آج کی دلچسپ خبر!

عالمی یوم خواتین کے موقع پر گوگل نے نیا ڈوڈل جاری کردیا
459714_9233481_updates.JPG
دنیا بھر میں آج خواتین کا عالمی دن منایا جا رہا ہے ۔
اس موقع پر جہاں دنیا بھر میں مختلف سیمینارز اور ورک شاپس اور مختلف ایونٹس منعقد کئے جا رہے ہیں وہیں عالمی شہرت یافتہ سرچ انجن گوگل نے بھی اپنا نیا ڈوڈل جاری کردیا ہے۔
ہر سال کی طرح اس سال بھی خواتین کے عالمی دن کے حوالے جاری کئے گئے اس نئے ڈوڈل میں پاکستان،امریکا، جاپان اور میکسیکو سمیت مختلف ممالک کی 12خواتین فنکاروں کی تیار کردہ تصاویر پر مبنی کہانیوں کو دکھایا گیا ہے ۔

459714_5857655_updates.JPG
جس میں پاکستانی نژاز برطانوی فنکارہ صفا خان کا ہوم لینڈ کے نام سے تصویری کہانی بھی شامل ہیں۔
 
عالمی یوم خواتین پر روسی پولیس کا خواتین کیلئے دلچسپ تحفہ
459750_227717_updates.JPG
دنیا بھر میں آج خواتین کا عالمی دن منایا جا رہا ہے اور اس حوالے سے مختلف تقریبات بھی منعقد کی گئی ہیں۔
روسی پولیس نے بھی اس موقع پر خواتین کے چہروں پر مسکراہٹیں بکھیرنے کی پوری کوشش کی اور یہ دن منانے کے لیے دلچسپ انداز اختیار کرتے ہوئے انہیں گلاب کے پھول پیش کیے۔
پولیس اہلکار گاڑی چلانے والی خواتین کو جب روکتے تو وہ پریشان ہوجاتیں اور گھبرا کر پوچھتیں کہ آخر کیا بات ہے، لیکن جیسے ہی وہ اہلکار کے ہاتھ میں گلاب کی کلی دیکھتیں تو حیران رہ جاتیں۔

459750_1334861_updates.JPG
خواتین کے مطابق جب پولیس اہلکار نے ان کی گاڑی کو روکا تو ان کے ذہن میں صرف چلان کاٹنے کا خیال آیا تھا۔
459750_3291580_updates.JPG
ٹریفک پولیس کایہ اقدام خواتین ڈرائیوروں کو نہ صرف حیران کر دیتا ہے بلکہ نہایت خوشی کا باعث بھی بنتا ہے۔
 

فرقان احمد

محفلین
کراچی، برطانوی دور کی یاد دلاتی قیمتی تعمیرات
456585_9575932_updates.jpg

جب برطانوی نوآبادیاتی حکمراں 1947میں یہاں سے روانہ ہوئے اور پاکستان کا قیام عمل میں آیا تو حالات زیادہ ساز گار نہیں تھے، اس صورتحال میں پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں موجود برطانوی طرز تعمیر یا اس کے زیراثر تعمیراتی نمونوں پر بہت کم توجہ دی گئی۔
اور اب ستر برس بعد برطانوی تعمیرات کے یہ قیمتی نمونے ٹوٹ پھوٹ اور خستہ حالی کا شکار ہیں۔ ان میں سے بہت سے یا تو گرچکےہیں یا پھر انھیں پاکستان کے معاشی دارالحکومت میں موجود رئیل اسٹیٹ ڈیولپرز سے خطرات لاحق ہیں۔
456585_4048538_updates.jpg

