قرنطینہ

زیک

مسافر
یہ تو ظاہر ہے کہ قرنطینہ انگریزی کے quarantine سے اخذ شدہ ہے لیکن اس کی اردو میں کیا تاریخ ہے؟ یہ پہلی بار اردو میں کب استعمال ہوا؟

فارسی اور ہندی میں quarantine کے لئے کیا الفاظ مستعمل ہیں؟
 

فرقان احمد

محفلین
قرنطینہ اطالوی زبان کے لفظ quaranta giorni سے نکلا ہے جس کا مطلب ہے چالیس دن۔ریکارڈ کی گئی انسانی تاریخ میں 3 بار پلیگ ( بیکٹیریا ) نے لاکھوں انسانوں کو نگل لیا۔ پہلی بار بازنطینی سلطنت کا صفایا 541- 542 AD میں کیا۔ پھر آیا یورپ کا بلیک ڈیتھ جو 1348 عیسوی سے شروع ہوا تو 4 سال میں 25 ملین افراد یعنی یورپ کی ایک تہائی سے زیادہ آبادی کو نگل گیا۔ اس دوران جو تجارتی جہاز شہر وینس کی بندرگاہ پر داخل ہوتے ان پر موجود تاجر اور عملے کے لیے لازم تھا کہ وہ چالیس دن جہاز میں ہی رکے رہیں۔ مقصد شہری آبادی سے دور رکھنا تھا۔ تاکہ اس دوران جس کو پلیگ کا مرض ہے اس کی علامات ظاہر ہو جائیں اور اس کو صحت مندوں سے الگ کر لیا جائے کہ یہ واحد طریقہ تھا باقی انسانوں کو بچانے کا۔کچھ تہذیبوں تک قرنطینہ کا تصور نہیں پہنچا تھا یا وہ اس پر عمل کرنے پر قادر نہیں تھیں۔ مثال کے طور پر جب یوروپین 1492 میں امریکا پہنچے جسے وہ امریکہ دریافت کرنا کہتے ہیں تو اپنے ساتھ کئی ایک وائرل بیماریاں لے گئے جن میں خسرہ، چیچک، چکن پاکس وغیرہ شامل ہیں۔ یورپ کے باشندوں کے مدافعتی نظام نے تو ان بیماریوں کو جھیل لیا تھا لیکن بے چارے مقامی امریکیوں کی 90 فیصد آبادی ان بیماریوں سے مر گئی۔ محتاط اندازہ ہے کہ ان بیماریوں سے مرنے والے مقامی امریکیوں کی تعداد 55 سے 60 ملین تھی۔ آج بھی ان کی تعداد کم ہے اور پورے امریکا کی آبادی کا صرف 2 فیصد ہیں۔ اس کی ایک وجہ شاید وائرس سے بچنے کے طریقوں سے ناواقفیت بھی ہو۔ 1855میں تیسرا پلیگ چین اور برصغیر میں پھوٹا جس میں پہلی بار برطانوی فوج نے اس خطے میں باقاعدہ قرنطینہ۔ آئی سولیشن سنٹر۔ نقل و حرکت پر پابندی اور جبری حفظان صحت قوانین نافذ کیے جس کا عوام سے سخت رد عمل آیا لیکن وہی اصول بعد میں برصغیر کے ماڈرن نظام صحت کی بنیاد بنے۔

قرنطینہ انسانی تہذیب جتنا ہی پرانا ہے اس کا تذکرہ صحیفوں میں بھی ہے۔ بنی امیہ کے فرمانرواعبد الملک ابن مروان نے کوڑھ کی وبا کے دوران دمشق میں قرنطینہ بنوایا۔ شہر کو کئی دن کے لیے بند کردیا اور کوڑھیوں کو صحت مندوں سے الگ کرکے دمشق کے قرنطینہ میں منتقل کیا۔
 

