آج کی دلچسپ خبر!

ملیحہ لودھی پانچ کامیاب ترین سفارتکار خواتین کی فہرست میں شامل

l_447961_093841_updates.jpg
اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی کا نام دنیا کیپانچ کامیاب ترین خواتین سفارتکاروں کی فہرست میں شامل کرلیا گیا ہے۔
گزشتہ روزسفارتکاروں کے عالمی دن کے موقع پر روس کی سرکاری ویب سائٹ نے ملیحہ لودھی کا نام دنیا کی پانچ کامیاب ترین خواتین کی فہرست میں شامل کرلیا۔

Malikha-Lodhi_01.jpg

ویب سائٹ کے مطابق ملیحہ لودھی مسلمان ممالک میں مقبول ترین شخصیت ہیں۔
واضح رہےڈاکٹر ملیحہ لودھی کو فروری 2015 میں پاکستان کی جانب سے اقوامِ متحدہ میں مستقل مندوب تعینات کیا گیا تھا اور اب تک وہ اس عہدے پر اپنی خدمات انجام دے رہی ہیں۔
ملیحہ لودھی دو مرتبہ امریکا میں پاکستانی سفیر تعینات رہیں اور اس کے علاوہ وہ برطانیہ میں پاکستانی ہائی کمشنر کے عہدے پر بھی اپنے فرائض انجام دے چکے ہیں۔

Malikha-Lodhi_02.jpg

اس فہرست میں روس کی سفارت کار الیانورا مترافونوا سرِ فہرست ہیں جبکہ دیگر خواتین میں کرغیزستان کی روزا اتن بائیوا، ہالینڈ کی رینے جونزبوس اور سوئیڈن کی ایلوا ماڈال شامل ہیں۔
 
مانچسٹر(نیوز ڈیسک)لوگ دوسروں کے جنازے میں تو شرکت کرتے ہیں لیکن ایک برطانوی بڑھیا نے اپنے ہی جنازے میں شرکت کا اہتمام کر لیا ہے۔ اخبار ’دی مرر‘ کے مطابق 93 سالہ خاتون ایتھل لیتھر کا کہنا ہے کہ وہ تقریبات میں شرکت کی بہت شوقین ہیں اور ان کی خواہش تھی کہ اپنی آخری رسوم میں بھی شرکت کریں۔ اپنی اس عجیب و غریب خواہش، اور اسے پورا کرنے کے لئے کیا طریقہ اپنایا، اس کے بارے میں بات کرتے ہوئے ایتھل نے بتایا”میں یہ برداشت نہیں کرسکتی کہ اپنی آخری رسومات کی تقریب میں شرکت سے محروم رہوں۔،ا س لئے میں نے فیصلہ کیاکہ مرنے سے پہلے ہی اپنی آخری رسومات کی تقریب منعقد کرلوں۔ میں نے ایک مقامی کلب میں اس تقریب کے لئے بکنگ کروالی ہے اور دوستوں عزیزوں سے کہہ دیا ہے کہ میری آخری رسومات میرے مرنے سے پہلے ہی ہوں گی۔
news-1518533103-7387.jpg
 
امریکا میں غربت سے برا حال، گندگی کے ڈھیر
l_447972_110730_updates.jpg
جس وقت امیر ترین طبقہ پورے ملک کو نچوڑ کر اسے کھوکھلا بنا رہے ہیں اس وقت سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا امریکا اپنے عوام کو معیاری معیارِ زندگی فراہم کرے گا یا نہیں۔ یہ بھی اہم بات ہے کہ اس مقصد کے حصول کیلئے کتنے لوگوں کو قربانی دینا پڑے گی۔ امریکا دنیا کا امیر ترین ملک ہے اور اس بات کا اندازہ اس کی خام جی ڈی پی دیکھ کر ہوتا ہے لیکن حالت یہ ہے کہ یہاں بچوں کی ایک بڑی تعداد کھلے گٹر اور جگہ جگہ پھیلے کچرے اور گندگی کی وجہ سے بیمار ہو رہے ہیں۔
یہ انکشافات کسی اور نے نہیں بلکہ اقوام متحدہ کی جانب سے گزشتہ سال کرائے گئے ایک سروے کے نتیجے میں کیے گئے ہیں۔ اس سروے کیلئے امریکا کے غریب ترین علاقوں میں مسلسل دو ہفتوں تک ریسرچ کی گئی۔ اقوام متحدہ کی یہ رپورٹ گزشتہ سال دسمبر میں جاری کی گئی تھی۔