کراچی بڑی تیزی کے ساتھ ایک میگا سٹی میں تبدیل ہوچکا ہے، اس حوالے سےمحققین کا کہنا ہے کہ انگلش عہد کی یہ تعمیرات اس دور کی مکمل عکاسی کرتی ہیں۔ان محققین کے مطابق ان عمارتوں کے اصل مالکان وہ لاکھوں مسلمان یا ہندو مہاجرین تھے جو فسادات کے دوران اپنا گھربار چھوڑ کر چلے گئے۔
کراچی کے تاریخی ورثے پر متعدد کتابوں کے مصنف اور اس حوالےسے تحقیق کرنے والے اختر بلوچ کا کہنا ہے کہ مٹی کا ہر بلاک ان تاریخی عمارتوں کو 1947میں چھوڑ کر جانے والوں کی مکمل کہانی بیان کرتا نظرآتا ہے کہ انھوں نے کتنی محبت اور چاہت سے انھیں تعمیر کیا تھا۔
456585_4141928_updates.jpg

انھوں نے مزید کہا کہ جب مجھ جیسے لوگوں کو اس تاریخی ورثے کے ساتھ روارکھے جانیوالےاس عدم توجہی پر مبنی سلوک کو دیکھ کر پشیمانی کا احساس ہوتا ہے تو پھر اس عمارت کو چھوڑ جانے والوں کے خاندان کاکوئی فرد جب کبھی کراچی آئے گا تو وہ کیا محسوس کرے گا؟
کراچی کی آبادی بہت تیزی سے بڑھ رہی ہے اور 2017کےتخمینے کے مطابق تقریباً پونے دو کروڑ ہے جبکہ آزادی کے وقت اس کی آبادی چارلاکھ تھی۔ موجودہ عہد میں شہرمیں ایک ایک انچ جگہ بلڈنگ ڈیولپرز کے لیے انتہائی قیمتی ہوگئی ہے۔
456585_697172_updates.jpg

جہانگیر کوٹھاری پریڈ جوبرطانوی عہد کی ایک شاندار یادگارہے لیکن اب اس کے اردگر د اوورپاس اور بلند وبالا عمارتوں نے اس کی انفرادیت کو گہنادیا ہے۔اس کے ساتھ تعمیر کی گئی چلنے کی خوبصورت جگہ اور برطانوی شاہی دور کے امپریل کسٹمز ہاوس اور دیگر تعمیرات کوگوکہ دوبارہ بحال کرنے کا کام کیا گیا ہے ۔تاہم اس قسم کے اقدامات بہت کم ہیں جبکہ اس کے مقابلے میں اگر گرنے والی عمارتوں کا احاطہ کیا جائے تو وہ بہت زیادہ ہیں۔
تیزی سے بڑھتی ہوئی اربانائزیشن بالخصوص قدیم شہر میں جہاں کثیر المنزلہ رہائشی عمارتوں کی تعمیر زیادہ منافع بخش ہے وہاں بڑے پیمانے پر پرانی تعمیرات کو مہندم کیا گیا ہےلیکن کنکریٹ کی نئی تعمیرات کے ساتھ ساتھ برطانوی عہدکی ان عمارتوں کی باقیات اپنے ساتھ برتی جانیوالی عدم توجہی کااظہارکرتی اب بھی دیکھی جاسکتی ہیں ۔
456585_8070179_updates.jpg

اس حوالے سے کراچی کا علاقہ صدر ،برطانوی عہد کی تاریخی تعمیرات کا سب سے بڑا مرکز ہے جبکہ سندھ کے محکمہ آثار قدیمہ نے مشرقی ضلع میں واقع نوآبادیاتی دورکے جیل کو محفوظ ورثہ قراردیدیا ہے۔
اب تک 170عمارتوں یا جگہوں کو تاریخی ورثےمیں شامل کیا گیا ہے اور یہ عمل اب بھی جاری ہے۔سندھ ثقافتی ورثہ کا تحفظ ایکٹ 1994میں متعارف کروایاگیا تھا ، یہ ایکٹ تاریخی اہمیت کی حامل ،ان تعمیرات کو قانونی تحفظ فراہم کرتی ہے۔

'شدید' معلوماتی! :)
 
