نتائج تلاش

  1. محمد امین

    کرسیوں کی لوٹ سیل۔۔۔۔

    آج قصور میں ایک انقلابی جماعت کے جلسے کے بعد عوام کرسیاں لوٹ کر بھاگ کھڑی ہوئی۔۔۔ ہزاروں کرسیاں :) ماشاءاللہ کیا قوم پائی ہے ہم نے۔۔۔
  2. محمد امین

    قاری عبد الباسط عبدالصمد کی تلاوت

    قاری عبدالباسط کا تو میں بچپن ہی سے دیوانہ ہوں۔ ہوش سنبھالنے کے بعد انٹرنیٹ پر انکی کافی تلاوت سنی جس کے بعد تو بس گویا قتیل ہوگیا میں۔۔۔ آپ سب نے یقیناً سنا ہوا ہوگا ان کو۔۔۔ میں کیا لکھوں ان کے بارے میں۔۔
  3. محمد امین

    کون ہے جو محفل میں آیا - 65

    لیجیے ۔۔۔ ہم نے نیا دھاگہ کھول دیا ;) شمشاد بھائی اور ابن سعید ۔۔۔۔۔ آجائیں یہاں ۔۔۔ @م- م- مغل بھیا، ناعمہ عزیز عائشہ عزیز مقدس fahim عثمان بھائی پپو بھائی mfdarvesh بھیا
  4. محمد امین

    مقدس کے لیے میری "مشکل" غزل کی تشریح - - -

    @مقدس : یہ لیجیے ہم آپکی فرمائش پر تشریح کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اپنی غزل کی۔۔۔۔ ویسے کوئی اور صاحب یا صاحبہ ہمارے (نام نہاد) اشعار سے کچھ مطالب اخذ کرنا چاہیں تو پوری آزادی ہے کیوں کہ ہم خود کو غالب (سے کم) نہیں سمجھتے۔۔۔ لہٰذا اس بات کا قوی امکان ہے کہ ہمارے اشعار کی تشریح میں دفتر کے دفتر...
  5. محمد امین

    سرفراز شاہ قتل پر میرا تجزیہ

    چند ماہ قبل کراچی میں رینجرز کے ہاتھوں سرفراز شاہ کے قتل پر میں نے اپنا عسکری تجزیہ انگریزی میں لکھا تھا جو کہ فیس بک پر پوسٹ کیا گیا تھا۔ اسے جوں کا توں یہاں پوسٹ کر رہا ہوں۔ وقت اور موڈ ملتے ہی اردو ترجمہ کرڈالوں گا۔ پہلے تو انگریزی ہی پڑھئیے۔ [LEFT] After 2 days of discussion and regrets...
  6. محمد امین

    میری مشق

    برائے مشق رواروی میں تھوڑا بہت لکھا ہے۔ اصلاح چاہتا ہوں۔ عروض کی الف بے بھی نہیں معلوم بس یہیں دیکھ دیکھ کر تھوڑا معلوم ہوا ہے سو اسی لحاظ سے تقطیع بھی کرلی۔ اُتر کر تیرے دریا نے کنارا کرلیا ہے، ہمارے آنسوؤں نے دشت سارا بھر دیا ہے۔ ۲۲۲۱ ۲۲۲۱ ۲۲۲۱ ۲۲۱ مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن فعولن...
  7. محمد امین

    منتشر خیالات

    (کل رات ڈیڑھ بجے نیند نہ آنے کے سبب کچھ لکھنے کی ٹھانی۔۔اور منتشر سے الفاظ اور خیالات ہیں، امید ہےاحباب اغلاط سے صرفِ نظر کریں گے) آج طبیعت ٹھیک نہیں تھی سارا دن۔ پچھلے دو دنوں سے انگلی کا کنارا اندرونی طور پر پک رہا ہے اور شدید دھوپ میں بائک کا سفر۔ آج صدرِ مملکت یا وزیرِ اعظم کے قافلے کی...
  8. محمد امین

