قیصرانی

لائبریرین
انسان الٹراسانک سن نہیں سکتا لیکن الٹرا سانک ایکوالائزر پر (اوسیلو سکوپ پر) اسکی گرافک فارم دیکھ سکتا ہے۔۔۔
جی، یہی بنیادی نکتہ ہے کہ آپ کے مندرجہ بالا غیر مرئی مظاہر مناسب آلات کی مدد سے ہر انسان کو دکھائی، سنائی دے سکتے ہیں۔ لیکن غیر مرئی مخلوقات کے لئے یہ امر عجیب ہے کہ محض چند گنے چنے افراد یا ان کے منظور شدہ افراد ہی دیکھ یا سن سکتے ہیں، باقی پوری دنیا کے لئے وہ موجود نہیں
 

نایاب

لائبریرین
دیکھئے۔ ایک آسان سی بات ہے:
میں اپنے ذاتی مشاہدے کی بنیاد پر ایک دعویٰ کرتا ہوں۔ آپ ثبوت مانگ لیتے ہیں۔ اب میں اپنے ذاتی مشاہدے کا کیا ثبوت پیش کروں گا؟ کیا اس طرح میں خود اپنا مؤقف غلط نہیں ثابت کر رہا؟ کیا اس طرح بحث کسی نتیجے تک پہنچ سکے گی؟ :)
اگر آپ اس نکتے کا کوئی حل پیش کر سکیں کہ میں اپنا مشاہدہ پیش کروں، میرے جیسا دوسرا کوئی رکن اس کا ثبوت مانگ لے تو میں اپنا مشاہدہ کیسے پیش کروں، تو میں اپنے اور دیگر احباب کے مشاہدات کو من و عن قبول کر لیتا ہوں :)
میرے محترم بھائی
یہ کس نے کہا کہ ہر اک جانب بکھرے ذاتی مشاہدات کو من و عن قبول کر لیا جایا کرے ۔۔۔۔۔۔
ذاتی مشاہدات تو خود پر سے گزرنے والی وہ کیفیات ہوتی ہیں جن کا نہ کوئی گواہ ہوتا ہے نہ کوئی سراغ ۔
ان کو من و عن تسلیم کر لینے والے کہیں نہ کہیں کبھی نہ کبھی ان سے ملتے جلتے مشاہدات و کیفیات سے گزر چکے ہوتے ہیں ۔ اور ان کے لیئے کسی کا " ہوا میں اڑنے " بارے دعوی کسی اچنبھے یا حیرت کا سبب نہیں بنتا ۔
اور ان سے اختلاف رکھنے والے دو اسباب سے حیرت میں گم ہوکر ان کو جھٹلاتے ہیں اور مذاق اڑاتے ہیں ۔۔۔
اک وہ جو کہ مذاہب کے دائرے میں پورے یقین کے ساتھ کسی اک دائرے میں مقید اپنے مذہب کی تعلیمات کے علاوہ کچھ تسلیم نہیں کرتے ۔۔
دوسرے وہ جو کہ آگ کے جلانے کی صفت کو اس وقت تک تسلیم نہیں کرتے جب تک وہ ہاتھ آگ میں ڈال جلا نہ لیں ۔ اور یہ آگ کے جلانے والے تجربے سے گزر " من و عن " تسلیم کر لینے والوں کی صف میں آ کھڑے ہوتے ہیں ۔
ذاتی مشاہدات بھی دو قسم کے ہوتے ہیں ۔۔۔۔۔
اک " کسبی " اور اک " وہبی یا عطا " ۔
کسبی مشاہدات بارے کوئی بھی ذکر " دعوی " کے درجہ پر ہوتا ہے اور یہ حق رکھتا ہے کہ " ذاکر " سے اس ذکر بارے اثبات و دلائل طلب کرے ۔ اور ذاکر جب تک اپنے ذکر " دعوی " کا اثبات نہ دے ۔ اس کے ذکر سے اختلاف کرتے اسے جھٹلایا جائے ۔۔۔۔۔۔۔۔
وہبی یا عطا کے طور پر پیش آنے والے ذاتی مشاہدات کبھی بھی کسی بھی جانب سے دلائل و اثبات طلب کیئے جانے کے حقدار نہیں ہوتے ۔۔۔کیونکہ ان ذاتی مشاہدات پر کسی بھی ذاکر کی اپنی کوئی گرفت نہیں ہوتی اس لیئے یہ " دعوی " کے درجہ تک نہیں پہنچتے ۔۔۔۔۔۔۔۔
سو کھلے دل اپنے مشاہدات سامنے لائیں جو کہ بنا کسی " ذکر و عمل " کے آپ کی ذات پر بیتے ہیں ۔۔۔۔۔ کوئی آپ کے دعوے کا ثبوت نہ مانگے گا ۔۔۔۔۔۔۔۔ہاں اگر آپ کسی " ذکر و عمل " سے گزر مشاہدات کا دعوی کرتے ہیں تو اثبات مانگنا حق میں شامل ۔۔۔۔۔۔
بہت دعائیں
 

