یاز

محفلین
پسو سے ذرا شمال میں شاہراہ قراقرم کے کنارے بتورا گلیشیر آتا ہے۔ گلیشیر تو مورین (پتھروں) کے نیچے چھپا ہے لیکن اس کے پگھلنے سے یہ خوبصورت جھیل وہاں موجود ہے۔

بہت عمدہ۔ یہ لیک شاید بنتی غائب ہوتی رہتی ہے۔
 

یاز

محفلین
پسو میں ہم سرائے سلک روٹ رکے کہ اس کے پیچھے سے پسو گلیشیر راستہ جاتا تھا۔ اگرچہ یہ گلیشیر قراقرم ہائی وے سے بھی دور سے دیکھا جا سکتا ہے لیکن ہم کچھ قریب جانا چاہتے تھے۔

راستہ کچھ کانٹے دار تھا لیکن کافی چھوٹا اور آسان۔ ایک کلومیٹر جانا تھا۔

پسو گلیشیر قریب سے

اسی سے یاد آیا کہ آپ نے کہیں مکمل سیاہ گلیشیر بھی دیکھا؟ پسو اور اس سے آگے کئی جگہ دکھائی دیتے ہیں۔
 

یاز

محفلین
دونوں اطراف سے آپ جس بھی طرف سے جائیں تو چلاس میں قیام تقریباً لازم ہی ہے، کہ شاہراہ قراقرم اس سے پہلے شدید خراب ہے اور چلاس میں پٹرول پمپ بھی کافی وقفے کے بعد آتا ہے اور بابوسر کی جانب سے آپ چڑھائی اترتے ہیں تو کچھ وقفہ لینا بہتر ہوتا ہے۔
ہم تقریباً ربع صدی کے سیاحتی کیریئر میں آج تک چلاس میں نہیں رکے۔
 

سید ذیشان

محفلین
شاید آپ کو ہماری یہ بات یاد رہی ہو کہ یہ اتنے مختصر فاصلے میں دنیا کی سب سے بڑی ہائی وے سلوپ ہے، تیس پینتیس کلومیٹر میں تقریباً دس ہزار فٹ کا فرق۔
اور بیس پچیس ڈگری درجہ حرارت کا فرق بھی۔ نیچے اتر کر یوں لگتا ہے جیسا آدمی جنت سے جہنم میں آ گیا ہو۔ 😀
 
آخری تدوین:

یاز

محفلین
راک آرٹ دیکھ کر ڈنر کرنے کریم آباد Hidden Paradise ریستوران گئے۔ یہ ہنزہ کے مقامی کھانوں کے لئے مشہور ہے۔

وہاں ہم نے یہ ڈشز آرڈر کیں:
  • سپرا supra جو یاک کا بھنا ہوا گوشت ہوتا ہے
  • بروس باریکٹز Burus Barikutz جو روٹی میں مقامی چیز یا پنیر ہوتا ہے۔ خوب لذیذ تھا
  • چاپشورو chapshuro یہ روٹی میں چکن وغیرہ تھا۔ یہ بھی کافی اچھا تھا
بہترین جناب۔
 

زیک

مسافر
امید ہے کہ آپ نے اندازہ لگا لیا ہو گا کہ ان دونوں کتب میں چھوٹی ہائیکس کے بارے میں بہت کم (بلکہ نہ ہونے کے برابر) بتایا گیا ہے۔ زیادہ کوریج ملٹی-ڈے ٹریکس کی ہے۔
درست لیکن کچھ اچھی معلومات مل گئیں اور یہ بھی اندازہ ہوا کہ ٹریکنگ کہاں کہاں کی جا سکتی ہے۔ یہ الگ بات کہ اس ٹرپ کے اختتام تک پاکستان میں ٹریکنگ کا ارادہ ترک کر دیا۔
 

زیک

مسافر
دریا کسی واٹرشیڈ سے شروع ہونے چاہییں (تاوقتیکہ بہت ہی بڑی جھیل ہو اور اس میں ملٹی پل واٹرشیڈز سے پانی آ رہا ہو)۔ بعض جھیلیں بھی واٹرشیڈ ہو پہ واقع ہو سکتی ہیں، جیسے شندور وغیرہ۔ لیکن لولوسر کو واٹرشیڈ نہیں کہہ سکتے۔ مختصراً یہ کہ جس کی بابت آپ نے پوچھا، وہ بھی کنہار ہی کہہ لیں تو بہتر ہے۔ اس منظر میں وہ گیتی داس کی جانب سے آ رہا ہے اور دھرم سر، سمبک سر مع پانچ مزید جھیلوں سے بھی پانی اس میں شامل ہو رہا ہے۔
وکیپیڈیا لولوسر کو دریا کا سورس کہتا ہے لیکن آرٹیکل تقریباً سٹب ہی ہے
 

زیک

مسافر
شاید آپ کو ہماری یہ بات یاد رہی ہو کہ یہ اتنے مختصر فاصلے میں دنیا کی سب سے بڑی ہائی وے سلوپ ہے، تیس پینتیس کلومیٹر میں تقریباً دس ہزار فٹ کا فرق۔
میں نے واپس آ کر اپنے سائیکلنگ گروپ کو وہاں سائیکلنگ پر اکسانے کی کوشش کی تھی۔ واپسی کے سفر پر میرے ریکارڈ کے مطابق 26 میل (42 کلومیٹر) میں 9500 فٹ (2900 میٹر)۔ درجۂ حرارت نیچے 105 فارنہائٹ (41 سینٹیگریڈ) اور ٹاپ پر 60 فارنہائٹ (16 سینٹیگریڈ)
 
Top