نتائج تلاش

  1. نور وجدان

    بلاعنوان

    جب انسانی ہستی قرب کی متمنی ہو اور خواہش کی لگام بے زور ہوگئی تو وجہِ شوق کچھ بھی باقی نہیں رہتا ہے. کھو جائیں گے کیا؟ بحر ہو جائیں کیا؟ہستی کھوئی ہے ، زندگی سوئی ہے! آدمیت سے ناطہ کچا دھاگا ہے اور ٹوٹ جاتا ہے. ایک یاد ہےجو سنبھال لیتی ہے ورنہ کیا بے سکونی کی لہروں کا تموج! یہی جینے کا کمال...
  2. نور وجدان

    بلا عنوان از امینہ بتول

    (پرانی تحریروں میں سے ایک) تھیم: نارمل "بلا عنوان" تحریر : امینہ بتول رات کی سیاہ ناگن پوری طرح اپنا پھن پھیلا چکی تھی اور مکمل شہر بلیک آؤٹ تھا. اس سمے نقرئ چاندنی کا بھی کوئی وجود نہ تھا کیونکہ دھویں اور گرد کے بادل چھائے ہوئے تھے. میں نے جیب سے نھنی منی سی ٹارچ نکالی اور عمارت کے ملبے...
  3. نور وجدان

    مینے کا والدین کو خط از امینہ بتول

    امی بابا کے نام خط، پیارے امی بابا سدا سلامت رہیں ❤️ ❤️. خوش رہیں. گھر کی چھت پہ کینوپی کے نیچے ٹھنڈی ٹھنڈی ہوا چل رہی ہے اور وہیں بیٹھ کر لکھ رہی ہوں. سوچا آپ کے نام ایک خط تحریر کر دوں.. کچھ دل کا احوال سامنے رکھ دوں. امی، پچھلے ہفتے جو کرسٹل کے نئے گلاس کا سیٹ آپ لائ تھیں (میرے جہیز میں...
  4. نور وجدان

    لمحہِ موجود از سیماب

    لمحہء موجود !! جیے چلو بُھلا بھی دو جو کل تلک تمہارا ہمقدم رہا وہ کون تھا، وہ کیا ہوا ! وہ وقت جو گزر گیا اب اُسکے درد سے لِپَٹ کے زندگی کرو گے کیا؟ خِراج در خِراج در خِراج ہی بھرو گے کیا؟ اِس عہدِنو کے طور سیکھ جاؤ یہ زمن! یہاں پہ ہر گھڑی نئی چمک نئی کرن گئے دنوں کی دھوپ ہو گزشتہ صحبتوں کی...
  5. نور وجدان

    اسے میرے احساس ہی سے ہے نفرت

    اک پرانی اصلاح شدہ غزل اسے میرے احساس ہی سے ہے نفرت بجھا چاہتا ہے چراغِ محبت بھروسہ کسی پر بھی ہوتا نہیں ہے قرابت سے ہونے لگی ہے جو وحشت ہر اِک بات پر دین کا ہے حوالہ۔۔!! محبت ہے یہ دین کی، یا سیاست۔۔؟ تعلق ہی دنیا سے میں توڑ ڈالوں!! مِلے ہے ہر اِک بات...
  6. نور وجدان

    کسی بھی طور شب غم کی پھر سحر نہ ہوئی

    نور ایمان
  7. نور وجدان

    اک پیکر خونین میں ہے بسمل کا تماشا

    نور ایمان
  8. نور وجدان

    صدائیں --- فاطمہ شیخ

    صدائیں جو چلتا جائے کٹھن مسافت اور آزمائش سے کامرانی کے جال بُنتا چلا ہی جائے میں ابنِ آدم میں سُرخرو ہوں، میں ہوں سکندر ہوا کا جب چاہوں، رُخ بدل دوں میری خدائی یہ میرے ہاتھوں کی ہے کمائی لہو سے اپنے، میں دھرتی سینچوں میں اپنی روٹی بھی خود کماؤں میں اپنا لاشہ بھی خود اٹھاؤں یہ" میں" کی مالا...
  9. نور وجدان

    ایلف اور سیپ

    حصہ اول پسِ تحریر ماؤنٹ حینا میں اک غار میں نو سو سال کی بڑھیا رہتی تھی، اسکا اک مشغلہ تھا! اس کی ماں جو تین سو پینسٹھ سال کی تھی روز اس کا مشغلہ دیکھا کرتی تھی ... غار سے باہر جاکے آسمان کو دیکھنا اور کہنا "ابھی صبح نہیں ہُوئی " یہ کہتے وہ بُڑھیا واپس دم سادھ کے بیٹھ جایا کرتی تھی .... اک...
  10. نور وجدان

    چائے پئیں

    محفل چائے خانہ ایسی بیٹھک ہے ، جہاں گفت و شنید بھی ساتھ ساتھ چلتی ہے کہ چائے بمع لوازمات کے سامنے موجود ہوتی ہے ۔ اس محفل میں بڑے بڑے آئے ، کبھی چھوڑ کے نہ گئی ۔ اچھی کتاب ہاتھ میں موجود ہو تو چائے ساتھ ہو لطف دو بالا ہو جائے مگر میرے لیے کافی چائے سے زیادہ مرغوب مشروب ہے ۔ چائے کی تراکیب شریک...
  11. نور وجدان