فہد اشرف

محفلین
عاطف بھائی، لفظ قرنطینہ تو اردو میں بہت پرانا ہے ۔ تاریخی اور طبی کتب میں نظر آتا ہے۔ لغات میں بھی موجود ہے۔ قدیم مسلم عربی اطباء ( ابنِ نفیس ، بو علی سینا وغیرہم) کے تذکروں میں یہ عام ملتا ہے ۔ اب اسے اتفاق ہی کہئے کہ یہ لفظ ان حالات سے پہلے آپ کی نظر سے نہیں گزرا۔ یا ہوسکتا ہے کہ گزرا بھی ہو تو آپ کو یاد نہ رہا ہو۔ بہرحال ، قرنطینہ اسمِ مکان اور اسمِ زمان دونوں صورتوں کے لئے مستعمل ہے(یعنی نظربندی کی مدت اور نظر بندی کی جگہ دونوں)۔
قرنطینہ میں ہونا ، قرنطینہ میں ڈالنا اور قرنطینہ میں رکھنا مستعمل ہیں ۔ لیکن قرنطینہ کرنا میری نظر سے کبھی نہیں گزرا ۔ یہ ترکیب مجھے جدید اور موجودہ دور کی پیداوار لگتی ہے ۔ اور آپ سے متفق ہوں کہ قرنطینہ کرنا کچھ عجیب اور خلافِ معمول لگتا ہے ۔ واللہ اعلم بالصواب۔
جہاں تک اس لفظ پر آپ کے تصرف کا تعلق ہے اور آپ نے اس بارے میں مجھ حقیر کی رائے پوچھی ہے تو یہی کہوں گا کہ میری طرف سے تو آپ کو سات خون معاف ہیں ۔ :):):) لیکن اگر اصولی طور پر دیکھیں تو شعری ضرورت کے تحت کسی لفظ کی ساخت یا ہیئت میں تبدیلی کی اجازت تو نہیں ہے اور اس کی حوصلہ افزائی تو نہیں کی جاسکتی۔ اس طرح کے تصرف کے بارے میں محبی و مشفقی سرور عالم راز سرور نے ایک دفعہ ایک دلچسپ واقعہ لکھا تھا۔ اس واقعہ کو اِس گفتگو میں نقل کرنا خلافِ ادب سمجھتا ہوں لیکن آپ اجازت دیں گے تو شیئر کرلوں گا ۔ :)

ابھی چند روز پہلے ایک تحریر میں پڑھا کہ ابن سینا نے کچھ امراض (جن کے کنٹیجئس ہونے پر شک تھا) کے سلسلے میں آدمی کو الگ رکھنے کا طریقہ اپنایا تھا اور اس کے لیے چالیس دن کا وقت مقرر کیا تھا ۔ اس نے اپنی تحریر میں اس کے لیے اربعینیۃ استعمال کیا ہے جو چالیس یوم کی مدت کے لیے استعمال ہوتا ہے ۔ قدیم اہل عرب میں بھی موسم شتاء کے مدارج میں بھی ایک اربعینیۃ ہوتا ہے جس میں چالیس دن کی ایک مدت ہوتی ہے جو ہرسال میں موسم کے کڑاکے کی ٹھنڈ کے دنوں کے لیے استعمال ہوتی ہے۔(خیر یہ ان دنوں کی بات ہو گی جب موسمی اثرات ماحولیاتی تبدیلیوں سے بگڑے نہیں ہوں گے ۔) ۔ عربی اور اسلامی طب کے تراجم کا یورپی زبانوں میں ترجمہ بھی ایک مسلمہ حقیقت ہے ۔اور محولہ بال تحریر کے مطابق یہ قرنطینہ اسی اربعینیۃ کا متبادل ہے ۔ اب اردو میں اربع ۔ رابع ۔ربیع اور اس طرح کے اربعینیۃ کی اصل کے مشتقات زبان کی موافقت کے حساب سے بہت سی اشکال میں پائے جاتے ہیں ۔ چناچہ اس لفظ کو سستے داموں پیچ کر "قرنطین" (جس میں ہمارے ق اور ط بھی ناحق استعمال ہوئے ) کے مہنگے داموں خریدنا ایسا ہی ہوا جیسے پی ٹی آئی کی حکومت نے گندم ایکسپورٹ کردی پھر امپورٹ کرنی پڑی اور نقصان اٹھایا ۔اس بنا پر میں نے اسے کوارنٹین کی اجنبیت کے ساتھ انگریزی انداز میں استعمال کر لیا ۔
بہر حال یہ کہنا بلکہ ماننا البتہ ضروری ہوا کہ جب محفل کے بڑے اساتذہ جب متفق ہوں تو ہتھیار ڈالنا ہی بھلا ۔ :)
خم ہے سر تسلیم مرا آپ کے آگے
پیری ہے تواضع کے سبب میری جوانی

