ہنسا ہنسا کر لوٹ پوٹ کردینے والا لطیفہ

نیلم

محفلین
وکیل عدالت میں بم دھماکے کے عینی شاہد پر جرح کر رہا تھا۔وکیل نے پوچھا۔
کیا بم اچانک پھٹا تھا ؟
عینی شاہد غصے سے بولا۔


نہیں جناب بم انتہائی شریفانہ انداز میں چلتا ہوا میرے قریب اور اور نہایت ادب سے کہنے لگا۔
حضور ! ٹھاہ ہ ہ ہ ہ
 

نیلم

محفلین
کچھ سیاستدانوں سے بھری ہوئی ایک بس بے قابو ہو کر ایک کھیت میں جا گھسی۔۔ اور بری طرح تباہ ہوگئی
شور کی آواز سن کر ایک کسان فارم ہاؤس سے باہر نکلا اور ایک بڑھا گڑھا کھود کر سارے سیاستدانوں کو دفنا دیا۔۔
دو دن بعد پولیس کا وہاں سے ذکر ہوا۔۔انہوں نے کسان سے بس کا معاملہ دریافت کیا۔۔
کسان نے تفصیل بتائی تو انسپکٹر نے پوچھا۔۔
‘‘کیا تمام سیاستدان مر چکے تھے ؟‘‘
کسان نے جواب دیا۔۔‘‘کچھ لوگ کہہ رہے تھے کہ وہ زندہ ہیں‘ مگر آپ کو تو پتا ہے نا جناب‘ سیاستدان کتنا جھوٹ بولتے ہیں۔۔‘‘
 
ایک جیب کترے نے دوسرے جیب کترے کے ہاتھ میں تسبیح دیکھ کر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے پوچھا:
”کیا اپنے پیشے سے تائب ہو گئے؟“
”نہیں یار!“ دوسر جیب کترے نے منہ بسورتے ہوئے کہا۔
”ابھی ابھی غلطی سے ایک صوفی کی جیب میں ہاتھ پڑ گیا تھا۔“
 

نیلم

محفلین
*ایک آدمی سوات گیا تو جاتے ہی اپنی بیگم کو ایس ایم ایس بھیجا، مگر غلط نمبر پر بھیج دیا۔جس عورت کو ملا اس کا شوہر دو دن پہلے فوت ہوگیا تھا۔ ایس ایم ایس پڑھتے ہی عورت بیہوش ہوگئ۔
لکھا تھا کہ*
میں خیریت سے پہنچ گیا، نیٹ ورک بھی موجود ہے۔ جگہ چھوٹی ہے مگر شاندار ہے۔ ٹھنڈی ہوائیں جنت کا مزا دیتی ہیں، دھول مٹی بالکل بھی نہیں ہے،میں نے جو سفید لباس پہنا تھا وہ ویسے کا ویسا ہی ہے۔ دو چار دن تک تم کو بھی بلا لوں گا۔
 
شوہر: ”میں وہ شوہر نہیں ہوں جو شادی کے بعد بدل جاتے ہیں۔“
بیوی: ”وہ کیسے؟“
شوہر: ”شادی سے پہلے بھی میری خواہش تھی کہ میں شادی کرلوں اور۔۔۔۔۔۔“
 
بیٹا: ”اگر میں پاس ہوگیا تو آپ مجھے موٹر سائیکل دلا دیں گے؟“
باپ: ”ہاں کیوں نہیں۔“
بیٹا: ”اور اگر میں فیل ہوگیا تو؟“
باپ: (کچھ سوچ کر) ”تو میں تمھیں رکشا دلا دوں گا۔“
 
باپ: ”بیٹا! تم نہانے میں ایک گھنٹہ لگا دیتے ہو ، کھانے میں ایک گھنٹہ لگادیتے ہو ، اسکول پہنچنے میں ایک گھنٹہ لگادیتے ہو، کوئی ایسا کام بھی ہے جس میں تم صرف پانچ منٹ لگاتے ہو؟“
بیٹا: ”جی ابو! پڑھائی میں۔“
 