    اسکین دستیاب آرائشِ محفل

    آرائش محفل آرائش محفل برائے گفتگو فہرست عنوانات
  12. نور وجدان

    آرائش محفل برائے گفتگو

    السلام علیکم محفل کی زینت ایک اور نئی کتاب بننے جارہی ہے جس کا نام ہے آرائشِ محفل ! یہ حاتم طائی کے قصوں پر مشتمل ہے اور حاتم طائی اپنے دوست شہزادے کی محبت ڈھونڈنے کے لیے سفر کرتا رہتا ہے اور دوران سفر کبھی پریوں ،جنات اور عجیب الخلقت و ہئیت مخلوقات سے واسطہ پڑتا ہے ۔ کسی داستان کے ہیرو کی...
  13. نور وجدان

    جوہر اخلاق برائے گفتگو

    گزشتہ چند دنوں میں لائبریری ممبرز نے جسطرز سے بڑھ چڑھ کے کتب کو ڈیجیٹائز کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے اس سے علم دوست، ادب دوست ہستیاں چمکتے ستاروں کی مانند محفل میں اجاگر ہوئیں اور اس بات پر پھر سے مہر ثبت ہوگئی کہ ادب دوستی زندہ باد! اسی وجہ سے اک اور کتاب آپ کی خدمت میں پیش کی جارہی ہے کہ...
  14. نور وجدان

    اسکین دستیاب جوہرِ اخلاق

    جوہر اخلاق فہرست عنوانات ربط برائے گفتگو جوہر اخلاق برائے گفتگو
  15. نور وجدان

    صدا

    آواز کا کردار بُہت اہم ہے ، اس نے کہیں دو دلوں کو ملایا ہے تو کہیں اسی آواز کی بدولت ایسی تباہیاں مچائی گئیں ہیں کہ دل لرزتے لزرتے سہم سے جاتے ہیں جبکہ کہیں پر یہ تھم بھی جاتے ہیں، دل تھم گیا تو بندہ گیا. ... آواز کو اگر صدا سے معتبر کردیا جائے تو صدیاں یک بیک اک زمانہ بن جاتی ہیں اور کہیں...
  16. نور وجدان

    نثری نعت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

    شہِ دو جَہاں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے چہرے پر ہمیشہ مسکراہٹ رہی ہے ۔ ان کے ملیح چہرے کو ہوا نے جب تکا تو صبا کہلائی جانے لگی ۔ صبا نے جب چھُوا تو خوشبوئے گُلاب بن گئی ۔ گُلاب تو خالی کاغذ تھا اور جب کاغذ کو خوشبو نے چھوا، وہ لطافت کا حامل ہوتا گیا اور جب چھونے والے نے چھُوا، اس کا لگا گلاب...
  17. نور وجدان

    نہ آنکھ ہوگی کوئی حال پر جو تر نہ ہوئی

    نہ آنکھ ہوگی کوئی حال پر جو تر نہ ہوئی مگر نَہ اُن کو ہوئی، میری گر خَبر نَہ ہُوئی تھی میں جو پابَہِ زنجیر، مُڑ وہ بھی نَہ سَکے گھَڑی نَہ ایسی تھی، جو اُس گھڑی بَسر نُہ ہوئی خیالِ یار کے سائے میں رقص میں نے کِیا نَہیں لکھی تھی مُلاقات، سر بَہ سَر نَہ ہُوئی ترا خیال ز خود رفتگی کی نذر...
  18. نور وجدان

    مرے افکار کو مل جائے گر اظہار کی صورت

    صلی اللہ علیہ والہ وسلم. ہر سطر پر درود، ہر لحظہ ہر آن درود مرے افکار کو مل جائے گر اظہار کی صورت تراشیں پھرتو نوکِ دل سے سرکار کی صورت یا بنائیں ہم تو نوکِ دل سے سرکار کی صورت صلی اللہ علیہ والہ وسلم جہانِ فانی ہے اک خالی سےاخبار کی صورت رقم ہر دور نے کی اپنے ہی دلدار کی صورت لبِِ...
  19. نور وجدان

    خونین قبا میں یہ ہے بسمل کا تماشا

    خونین قبا میں یہ ہے بسمل کا تماشا دیوانے کو مل جائے کوئی اپنا، شناسا مرکز ہے خیالات کا جو روضہ علی کا (رض) درویش نے پایا ہے گدائی کا سہارا کاتب نے یہ لکھی ہے ازل سے مری قسمت وہ درد بڑھا کر ہی مجھے دے گا دلاسہ جذبات کے سو رنگ دیے چہرے کو میرے ہر رنگ میں پھر درد بہ خوبی ہے نوازا ہستی...
  20. نور وجدان

    حال احوال والی نظم

    کل صابرہ امین بہنا ، دوست اور جانے کیا کیا ، سے بات چیت کے دوران یہ احساس دلایا گیا کہ میں نے جوابا نظم ، کہی ہے ۔ یہ یقینا کسی میٹر کی پابندی برداشت نہ کرسکی اس لیے خیال کی طنابیں ذرا ڈھلیں پڑیں تو یہ اک شکل ان کی مہربانی سی تشکیل پائی ۔ میں، مزاج بخیر اور عافیت سے ہوں اور سوچا دوست کی خیریت...
Top