یاز

محفلین
واہ زیک صاحب ،
منیجر کے آپ کو سر کہنا برا نہیں لگا ؟
لگا ہوتا تو یہ صورتحال ہوتی
images
 
اسی لئے تو آپ سے سوال پوچھا تھا۔ کانٹیکسٹ یہ تھا کہ امیر المومنین جنرل ضیاء الحق کا جہاز 17 اگست 1988 کو آموں کی پیٹی میں موجود بم کی وجہ سے پھٹا۔
یہ ق م کی کہانی ہے۔
یہ کہانی تو ہم نے بہت سنی ہے۔ میری اماں کی بہت یادیں وابستہ تھیں اس دن کے ساتھ جب یہ جہاز پھٹا۔تمام جزئیات کے ساتھ شاید ہی کسی اور تاریخی واقعے کا اتنا ذکر کیا ہو۔۔لیکن آپ نے کہا تھا "کل تک" یہ کہنے کی اجازت نہیں تھی اور میں نے دیکھا کہ یہ مراسلہ 18 اگست 2019 کو پوسٹ ہوا ہے تو اب 17 اگست کو کیا حالات ہوئے ہوں گے!!! 🤣🤣
 

یاز

محفلین
یہ لڑی ہمارے زیرِ نگرانی آ چکی ہے۔ اس کو لیپ ٹاپ سکرین سے دیکھنا ہے انشاءاللہ ۔ پھر تبصرہ جات بھی ساتھ ساتھ۔
بالآخر تمام لڑی دیکھ لی گئی۔
زیک صاحب اتنے شاندار ٹرپ کی بہترین تصاویر بمعہ متعلقہ تفصیلات بھرے تبصرہ جات سے مزین لڑی پڑھ/دیکھ کر سچ میں مزہ آ گیا۔
بدقسمتی سے اب ایسے فورمز کو ملنے والی آڈیئنس انتہائی کم ہو چکی ہے، ورنہ یہ لڑی ایک اچھی خاصی ٹریول گائیڈ اور موٹیویشنل فیکٹر بن سکتی۔
نیز یہ کہ میں یہ بھی کہوں گا کہ پاکستان کا کم از کم ایک مزید ٹرپ پلان میں ضرور رکھیں۔
 

یاز

محفلین
قریب سے دیکھے ہوؤں میں ہوپر سیاہ ترین تھا مگر مکمل نہیں۔
پسو کے قرب و جوار میں اور خنجراب کے راستے میں چند ایک دیکھے تھے، لیکن بہت عرصہ قبل۔ ہو سکتا ہے کہ یہ کوئی مستقل فینامینا نہ ہو۔
میں جن کی بات کر رہا ہوں، وہ مکمل تارکول کی مانند سیاہ تھے۔ ورنہ گندے یا میلے گلیشیر تو کافی ہیں
 
چلاس میں رکنے کی کوئی وجہ مجھے نظر نہیں آتی کم از کم کاغان کے رستے سے۔ دیر وغیرہ کی طرف سے اگر وقت کا مسئلہ ہو تو کہہ نہیں سکتا
مجھے تو آج تک کاغان کے راستے میں چلاس نظر ہی نہیں آیا! کیا میں کسی اور پاکستان میں جی رہی ہوں؟
 

یاز

محفلین
مجھے تو آج تک کاغان کے راستے میں چلاس نظر ہی نہیں آیا! کیا میں کسی اور پاکستان میں جی رہی ہوں؟
چلاس راستے میں آتا بھی نہیں، بلکہ چلاس سے کچھ آگے زیرو پوائنٹ نامی مقام آتا ہے، جہاں بابوسر نالہ دریائے سندھ میں جا ملتا ہے۔
مزے کی بات یہ کہ کے کے ایچ سے جاتے ہوئے بھی اصل چلاس اوپر رہ جاتا ہے، اور کے کے ایچ بھی اس کو باہر باہر سے چھو کے ہی گزر جاتی ہے۔
 
مجھے تو آج تک کاغان کے راستے میں چلاس نظر ہی نہیں آیا! کیا میں کسی اور پاکستان میں جی رہی ہوں؟
یاز آپ ہنس رہے ہیں! ایسا نہیں کہ دو راستے ہیں؟ ایک میں ناران کے بعد چلاس آتا ہے کیونکہ وہ بابوسر ٹاپ سے بھی آگے ہے اور دوسرا راستہ یہ بشام والا ہے۔۔۔
 
چلاس راستے میں آتا بھی نہیں، بلکہ چلاس سے کچھ آگے زیرو پوائنٹ نامی مقام آتا ہے، جہاں بابوسر نالہ دریائے سندھ میں جا ملتا ہے۔
مزے کی بات یہ کہ کے کے ایچ سے جاتے ہوئے بھی اصل چلاس اوپر رہ جاتا ہے، اور کے کے ایچ بھی اس کو باہر باہر سے چھو کے ہی گزر جاتی ہے۔
ہاں جی اور چلاس کے بعد زیرو پوائنٹ ہی شاید وہ جگہ ہے جو دن کے ایک خاص وقت کے بعد بند ہو جاتی ہے (شاید مخصوص موسموں میں) اور سفر کرتے ہوئے ٹارگٹ ہوتا ہے کہ زیروپوائنٹ کراس ہوگیا تو باقی سفر ہو جائے گا ورنہ پیچھنے رکنا پڑے گا۔
 
Top