میری جوانی پر اعتراض کوئی نہ کرے اس کے لیے حفیظ جالندھری صاحب کے سنہرے کلمات ابھی تو میں۔۔۔۔۔ چھپا رکھے ہیں
 

فرقان احمد

محفلین
ایک اہم نکتہ یہاں پڑھنے کو ملا ہے۔

قرنطینہ کا لفظ بچپن میں شاید سید سجادحیدر یلدرم کی کتاب یا مضمون میں پڑھا تھا۔ جسمیں مصنف عراق کی بندرگاہ پر اترتا ہے اور وہاں ڈاکٹر انہیں ١٥ روز کے لیے قید (قرنطائن) کر دیتا ہے کہ پندرہ یوم تک اس کیمپ سے باہر نہیں جاسکتے اس کے بعد طبی معائنہ ہوگا اور شہر میں داخلے کی اجازت ملے گی۔ یہ اس زمانے کی حفاظتی تدابیر تھیں کہ دور دراز ملکوں سے آنے والے مسافروں کو اپنے ملک میں داخلے کی اجازت دینے سے پہلے اس بات کا اطمینان کرلیا جائے کہ مسافر کسی وبائی مرض کا کیریر تو نہیں (سیاحوں کو بیماریاں وہاں سے لیکر آنے اور اپنے خاندان کو اسمیں مبتلا کرنے کی آزادی تھی) اُس وقت یہ بات کچھ سمجھ میں آئی نہیں تھی اسی وجہ سے یہ لفظ ایک پھانس کی طرح سے ذہن میں اٹکا ہی رہ گیا۔ پھر سعودیہ جانا ہوا تو دیکھا کہ انکے صنعتی علاقے صناعیہ سے متصل قرنطینہ کے نام سے ایک پورا محلہ آباد ہے جہاں کی اکثریتی آبادی کالوں پر مشتمل ہےواضح طور پر یہ آبادی انہی لوگوں کے دم سے وجود میں آئی جنہیں کاغزوں میں کبھی جدہ میں داخلے سے روکا گیا ہوگا پھر کمپیوٹر سے سوجھ بوجھ ہوئی تو انٹی وائرس پروگرام میں بھی یہ لفظ موجود پایا۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
یہ تو ظاہر ہے کہ قرنطینہ انگریزی کے quarantine سے اخذ شدہ ہے لیکن اس کی اردو میں کیا تاریخ ہے؟ یہ پہلی بار اردو میں کب استعمال ہوا؟
فارسی اور ہندی میں quarantine کے لئے کیا الفاظ مستعمل ہیں؟
بھئی میں نے تو اس کو کرونا وائرس سے پہلے شاید ہی سنا پڑھا ہو۔ اور اگر ہو تو یاد نہیں ہوگا۔
میں تو بس اینٹی وائرس سوفٹ وئیرز وغیرہ میں یہ لفظ دیکھا تھا کہ وائرس کوارنٹین ہو گیا ۔ :)
 

سید عاطف علی

لائبریرین
اس کو ق اور ط سے بھاری کیوں کیا گیا ہے ، کرنٹین کیوں نہیں ؟
ایک آصفیہ کا پی ڈی ایف نسخہ میرے پاس ہے اس میں تو یہ لفظ نہیں ملا ۔
 

محمد وارث

لائبریرین
تفصیل یاد ہوتی تو عرصہ کالفظ استعمال کرنے کے بجائے کچھ تفصیل دیتے۔ بس اتنا پتا ہے کہ اخباروں ہی میں پڑھتے تھے۔
جی میں نے بھی پہلے پہل کسی اخبار ہی میں پڑھا تھا شاید 1990 کی دہائی کے وسط میں جب انڈیا میں ایک محدود طاعون کی وبا پھیلی تھی۔ نیچے فیروز اللغات کا عکس ہے جو ظاہر ہے کئی برس پہلے چھپی ہوگی۔ مجھے یقین ہے کہ یہ لفظ علمی اردو لغت میں بھی ہوگا جو کہ اس وقت میرے سامنے نہیں ہے۔

Fullscreen-capture-14-Apr-20-121947-AM.jpg
 

محمد وارث

لائبریرین
اور یہ "فرہنگ عامرہ" کا عکس۔ یہ لغت عربی، فارسی، ترکی الفاظ کی لغت ہے اور تقسیم سے پہلے ہندوستان میں چھپی تھی، اس میں بھی یہ لفظ موجود ہ ہے اور یہ بات بھی نوٹ کرنے کی ہے کہ اس کے معنی صرف بحری جہازوں کی حد تک درج ہیں۔

