تازہ کیفیت نامے

ذو الحج کا مبارک عشرہ شروع ہوگیا۔ اللہ کریم ہم سب کو ان فضیلت والے دنوں سے بھرپور فائدہ اٹھانے کی توفیق عطا فرمائے! ان شاء اللہ عید بعد حاضری ہوگی۔
بس نرا اِک فلسفہ ہے ارتقائے آدمیت
آج بھی ہر شخص اپنے خول میں سمٹا ہوا ہے
ظہیراحمدظہیر
ظہیراحمدظہیر
آدمی کا ارتقا تو ٹھیک ہے لیکن آدمیت کے ساتھ ارتقا سے زیادہ تہذیب اور عروج وغیرہ کی تراکب زیادہ مناسب نہ ہوں گی؟!
صبح جلد اٹھنے والوں کے لئے برنچ کا انتظار بہت تکلیف دہ ہوتا ہے
اس وقت مجھے چونکا دینا جب رنگ پہ محفل آ جائے
ظہیراحمدظہیر
ظہیراحمدظہیر
ہنسی مذاق اور گپ شپ میں تو جو چاہے مصرع گھڑ دیجیے ۔ کوئی حرج نہیں۔ میرا اشارہ تو بہزاد لکھنوی کے طور والےمصرع کی طرف تھا کہ جو آپ نے لکھا۔ معاذ اللہ، شاعر اس میں کس کو للکار رہا ہے ۔ اس شعر کا پہلا مصرع بھی دیکھیں تو کس قدر جرات اور بے باکی ہے اور کس کے سامنے ؟
مریم افتخار
مریم افتخار
اوہ! سراپا سپاس گزار ہوں کہ آپ نے اس جانب توجہ دلائی اور اب میں درست سمجھی۔ میں نے پہلے اس کو اس نظر سے دیکھنے کی بجائے فقط اس لیے داغ ڈالا تھاکہ اوپر قفل لگانے کی بات ہو رہی تھی۔ ان شاء اللہ احتیاط رہے گی، یہ شعر مکمل اب پڑھا اور واقعی مناسب معلوم نہیں ہوتا۔
محمداحمد
محمداحمد
ویسے تو نبیل بھائی کے اعلان سے سب ہی چونک گئے ہیں اور ایک دوسرے سے پوچھ رہے ہیں کہ :

ہیں خواب میں ہنوز، کہ جاگے ہیں خواب سے :thinking:
شورش سے بھاگتا ہوں، دل ڈھونڈتا ہے میرا
ایسا سکوت جس پر تقریر بھی فدا ہو۔۔۔
مریم افتخار
مریم افتخار
مرتا ہوں خامشی پر، یہ آرزو ہے میری
دامن میں کوہ کے اک چھوٹا سا جھونپڑا ہو
پھُولوں کو آئے جس دم شبنم وضو کرانے
رونا مرا وضو ہو، نالہ مری دُعا ہو
الشفاء
الشفاء
ہو ہاتھ کا سَرھانا، سبزے کا ہو بچھونا
شرمائے جس سے جلوت، خلوت میں وہ ادا ہو
مانوس اس قدر ہو صورت سے میری بُلبل
ننھّے سے دل میں اُس کے کھٹکا نہ کچھ مرا ہو
محفل کی رحلت کا شگوفہ چھوڑ کر محفل پر فعالیت کا گراف کئی گنا بڑھانے کی کامیاب کوشش پر ہم انتظامیہ کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتے ہیں! :)
نیند سے میرا تعلق ہی نہیں برسوں سے
خواب آ آ کے مری چھت پہ ٹہلتے کیوں ہیں
(راحت اندوری)
اب یہاں کوئی نہیں ۔کوئی نہیں آئے گا۔
ویسے ابھی اتنی جلدی بھی نہیں !!! بھی تو دبا کے ساغر چل رہے ہیں ۔ :)
میری بے درد نگاہوں میں اگر بھولے سے
نیند آئی بھی تو اب خواب کہاں آتے ہیں
میں تو یک مُشت اسے سونپ دوں سب کچھ لیکن
ایک مٹھی میں میرے خواب کہاں آتے ہیں
سید عاطف علی
سید عاطف علی
یہاں شا عر گنجائش بڑھانے کے لیے مٹھی کے بجائے بوری کا پریوگ کر سکتا تھا۔لیکن ان نکمے شاعروں سے کاہلی کبھی نہ نکلنے کی۔
ظہیراحمدظہیر
ظہیراحمدظہیر
عاطف بھائی ، یعنی نکمے شاعر کو کچھ یوں کہنا چاہیے تھا؟!:unsure:
میں تو یک بوری اسے سونپ دوں سب کچھ لیکن
ایک بوری میں میرے خواب کہاں آتے ہیں
سید عاطف علی
سید عاطف علی
اور اگر بوری کی جگہ تجوری کا پریوگ کر لیا جائے تو خوابوں کے ساتھ رتجگوں کی بھی ضرورت نہ رہے۔اورلگے ہاتھوں کاہلی کے علاج کے کئی تیر بہدف نسخے میسر آجائیں ۔ لیکن اب اس قدر قیمتی مشوروں کی قدردانی کرنےوالوں کا زمانہ نہ رہا۔
افسوس صد افسوس ۔:):) :)
Top