US-report_L1.jpg

رپورٹ کی تیاری کیلئے ماہرین کی ٹیم نے کیلیفورنیا، الاباما، جورجیا، مغربی ورجینیا اور واشنگٹن ڈی سی (دارالحکومت) کا دورہ کیا۔ اقوام متحدہ کے نمائندہ برائے غربت اور حقوق انسانی فلپ آلسٹن نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ امریکا دنیا کے امیر ترین، انتہائی طاقتور اور ٹیکنالوجی کے لحاظ سے جدید ترین ملکوں میں سے ایک ہے لیکن تمام تر دولت، طاقت اور ٹیکنالوجی کے باوجود ان مسائل کو حل نہیں کیا جا رہا جن کی وجہ سے ملک کے 4؍ کروڑ افراد بدستور غربت میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
انہوں نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ میں نے لاس اینجلس میں کئی غریب لوگوں سے ملاقات کی، سان فرانسسکو میں ایک پولیس والا بے گھر افراد کے ایک گروپ سے کہہ رہا تھا کہ اس جگہ سے ہٹ جائو، لیکن اس کے پاس اس سوال کا کوئی جواب نہیں تھا جو ان بے گھر افراد نے پوچھا کہ یہاں سے ہٹ کر کہاں جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ان ریاستوں میں کئی ایسے مقامات ہیں جہاں کچرا کھلے عام پھینکا جاتا ہے اور مقامی حکومتیں حفظانِ صحت کو اپنی ذمہ داری نہیں سمجھتیں، غریب لوگوں کیلئے متعارف کرائے جانے والے ہیلتھ پروگرامز میں دانتوں کے مسائل کی سہولت شامل نہیں، ان ریاستوں میں خاندانی نظام تباہ ہو رہا ہے، شرح اموات بڑھ رہی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گٹر کے کچرے اور غلاظت سے بھرے ہوئے علاقے لائونڈیس کائونٹی الاباما میں موجود ہیں جس سے صحت کے مسائل پیدا ہو رہے ہیں خصوصاً ہوک ورم نامی بیماری پیدا ہو رہی ہے جو عمومی طور پر غریب ترین ملکوں میں پائی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ دیکھیں تو نیویارک کا سب وے سسٹم زوال کا شکار ہے کیونکہ یہاں سرمایہ کاری نہیں کی جا رہی اور کرپشن زیادہ ہے۔
گزشتہ موسم سرما کی بات کی جائے تو زیر زمین ایک ٹرین پھنس گئی جس کی وجہ سے کئی مسافروں کو بغیر ایئر کنڈیشن کے اندھیرے میں ایک گھنٹے تک مدد کیلئے آہ و بکا کرنا پڑی۔

US-report_L2.jpg

دارالحکومت واشنگٹن کی بات کی جائے تو میٹرو ٹرین ہمیشہ دیر سے آتی ہے اور ناقابل بھروسہ بھی ہے، ٹرینوں میں آگ لگنے کے واقعات بڑھ رہے ہیں، پل ٹوٹ رہے ہیں، بالٹی مور میں درجنوں اسکولز ایسے ہیں جہاں سردیوں میں گرمی پیدا کرنے کا کوئی نظام نہیں جبکہ امریکی انتظامیہ جس ایک شعبے میں زیادہ سرمایہ کاری کر رہی ہے وہ جیل خانہ جات کا شعبہ ہے یا پھر جنگ کا۔
ملک میں طلبہ کی ایک بڑی تعداد 14؍ کھرب ڈالرز کی مقروض ہے۔ جہاں تک صحت کے شعبے کی بات کی جائے تو 45؍ ہزار لوگ صرف اسلئے سالانہ مر رہے ہیں کیونکہ ہیلتھ کیئر تک رسائی ان کے بس کی بات نہیں۔ اس کے بعد پانی کے مسائل آتے ہیں، ملک بھر میں ایسی تین ہزار کائونٹیز ہیں جہاں پانی کی سپلائی میں سیسہ پایا گیا ہے لیکن مسائل کے حل کیلئے کچھ نہیں کیا جا رہا۔

حیرانی کی بات یہ ہے کہ مسائل سے بھرپور علاقوں میں زیادہ سے زیادہ عمر کی حد 64؍ سال ہے جبکہ صرف 6؍ گھنٹے دور موجود امیروں کے علاقے میں زیادہ سے زیادہ عمر کی حد 82؍ سال ہے۔ ایسے ملک میں یہ باتیں حیران کن نہیں جہاں امیر لوگ امیر ترین جبکہ غریب غریب ترین ہوتے جا رہے ہیں جبکہ متوسط طبقہ تباہ ہو رہا ہے۔
 
دنیا کے مختلف امیر ترین افراد کی بے پناہ دولت

l_448546_101146_updates.jpg
دنیا کے مختلف ملکوں میں اگر ان ہی کے ملکوں کے امیر ترین افراد کی حکومت قائم کر دی جائے تو یہ اپنی دولت سے کئی دنوں تک پورا ملک چلا سکتے ہیں۔
یہ دلچسپ سروے بلوم برگ کی جانب سے کیا گیا ہےجس میں بتایا ہے کہ مختلف ملکوں کے امیر ترین افراد اپنے ملک کی عوام کو کتنے دن تک کھانا پینا فراہم کرسکتے ہیں۔

Jeff%20American%2001_l.jpg

اس سروےکے مطابق امریکی ارب پتی جیف بیزوس کے پاس ننانوے ارب ڈالر کی رقم ہے جس سے وہ اکیلے 5روز تک امریکا کو چلا سکتے ہیں۔

