غم حسین علیہ السلام پر اشعار

فاخر رضا

محفلین
کراچی میں پاکستان بننے کے بعد عاشورہ محرم کا پہلا جلوس۔اس پر سید آل رضا نے اپنی مشہور رباعی لکھی تھی۔
تسکین دہِ اندوہِ نہاں مجلس ھے
غم اپنا بہلتا ھے جہاں مجلس ھے
اللہ رے غریب الوطنی کا عالم
ہم پوچھتے پھرتے ھیں کہاں مجلس ھے
 

نور ازل

محفلین
افضل ہے کُل جہاں سے گھرانہ حسین کا
نبیوں کا تاجدار ہے نانا حسین کا
اک پل کی تھی بس حکومت یزید کی
صدیاں حسین کی ہیں زمانہ حسین کا
 

الف نظامی

لائبریرین
اللہ اللہ وہ شبیر کا زورِ بازو
ایک ہی وار میں کر دی صفِ اعدا، خالی

وہ تو اک سجدہ شبیر نے رکھ لی عزت
ورنہ ہو جاتی خدا والوں سے دنیا ، خالی
(سید نصیر الدین نصیر)​
 
غمِ حسین میں ڈوبی ہے محرم کی ہر شام
میں تمہیں کیسے کہہ دو نیا سال مبارک

رونے والا ہوں شہید کربلا کے غم میں
کیا مقصد نہ دیں گے ساقی کوثر مجھے

افضل ہے کُل جہاں سے گھرانہ حسین کا
نبیوں کا تاجدار ہے نانا حسین کا
اک پل کی تھی بس حکومت یزید کی
صدیاں حسین کی ہیں زمانہ حسین کا

تجھ کو معلوم نہیں غم حسین کی حقیقت ورنہ
تو بھی میرے ساتھ بھرے شہر میں ماتم کرتا

اشعار درست نہیں!
 
دیگر شرکاء کے خوب صورت اشعار کو پڑھیے ، اس سے بڑھ کر عقیدت کا اظہار کیا ہوگا!
سر ، ماشاء اللہ شرکاء نے بہت خوبصورت اشعار دھاگے میں شریک فرمائیں ہیں ۔
ہم نے بھی اس عقیدت میں حصہ داری کے لیے اشعار اس دھاگے میں شریک کردے تھے ، ہاں اس بات کا اقرار ہے کہ ہم سخن شناس نہیں اس لیے نثری اشعار پوسٹ کردیے ۔معذرت خواہ ہیں ۔
 
انصاف کی نہ ایک نے کی چشم نیم باز
کھولے ستم کے ہاتھ زبانیں کیاں دراز

قتل امام مقصد و تیاری نماز
بدتر تھے کافروں سے مسلمان کربلا
 
Top