زیک

مسافر
ایک چیز ہوتی ہے فوق الفطرت اور ایک ہوتی ہے فوق العادت۔۔۔ جنات مافوق الفطرت نہیں ہیں بلکہ مافوق العادت۔۔۔ یعنی عادتاّ Normaly کسی کو محسوس نہیں ہوتے لیکن اگر کسی کو انکی موجودگی کا احساس ہو تو ضروری نہیں کہ بندہ عقلی طور پر غیر مستحکم ہو۔۔۔ ۔ہاں بہت سے عقلی طور پر غیر مستحکم بندے جنات کے ساتھ encounter کے وہم میں مبتلا ہوسکتے لیکن یہ ضروری نہیں کہ ہر بندہ عقلی طور پر غیر مستحکم ہو۔۔۔ آپ کیلئے یہ بات قبول کرنا زیادہ آسان ہونا چاہئیے کیونکہ ماشاء اللہ آپ مسلمان ہیں اور قرآن پر ایمان رکھتے ہیں۔۔۔ ۔:)
آپ بےشک جن، ہمزاد وغیرہ پر یقین رکھیں مگر دو کام نہ کریں۔

ایک تو سائنس کو اپنے مقصد کے لئے توڑ مروڑ کر نہ پیش کریں۔

دوسرے جنات پر یقین کو ایمان کا جزو نہ بنائیں جہاں جنات کا منکر اسلام سے خارج سمجھا جائے
 
جی، یہی بنیادی نکتہ ہے کہ آپ کے مندرجہ بالا غیر مرئی مظاہر مناسب آلات کی مدد سے ہر انسان کو دکھائی، سنائی دے سکتے ہیں۔ لیکن غیر مرئی مخلوقات کے لئے یہ امر عجیب ہے کہ محض چند گنے چنے افراد یا ان کے منظور شدہ افراد ہی دیکھ یا سن سکتے ہیں، باقی پوری دنیا کے لئے وہ موجود نہیں
قیصرانی بھائی ہم نے الٹرا سانک کو اپنے حواس سے سنا نہیں بلکہ اسکی mathematical representationکو گرافک فارم میں دیکھا۔۔۔۔۔کانوں سے نہیں سنا۔۔۔چنانچہ یہ بات تو کلئیر ہوگئی کہ بعض آوازوں کو سننے کیلئے خضوصی کان چاہئیں اور بعض مناظر کو دیکھنے کیلئے خصوضی آنکھ چاہئیے۔۔۔یہ بات میں نے روزمرہ زندگی سے ایک سائنسی حوالے سے مثال دیکر پیش کی ہے۔۔۔اب باقی کا کام آپ کچھ عقلی گھوڑے دوڑا کر مزید کرلیں۔۔۔:)
 

ساقی۔

محفلین
ان غیر مرئی مظاہر کا یہ پہلو قابلِ غور ہے کہ انہیں ہم سائنسی طور پر دیکھ، سن اور سمجھ بھی سکتے ہیں :)
یعنی مناسب آلات کے استعمال سے ہر انسان انہیں دیکھ، سن، سمجھ اور محسوس کر سکتا ہے :)