Spain%2002_l.jpg

امانشیو اورٹیگا 48 دن تک اسپین کو اپنی جیب سے چلا سکتے ہیں۔

france%2003_l.jpg

فرانس کے برنارڈ آرنالٹ کے پاس فرانس کے 15دن کا خرچہ موجود ہے۔

Mexico%2004_l.jpg

کارلوس سلم کو اگر میکسیکو دے دیا جائے تو ان کی عوام کو 82 دن تک فکر کی کوئی ضرورت نہیں۔

China%2005_l.jpg

دنیا کے سب سے بڑے ملک چین کو جیک ما نامی ارب پتی 4دن تک چلا سکتا ہے۔

India%2006_l.jpg

سوا ارب سے زائد آبادی کے ملک بھارت کو مکیش امبانی کے حوالے کر دیا جائے تو وہ اسے اکیلے 20دن تک ملک کو چلا سکتے ہیں۔

hong%20kong%2007_l.jpg

ہانگ کانگ کواگر، لی کا شینگ کے سپرد کیا جائے تو وہ 191 دن تک اسے اپنے خزانے سے چلا سکتے ہیں۔

Brazil%2008_l.jpg

برازیل کے خورخے پاولو لیمان کے پاس اپنے ملک کا 13دن کا خرچہ پانی موجود ہے۔

Italy%2009_l.jpg

اٹلی کے جیووانی فرارو اور اہل خانہ9 دن تک اٹلی کو چلا سکتے ہیں۔

germany%2010_l.jpg

اور جرمنی کے ڈائٹر شوارز 5دن تک اپنے ملک کا خرچہ اپنی جیب سے پورا کر سکتے ہیں۔
 
مردوں کے سامنے بغیر آستین کے کپڑے پہننا عورت کی ذلت ہے:سابق کینیڈین وزیراعظم

news-1518678194-7214.jpg

کینیڈا کی سابق وزیراعظم کیم کیبل نے خاتون ٹی وی میزبانوں کو مردوں کے سامنے بغیرآستین کے والے کپڑوں پہننے پر تنقید کانشانہ بنایاہے۔سابق وزیراعظم کی سوشل میڈیا سائٹ ٹوئٹرپر ان کے پیغام سے بحث چھڑ گئی ہے جس میں انھوں نے کہاتھاانھیں سوٹ پہنے مردوں کے سامنے ٹی وی پر بغیر آستین کے کپڑے پہنی خواتین عجیب لگتی ہے۔انھوں نے اپنے پیغام میں کہاکہ وہ مردوں کے سامنے بغیر آستین کپڑے پہننا عورت کی ذلت محسوس کرتی ہیں۔ان کاکہناتھا کہ ننگے بازوں کے ساتھ خواتین کی ساکھ اورعزت پرحرف آتا ہے.ان کے ٹوئٹر کی ٹوئیٹ پر تنقید کرتے ہوئے لوگوں نے کہا کہ عورت کے صلاحیتوں پر توجہ مرکوز رکھنی چاہیے نہ کہ ان کے کپڑوں پر ۔کسی نے کہا سابق امریکی صدر بارک اوباما کی بیوی مشل اوباما متعدد باربغیر آستین کے کپڑے پہنتی ہے جبکہ کسی نے کینیڈا کی وزیراعظم پر ذاتی حملہ کرتے ہوئے کہاانھوں نے خود بحیثیت اٹارنی جنرل 1990بھڑکیلے کپڑے زیب تن کیے تھے۔
 
دہی دل کے دورے کے خطرا ت کم کرسکتی ہے، نئی تحقیق
l_449636_113541_updates.jpg

نئی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ ہفتے میں دو بار دہی کھانے سے دل کے دورے کے خطرات کو 30فیصد تک کم کیا جاسکتا ہے۔
برطانوی اخبار ’’ڈیلی میل‘‘ کے مطابق ہفتے میں کم از کم دو مرتبہ بھرپور دہی کھانے سے ہارٹ اٹیک یا اسٹروک کے خطرات خواتین میں 30فیصد جبکہ مردوں میں 19فیصد تک کم ہوجاتے ہیں۔
محققین کو یقین ہے کہ قدرتی دہی کے خمیر اور کیلشیم کے مواد کا مجموعہ دل کو لاحق خطرات میں مفید ثابت ہوتا ہے۔
تحقیق کے نتائج سے پتہ چلا ہے کہ دہی کا تنہا استعمال یا فروٹ ، سبزیوں اور اناج کے ساتھ خوراک کا مستقل حصہ بنانا دل کی صحت کے لئے فائدہ مند ہوسکتا ہے۔

yogurt_02.jpg

تحقیق کے دوران 30سے 55سال عمر کی 55ہزار سے زائد خواتین جبکہ 40سے 75سال کے 18ہزار سے زائد مردوں کا تجزیہ کیا گیا، تحقیق میں شامل یہ تمام افراد 30سال تک کے عرصے سے بلند فشارِ خون(ہائی بلڈ پریشر)کا شکار تھے۔
شرکاء سے اُن کی روزمرہ خوراک سے متعلق ایک سوالنامہ پُر کرایا گیا ، جسے محققین نے دہی کے اوسط استعمال کا اندازہ لگانے کے لئے استعمال کیا۔
تحقیق کے نتائج امریکن جنرل آف ہائپرٹینشن میں شائع کیے گئے ہیں۔واضح رہے کہ صرف امریکا میں ہرسال 15لاکھ سے زائد افراد دل کے دورے یا اسٹروک کا شکار ہوتے ہیں۔
 
