کھیل ہی کھیل میں‌ اپنی املاء درست کریں۔

میر انیس

لائبریرین
جہاں تک میرا خیال ہے دھنائی کوئی لفظ نہیں ہے۔

دھلائی لفظ ہے جس کا مطلب کپڑوں کی صفائی کرنا یا دھونا ہوتا ہے۔
پر شمشاد میرا خیال ہے کہ دھنائی روئی صاف کرنے کے عمل کو کہتے ہیں۔ اور چونکہ اس میں روئی کو خوب اچھی طرح پیٹاجاتا تھا اسی وجہ سے کسی کو بہت زیادہ پیٹنے کو یا مارنے کو بھی دھنائی کہا جانے لگا اب تو دھنائی مشینوں سے کی جاتی ہے۔ اور سر دھننا تو ایک محاورہ ہے ہی۔
 

الف عین

لائبریرین
دھنائی کے بارے میں انیس درست ہیں۔ ویسے معلوم نہیں کہ ان کا اصل نام کیا ہے)۔
میں تو لئے اور لیےدونوں کو درست مانتا ہوں، اس وجہ سے سپیل چیکنگ والی لغت میں ہر متبادل املا لکھنی پڑتی ہے۔ بشمول لئے
 

شمشاد

لائبریرین
یہ کہہ سکتے ہیں کہ دھنائی دھننا کی بگڑی ہوئی شکل ہے، ویسے یہ لفظ پنجابی میں بولا جاتا ہے۔
 

میر انیس

لائبریرین
دھنائی کے بارے میں انیس درست ہیں۔ ویسے معلوم نہیں کہ ان کا اصل نام کیا ہے)۔
میں تو لئے اور لیےدونوں کو درست مانتا ہوں، اس وجہ سے سپیل چیکنگ والی لغت میں ہر متبادل املا لکھنی پڑتی ہے۔ بشمول لئے
آپ نے صحیح نام لیا اعجاز صاحب میرا نام انیس ہی ہے
 

میر انیس

لائبریرین
ہاہاہا بہت اچھا سوال کیا ہے شمشاد تم نے میری طرف سے۔ ویسے زلفی صاحب کیا پوچھنا چاہ رہے تھے اور اس زمرے میں اس بات کی کیا اہمیت تھی میری سمجھ میں کچھ نہیں آیا یہاں تو املا ء درست ہے یا غلط اس پر بات ہورہی ہے نام میں کیا ضافہ ہے اور کیوں ہے یہ تو ایک الگ موضوع ہے۔
 

میر انیس

لائبریرین
یہ کہہ سکتے ہیں کہ دھنائی دھننا کی بگڑی ہوئی شکل ہے، ویسے یہ لفظ پنجابی میں بولا جاتا ہے۔
لغات میں تو میں نے بھی بہت ڈھونڈا پر مجھ کو نہیں ملا پر عام بول چال میں دھنائی کا استعمال تو ہوتا ہے پٹائی کیلئے ۔ میں نے گوگل پر ڈھونڈا تو ہزاروں جگہ لکھا نظرآگیا
 
لئے اور لیے دونوں درست ہونے چاہئیں۔ ایک تو دونوں کا استعمال اتنا عام ہو چکا ہے کہ غلط العام صحیحٌ
لینا مصدر سے "لیے" ہونا چاہئے مثلاً اس نے کمپیوٹر لے لیے۔
جبکہ لئے بمعنی واسطہ یا برائے مثلاً اس کے لئے (یعنی اس کے واسطے)

بہر حال یہ میرا خیال ہے اور غلط بھی ہو سکتا ہے۔ لہٰذا دخل اندازی کو فیل نہ کیا جائے۔
 

محمد امین

لائبریرین
عربی کا ایک شعر ہے:
یا رسول اللہ انظر حالنا
یا حبیب اللہ اسمع قالنا
اننی فی بحر ھم مغرق
خذ یدی سہل لنا اشکالنا

اس شہعر میں اشکالنا لفظ میں الف مکسورہ ہو گی یا مفتوحہ؟ یہ بڑ ےعرصے سے کنفیوز کر رہی ہے۔ براہ مہربانی اگر کوئی رہنما کر دے

میرے ناقص خیال میں یہاں یہ "اِشکال" بمعنیٰ مشکل و دشواری کے ہے۔۔۔ باقی عربی دان حضرات بہتر بتا سکتے ہیں۔ @ام نورالعین بہن رہنمائی فرمائیے گا۔۔
 

میر انیس

لائبریرین
پہلا پیغام تو نیٹ کی خرابی کی نظر ہوگیا۔ میں پوچھنا چاہ رہا تھا کہ اکثر جگہ پر پڑھائی کی جگہ پڑہائی استعمال ہوتا ہے ۔ اور پیسج کی جگہ پسیچ کیا ان کے استعمال کا بھی محل جدا جدا ہوتا ہے یا یہ بھی املا سے نابلدی کی ایک وجہ ہے
 
پڑہائی غلط ہے، پڑھائی درست ہے۔
دوسرا لفظ دونوں طرح استعمال ہوتا ہے، پیسیج اور پسیج۔ دونوں کے الگ الگ مطلب ہیں یعنی پیسیج اگر پیراگراف کے مترادف استعمال ہوتا ہے تو پیسج "پ ی س ج" ورنہ پسیج "پ س ی ج"
 

الف عین

لائبریرین
پہلا پیغام تو نیٹ کی خرابی کی نظر ہوگیا۔ میں پوچھنا چاہ رہا تھا کہ اکثر جگہ پر پڑھائی کی جگہ پڑہائی استعمال ہوتا ہے ۔ اور پ ی س ج کی جگہ پ س ی چ کیا ان کے استعمال کا بھی محل جدا جدا ہوتا ہے یا یہ بھی املا سے نابلدی کی ایک وجہ ہے
پڑہائی تو محض املا کی غلطی ہے۔لیکن یہ یسج کیا انگریزی کا Passage ہے؟ تو اس کی املا محض صوابدید پر منحصر ہے۔ لیکن اگر ان معنوں میں ہے جیسے کہتے ہیں کہ دل پسیج گیا، یعنی کسی چیز میں سے رقیق کا برامد ہونا ، جسے انگریزی میں SEEP کہہ سکتے ہیں۔ تو یہ لفظ پ س ی ج ہی ہے۔
 
Top