کسے یاد کرا دیا! ایسا ہی ہے۔ جنھیں موت آ جائے، صبر آ جاتا ہے لیکن جو غائب ہو جائیں، ان کی تکلیف دہ یادوں کو موت ہی ختم کرتی ہے۔
اللہ پاک صبرِ جمیل دے۔ آمین!
ٹیٹ ۔ بٹیٹ (لہجے کے لحاظ سے فرق کے ساتھ یہ کھٹے کے ساتھ استعمال ہوتا ہے غالبا تماثل صوتی کی وجہ سے سگے استعمال کیا گیا جو بالکل بھی اس مہمل کے ساتھ اجنبی محسوس نہیں ہوتا ) لہذا اصل کلمہ سگے / کھٹے ہوگا اور ٹیٹ یا بٹیٹ اس میں مہمل کے طور پر استعمال کیا گیا ہے
مجھے اس لفظ کا معنی نہیں معلوم البتہ نثر میں ایک مثال ملی ہے: تنخواہ دا سندیاں سار پورے دفتر دے مُردار ہوئے سریر وچ جیویں کسے نویں سریوں جند دا پھُوکا مار دتا۔ باؤواں دے کھٹے بٹیٹ مونہاں اُتے اکّو دم جیویں آب حیاتی دا ترونکا لگ گیا
ترجمہ:
تنخواہ کا سنتے ہی پورے دفتر کے مردہ جسم میں جیسے کسی نے نئے سرے سے روح پھونک دی ہو۔ باو لوگوں کے کھٹے بٹیٹ چہروں پر ایک دم جیسے آب حیات کا چھڑکاو ہو گیا ہو۔