بھارت:خود کو مرد ظاہر کرکے خاتون نے دو شادیاں کرلیں

l_449616_094329_updates.jpg

بھارت میں ایک خاتون نےمرد کا روپ دھار کر دوعورتوں سے شادی کرلی جبکہ جہیز کے لئے اُنہیں تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست اترپردیش کے شہر بجنور کی رہائشی سوئٹی سین بچپن ہی سے لڑکا بن کر رہتی تھی، 2013ء میں اُس نے کرشنا کے نام سے فیس بک پر اکاؤنٹ بنایا اور مردانہ روپ میں اپنی تصاویر پوسٹ کیں۔
پولیس کاکہنا ہے کہ سوئٹی سین نے سوشل میڈیا پر کئی خواتین سے دوستی کی جبکہ 2014ء میں خود کو علی گڑھ کے ایک بزنس مین کا بیٹا ظاہر کرکے ریاست اُتراکھنڈ کی ڈبل ماسٹرز خاتون کامینی سے شادی کرلی۔
شادی کے بعد سوئٹی نے جہیز کے لئے کامینی کو مارنا پیٹنا شروع کردیا اور مبینہ طور پر اُس کے گھر والوں سے ساڑے 8لاکھ روپے وصول کرلئے۔
کامینی نے میڈیا کو بتایا کہ سوئٹی سین شادی کے بعدخود کو مردظاہر کرنے کے لئے سگریٹ اور شراب نوشی بھی کرتی تھی۔
پولیس کے مطابق سوئٹی سین نے دوسال بعد ایک اور خاتون نیشا سے شادی کی اور کرائے کے گھر میں دونوں بیویوں کو ساتھ رکھا تاہم نیشا کو شک ہوگیا کہ مرد سمجھ کرجس سے شادی کی ہے وہ مرد نہیں بلکہ عورت ہے تو اُس نے تھانے میں رپورٹ درج کرادی، جس پر پولیس نے سوئٹی سین کو گرفتار کرکے جعلسازی اور دھوکا دہی کا مقدمہ درج کرلیا۔
دوان تفتیش سوئٹی سین نے پولیس کو بتایا کہ وہ بچپن ہی سے لڑکوں جیسے کپڑے پہنتی اور ہیئراسٹائل رکھتی تھی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ سوئٹی سین کے گھروالوں کو بھی تلاش کیا جارہا ہے کیونکہ دونوں شادیوں کے وقت وہ بھی تقریب میں موجودتھے جبکہ شادی کے بعد وہ اُس کے گھر بھی گئے تھے۔
 
لاہور میں نئی اور پرانی گاڑیوں کا رنگا رنگ موٹرشو
l_450852_072015_updates.jpg
لاہور میں نئی اور پرانی گاڑیوں کا رنگا رنگ موٹر شو سجا جس میں کار لورز کی بڑی تعداد نے بھرپور شرکت کی۔

Lahore.jpg

خوبصور ت اور دلفریب کار شو، منچلے ہیوی بائیکس بھی لے کر پہنچ گئے، نئے اور پرانے ماڈلز کی چمچماتی گاڑیوں کے موٹر شو نے ایسا سحر طاری کیا کہ دیکھنے والے دیکھتے ہی رہ گئے، کسی نے سلفیاں بنائیں تو کوئی موٹربائیکس اور کاروں کی تصویریں بناتا دکھائی دیا۔

Lahore0e.jpg

شرکاء نےموٹر شو کے انعقاد کو سراہا، ان کا کہنا تھا کہ ایسے ایونٹس سے گاڑیوں کے بارے میں بھرپور معلومات میسر آتی ہیں۔

Lahore01.jpg

موٹر شو میں نئے ماڈلز کے ساتھ کلاسک گاڑیاں بھی رکھی گئی تھیں، جن میں شرکاء نے گہری دلچسپی لی۔
 
سعودی عرب: پہاڑوں پر کُندہ اونٹوں کے پراسرار نقوش دریافت

l_450479_031010_updates.jpg

ماہرین آثار قدیمہ نے سعودی عرب کے پہاڑوں پر اونٹوں کے پراسرار نقوش دریافت کیے ہیں جو بلند پہاڑوں پر کندہ کر کے بنائے گئے ہیں۔
برطانوی اخبار ڈیلی میل کے مطابق سعودی عرب کےشمال مغربی صوبے الجوف کی پہاڑیوں پر دریافت ہونے والے اونٹوں کے نقوش 2 ہزار سال پرانے ہیں جن میں سے کچھ نامکمل ہیں۔

