منیر نیازی نظم: ایک امت کے گذرنے کے بعد کا وقت: منیر نیازی

محمد امین

لائبریرین
(مجموعہء کلام، چھہ رنگین دروازے سے لی گئی(


وہ عہد جو دھندلا گیا،
اک چاند جو گہنا گیا،

وہ ساتھ اپنے لے گیا،
اپنی ردائے دل کشا،

رستے دکھاتی روشنی،
گہری کشش موجود کی،

ہونے کی مستی سے بھرے،
رشتے گمان و لمس کے
،
اب اصل تو باقی نہیں،
اس کا یقیں باقی نہیں،

اک نقل جیسے اس کی ہے،
بے روح جیسی کوئی شے
،
یہ درمیاں کے سلسلے،
الجھے ہوئے حیرت کدے،

ٹوٹی ہوئی رنگینیاں،
بگڑی ہوئی رعنائیاں،

آنے سے پہلے خواب کے،
کھلنےسے پہلے باب کے،

بڑھتی ہوئی بے چینیاں،
بڑھتی ہوئی تنہائیاں۔۔۔
 
Top