جی، یہی بنیادی نکتہ ہے کہ آپ کے مندرجہ بالا غیر مرئی مظاہر مناسب آلات کی مدد سے ہر انسان کو دکھائی، سنائی دے سکتے ہیں۔ لیکن غیر مرئی مخلوقات کے لئے یہ امر عجیب ہے کہ محض چند گنے چنے افراد یا ان کے منظور شدہ افراد ہی دیکھ یا سن سکتے ہیں، باقی پوری دنیا کے لئے وہ موجود نہیں

اس کے جواب میں ،میں اپنی پچھلی پوسٹ پیسٹ کروں گا۔


روشنی، گریوٹی،ہوا تو ہم نے سائنسی لیبارٹری میں بنا لی۔۔۔ کیا غصہ، پیار بھی کسی سائنسی نلی میں بنایا جا سکتا ہے۔ نیز اس کے لیے کن کن کیمیکلوں کی ضرورت ہوتی ہے۔۔۔ ؟

اور یہ جو "خیال "ہوتے ہیں ہم انہیں بھی دیکھ نہیں سکتے، چھو نہیں سکتے، کیا سائنس ان کے متعلق بھی کچھ بتاتی ہے۔۔۔ ۔۔۔ مثلاً یہ کہاں سے ہمارے دماغ میں آتے ہیں ۔اور پھر آ کر کدھر جاتے ہیں؟۔۔۔ ہم کسی ایک ہی چیز کے متعلق کیسے سوچتے ہیں؟

اور یہ جو "موت "ہے یہ کیا ہے؟ کہاں سے آتی ہے؟ کسی نے دیکھی ہے کبھی؟رنگ بو ، شکل ، ذائقہ کیا ہے اس کا؟
 

قیصرانی

لائبریرین
قیصرانی بھائی ہم نے الٹرا سانک کو اپنے حواس سے سنا نہیں بلکہ اسکی mathematical representationکو گرافک فارم میں دیکھا۔۔۔ ۔۔کانوں سے نہیں سنا۔۔۔ چنانچہ یہ بات تو کلئیر ہوگئی کہ بعض آوازوں کو سننے کیلئے خضوصی کان چاہئیں اور بعض مناظر کو دیکھنے کیلئے خصوضی آنکھ چاہئیے۔۔۔ یہ بات میں نے روزمرہ زندگی سے ایک سائنسی حوالے سے مثال دیکر پیش کی ہے۔۔۔ اب باقی کا کام آپ کچھ عقلی گھوڑے دوڑا کر مزید کرلیں۔۔۔ :)
دیکھئے میں نے بھی وہی بات کہی ہے کہ
مناسب آلات کی مدد سے
اب آپ بتائیے کہ ہمزاد، جنات وغیرہ کو دیکھنے کے لئے کیا آلات درکار ہیں؟
 

قیصرانی

لائبریرین
اس کے جواب میں ،میں اپنی پچھلی پوسٹ پیسٹ کروں گا۔
شکریہ کہ آپ نے یہ تین مراسلے پیش کئے۔ اب ایک بنیادی سوال کرتا ہوں
1۔ غیر مرئی مظاہر یعنی غصہ، پیار، جذبات سے لے کر الٹرا سانک، انفرا ریڈ، الٹرا وائلٹ وغیرہ بھی شامل ہیں
2۔ غیر مرئی مخلوقات جن میں جنات، دیو، بھوت، ہمزاد، پچھل پیری وغیرہ سب کچھ شامل ہیں
کیا دونوں ایک ہی باتیں ہیں؟ پہلی مثال میں موجود چیزیں یا تو ہر انسان محسوس کرتا اور دیکھتا یا پھر محسوس کر سکتا اور دیکھ سکتا ہے جبکہ دوسری مثال میں ہمیں چند گنے چنے افراد کے بیان یا ان کے یقین کے علاوہ پوری دنیا میں ان کا کوئی ثبوت نہیں ملتا
 