camel%2001_l.jpg

ماہرین آثار قدیمہ اس دریافت پر حیرت زدہ ہیں کیونکہ الجوف ایک صحرائی علاقہ ہے اور وہاں اس قسم کی قدیم باقیات یا نقوش کا ملنا ناممکن ہے۔
یہ دریافت سعودی اور فرانسیسی ماہرین آثارقدیمہ کی ایک مشترکہ ٹیم نے کی ہے۔ جن کا کہنا ہے کہ الجوف کے صحرائی علاقےسے برآمد ہونے والے نقوش اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ وہاں کسی زمانے میں تہذیب کا وجود تھا۔

camel%2002_l.jpg

سعودی کمیشن برائے سیاحت اور قومی ورثہ کی رپورٹ کے مطابق 56 مقامات پر ’راک آرٹ‘ دریافت کیا گیا ہے جن میں الجوف اور تبوک بھی شامل ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پہاڑوں پرکندہ مجسموں میں ایک جگہ اونٹ اور گدھے کا مجسمہ بھی ملا ہے۔

camel%2003_l.jpg

ماہرین آثار قدیمہ کا کہنا ہے کہ دریافت ہونے والے تمام مجسمے تاریخی اہمیت کے حامل ہیں لیکن اونٹ کے ساتھ گدھے کا مجسمہ انتہائی منفرد ہے کیونکہ اس سے قبل قدیم دور کے آثار میں گدھے کا نقش یا مجسمہ کبھی نہیں ملا۔

camel%2004_l.jpg

2 ہزار سال گزر جانے کے باعث یہ مجسمے خراب اور نامکمل ہیں لیکن بعض اب بھی بہتر حالت میں موجود ہیں۔
 
بیوی کو شوارمہ دلانے سے انکار کرنا شوہر کو مہنگا پڑ گیا

l_450873_012410_updates.jpg

اکثر اوقات دنیا بھر سے میاں بیوی کے کشیدہ تعلقات پر مبنی کئی واقعات سامنے آتے رہتے ہیں جس میں شوہر اور بیوی چھوٹی چھوٹی باتوں پر طلاق دینے یا مانگنے سے بھی گریز نہیں کرتے۔
ایسا ہی ایک واقعہ مصر میں دیکھنے کو ملا جہاں شوارمہ نہ دلانے پر چالیس دن کی دلہن نے شوہر سے طلاق لینے کا فیصلہ کرلیا۔تفصیلات کے مطابق مصری خاتون سمیحہ نے عدالت میں اپنے شوہر کو کنجوس قرار دے کر طلاق لینے کے لیے درخواست جمع کرادی ہے، طلاق کی درخواست پر سماعت اگلے ہفتے ممکن ہے۔
مصری خاتون کا کہنا تھا کہ جوس پلانے کے بعد شوارمہ کھانے کو کہا تو شوہر نے فضول خرچی کا الزام لگا کر بد تمیزی کی۔اس خاتون نے بتایا کہ چالیس روز قبل ہماری شادی روایتی طور پر والدین کی پسند سے ہوئی تھی اور میری پہلی ملاقات محض دو ماہ قبل شادی کی تاریخ رکھنے کی تقریب کے دوران ہوئی اس لیے مجھے شوہر کے مزاج اور ان کی کنجوس طبیعت کا اندازہ نہیں ہوسکا تھا جس کی وجہ سے شادی کے محض چالیس دن بعد ہی مسائل پیدا ہو گئے ہیں اور بخیل طبیعت کے باعث اب میرے لیے اپنے شوہر کے ساتھ رہنا ناممکن ہوگیا ہے اس لیے طلاق جیسا انتہائی قدم اُٹھایا ہے۔
 

یاز

محفلین
بیوی کو شوارمہ دلانے سے انکار کرنا شوہر کو مہنگا پڑ گیا

l_450873_012410_updates.jpg

اکثر اوقات دنیا بھر سے میاں بیوی کے کشیدہ تعلقات پر مبنی کئی واقعات سامنے آتے رہتے ہیں جس میں شوہر اور بیوی چھوٹی چھوٹی باتوں پر طلاق دینے یا مانگنے سے بھی گریز نہیں کرتے۔
ایسا ہی ایک واقعہ مصر میں دیکھنے کو ملا جہاں شوارمہ نہ دلانے پر چالیس دن کی دلہن نے شوہر سے طلاق لینے کا فیصلہ کرلیا۔تفصیلات کے مطابق مصری خاتون سمیحہ نے عدالت میں اپنے شوہر کو کنجوس قرار دے کر طلاق لینے کے لیے درخواست جمع کرادی ہے، طلاق کی درخواست پر سماعت اگلے ہفتے ممکن ہے۔
مصری خاتون کا کہنا تھا کہ جوس پلانے کے بعد شوارمہ کھانے کو کہا تو شوہر نے فضول خرچی کا الزام لگا کر بد تمیزی کی۔اس خاتون نے بتایا کہ چالیس روز قبل ہماری شادی روایتی طور پر والدین کی پسند سے ہوئی تھی اور میری پہلی ملاقات محض دو ماہ قبل شادی کی تاریخ رکھنے کی تقریب کے دوران ہوئی اس لیے مجھے شوہر کے مزاج اور ان کی کنجوس طبیعت کا اندازہ نہیں ہوسکا تھا جس کی وجہ سے شادی کے محض چالیس دن بعد ہی مسائل پیدا ہو گئے ہیں اور بخیل طبیعت کے باعث اب میرے لیے اپنے شوہر کے ساتھ رہنا ناممکن ہوگیا ہے اس لیے طلاق جیسا انتہائی قدم اُٹھایا ہے۔
یوں شوارمے کی بھی بچت ہوئی اور جان بھی چھوٹی۔
 