شوہر کی بے رخی سے پریشان بیوی کا انوکھا انتقام
459825_9476595_updates.jpg
آج کل بیشتر خواتین اپنے شوہروں سے صرف اس لیے نالاں رہتی ہیں کہ انکے شوہر گھر میں ہر وقت موبائل استعمال کرتے ہیں ، مگر اب شوہر حضرات ہوجائیں ہوشیار کیونکہ انہیں یہ عادت مہنگی بھی پڑسکتی ہے ۔
چین میں بھی شوہر کی ہر وقت موبائل فون پر گیم کھیلنے کی عادت سے پریشان بیوی نے غصے میں انوکھا انتقام لے ڈالا۔شوہر کی بے رْخی سے نالاں خاتون نے چوہے پکڑنے والا گتہ ا س کے منہ پر چپکا دیا ۔
بیوی کی اس اچانک حرکت پر شوہر پہلے تو خوب تلملایا لیکن پھربے چارہ اپنا سا منہ لیکر رہ گیا۔خاتون کے اس انوکھے انتقا م پر مبنی ویڈیوسوشل میڈیا پر کافی مقبولیت حاصل کررہی ہے۔
 
جاپان کی سڑکوں اور باغات میں چیری کے پھولوں کی بہار
460407_597923_updates.jpg
جاپان میں چیری کے پھولوں کی بہار آگئی، پارکس کی رونقیں بحال ہوگئیں، سیاحوں نے قدرتی نظاروں کا لطف اٹھانے کیلئے پارکس کا رخ کرلیا۔موسم سرماکے اختتا م کے سا تھ ہی جا پا ن میں چیر ی کے پھو لو ں کی بہا ر آ گئی ہے جس سے سڑکیں اور با غا ت سفید اور گلابی پھولوں سے سج گئے ہیں۔
460407_6589925_updates.jpg

جاپان کے علاقے Matsuda میں بھی اس سا ل چیر ی کے پھو ل جلد کھِل گئے اور وقت سے پہلے اس بہار نے لوگوں کے چہروں پر خوشیاں بکھیر دی ہیں۔اس موقع پرمختلف پارکس میں بھی سجاوٹ کی گئی ہے جس سے وہاں کی رونقیں بحال ہوگئیں۔
460407_6378457_updates.jpg
جاپانی روایات میں چیری کے پھو لوں کو خا ص اہمیت حا صل ہے لہٰذا ان کے خوبصورت رنگ دیکھنے لیے ہزاروں افراد نے باغات کا رخ کرلیا ہے۔واضح رہے کہ ہر سال ہزاروں کی تعداد میں ملکی و غیرملکی سیاح ان قدرتی نظاروں کا لطف اٹھانے کیلئے یہاں کا رخ کرتے ہیں۔
 
سنگاپور میں سج گیا آئی لائٹ فیسٹیول

461464_132516_updates.jpg
سنگاپور کے مرینا بے واٹر فرنٹ پر چھٹے سالانہ آئی لائٹ فیسٹیول کاآغاز ہوگیا ہے۔
461464_5568879_updates.jpg

آئی لائٹ مرینا بے فیسٹیول میں دنیا کے کئی ممالک کے آرٹسٹوں نے22ماحول دوست لائٹ آرٹ انسٹالیشنز نمائش کے لیے پیش کیے ہیں۔
لائٹ اینڈ نیچر تھیم کے تحت مرینا بے کے 3اعشاریہ5 کلومیٹر لمبے واٹر فرنٹ پرہونے والے آئی لائٹ فیسٹیول میں ر نگوں سے جگمگاتے دلکش وحسین دیوہیکل آرٹ ماڈلز پیش کیے گئے ہیں۔

461464_5042933_updates.jpg
واضح رہے کہ یہ آئی لائٹ فیسٹیول پہلی اپریل تک جاری رہے گا جبکہ اس دوران فیسٹیول میں لاکھوں افراد کی شرکت متوقع ہے۔
 