دیکھئے میں نے بھی وہی بات کہی ہے کہ
مناسب آلات کی مدد سے
اب آپ بتائیے کہ ہمزاد، جنات وغیرہ کو دیکھنے کے لئے کیا آلات درکار ہیں؟
آپ مناسب آلات سے بھی الٹرا سانک ساؤنڈ کو "سن" نہیں سکتے۔۔۔۔لیکن کچھ مخلوقات انہیں سن سکتی ہیں بغیر کسی مناسب آلے کے۔۔۔
 

قیصرانی

لائبریرین
آپ مناسب آلات سے بھی الٹرا سانک ساؤنڈ کو "سن" نہیں سکتے۔۔۔ ۔لیکن کچھ مخلوقات انہیں سن سکتی ہیں بغیر کسی مناسب آلے کے۔۔۔
متفق۔ یعنی یہ بات کہ غیر مرئی مظاہر موجود ہیں، پر ہم دونوں اطراف کے خیال رکھنے والے، متفق ہیں؟ اب باقی بچتا ہے کہ غیر مرئی مخلوقات، اس بارے آپ قائل کیجئے
معذرت کے ساتھ، کہ اگر ہم ایمانیات تک جاتے ہیں تو پھر اس ساری بحث کی ضرورت نہیں رہے گی کہ پھر تو صرف ماننا ہے، جاننا ضروری نہیں :)
 

نایاب

لائبریرین
جی بہتر :)
اب توجیہہ ہم کس بات کی پیش کریں گے؟ پہلے تو یہ طے ہو جائے کہ ہمزاد، جنات، غیر مرئی مخلوقات ہیں بھی یا نہیں؟ پھر اس کے حق اور مخالفت میں بات ہو :)
جنات ہمزاد موکلات اور کتاب کے علم کی قوت ۔۔۔۔ ہر دو مرئی اور غیر مرئی کے درجے سے بے نیاز ہیں ۔
یہ " تجاہل " میں شامل ہیں ۔
جن کا ان سے واسطہ پڑ چکا اور جو ان سے واقفیت کا دعوی رکھتے ہیں ۔ ان کے لیئے یہ " مرئی " ہیں ۔
اور باقی تمام کے لیئے یہ " غیر مرئی " ہیں ۔ کیونکہ وہ ان کو محسوس نہیں کر سکتے ۔ یا انہوں نے اپنے معروف حواس خمسہ کے علاوہ اپنے دوسرے حواس کی جانب توجہ نہ دیتے اپنے وجدان کو " معروف " کی قید میں مقید رکھنا مناسب جانا ۔
اندھا اپنی لاٹھی کو آنکھ بنا لیتا ہے ۔ اک حواس خاص کی کمی کو اک بے جان بے حواس شئے سے پوری کرلیتا ہے ۔۔۔۔۔
اس کی لاٹھی کا کسی شئے سے ٹکرانے کی آواز اس کی عقل کو راہ دکھا دیتی ہے ۔۔۔
میں تو مندرجہ بالا " مخلوقات " کو مرئی کے درجے پہ رکھتا ہوں ۔
 
اب دوسری مثال پیشِ خدمت ہے۔۔۔ وہ ہے شعلہ یعنی Flame۔۔۔ہر شعلے میں کچھ zones ہوتے ہیں۔۔مثلاّ عام شعلے کو دیکھیں تو اس میں ایک زون پیلے رنگ کا ہے جسکا ٹمپریچر سب سے کم سے، اسکے بعد نیلے رنگ کا زون ہے جو پیلے زون سے زیادہ گرم ہوتا ہے، اسی طرح شعلے کے آس پاس ایک ایسا زون ہے جو دکھائی نہیں دیتا لیکن اسکا ٹمپریچر بقیہ تمام زونز سے زیادہ ہوتا ہے۔۔۔۔جب یہاں تک آپ نے مان لیا تو پھر آگے چلتے ہیں اور وہ یہ کہ جن بھی ایک آگ اور شعلے کا زون ہے جو نظر نہیں آتا۔۔۔فرق یہ ہے کہ اس میں شعور ہے عقل ہے۔۔۔۔یہی بات سائنسدانوں کو ہضم نہیں ہوتی۔۔۔اب یہ کیسے پتہ چلے گا کہ جس چیز کو ہم بے جان سمجھتے ہیں وہ واقعی بے جان ہے اور اس میں شعور نہیں ہے۔۔۔
 

