سولھویں سالگرہ سالگرہ مبارگ ڈنڈا ہٹا کے !

    یادش بخیر! سات ہزار میل اور چار دہائی اُدھر کا قصہ ہے ۔ گرمیوں کی ایک شام ایک دوست سے سرِ راہے ملاقات ہوئی ۔ نام تو ان کا بھلا سا تھا لیکن یار دوست انہیں پیار سے کاکا کہا کرتے تھے ۔ کاکا ملتے ہی کہنے لگے: ظہیر بھائی ، گرمی بہت ہے ۔ ذرا سربت پلوادیجئے ، نقطے لگا کے۔ میں نے جواباً کہا: چلو ،...
Top