زیک

مسافر
بیوی کو شوارمہ دلانے سے انکار کرنا شوہر کو مہنگا پڑ گیا

l_450873_012410_updates.jpg

اکثر اوقات دنیا بھر سے میاں بیوی کے کشیدہ تعلقات پر مبنی کئی واقعات سامنے آتے رہتے ہیں جس میں شوہر اور بیوی چھوٹی چھوٹی باتوں پر طلاق دینے یا مانگنے سے بھی گریز نہیں کرتے۔
ایسا ہی ایک واقعہ مصر میں دیکھنے کو ملا جہاں شوارمہ نہ دلانے پر چالیس دن کی دلہن نے شوہر سے طلاق لینے کا فیصلہ کرلیا۔تفصیلات کے مطابق مصری خاتون سمیحہ نے عدالت میں اپنے شوہر کو کنجوس قرار دے کر طلاق لینے کے لیے درخواست جمع کرادی ہے، طلاق کی درخواست پر سماعت اگلے ہفتے ممکن ہے۔
مصری خاتون کا کہنا تھا کہ جوس پلانے کے بعد شوارمہ کھانے کو کہا تو شوہر نے فضول خرچی کا الزام لگا کر بد تمیزی کی۔اس خاتون نے بتایا کہ چالیس روز قبل ہماری شادی روایتی طور پر والدین کی پسند سے ہوئی تھی اور میری پہلی ملاقات محض دو ماہ قبل شادی کی تاریخ رکھنے کی تقریب کے دوران ہوئی اس لیے مجھے شوہر کے مزاج اور ان کی کنجوس طبیعت کا اندازہ نہیں ہوسکا تھا جس کی وجہ سے شادی کے محض چالیس دن بعد ہی مسائل پیدا ہو گئے ہیں اور بخیل طبیعت کے باعث اب میرے لیے اپنے شوہر کے ساتھ رہنا ناممکن ہوگیا ہے اس لیے طلاق جیسا انتہائی قدم اُٹھایا ہے۔

یوں شوارمے کی بھی بچت ہوئی اور جان بھی چھوٹی۔
شاورما
 
بہت شکریہ جناب اصلاح اور معلومات میں اضافے کے لئے۔
تاہم مجھے لگتا ہے کہ سارے پاکستان کے بورڈز کی تدوین کرنی پڑے گی۔
Jutt-Chicken-Shawarma-Hospital-Bazar-Okara.jpg


647225-imageedit-1387346049-739-640x480-640x480.jpg
اصل میں یہ لفظ شاورما ہی ہے ، مگر پاکستان میں اسے لوگ شوارما کہتے ہیں یہ غلط العوام ہے، اب چونکہ بہت بری طرح اس کا غلط تلفظ رائج ہوچکا ہے تو پاکستان میں اسے شوارما ہی کہنا پڑے گا۔
 
استنبول، یہاں بلی عام لوگوں کی زندگی کا حصہ ہیں

l_451355_024042_updates.jpg

ترکی کے سب سے بڑے شہر استنبول کی مرکزی شاہراہوں کے پیچھے تنگ گلیوں میں چھتوں اور کھڑکیوں پر بلی نظرآنا عام بات ہے۔ اگر آپ استنبول جائیں تو آپ کویہ بلی گھروں کے دروازوں کے باہر اور ہر نکڑ پر آرام کرتی نظر آئیں گی۔

Cats_01.jpg

دھوپ تاپتی اور ادھر ادھر خوراک کی تلاش میں پھرتی یہ بلی یورپ کے اس سب سے بڑے شہر کی روزمرہ زندگی کا اٹوٹ انگ ہیں۔ یہ ہر جگہ موجود ہوتی ہیں ، یہاں تک کہ بلند و بالا عمارتوں میں موجود دفاتر بھی ان کی پہنچ سے باہر نہیں اور تو اور یہ آپ کو اونچے اونچے اسٹولز پربھی محو خواب نظر آجائیں گی۔

Cats_02.jpg

دکاندار اور مقامی لوگ اپنے علاقوں کی بلیوں کو ناموں سے جانتے ہیں اور ا ن کے قصے اس طرح سناتے ہیں جیسے اپنے دوست کے بارے میں گفتگو کررہے ہوں۔ استنبول کے بعض شہری انھیں سرد راتوں کی شدت سے بچانے کے لیے خصوصی انتظامات کرتے ہیں۔

Cats_06.jpg

بعض افراد تو انھیں اپنے گھر لے جاتے ہیں۔ پالتوں جانوروں کی دکان میں کام کرنے والے ایک شخص کا کہنا تھا کہ بلیوں کے معاملے میں لوگ پیسوں کی پرواہ نہیں کرتے ۔