ساقی۔

محفلین
شکریہ کہ آپ نے یہ تین مراسلے پیش کئے۔ اب ایک بنیادی سوال کرتا ہوں
1۔ غیر مرئی مظاہر یعنی غصہ، پیار، جذبات سے لے کر الٹرا سانک، انفرا ریڈ، الٹرا وائلٹ وغیرہ بھی شامل ہیں
2۔ غیر مرئی مخلوقات جن میں جنات، دیو، بھوت، ہمزاد، پچھل پیری وغیرہ سب کچھ شامل ہیں
کیا دونوں ایک ہی باتیں ہیں؟ پہلی مثال میں موجود چیزیں یا تو ہر انسان محسوس کرتا اور دیکھتا یا پھر محسوس کر سکتا اور دیکھ سکتا ہے جبکہ دوسری مثال میں ہمیں چند گنے چنے افراد کے بیان یا ان کے یقین کے علاوہ پوری دنیا میں ان کا کوئی ثبوت نہیں ملتا

اس کا سیدھا سادا جواب تو یہ ہے کہ جس نے امریکہ دیکھا ہے وہ کہے گا امریکہ ہے اور جس نے نہیں دیکھا وہ کہے گا امریکہ نہیں ہے ۔ کیا انکار کرنے والے کی بات سچ ہو گی؟
بات یہ ہے کہ کچھ چیزیں خاص ہوتی ہیں جو ہر ایک کے بس کی بات نہیں ہوتی یا ہر ایک اس کا مشاہدہ نہیں کر سکتا اس سے یہ مطلب اخذ نہیں کیا جا سکتا کہ سرے سے اس چیز کا وجود ہی نہیں۔
 

قیصرانی

لائبریرین
اب دوسری مثال پیشِ خدمت ہے۔۔۔ وہ ہے شعلہ یعنی Flame۔۔۔ ہر شعلے میں کچھ zones ہوتے ہیں۔۔مثلاّ عام شعلے کو دیکھیں تو اس میں ایک زون پیلے رنگ کا ہے جسکا ٹمپریچر سب سے کم سے، اسکے بعد نیلے رنگ کا زون ہے جو پیلے زون سے زیادہ گرم ہوتا ہے، اسی طرح شعلے کے آس پاس ایک ایسا زون ہے جو دکھائی نہیں دیتا لیکن اسکا ٹمپریچر بقیہ تمام زونز سے زیادہ ہوتا ہے۔۔۔ ۔جب یہاں تک آپ نے مان لیا تو پھر آگے چلتے ہیں اور وہ یہ کہ جن بھی ایک آگ اور شعلے کا زون ہے جو نظر نہیں آتا۔۔۔ فرق یہ ہے کہ اس میں شعور ہے عقل ہے۔۔۔ ۔یہی بات سائنسدانوں کو ہضم نہیں ہوتی۔۔۔ اب یہ کیسے پتہ چلے گا کہ جس چیز کو ہم بے جان سمجھتے ہیں وہ واقعی بے جان ہے اور اس میں شعور نہیں ہے۔۔۔
جی، یعنی کوئی بھی انسان چاہے تو اس زون کو محسوس کر سکتا ہے جسے ہم دیکھ نہیں سکتے؟ یعنی یہ غیر مرئی مظاہر کا حصہ ہوا، نہ کہ غیر مرئی مخلوق؟
اب بتائیے کہ اگر جن موجود ہیں، ہمزاد موجود ہے تو اسے کیسے محسوس کیا جائے؟
 