ایک مرتبہ ملا نصرالدین کو خطبہ دینے کی دعوت دی گئی۔ مگر ملا اس خطبہ کے لیے دل سے راضی نہیں تھے۔ خیر، ممبر پہ کھڑے ہوکر ملا نے حاضرین سے خطب کرتے ہوئے پوچھا ‘‘ کیا آپ جانتے ہیں کہ میں اپنے خطبہ میں کیا کہنے والا ہوں؟‘‘ لوگوں نے جواب دیا ‘‘نہیں‘‘۔ ملا نے کہا ‘‘میں ان لوگوں سے خطاب کرنا نہیں چاہتا، جو یہ تک نہیں جانتے کہ میں کیا کہنے والا ہوں‘‘، یہ کہتے ہوئے ملا وہاں سے رخصت ہوگئے۔لوگ تعجب میں پڑگئے، دوسرے ہفتہ پھر ملا کو خطبہ کے لیے طلب کیا گیا۔ اس مرتبہ ملا منبر پر کھڑے ہوکر پھر یہی سوال کیا، تو لوگوں جواب میں ‘‘ہاں‘‘ کہا۔ نصرالدین نے کہا ‘‘اچھا، تو آپ جانتے ہیں کہ میں کیا کہنے والا ہوں، تو میں میرا قیمتی وقت برباد کرنا نہیں چاہتا‘‘ اور پھر نکل پڑے۔اس بار لوگ تذبذب میں پڑگئے، اور فیصلہ کیا کہ ملا کے پھرسے خطبہ کےلیے مدعوکیا جائے۔ تیسرے ہفتے ملا پھر تشریف لائے، حذب مطابق وہی سوال پوچھا۔ اس بار لوگ تیار تھے کہ جواب میں کیا کہناہے، نصف لوگوں نے کہا ‘‘ہاں‘‘ تو بقیہ لوگوں نے ‘‘نہیں‘‘ کہا ‘‘وہ لوگ جو یہ جانتےہیں کہ میں کیا کہنے والا ہوں، بقیہ لوگوں کو بتادیں‘‘ یہ کہہ کر لوٹ گئے۔
 
نصرالدین ایک ندی کے ایک کنارے پر بیٹھے ہوئے تھے۔ دوسرے کنارے پر کھڑے ایک شخص نے زور سے ملا سے پوچھا، مجھے اُس کنارے پر آنا ہے، کیا کروں؟
- تو ملا نے جواب دیا "تم کو اس کنارے پر آنے کے لیے اُس کنارے پر رہنا ہوگا ! "
 
ایک مرتبہ ملا نصر الدین اپنے گھر کے آنگن میں بیٹھے تھے، ان کے ایک دوست نے ان آکر پوچھا کہ، ملا مجھے ضروری کام سے پاس کے گاؤں جانا ہے، اور کچھ سامان لے جانا ہے، براہ کرم، آپ کا گدھا دیں گے تو، میں اسے لے جاؤں گا اور شام تک لوٹا دوں گا۔
ملا چوں کہ دوست کو گدھا دینا نہیں چاہتے تھے، ٹالنے کے خیاس سے یہ کہہ دیا کہ، گدھا کوئی اور لے گیا ہے۔ اتنے میں صحن سے، گدھے کی چیخ سنائی دی۔ دوست نے کہا کہ، ملا گدھا تو یہیں پر موجود ہے! تو ملا نے جواب میں پوچھا کہ، ایں کہ آپ مجھ پر یقین کریں گے کہ گدھے پہ؟
 
ایک بچہ رو رہا تھا باپ نے پوچھا بیٹا کیوں رو رہے ہو؟
بیٹا: ”سو روپے دیں گے تو بتاؤں گا۔“
باپ نے سو روپے دیے پھر کہا اب بتاؤ۔
بیٹا: ”اسی کے لیے رو رہا تھا۔“
 