    شعبۂ تصنیف و تالیف، جامعہ کراچی کا "جریدہ"- کچھ جھلکیاں۔۔

    السلام علیکم۔ سیدہ شگفتہ بہن کی فرمائش پر کچھ اسکین کر کے پوسٹ کر رہا ہوں۔۔ شگفتہ بہن جریدہ ۲۹ اپنے مضامین کی وجہ سے بہترین ہے۔ آپ دیکھ سکتی ہیں جو مقالہ جات اس میں موجود ہیں،
  9. محمد امین

    میری کتب۔۔۔

    مجھے کتب اور خاص کر اردو ادب کی قدیم کتب جمع کرنے کا شوق ہے (کبھی کبھی پڑھ بھی لیتا ہوں)۔ کراچی میں ریگل چوک، فریئر ہال، بیت المکرم، حیدری اور اس کے علاوہ جہاں کہیں پرانی کتب کا ٹھیلہ یا دکان نظر آجاتی ہے رک جاتا ہوں۔۔ ریگل چوک کراچی کے پرانی کتب کے بازار میں محمد حسین کی "آبِ حیات" نظر آئی...
  10. محمد امین

    حزیں صدیقی اترے تھے آسمان سے زمیں کو سنوارنے: حزیں صدیقی

    قفسِ رنگ سے لی گئی۔۔۔ اترے تھے آسماں سے زمیں کو سنوارنے، رکھ دی اڑا کے خاک غمِ روزگار نے، ہر زاویے سے میرے خدوخالِ‌ذات کو، پرکھا نگار خانہء لیل و نہار نے، سورج سے تھی امیدِ‌توانائی جسم کو، آواز دی بہت شجرِ‌سایہ دار نے، میں تیز دھوپ میں بھی رہا برف کی چٹان، پگھلا دیا ہے نغمگیء آبشار نے،...
  11. محمد امین

    حبیب جالب اب شوق کا کچھ اور ہی عالم ہے مری جاں: حبیب جالب

    برگِ‌آوارہ سے لی گئی۔ اب تیری ضرورت بھی بہت کم ہے مری جاں، اب شوق کا کچھ اور ہی عالم ہے مری جاں، اب تذکرہء خندہء گل بار ہے جی پر، جاں وقفِ غمِ گریہء شبنم ہے مری جاں، رخ پر ترے بکھری ہوئی یہ زلفِ‌سیہ تاب، تصویر پریشانیِ عالم ہے مری جاں، یہ کیا کہ تجھے بھی ہے زمانے سے شکایت، یہ...
  12. محمد امین

    حبیب جالب نظم- شہرِ ظلمات کو ثبات نہیں: حبیب جالب

    برگِ آوارہ سے لی گئی۔۔ شہرِ ظلمات کو ثبات نہیں اے نظامِ کہن کے فرزندو! اے شبِ تار کے جگر بندو! یہ شبِ تار جاوداں تو نہیں، یہ شبِ تار جانے والی ہے، تا بکے تیرگی کے افسانے، صبحِ نو مسکرانے والی ہے، اے شبِ تار کے جگر گوشو! اے سحر دشمنو، ستم کوشو! صبح کا آفتاب چمکے گا، ٹوٹ جائے گا جہل کا جادو،...
  13. محمد امین

    منیر نیازی نظم: ایک امت کے گذرنے کے بعد کا وقت: منیر نیازی

    (مجموعہء کلام، چھہ رنگین دروازے سے لی گئی( وہ عہد جو دھندلا گیا، اک چاند جو گہنا گیا، وہ ساتھ اپنے لے گیا، اپنی ردائے دل کشا، رستے دکھاتی روشنی، گہری کشش موجود کی، ہونے کی مستی سے بھرے، رشتے گمان و لمس کے، اب اصل تو باقی نہیں، اس کا یقیں باقی نہیں، اک نقل جیسے اس کی ہے، بے روح جیسی کوئی شے، یہ...
  14. محمد امین

