محمداحمد

لائبریرین
بہت خوبصورت تحریر!
بدلتے موسم وقت گزرنے کا احساس شدت سے دلاتے ہیں۔۔۔ ۔!
وقت کا نہ ٹھہرنا ۔۔۔ گزرتے چلے جانا ۔۔۔ برف کی ڈلی کی طرح مسلسل پگھلتے رہنا مجھے ہمیشہ اطمینان کی سی کیفیت میں مبتلا رکھتا ہے کہ شکر ہے وقت گزر رہا ہے۔۔۔ چاہے وہ خوشی کا ہو یا غمی کا اس کی سب سے اچھی بات ہی یہی ہے کہ یہ سبک رفتار ہے ۔۔۔ !
وقت کو روک کر کرنا کیا ہے ۔۔۔ ہاں ہم وقت سے ملحے کشید کرکے انہیں منجمد کرسکتے ہیں ۔۔۔ وہ لمحے ٹھہر جاتے ہیں ۔۔۔ وہ عکس بھلائے نہیں بھولتے۔۔۔ ۔۔!

واہ ۔۔۔۔! کیا ہی خوب کہا آپ نے۔
 

محمداحمد

لائبریرین
مجھے اس موضوع پر کچھ تفصیل سے لکھنا ہے۔۔۔ فی الوقت یہی شعر
ہم ابھی خواب میں ہیں اور یہ احساس وجود
جس سے کچھ نیند اچٹ جائے وہ انگڑائی ہے

اور ایک اور شعر یاد آگیا
ہم اس تلاطم پنہاں میں غرق رہتے ہیں
جہاں زماں و مکاں ساتھ ساتھ بہتے ہیں

واہ ۔۔۔۔! کیا بات ہے۔

تفصیلی تحریر کا انتظار رہے گا۔
 

شیزان

لائبریرین
بہت عمدہ احمد بھائی

وقت کے حوالے سے ہی سلیم کوثر کا ایک شعر

چھوڑجاتا ہے حادثات کے ناگ
وقت کتنا بڑا سپیرا ہے
 

جاسمن

لائبریرین
بہت ہی خوبصورت تحریر۔یہ کدھر چھپی ہوئی تھی؟
میں اسے ایک مرتبہ اور پڑھنا چاہوں گی۔
احمد بھائی!بہت ہی جامع تحریر ہے۔ شاباش!:)
 
واہ زبردست اور عمدہ تحریر احمد بھائی۔
بلاشبہ زندگی وقت کے دائرے میں قید ہے۔ یہ وقت ہی کی بات ہےکہ آج تک یہ کسی کا نہ ہوا اور نہ ہوگا البتہ اس وقت نے کئی دور دیکھائے ۔آگہی علم ادب کی منزلوں سے روشناس کروایا تو کئی مکروہ خود غرض لوگوں کا پردہ بھی چاک کیا ۔
آپ کے لیے بہت ساری دعائیں ۔
 

لاريب اخلاص

لائبریرین
ماشاءاللہ بہت اچھا لکھا!
جو بات دل سے نکلتی ہے دل پر ہی اثر کرتی ہے۔
یہ خزانے لفظوں کے انسان کے اندر ہوتے ہیں جب خوبصورت لفظ تحریر کی زینت بنتے ہیں تو یقینًا شخصیت میں بھی نکھار پیدا ہوتا ہے۔
 

سیما علی

لائبریرین
بہت خوب بہت زبردست ۔
وقت رہتا نہیں کبھی ٹک کر
اس کی عادت بھی آدمی سی ہے
جیتے رہیے ڈھیر ساری دعائیں
 
Top