عجیب وغریب انٹرویو:
سوال: ایک جہاز میں 500 اینٹیں ہیں، ایک نیچے پھینک دی تو کتنی بچیں؟​
جواب: 499​
سوال: ہاتھی کو فرج میں کیسے رکھیں گے؟​
جواب: دروازہ کھول کر ہاتھی اندر رکھا اور دروازہ بند کر دیا​
سوال: فرج میں ہرن رکھنا ہو تو؟​
جواب: دروازہ کھولا، ہاتھی نکالا، ہرن اندر رکھا، دروازہ بند​
سوال: شیر کی سالگرہ تھی، سب جانور آئے ایک کے سوا، کون سا جانور نہیں آیا؟​
جواب: ہرن، فرج میں تھا​
سوال: بڑھیا نے مگرمچھوں سے بھرا دریا عبور کرنا ہے۔ کیسے کرے گی؟​
جواب: سارے مگرمچھ شیر کی سالگرہ پر گئے ہیں۔ آرام سے تیر کر پار کر لے گی​
سوال: بڑھیا پھر بھی مر گئی۔ کیوں؟​
جواب: ہممم ۔۔ شاید ڈوب گئی ہوگی​
جی نہیں۔ جہاز سے پھینکی اینٹ اس کے سر پر لگی تھی۔ تشریف لے جا سکتے ہیں۔ اگلا امیدوار​

(ماخوز از نیلم کا دھاگہ”ایک سٹوڈنٹ نے سارے سوالوں کے صیح جواب دیے اُس پھر بھی فیل کردیا گیا“ ، راوی قیصرانی مراسلہ نمبر:53 ”.59572/page-3“ بحوالہ فیس بک)
 
شوہر جمعے کی نماز پڑھ کر گھر آیا اور خوشی سے بیوی کو اٹھا کر جھومنے لگا۔
بیوی: ”کیا آج مولوی صاحب نے رومانس پر بیان کیا ہے؟“
شوہر: ”نہیں، آج مولوی صاحب نے کہا ہے کہ جو شخص دنیا میں اپنی تکلیف خوشی خوشی اٹھائے گا وہ سیدھا جنت میں جائے گا۔‘‘
 
شوہر: ”میں وہ شوہر نہیں ہوں جو شادی کے بعد بدل جاتے ہیں۔“
بیوی: ”وہ کیسے؟“
شوہر: ”شادی سے پہلے بھی میری خواہش تھی کہ میں شادی کرلوں اور۔۔۔ ۔۔۔ “
شوہر شاعر ہوتا تو کچھ یوں کہتا:

شادی کے سلسلے میں جو اپنا مزاج تھا​
اب تک وہی مزاج وہی اپنا ذوق ہے​
شادی سے پہلے بھی مجھے شادی کا شوق تھا​
شادی کے بعد بھی مجھے شادی کا شوق ہے​
;)
 

کاشفی

محفلین
ایک کتا دوسرے سے: اوئے آج کل جہاں رش ہو وہاں سے نکل جایا کرو۔۔۔
دوسرا: کیوں؟
پہلا: پاگل، اگر دھماکہ ہوگیا ناں تو انسانوں کی موت مرے گا۔
 
بھولے بڑے بھائی نے اپنے نوجوان چھوٹے بھائی کو آواز دی:
’’چھوٹو! نیچے آجاؤ ! اتنی رات گئے تک چھت پر کیا کر رہے ہو؟‘‘
’’بھائی جان! چاند دیکھ رہا ہوں۔‘‘ چھوٹے بھائی نے جواب دیا۔
’’چھوٹو!بہت دیر ہوگئی ہے۔ تم بھی نیچے آجاؤ اور چاند سے بھی کہو اپنے گھر چلا جائے۔“
 
ایک سکول میں دسویں درجہ کے
کلاس میں تمام بچے خاموش تھے آج معاینہ کے لیے بڑے سر آ نے ولے تھے
بڑے سرنے بلیک بورڈ پر لکھا nature اور بچوں سے پوچھا کیا لکھا ہے؟
باری باری سب بچوں نے کہا : "نٹورے"

سر کو بڑا غصہ آیا آفس گئے اور کلاس ٹیچر کو طلب کیا
یہ کیا پڑھاتے ہو ؟ ایسی انگلش؟؟ میں تمہاری شکایت کرونگا! تم کو نوکری سے نکلوا دونگا!!

کلاس ٹیچر نے گڑگڑاتے ہوئے کہا
" سر ایسا نہ کریں سر ورنہ میرے فٹورے کا کیا ہوگا"
 
پٹھان: شرٹ کے لیے کپڑا دکھاؤ
سیلزمین: پلین میں دکھاؤں سر.؟
پٹھان: نہیں ہیلی کاپٹر میں دکھاؤ.خبیث کا بچہ جدھر پٹھان دیکھا مزاق شروع.......
 
Top