    حزیں صدیقی آنکھوں والے آتے جاتے اندھوں سے ٹکراتے ہیں:‌حزیں صدیقی

    شہروں میں ایسے منظر بھی نظروں سے ٹکراتے ہیں، آنکھوں والے آتے جاتے اندھوں سے ٹکراتے ہیں، سورج تو پیاسا ہے ازل کا تاروں کو پی جاتا ہے، شبنم کے پاگل قطرے کیوں کرنوں سے ٹکراتے ہیں، تُو نے یہ کیا قید لگا دی تیرے جیسے رنگ بھروں، کون سے میرے خاکے تیرے خاکوں سے ٹکراتے ہیں، ایک سحر کی پیاس...
  15. محمد امین

    برائے اصلاح و آراء

    کل میں نے تین اشعار لکھے، بے وزن تو تھے شاتھ ہی مجھے بحر کا بھی نہیں پتہ کہ کس بحر میں کہے۔۔۔ پہلے کے علاوہ باقی اشعار بے وزن ہیں۔۔۔ اک غم کا ہمیں سامنا ہر دور میں رہا، تیرا تو جنوں راہنما ہر دور میں رہا۔ بھڑکا نہ بجھ سکا نہ میں ٹمٹمایا ہی، تیرا جو ہاتھ سائباں ہر دور میں رہا ///یہاں سائباں...
  16. محمد امین

    محفل کو دوسرے فونٹس میں دیکھنے میں مشکلات۔۔

    میں نے علوی فونٹ انسٹال کیا ہوا ہے مگر کچھ دنوں سے ایسا ہورہا یے کہ جب میں اسکرول ڈاون کے ڈیفولٹ علوی سیلکٹ کرتا ہوں تو دکھ تو جاتا ہےمگر دوسرا صفحہ کھولتا ہوں یا صفحہ ریفریش کرتا ہوں تو واپس مائیکروسوفٹ کا ڈوفولٹ فونٹ دکھنا شروع ہوجا تاہے۔۔۔۔
  17. محمد امین

    حزیں صدیقی دل نے کسے حیات کا محور سمجھ لیا:‌حزیں صدیقی

    دل نے کسے حیات کا محور سمجھ لیا، خود کو حصارِ‌مرگ سے باہر سمجھ لیا، گردِ‌سفر میں ڈوب گیا کاروانِ شوق، ریگِ رواں کو ہم نے سمندر سمجھ لیا، ناکامیِ طلب کا گلہ کیوں، کہ ہم نے خود، سنگِ نشاں کو راہ کا پتھر سمجھ لیا، پروازِ عرش کا بھی دیا تھا سبق تجھے، تو نے ہی اپنے آپ کو بے پر سمجھ لیا، تیرے سپرد...
  18. محمد امین

    حزیں صدیقی ابھی اک اور نشتر کی ضرورت ہے رگِ جان کو: حزیں صدیقی

    جناب حزیں صدیقی مرحوم کا مختصر تعارف اس ربط پر ملا حظہ کیا جا سکتا ہے۔ جو تم ٹھہرو تو ہم آواز دیں عمرِ‌گریزاں کو، ابھی اک اور نشتر کی ضرورت ہے رگِ جاں کو، کبھی ہم نے بھی رنگ و نور کی محفل سجائی تھی، کبھی ہم بھی سمجھتے تھے چمن اک روئے خنداں کو، کبھی ہم پر بھی یونہی فصلِ گل کا سحر طاری تھا،...
  19. محمد امین

    حزیں صدیقی کنارے پر تھی دنیا دیکھنے کو:‌حزیں صدیقی

    جناب حزیں صدیقی مرحوم کا مختصر تعارف اس ربط پر ملا حظہ کیا جا سکتا ہے۔ یہ غزل انکے مجموعے "قفسِ‌رنگ"‌سے اقتباس ہے: میں ابھرا تھا کنارا دیکھنے کو، کنارے پر تھی دنیا دیکھنے کو، مرے ذوقِ نظر نے رنگ بخشے، جہاں میں ورنہ کیا تھا دیکھنے کو، تماشا گاہِ‌عالم میں ہوں تنہا، کوئی تو ہو تماشا دیکھنے کو،...
Top