زیک

مسافر
اس کا سیدھا سادا جواب تو یہ ہے کہ جس امریکہ دیکھا ہے وہ کہے گا امریکہ ہے اور جس نے نہیں دیکھا وہ کہے گا امریکہ نہیں ہے ۔ کیا انکار کرنے والے کی بات سچ ہو گی؟
بات یہ ہے کہ کچھ چیزیں خاص ہوتی ہیں جو ہر ایک کے بس کی بات نہیں ہوتی یا ہر ایک اس کا مشاہدہ نہیں کر سکتا اس سے یہ مطلب اخذ نہیں کیا جا سکتا کہ سرے سے اس چیز کا وجود ہی نہ نہیں۔
پس ثابت ہوا کہ یو ایف اوز اور ایلینز کا وجود ہے۔
 

قیصرانی

لائبریرین
اس کا سیدھا سادا جواب تو یہ ہے کہ جس امریکہ دیکھا ہے وہ کہے گا امریکہ ہے اور جس نے نہیں دیکھا وہ کہے گا امریکہ نہیں ہے ۔ کیا انکار کرنے والے کی بات سچ ہو گی؟
بات یہ ہے کہ کچھ چیزیں خاص ہوتی ہیں جو ہر ایک کے بس کی بات نہیں ہوتی یا ہر ایک اس کا مشاہدہ نہیں کر سکتا اس سے یہ مطلب اخذ نہیں کیا جا سکتا کہ سرے سے اس چیز کا وجود ہی نہ نہیں۔
ہممم۔۔۔ آپ کی دلیل بہتر ہو سکتی تھی لیکن مجبوری یہ ہے کہ کوئی بھی انسان، جب چاہے، ویزہ لے کر ہوائی جہاز کی ٹکٹ لے کر امریکہ جانا چاہے تو جا سکتا ہے۔ ہے نا؟ جنات کو اگر کوئی انسان دیکھنا چاہتا ہے تو کیسے؟ ہمزاد کو بھی دیکھا جائے تو کیسے؟
 

قیصرانی

لائبریرین
اس کا سیدھا سادا جواب تو یہ ہے کہ جس نے امریکہ دیکھا ہے وہ کہے گا امریکہ ہے اور جس نے نہیں دیکھا وہ کہے گا امریکہ نہیں ہے ۔ کیا انکار کرنے والے کی بات سچ ہو گی؟
بات یہ ہے کہ کچھ چیزیں خاص ہوتی ہیں جو ہر ایک کے بس کی بات نہیں ہوتی یا ہر ایک اس کا مشاہدہ نہیں کر سکتا اس سے یہ مطلب اخذ نہیں کیا جا سکتا کہ سرے سے اس چیز کا وجود ہی نہیں۔
باقی اس بات سے میں متفق ہوں کہ لازمی نہیں کہ ہر وہ چیز جو مجھے دکھائی نہ دے اور محسوس نہ ہو، میں اس کے وجود کا انکار کر دوں۔ تاہم اگر آپ میرے سامنے ناقابلِ تردید ثبوت لائیں گے تو میں ظاہر ہے کہ مان لوں گا۔ اگر نہ بھی مانا تو بھی دیگر شرکائے بحث بتا سکتے ہیں کہ میں غلط ہوں :)
 
جی، یعنی کوئی بھی انسان چاہے تو اس زون کو محسوس کر سکتا ہے جسے ہم دیکھ نہیں سکتے؟ یعنی یہ غیر مرئی مظاہر کا حصہ ہوا، نہ کہ غیر مرئی مخلوق؟
اب بتائیے کہ اگر جن موجود ہیں، ہمزاد موجود ہے تو اسے کیسے محسوس کیا جائے؟
اب تک جتنی بات ہورہی ہے وہ ممکنہ عقلی توجیہات کی بات ہورہی ہے ۔۔۔چنانچہ ممکنہ عقلی توجیہہ میں نے پیش کردی ہے۔۔اب باقی معاملہ رہ گیا ذاتی مشاہدے کا یا ایمانیات کا۔۔۔۔ذاتی مشاہدہ بھی عین ممکن ہے اور اسکی عقلی توجیہہ بھی ہے۔۔۔عقلی توجیہہ یہ ہے کہ جب آپ ریڈیو ٹی وی دیکھتے اورسنتے ہیں تو ہر فریکوئنسی کے ساتھ اپنے ریسیور کو ٹیون ان کرتے ہیں، جب تک ٹیون ان نہیں ہونگے، وہ فریکوئنسی پکڑ نہیں سکتے کچھ دیکھ اور سن نہیں سکتے۔۔۔اب جن ہمزاد وغیرہ غیر مرئی مخلوققات کو بھی ایک مخصوص فریکوئنسی کی حامل سمجھ لیجئے ، جب آپ اس فریکوئنسی کے مطابق اٹیونڈ ہوجائیں تو ممکن ہے کہ اسکو محسوس کرسکیں۔۔۔یہ تو تھی عقلی توجیہہ۔۔۔اب اتنی عقلی توجیہہ پلس ایمانیات کو شامل کرلیں تو میرے لئیے یہ تسلیم کرنا آسان بن گیا کہ ہاں جن ایک مخلوق ہے اور وجود رکھتی ہے۔۔۔:)
 
