کاشفی

محفلین
غزل
جوش ملیح آبادی

کشتیء مے کو اے خدائے صُبوح
بخش دے قسمتِ سفینہء نُوح

بخش اس جسمِ پاک جوھر کو
مرگ فرسائی جلالتِ رُوح

چشمہء زندگی ہو مدحِ سرا
ارغوانی شراب ہو ممدوح

بادہ ہے اس طرف، اُدھر کوثر
اس کو فاتح بنا، اُسے مفتوح

آنچ آئے نہ مے پر اے معبود!
تیرے بندے ہیں‌خستہ و مجروح
 
Top