ہے مشغلہ جسے مرا کردار دیکھنا ۔ فاتح الدین بشیر

رانا

محفلین
لاجواب غزل ہے فاتح بھائی۔ :zabardast1:

ایک ایک شعر موتی پرویا ہوا ہے- نایاب بھائی اور آپ کو دیکھ کر ہمیں بھی شوق ہوا کہ اس پر کچھ بیل بوٹے سجائے جائیں لیکن ہم جیسوں کو صرف پاور پوائنٹ ہی آتا ہے پھر بھی ہم نے کہا کہ کچھ نہ کچھ تو کرنا ہے اس غزل پر۔:)

547505_454889754586669_714175907_n.jpg
 

فاتح

لائبریرین
لاجواب غزل ہے فاتح بھائی۔ :zabardast1:

ایک ایک شعر موتی پرویا ہوا ہے- نایاب بھائی اور آپ کو دیکھ کر ہمیں بھی شوق ہوا کہ اس پر کچھ بیل بوٹے سجائے جائیں لیکن ہم جیسوں کو صرف پاور پوائنٹ ہی آتا ہے پھر بھی ہم نے کہا کہ کچھ نہ کچھ تو کرنا ہے اس غزل پر۔:)

547505_454889754586669_714175907_n.jpg
بڑی محبت ہے رانا بھائی۔۔۔ آپ نے تو زبان حال سے اس غزل کی تشریح فرما دی یعنی بیک وقت اسے بے ثباتیِ "دنیا" کی نظر بھی کر کے دکھا دیا اور "غرقاب" بھی۔۔۔ واہ واہ
 

رانا

محفلین
بڑی محبت ہے رانا بھائی۔۔۔ آپ نے تو زبان حال سے اس غزل کی تشریح فرما دی یعنی بیک وقت اسے بے ثباتیِ "دنیا" کی نظر بھی کر کے دکھا دیا اور "غرقاب" بھی۔۔۔ واہ واہ
ہم نے تو "ابھرنا" دکھانے کی کوشش کی تھی لیکن "غرقاب" کا اس سے چولی دامن کا ساتھ ہے تو وہ بھی آدھمکا۔:)
 
واہ وا، ایک ہی دن میں دو فاتحین سے ملاقات ہو گئی۔ آپ غالبا بشیر تخلص کرتے ہیں وہ فاتح۔ کیا ہی فی البدیہہ اشعار کہہ گئے ہیں حضور! اس زمین میں یاد پڑتا ہے سودا اور میر کی غزلیں بھی ہیں۔ بہرحال جی خوش ہوا۔
 

فاتح

لائبریرین
واہ وا، ایک ہی دن میں دو فاتحین سے ملاقات ہو گئی۔ آپ غالبا بشیر تخلص کرتے ہیں وہ فاتح۔ کیا ہی فی البدیہہ اشعار کہہ گئے ہیں حضور! اس زمین میں یاد پڑتا ہے سودا اور میر کی غزلیں بھی ہیں۔ بہرحال جی خوش ہوا۔
بہت شکریہ
میں بشیر بھی تخلص کرتا ہوں اور فاتح بھی
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین

دیکھے تھے خواب راحتِ وصلت قرار کے
لازم ہوا ہے ہم کو بھی آزار دیکھنا

خوش ہو نہ جان کر ہمیں غرقاب، موجِ دہر!
ابھریں گے سطحِ آب سے اک بار، دیکھنا

ہونے دو بے لباس انھیں رختِ خواب پر
گُل پیرہن ہیں کتنے یہاں خار، دیکھنا

جب بھی ترے خدا کو لہو کی ہو احتیاج
ہم کافروں کو بر سرِ پیکار دیکھنا​


واہ واہ واہ
کیسے کہہ لیتے ہیں ایسے اشعار۔۔۔۔ عام انسان کا تخیل تو ایسا نہیں ہو سکتا۔۔۔۔ لاجواب :)(y)
کچھ تو ہے، جس کی پردہ داری ہے :p
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
بہت خوبصورت غزل ہے ! کیا اچھے اشعار ہیں ۔ یہ شعر خصوصا بہت اچھا لگا۔
دیکھے تھے خواب راحتِ وصلت قرار کے
لازم ہوا ہے ہم کو بھی آزار دیکھنا

کلاسیک ! فاتح بھائی کیا کہنے!!
 

فاتح

لائبریرین
دیکھے تھے خواب راحتِ وصلت قرار کے
لازم ہوا ہے ہم کو بھی آزار دیکھنا

خوش ہو نہ جان کر ہمیں غرقاب، موجِ دہر!
ابھریں گے سطحِ آب سے اک بار، دیکھنا

ہونے دو بے لباس انھیں رختِ خواب پر
گُل پیرہن ہیں کتنے یہاں خار، دیکھنا

جب بھی ترے خدا کو لہو کی ہو احتیاج
ہم کافروں کو بر سرِ پیکار دیکھنا​


واہ واہ واہ
کیسے کہہ لیتے ہیں ایسے اشعار۔۔۔۔ عام انسان کا تخیل تو ایسا نہیں ہو سکتا۔۔۔۔ لاجواب :)(y)
کچھ تو ہے، جس کی پردہ داری ہے :p
شاد و آباد رہو بلال۔
 
Top