فہد اشرف

محفلین
ضرور کرنا چاہئے۔
جس ملک میں عوام انٹرٹینمنٹ چینلز سے زیادہ نیوز چینلز میں دلچسپی لیتے ہوں اس کا مطلب ہے کہ عوام حالات حاضرہ سے نسبتا زیادہ با خبر ہیں
شاید اسی لیے نیوز چینلز انٹرٹینمنٹ چینلز سے مقابلے پر اتر آئے ہیں، نیوز چینلز جو کبھی معلوماتی ہوا کرتے تھے وہ اب مضحکہ خیز ہو چکے ہیں۔
ہندوستانی نیوز چینلز کی بات کر رہا ہوں
 
شاید اسی لیے نیوز چینلز انٹرٹینمنٹ چینلز سے مقابلے پر اتر آئے ہیں، نیوز چینلز جو کبھی معلوماتی ہوا کرتے تھے وہ اب مضحکہ خیز ہو چکے ہیں۔
ہندوستانی نیوز چینلز کی بات کر رہا ہوں
پاکستانی چینلز کا بھی حال ایسا ہی ہے ۔
 

محمد وارث

لائبریرین
شاید اسی لیے نیوز چینلز انٹرٹینمنٹ چینلز سے مقابلے پر اتر آئے ہیں، نیوز چینلز جو کبھی معلوماتی ہوا کرتے تھے وہ اب مضحکہ خیز ہو چکے ہیں۔
ہندوستانی نیوز چینلز کی بات کر رہا ہوں
پاکستانی چینلز کا بھی حال ایسا ہی ہے ۔
آج کل نیوز چینلز پر انٹرٹینمنٹ کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا جاتا ہے تا کہ ناظر ٹی وی کے ریمورٹ کنڑول کا کم سے کم استعمال کرے اور اسے "انفو ٹینمنٹ" کہتے ہیں۔ برصغیر میں یہ اصطلاح کافی مقبول ہے اور سارے نیوز چینلز اسی "انفو ٹینمنٹ" کی دوڑ میں لگے ہوئے ہیں۔ ظاہر ہے معیار نے تو گرنا ہی ہے! :)
 
انوکھا واقعہ، اغواء کا ڈرامہ یا جبری شادی؟
462486_1721209_updates.jpg
دوسری شادی کرنے کے لئے اغوا کا ڈراما یا جبری نکاح؟ ،کراچی میں اپنی نوعیت کا منفرد کیس سامنے آگیا۔
بفرزون کے رہائشی ایک شخص نے دوسری شادی کرنے کے لیے اپنے اغوا کا ڈراما کیا ، اغوا کا مقدمہ اس کے بھائی نے درج کرایا، مغوی اگلے روز خود گھر بھی آگیا اور کہا کہ نکاح کرواکر اغواکاروں نے رہا کردیا۔
تیموریہ پولیس کے مطابق بفرزون کے رہائشی سبط انور نامی شخص کے بھائی نے 10 مارچ کو اغوا کا مقدمہ درج کرایا جبکہ 11 مارچ کی صبح سبط انور اپنے گھر پہنچ گیا۔
سبط انور کی اہلیہ نے پولیس کو بتایا کہ اُس کے شوہرنے اسے فون پر بتایا کہ ایک مہینے پہلے اس کی گاڑی سے خاتون اسکول ٹیچر کی ٹانگ ٹوٹ گئی تھی اور اغوا کاروں نے اسی خاتون کے ساتھ زبردستی نکاح کرادیا۔
پولیس نے موبائل نمبر کی لوکیشن پر چھاپا مارا تاہم کوئی کامیابی نہیں ہوئی، پولیس کا دعویٰ ہے کہ سبط انور نے دوسری شادی کرنے کے لیے اپنے ہی اغوا کا ڈراما کیا اور نکاح کے بعد اگلے دن صبح اپنے گھر واپس پہنچ گیا۔
 
Top