ہجر کی آگ میں اک دن، دل یہ کاغذ کا جل جائے گا - طارق سبزواری

کاشفی

محفلین
غزل
(طارق سبزواری)
ہجر کی آگ میں اک دن، دل یہ کاغذ کا جل جائے گا
اتنی شدّت سے مت یاد آ، ورنہ دم ہی نکل جائے گا

دھوپ کی شدّتوں کا سما، کیا ہمیشہ رہے گا یہاں
کوئی بادل اِدھر آئے گا اور موسم بدل جائے گا

عہدِ نو کی یہ بےچہرگی ختم ہوگی نہ طارق کبھی
اک تیرے بدل جانے سے کیا زمانہ بدل جائے گا
 
Top