Fullscreen-capture-14-Apr-20-123244-AM.jpg

Fullscreen-capture-14-Apr-20-123346-AM-bmp.jpg
 

الف نظامی

لائبریرین
سانس کی بیماریاں اور علاجِ نبوی ﷺ از ڈاکٹر خالد غزنوی
سن اشاعت:1995
صفحہ نمبر369 پر ھیڈنگ ہے
قرنطینہ- نبی ﷺ کی ایجاد
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
ایک دوسرے دھاگے میں اسی لفظ کے متعلق عاطف بھائی سے گفتگو ہورہی ہے ۔ یہاں اس دھاگے میں اٹھائے گئے کچھ سوالات کا جواب شاید میرے دری ذیل اس مراسلے میں مل جائے ۔
عاطف بھائی ، آپ کا مراسلہ پڑھنے کے بعد یہ قرنطینہ کی بحث دلچسپ لگی سو ذرا سی تحقیق کرنا پڑی ۔ اس کے نتائج یہاں لکھ دیتا ہوں ۔ اس گفتگو کے دو پہلو ہیں ۔ ایک تو قرنطینہ کا تصور یا آئیڈیا اور دوسرے لفظ قرنطینہ کی اصل اور تاریخ۔
چھوت کے امراض کے لئے میڈیکل آئسولیشن یا طبی علیحدگی کا تصور تو ازمنہ قدیم سے مختلف تہذیوں میں چلا آتا ہے ۔ بائبل کے عہدنامہ قدیم کے ایک صحیفے میں بھی اس کا ذکر ہے کہ جو چھ سات سو سال قبل از مسیح میں لکھا گیا۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی متعدد احادیث میں اس کے صاف اور واضح احکامات موجود ہیں ۔ لیکن اس طبی علیحدگی کی مدت مختلف مقامات اور زمانوں میں الگ الگ رہی ہے ۔ اس مدت کے تعین میں اطباء کی آراء کے علاوہ مذہبی روایات کو بھی دخل رہا ہے ۔ اطالوی لفظ quarantina سولہویں صدی میں وجود میں آیا ۔ اس کا اطالوی تلفظ کوا -رن- تینہ ہے ۔( اطالوی زبان میں ٹ کو ت کی طرح پڑھا جاتا ہے)۔ وسط سترہویں صدی میں یہ لفظ انگریزی میں آکر quarantine ہوا۔ اس لفظ کا مطلب اطالوی زبان میں چالیس ہے۔ اس سے پہلے اطالیہ میں trentina رائج تھا یعنی تیس دن کی مدت ۔ لیکن بائبل روایات کو مد نظر رکھتے ہوئے (غالباً پادریوں کی رائے کے زیرِ اثر) تیس دن کی مدت کو بڑھا کر چالیس دن کردیا گیا ۔ ان روایات کی رو سے طوفانِ نوح کی مدت چالیس دن اور رات تھی ۔ عیسی علیہ السلام نے چالیس دن تک تنہائی میں روزے رکھے تھے ۔ وغیرہ وغیرہ۔ (ویسے چالیس دن کی مدت برصغیر اور دیگر جغرافیائی خطوں میں کئی اور طرح سے بھی رائج ہے ۔ مثلاً زچگی کے چالیس دن بعد زچہ کو دوبارہ سے "صحتمند" اور "پاک" سمجھا جاتا ہے ۔ )
مسلمانوں کے قرنطینہ میں چالیس دن کا کہیں ذکر نہیں ملتا۔ یہ مذکور ہے کہ مختلف اطباء مرض کی بنیاد پر مدت کا تعین کرتے تھے ۔ یہ جو آپ نے لکھا کہ بو علی سینا نے اربعینیہ کا لفظ استعمال کیا تھا اس نے مجھے تجسس میں ڈال دیا کیونکہ بو علی سینا زیرِ بحث اطالوی لفظ کی ایجاد سے چھ سو سال پہلے وفات پاگئے تھے۔ اگر آپ اس تحریر کا ربط عنایت کرسکیں تو نوازش ہوگی ۔ یہ قیاس کہ اربعینیہ عربی سے اطالوی زبان میں گیا ہوگا اور وہاں سے قرنطینہ کی شکل میں واپس مشرق میں آگیا تحقیق طلب ہے ۔ قرنطینہ کے لئے عربی میں الحجرالصِحی یعنی میڈیکل آئسولیشن کی اصطلاح استعمال ہوتی ہے ۔ (ایک مصری عالم سے دریافت کیا تو معلوم ہوا کہ معاصر عربی میں اربعینیہ کا لفظ چالیسویں کے لئے استعمال ہوتا ہے اور اس میں کم و بیش اسی قسم کی رسومات و بدعات کی جاتی ہیں کہ جو برصغیر میں چالیسویں پر رائج ہیں) ۔ عربی زبان میں میں قرنطینہ کا لفظ موجود نہیں ہے ۔ بشمول Lane کسی بھی عربی لغت میں نہیں ملتا۔ البتہ فارسی میں قرنطینہ اور قرنطین دونوںمستعمل ہیں ۔ گمان غالب ہے کہ یہ بالترتیب انگریزی لفظ quarantine اور اطالوی لفظ quarantina کی مفرس شکلیں ہیں ۔