Cats_03.jpg

یہ لنگڑی ، نابینا یا پیٹ کی تکلیف میں مبتلا بلیوں کو لے جاکر جانوروں کے اسپتال میں ان کا علاج کراتے ہیں اور جب وہ صحت یاب ہوجاتی ہیں تو پھر انھیں گلیوں میں دوبارہ چھوڑ دیتے ہیں۔

Cats_04.jpg

ایک مقامی خاتون ہیرڈریسر کا کہنا تھا کہ وہ فرست کے لمحات میں ایک قریبی پارک میں جاکر دوبلیوں کی دیکھ بھال کرتی ہیں، اس طرح وہ ذہنی سکون حاصل کرتی ہیں۔

Cats_05.jpg

جبکہ کاغذ چننے والا ایک شخص اپنے ٹھیلے کے ایک کونے پر مرغی کا ابلا ہوا گوشت سڑک پر پھرنے والی بلیوں کے لیے لیکر آتا ہے۔ اس کا کہنا تھا کہ بلی پاک جانور ہیں ۔
 

اے خان

محفلین
استنبول، یہاں بلی عام لوگوں کی زندگی کا حصہ ہیں

l_451355_024042_updates.jpg

ترکی کے سب سے بڑے شہر استنبول کی مرکزی شاہراہوں کے پیچھے تنگ گلیوں میں چھتوں اور کھڑکیوں پر بلی نظرآنا عام بات ہے۔ اگر آپ استنبول جائیں تو آپ کویہ بلی گھروں کے دروازوں کے باہر اور ہر نکڑ پر آرام کرتی نظر آئیں گی۔

Cats_01.jpg

دھوپ تاپتی اور ادھر ادھر خوراک کی تلاش میں پھرتی یہ بلی یورپ کے اس سب سے بڑے شہر کی روزمرہ زندگی کا اٹوٹ انگ ہیں۔ یہ ہر جگہ موجود ہوتی ہیں ، یہاں تک کہ بلند و بالا عمارتوں میں موجود دفاتر بھی ان کی پہنچ سے باہر نہیں اور تو اور یہ آپ کو اونچے اونچے اسٹولز پربھی محو خواب نظر آجائیں گی۔

Cats_02.jpg

دکاندار اور مقامی لوگ اپنے علاقوں کی بلیوں کو ناموں سے جانتے ہیں اور ا ن کے قصے اس طرح سناتے ہیں جیسے اپنے دوست کے بارے میں گفتگو کررہے ہوں۔ استنبول کے بعض شہری انھیں سرد راتوں کی شدت سے بچانے کے لیے خصوصی انتظامات کرتے ہیں۔

Cats_06.jpg

بعض افراد تو انھیں اپنے گھر لے جاتے ہیں۔ پالتوں جانوروں کی دکان میں کام کرنے والے ایک شخص کا کہنا تھا کہ بلیوں کے معاملے میں لوگ پیسوں کی پرواہ نہیں کرتے ۔

Cats_03.jpg

یہ لنگڑی ، نابینا یا پیٹ کی تکلیف میں مبتلا بلیوں کو لے جاکر جانوروں کے اسپتال میں ان کا علاج کراتے ہیں اور جب وہ صحت یاب ہوجاتی ہیں تو پھر انھیں گلیوں میں دوبارہ چھوڑ دیتے ہیں۔

Cats_04.jpg

ایک مقامی خاتون ہیرڈریسر کا کہنا تھا کہ وہ فرست کے لمحات میں ایک قریبی پارک میں جاکر دوبلیوں کی دیکھ بھال کرتی ہیں، اس طرح وہ ذہنی سکون حاصل کرتی ہیں۔

Cats_05.jpg

جبکہ کاغذ چننے والا ایک شخص اپنے ٹھیلے کے ایک کونے پر مرغی کا ابلا ہوا گوشت سڑک پر پھرنے والی بلیوں کے لیے لیکر آتا ہے۔ اس کا کہنا تھا کہ بلی پاک جانور ہیں ۔
مجھے بھی بلیاں بہت پسند ہے.
 
دبئی : بھارتی لڑکی نے 102زبانوں میں گانے کا ریکارڈ قائم کردیا
دبئی میں رہنے والی بھارتی لڑکی نے102 زبانوں میں گانے گا کرگنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ کے دو اعزازات اپنے نام کر لیے۔
خلیج ٹائمز کے مطابق’ سچیترا ستیش ‘ نامی 12 سالہ بھارتی لڑکی نے25 جنوری کو دبئی میں بھارتی سفارت خانہ کی ایک تقریب میں اپنے فن کا مظاہرہ کیا اور گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ کے دو اعزازات اپنے نام کر لیے، ایک یہ کہ 102 زبانوں میں گانے گائے اور دوسرا یہ کہ 6 گھنٹے تک وہ مسلسل گانے گاتی رہی۔

