تجھ سے وابستہ خوشی ہے، تو ہی كلفت میں سكوں
میری خاطر تو ہے یزداں كا بتِ كن فیكوں
تو دل وجان میں پیوست، شہہِ رگ ہے تو
تجھ كو تقدیر كا حاصل كہوں، سرمایہ لكھوں
مسلك فیض كا حامی ہوں میں اے جانِ حیات ’’تیری صورت سے ہے عالم میں بہاروں كو ثبات ‘‘
احمد@فاخر
محفل برخاست ہونے کو ہے تو ادارہ یہ انکشاف کرنا چاھوت ہے کہ بھلکڑ ہمارے سگے بٹیٹ بھتیجے ہیں۔اسکا مطلب یوں بھی کہ کم از کم ایک محفلین کو ہم اصل میں مل چُکے ہیں
فرمان رسول اکرم ﷺ:
مؤمن کا معاملہ عجیب ہے۔ اس کا ہر معاملہ اس کے لیے بھلائی کا ہے، اور یہ بات مؤمن کے سوا کسی اور کو حاصل نہیں۔ اسے خوشی اورخوشحالی ملے تو شکر کرتا ہے اور یہ اس کے لیے اچھا ہوتا ہے۔ اور اگر اسے کوئی نقصان پہنچے تو صبر کرتا ہے ، یہ بھی اس کے لیے بھلائی ہوتی ہے۔۔۔
(صحیح مسلم)
مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللّٰهِؕ وَ الَّذِیْنَ مَعَهٗۤ اَشِدَّآءُ عَلَى الْكُفَّارِ رُحَمَآءُ بَیْنَهُمْ۔
(سورۃ الفتح، آیت 29)
محمد اللہ کے رسول ہیں، اور وہ لوگ جو ان کے ساتھ ہیں کافروں پر بہت سخت ہیں اور آپس میں نہایت رحم دل ہیں۔۔۔
إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ الَّذِينَ يُقَاتِلُونَ فِي سَبِيلِهِ صَفًّا كَأَنَّهُم بُنْيَانٌ مَّرْصُوصٌ۔ بے شک اللہ اُن لوگوں کو دوست رکھتا ہے جو اُس کے راستے میں یوں صفیں بناکر جنگ کرتے ہیں گویا وہ سیسہ پلائی ہوئی عمارت ہیں۔