کھیل کی تجویز۔۔مصرعہ لگائیں

نبیل

تکنیکی معاون
میرے ذہن میں اس چوپال میں کہانی کیسے آگے بڑھی سے ملتے جلتے ایک اور کھیل کا آئیڈیا آیا ہے۔ دیکھتا ہوں کہ دوست اس بارے میں کیا کہتے ہیں۔ آئیڈیا کچھ یوں ہے کہ کوئی صاحب ایک تھریڈ شروع کرکے ایک مصرعہ کہیں۔ باقی لوگوں کا یہ کام ہوگا کہ وہ اس مصرعے پر مصرعہ لگا کر شعر موزوں کریں یا پورا بند کہہ دیں۔ اسکے بعد اعجاز اختر صاحب یا سرور عالم راز صاحب کبھی وقت لگا کر ان اشعار کی اصلاح کر دیں بہتر تو یہ ہوگا کہ مصرعہ بھی انہی دونوں حضرات یا کسی تجربہ کار شاعر کی جانب سے آئے۔ ایک تھریڈ میں ایک مصرعہ پر طبع آزمائی ہونی چاہیے۔

میرے خیال میں اس طرح کھیل ہی کھیل میں لوگ شاعری کا ایک آدھ گر جان جائیں گے۔ دیکھتا ہوں دوست اس تجویز پر کن آراء کا اظہار کرتے ہیں۔
 

الف عین

لائبریرین
پہلے افتخار میاں کے شعر پراصلاح:
نہ میں عیسٰی ٰ نہ علی ہوں نہ حسن اور نہ حسین
کیوں میرے خون کے پیاسے ہیںزمانے والے
پھر کچھ سوچتا ہوں میں بھی۔
 

سیفی

محفلین
جس جا بیٹھتے ہیں ہم پینے پلانے والے
آجاتے ہیں دو چار ہم کو بھی اٹھانے والے

گاؤں سے گزرتے ہیں تو آتی ہیں آوازیں
وہ جارہے ہیں دیکھو کبوتر اڑانے والے

دس مرلے کا گھر چھوٹا لگتا ہے تجھے
او میرے ننھے سے دل میں سمانے والے

تیرے بچپن کے سب قصے ہیں ازبر مجھے
پلاسٹک کی عینک لگا کر اترانے والے

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نبیل بھیا ۔۔۔۔۔۔معذرت کے ساتھ۔۔۔۔آپکے اچھے بھلے مصرعِ طرح کا کباڑہ کر دیا۔۔۔۔۔۔اصل میں آج طبیعت بڑی خوشگوار تھی تو دل مچل پڑا۔۔۔۔۔تاہم مناسب سمجھیں تو اس کو کسی اور جگہ بھی آپ منتقل کر سکتے ہیں۔۔۔۔۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
سیفی بھائی، معذرت کی کوئی بات نہیں۔ یہ مصرعہ میں نے نہیں ڈاکٹر افتخار راجہ کا طرح مصرعہ تھا۔ آپ نے اچھا کیا جو یہ ہلکی پھلکی نظم کہہ دی۔ مجھے تو لگ رہا تھا کہ یہ کھیل بالکل سنجیدہ ہو جائے گا اور ہماری اینٹری مشکل ہوجائے گی اس میں۔
 

سیفی

محفلین
اس خوبروِ شہر کی کیا بات کریں
دیکھ کے جسکو ٹھہر جائیں زمانے والے

خزاں میں کیا آنسو بہاتے ہیں اب کے
بہار میں چمن لُوٹ کے لیجانے والے
 
کوئی بات نہیں مصرعے تو لگ رہے ہیں

اے اندھرے پہ فدا ،اے شمعیں بجھانےوالے
تجھ کو پہچان لیا ہم نے، اے دور سے آنے والے
 

فریب

محفلین
میکدے بند کریں لاکھ زمانے والے
آنکھوں سے اپنی پلادیں گے پلانے والے
اب آوازیں نہیں آتی ہیں ہمیں ان کی
جانے کس سمت گئے پینے پلانے والے
میکدے میں تو پہرے لگے ہیں پلانے پر
چلے خواب میں آتے ہیں ہم کو پلانے والے
 

عبدالجبار

محفلین
میکدے بند کریں، ‌لاکھ زمانے والے
پینا چھوڑیں گے نہیں پینے پلانے والے

‘اب رہو چین سے بے کس ستانے والے
اب نہ آئیں گے کبھی لوٹ کے جانے والے‘​
 
میکدے بند کریں لاکھ زمانے والے
جام نظروں سے پلائیں گے پلانے والے

ایک شب تو بھی کبھی ساتھ مرے جاگ کے دیکھ
میری آنکھوں سے مری نیند چرانے والے
 

محمد وارث

لائبریرین
میرے ذہن میں اس چوپال میں کہانی کیسے آگے بڑھی سے ملتے جلتے ایک اور کھیل کا آئیڈیا آیا ہے۔ دیکھتا ہوں کہ دوست اس بارے میں کیا کہتے ہیں۔ آئیڈیا کچھ یوں ہے کہ کوئی صاحب ایک تھریڈ شروع کرکے ایک مصرعہ کہیں۔ باقی لوگوں کا یہ کام ہوگا کہ وہ اس مصرعے پر مصرعہ لگا کر شعر موزوں کریں یا پورا بند کہہ دیں۔ اسکے بعد اعجاز اختر صاحب یا سرور عالم راز صاحب کبھی وقت لگا کر ان اشعار کی اصلاح کر دیں بہتر تو یہ ہوگا کہ مصرعہ بھی انہی دونوں حضرات یا کسی تجربہ کار شاعر کی جانب سے آئے۔ ایک تھریڈ میں ایک مصرعہ پر طبع آزمائی ہونی چاہیے۔

میرے خیال میں اس طرح کھیل ہی کھیل میں لوگ شاعری کا ایک آدھ گر جان جائیں گے۔ دیکھتا ہوں دوست اس تجویز پر کن آراء کا اظہار کرتے ہیں۔


واہ بہت پرانا تھریڈ سامنے آ گیا۔ :)

ویسے اس طرح کے کھیل کا لطف تبھی آتا ہے جب مصرع وزن میں لگایا جائے وگرنہ تو دھر رگڑا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ;)
 
Top