پس ثابت ہوا کہ یو ایف اوز اور ایلینز کا وجود ہے۔
ثابت نہیں ہوا، لیکن یہ بھی ثابت نہیں ہوا کہ یو ایف اوز اور ایلینز نہیں ہیں۔۔۔بس ہمارے اور آپکے علم کی اوقات اتنی ہی ہے، ہم سپیکٹرم کے اس طرف ہیں اور آپ اسکے دوسرے سرے کی طرف۔۔۔
 

قیصرانی

لائبریرین
اب تک جتنی بات ہورہی ہے وہ ممکنہ عقلی توجیہات کی بات ہورہی ہے ۔۔۔ چنانچہ ممکنہ عقلی توجیہہ میں نے پیش کردی ہے۔۔اب باقی معاملہ رہ گیا ذاتی مشاہدے کا یا ایمانیات کا۔۔۔ ۔ذاتی مشاہدہ بھی عین ممکن ہے اور اسکی عقلی توجیہہ بھی ہے۔۔۔ عقلی توجیہہ یہ ہے کہ جب آپ ریڈیو ٹی وی دیکھتے اورسنتے ہیں تو ہر فریکوئنسی کے ساتھ اپنے ریسیور کو ٹیون ان کرتے ہیں، جب تک ٹیون ان نہیں ہونگے، وہ فریکوئنسی پکڑ نہیں سکتے کچھ دیکھ اور سن نہیں سکتے۔۔۔ اب جن ہمزاد وغیرہ غیر مرئی مخلوققات کو بھی ایک مخصوص فریکوئنسی کی حامل سمجھ لیجئے ، جب آپ اس فریکوئنسی کے مطابق اٹیونڈ ہوجائیں تو ممکن ہے کہ اسکو محسوس کرسکیں۔۔۔ یہ تو تھی عقلی توجیہہ۔۔۔ اب اتنی عقلی توجیہہ پلس ایمانیات کو شامل کرلیں تو میرے لئیے یہ تسلیم کرنا آسان بن گیا کہ ہاں جن ایک مخلوق ہے اور وجود رکھتی ہے۔۔۔ :)
یہ دلیل میں پہلے ایک بار کہیں دے چکا ہوں، اس وقت مثال میں میں نے موبائل فون کے سگنل استعمال کئے تھے :)
دیکھئے، سائنسی طور پر جس چیز کو ثابت کیا جا سکتا ہے، وہ اس دنیا میں بھی اور اس دنیا سے ہٹ کر بھی تقریباً ہر جگہ ثابت ہو سکے گی
اب ہم فرض کر لیتے ہیں کہ ہمزاد ہو یا پھر جنات، ایک مخلوق ہے۔ اب مخلوق کے لئے آپ بتائیے کہ ان کی تعداد کیا ہے، کتنی ہے، کیسے ہیں؟ ان کا کھانا پینا، ان کے رسوم و رواج، ان کے قوانین، ان کی جنگیں، ان کی ثقافت، ان کی دشمنی، ان سب باتوں کو آپ کیسے ثابت کریں گے؟
اگر محض مان لینا ہی کافی ہے کہ جنات موجود ہیں تو وہ تو ایمان ہے، اس پر بحث کی ضرورت ہی نہیں :)
 
Top