بدن کو زخم کریں خاک کو لبادہ کریں
جنوں کی بھولی ہوئی رسم کا اعادہ کریں
تمام اگلے زمانوں کو یہ اجازت ہے
ہمارے عہدِ گذشتہ سے اِستفادہ کریں
انہیں اگر مِری وحشت کو آزمانا ہے
زمیں کو سخت کریں دشت کو کشادہ کریں
چلو لہو بھی چراغوں کی نذر کر دیں گے
یہ شرط ہے کہ وہ پھر روشنی زیادہ کریں
سنا ہے سچی ہو...