انگریزی لفظquarantine بذاتِ خود اطالوی لفظ quarantina سے ماخوذ ہے ۔ بہت عرصہ پہلے یہ لفظ کئی کتابوں اور رسالوں کے مضامین میں متعدد بار نظر سے گزرا ۔ اب یہ یاد نہیں کہ کہاں کہاں دیکھا تھا ۔ ایک کتاب " مشہور مسلم سائنسدان" نام کی یاد پڑتی ہے ۔ میجر آفتاب حسن کی تحریریں اور ان کا رسالہ سائنس بھی یاد پڑتا ہے ۔
لفظ قرنطینہ فیروزاللغات (طبع اول۱۸۹۷ء ) ، فرہنگِ عامرہ (طبع اول ۱۹۳۷ء) ، علمی لغت اور مقتدرہ کی لغتِ کبیر میں بھی موجود ہے ۔ لغت کبیر کے حوالہ جات پر ذرا سی تحقیق کرنے سے معلوم ہوا کہ یہ لفظ مولوی محمد انشاء اللہ خان (ایڈیٹر روزنام وکیل امرتسر) کی کتاب"بست سالہ عہدِ حکومت سلطان عبدالحمید دوئم" کے تیسرے ایڈیشن مطبوعہ ۱۸۹۶ میں موجود ہے ۔ یہ کتاب ویسے تو ایک انگلستانی مصنفہ این ڈی لوسگنان (Annie De Lusignan) کی کتاب ( Twelve Years of Reign of Abdul Hamid II) کا اردو ترجمہ ہے ۔ لیکن اس مختصرکتاب کے آخر میں مولوی صاحب نے کئی ضمیمے بھی منسلک کئے تھے ۔ ایک ضخیم ضمیمہ ان ہفتہ واری خبروں پر مشتمل ہےکہ جو اخبار کو بذریعہ تار موصول ہوتی تھیں ۔ اس ضمیمے میں ہفتہ مختتمہ ۲۹ جون ۱۸۹۶ کے تحت لفظ قرنطینہ صفحہ ۴۶۲ کےحاشیے پر یوں مذکور ہے: جزیرۂ کامران میں جہاں قرنطینہ کیا جاتا ہے پانی کے صاف کرنے کے لیے ایک کل حال میں روانہ کی گئی ہے۔ ( یعنی قرنطینہ "کرنا" ایک قدیم محاورہ ہے)۔
فارسی میں قرنطینہ اور قرنطین دونوں مستعل ہیں ۔ عربی میں لفظ قرنطینہ نہیں ہوتا ۔ ہندی میں اسے کیا کہتے ہیں یہ معلوم نہیں ۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
فارسی میں " قرنطینه" مستعمل ہے۔
اس لفظ کی تحقیق و جستجو کے دوران ہی ایک جگہ یہ فارسی جملہ نظر آیا ۔
فارسی ریڈیو آزادی ۔۔۔
مقام‌های چین بخاطر جلوگیری از شیوع بیماری کرونا ۱۳ شهر این کشور را قرنطین کردند.
چین کے حُکّام نے مرض کا پھیلاؤ روکنے کے لیے تیرہ شہروں کو قرنطین کر دیا۔
 
Top