کھیل ہی کھیل میں‌ اپنی املاء درست کریں۔

شمشاد

لائبریرین
فیروزُ اللُغات کے مطابق

بہروپیا
بَہ رُو پِ یا

یہ لفظ ہندی زبان سے اردو میں آیا ہے۔
مطلب ہے :
1) نقال
2) فریبی شخص
 

شمشاد

لائبریرین
جہاں تک میرا خیال ہے دھنائی کوئی لفظ نہیں ہے۔

دھلائی لفظ ہے جس کا مطلب کپڑوں کی صفائی کرنا یا دھونا ہوتا ہے۔
 

تبسم

محفلین
جہاں تک میرا خیال ہے دھنائی کوئی لفظ نہیں ہے۔

دھلائی لفظ ہے جس کا مطلب کپڑوں کی صفائی کرنا یا دھونا ہوتا ہے۔
بھائی میں نے یہ لفظ یہاں اس فورم پر پڑھا ہے اس لئے پو چھا کے مجھے اس لفظ کی وجھے سے پورا جعملا سمجھ ہی نہیں آیا
 

شمشاد

لائبریرین
یہاں بعض اراکین ایسے ہی بے معنی الفاظ لکھ دیتے ہیں۔

اور یہ لفظ دھنائی انہوں نے دھلائی کے معنوں میں ہی استعمال کیا ہو گا۔ یعنی کہ مارنا۔

جیسے کہ لوگوں نے چور کو پکڑ کر اس کی دھنائی کی۔
 

الف عین

لائبریرین
کچھ اغلاط جو میں نے متواتر حال میں نوٹ کین۔۔
تعویز۔ درست تعویذ
مذید۔ درست مزید
شعائیں۔ یہ اکثر کتابوں اور رسائل میں بھی غلط نظر آتا ہے۔ لیکن درست شعاعیں ہی ہے، شعاع کی جمع
رحجان۔ ر ح ج ا ن۔ غلچ ہے، درست رجحان ر ج ح ا ن ہے
ملاخطہ (م ل ا خ ط ہ)۔ درست ملاحظہ، م ل ا ح ظ ہ
 

نورمحمد

محفلین
رحجان۔ ر ح ج ا ن۔ غلچ ہے، درست رجحان ر ج ح ا ن ہے

بہت بہت شکریہ ۔۔۔ ۔یہ لفظ معلوم ہوتے ہوئے بھی غلطی ہو جاتی ہے
 

شمشاد

لائبریرین
اشکال = اَ ش ک ا ل (الف کے اوپر زبر ہے)

عربی کا لفظ ہے، اسم ہے اور مؤنث ہے۔

شکل کی جمع، شکلیں، صورتیں

(حوالہ فیروز اللغات، اردو جدید، نیا ایڈیشن)
 
عربی کا ایک شعر ہے:
یا رسول اللہ انظر حالنا
یا حبیب اللہ اسمع قالنا
اننی فی بحر ھم مغرق
خذ یدی سہل لنا اشکالنا

اس شعر میں اشکالنا لفظ میں الف مکسورہ ہو گی یا مفتوحہ؟ یہ بڑ ےعرصے سے کنفیوز کر رہی ہے۔ براہ مہربانی اگر کوئی رہنمائی کر دے
 

شمشاد

لائبریرین
لُغت کے مطابق

لِیے (لی یے) صحیح ہے۔
یہ ہندی سے اردو زبان میں آیا ہے۔ حرف جار ہے،

(1) واسطے، برائے
(2) مفعول جمع مذکر ہونے کی صورت میں لیا کے بجائے
(3) تکمیل فعل کے لیے جیسے کیا آپ نے انگور کھا لیے
(4) (تابع فعل) لیے ہوئے، لے کر
 

عائشہ عزیز

لائبریرین
اور " کے لیے" کےساتھ بھی یہی والا لیے آئے گا؟
اگر ایسا ہے تو بہت سی بکس میں تو "لئے" لکھا ہوتا ہے ابھی جس بک کی ٹائپنگ جاری ہے اس میں بھی ایسا تھا۔
 
Top