dubai%2001_l.jpg

سچیترا نے بھارت کے یوم جمہویہ کے موقع پر یہ عالمی ریکارڈ قائم کیا اور اسے تحفے کے طور پر بھارت کو پیش کیا۔
اس کا تعلق بھارت کے ایک موسیقار گھرانے سے ہے۔ اس نے 8 سال کی عمر سے کلاسیکل موسیقی کا آغاز کیا اور 2016میں مختلف زبانوں میں گانے گانا شروع کر دیے۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئےانہوں نے بتایا کہ ’وہ ایک سال سےاس کنسرٹ کی تیاری کر رہی تھی جس میں انہوں نے مختلف زبانوں کے گانے بھی یاد کرنے شروع کر دیے تھے۔ ‘اس کے علاوہ وہ کئی بھارتی زبانوں میں گانے پہلے بھی گاتی رہی ہیں جن میں ہندی، ملیالم اور تامل اور انگریزی شامل ہے۔

dubai%2002_l.jpg

سال2017میں سچیترا نے جاپانی زبان میں گانا گیا جو اس نے اپنے والد کے ایک جاپانی دوست سے سیکھا تھا۔ اس کے بعد اس نے عربی میں گانے گائے اورپھر فلپائنی زبان میں بھی گائے۔
سچیترا نے بتایا کہ مجھے ایک گانا سیکھنے اور یاد کرنے میں دو گھنٹے لگتے ہیں اور اگر اس کا تلفظ آسان ہوتو صرف آدھے گھنٹے میں بھی گانا یاد ہوجاتا ہے۔
اس کے علاوہ اس نے بتایا کہ کسی مشکل گانے کو یاد کرنے کے لیے وہ اسے بار بار سنتی ہے۔ فرانسیسی، ہنگری اور جرمن زبان کے گانے یاد رکھنا سب سے زیادہ مشکل کام ہے اور انہیں یاد کرنے میں کبھی کبھی دو دن بھی لگ جاتے ہیں۔

dubai%2003_l.jpg

سچیترا سے قبل ومانیہ کی گلوکارہ اینڈرے گوگن نے مسلسل 3 گھنٹےتک گانا گانے کا ریکارڈ قائم کیا تھا جو سچیترا نے توڑ دیا ہے۔
 
دبئی : بھارتی لڑکی نے 102زبانوں میں گانے کا ریکارڈ قائم کردیا
دبئی میں رہنے والی بھارتی لڑکی نے102 زبانوں میں گانے گا کرگنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ کے دو اعزازات اپنے نام کر لیے۔
خلیج ٹائمز کے مطابق’ سچیترا ستیش ‘ نامی 12 سالہ بھارتی لڑکی نے25 جنوری کو دبئی میں بھارتی سفارت خانہ کی ایک تقریب میں اپنے فن کا مظاہرہ کیا اور گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ کے دو اعزازات اپنے نام کر لیے، ایک یہ کہ 102 زبانوں میں گانے گائے اور دوسرا یہ کہ 6 گھنٹے تک وہ مسلسل گانے گاتی رہی۔

dubai%2001_l.jpg

سچیترا نے بھارت کے یوم جمہویہ کے موقع پر یہ عالمی ریکارڈ قائم کیا اور اسے تحفے کے طور پر بھارت کو پیش کیا۔
اس کا تعلق بھارت کے ایک موسیقار گھرانے سے ہے۔ اس نے 8 سال کی عمر سے کلاسیکل موسیقی کا آغاز کیا اور 2016میں مختلف زبانوں میں گانے گانا شروع کر دیے۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئےانہوں نے بتایا کہ ’وہ ایک سال سےاس کنسرٹ کی تیاری کر رہی تھی جس میں انہوں نے مختلف زبانوں کے گانے بھی یاد کرنے شروع کر دیے تھے۔ ‘اس کے علاوہ وہ کئی بھارتی زبانوں میں گانے پہلے بھی گاتی رہی ہیں جن میں ہندی، ملیالم اور تامل اور انگریزی شامل ہے۔

dubai%2002_l.jpg

سال2017میں سچیترا نے جاپانی زبان میں گانا گیا جو اس نے اپنے والد کے ایک جاپانی دوست سے سیکھا تھا۔ اس کے بعد اس نے عربی میں گانے گائے اورپھر فلپائنی زبان میں بھی گائے۔
سچیترا نے بتایا کہ مجھے ایک گانا سیکھنے اور یاد کرنے میں دو گھنٹے لگتے ہیں اور اگر اس کا تلفظ آسان ہوتو صرف آدھے گھنٹے میں بھی گانا یاد ہوجاتا ہے۔
اس کے علاوہ اس نے بتایا کہ کسی مشکل گانے کو یاد کرنے کے لیے وہ اسے بار بار سنتی ہے۔ فرانسیسی، ہنگری اور جرمن زبان کے گانے یاد رکھنا سب سے زیادہ مشکل کام ہے اور انہیں یاد کرنے میں کبھی کبھی دو دن بھی لگ جاتے ہیں۔

dubai%2003_l.jpg

سچیترا سے قبل ومانیہ کی گلوکارہ اینڈرے گوگن نے مسلسل 3 گھنٹےتک گانا گانے کا ریکارڈ قائم کیا تھا جو سچیترا نے توڑ دیا ہے۔
اور چھ گھنٹوں تک گانے سننے والوں کا کیا بنا ؟
 
Top