سُن ! ہر کوئی اتنا صاحبِ علم نہیں کہ قرآن و حدیث کے بحرِ ذخّار کا تیراک ہو۔ اس باب میں ساری امت نے چار اشخاص پر اعتبار کیا۔ انہیں اپنا امام تسلیم کیا۔ وہ صاحبِ علم تھے ، صاحبِ تقوی تھے ، قابلِ اعتماد تھے۔ تو بھی ان پر اعتماد کر لے۔ وہ سب برگزیدہ ہیں۔ دربارِ رسالت میں ان کا ایک مقام ہے ، وقار ہے ، اعتبار ہے۔
تو اجتہاد کا خواہاں ہے اور میری دعا ہے کہ امت چار میں سے بھی کسی ایک فقہ پر متفق ہو جائے۔ ملت کی شیرازہ بندی کر۔ پارہ پارہ نہ کر۔
حالِ سفر ، باغ حسین کمال ، صفحہ 131