پاکستان عام انتخابات 2018ء ٭ تبصرے، صورتحال، نتائج

عباس اعوان

محفلین
تحریک انصاف سوشل میڈیا ٹیم (ترین گروپ) نے آج قائد عمران خان کی تقریر کے بعد جیت کا جشن منایا
38632890_10155963457484527_1607678173825204224_o.jpg

38662683_10155963747164527_1874909802031742976_o.jpg

38531459_10155963747214527_2122857396446429184_o.jpg
راوی کدھر ہے ؟
 

جاسم محمد

محفلین
انگلستان میں مقیم پاکستانی نژاد محفلین، اے اوور آل تہاڈی ایہو حال اے کیہ؟
بیرون ممالک میں تحریک انصاف کے مداحوں کی بڑی تعداد موجود ہے۔ قائد عمران خان صاحب ان کو ووٹنگ کا حق فراہم کر دیں تو اگلے الیکشن میں کہیں زیادہ لیڈ سے جیت سکتے ہیں
 

جاسم محمد

محفلین
ابھی چند ماہ ہی گزرے ہیں، جب ان کی باتوں میں رعونت، لہجے میں فرعونیت ہوا کرتی تھی ۔ ۔ پھر اللہ تعالی نے ایک معمولی سے جنبش سے ان کی طاقت کو ملیامیٹ کرکے رکھ دیا۔
اب یہ نشان عبرت بن چکے۔
زیرنظر تصویر نوازشریف کے بھانجے اور سابق وفاقی وزیر عابد شیر علی کی ہے جو اس وقت اپنے حلقے کے ووٹوں کی تیسری مرتبہ گنتی کی درخواست دینے کیلئے ایک عدالت کے باہر بیٹھا خوار ہورہا ہے۔
اگر ادارے بنائے ہوتے، مظلوموں کی مدد کی ہوتی، حرام مال نہ کھایا ہوتا تو اس وقت ان کے چہروں پر بھی وہی چمک ہوتی جو عمران خان کے چہرے پر نظر آتی ہے۔
اس تصویر میں تحریک انصاف والوں کیلئے بھی بہت نشانیاں ہیں۔ اگر تم لوگ بھی ن لیگ کی روش پر چلتے رہے تو ایک دن تم بھی کسی ایسے ہی تھڑے پر بیٹھے خواری کاٹ رہے ہوگے۔
اللہ تعالی ہمارا رب ہے، ہمارا مولا ہے، وہ سب سے بڑا منصف ہے، وہ بہت رحمان اور رحیم بھی ہے اور سزا دینے میں بھی بہت سخت ہے۔
اللہ کی پکڑ سے بچنا ناممکن ہے، دعا کریں کہ اللہ کی نافرمانیوں سے بچتے رہیں تاکہ اس کی پکڑ کی نوبت ہی نہ آنے پائے!!! بقلم خود باباکوڈا
38665076_1872031736198106_2559927360275087360_n.png
 
یہی تصویر کسی انصافی رہنما کی ہوتی تو سادگی کی عمدہ ترین مثال قرار دی جاتی-

ابھی چند ماہ ہی گزرے ہیں، جب ان کی باتوں میں رعونت، لہجے میں فرعونیت ہوا کرتی تھی ۔ ۔ پھر اللہ تعالی نے ایک معمولی سے جنبش سے ان کی طاقت کو ملیامیٹ کرکے رکھ دیا۔
اب یہ نشان عبرت بن چکے۔
زیرنظر تصویر نوازشریف کے بھانجے اور سابق وفاقی وزیر عابد شیر علی کی ہے جو اس وقت اپنے حلقے کے ووٹوں کی تیسری مرتبہ گنتی کی درخواست دینے کیلئے ایک عدالت کے باہر بیٹھا خوار ہورہا ہے۔
اگر ادارے بنائے ہوتے، مظلوموں کی مدد کی ہوتی، حرام مال نہ کھایا ہوتا تو اس وقت ان کے چہروں پر بھی وہی چمک ہوتی جو عمران خان کے چہرے پر نظر آتی ہے۔
اس تصویر میں تحریک انصاف والوں کیلئے بھی بہت نشانیاں ہیں۔ اگر تم لوگ بھی ن لیگ کی روش پر چلتے رہے تو ایک دن تم بھی کسی ایسے ہی تھڑے پر بیٹھے خواری کاٹ رہے ہوگے۔
اللہ تعالی ہمارا رب ہے، ہمارا مولا ہے، وہ سب سے بڑا منصف ہے، وہ بہت رحمان اور رحیم بھی ہے اور سزا دینے میں بھی بہت سخت ہے۔
اللہ کی پکڑ سے بچنا ناممکن ہے، دعا کریں کہ اللہ کی نافرمانیوں سے بچتے رہیں تاکہ اس کی پکڑ کی نوبت ہی نہ آنے پائے!!! بقلم خود باباکوڈا
38665076_1872031736198106_2559927360275087360_n.png
 

جاسم محمد

محفلین
تحریک انصاف کی سوشل میڈیا ایپ کے حوالہ سے کچھ مزید تفصیلات
--------------------------------------------------
پچھلے دو دن سے ٹیکنالوجی کی دنیا کی بڑی اور اہم ترین خبر پاکستان کے حوالے سے بنی۔
خبر کے مطابق تحریک انصاف کی حالیہ انتخابات میں کامیابی میں اہم ترین کردار ایک موبائل ایپ نے ادا کیا جس کی بدولت تحریک انصاف کو اپنی مخالف جماعتوں پر سٹریٹیجک ایڈوانٹیج حاصل ہوگیا۔
جس وقت عمران خان 2014 میں آزادی مارچ کے ذریعے اسلام آباد میں دھرنے کی تیاری کررہا تھا، دوسری طرف اس کی ٹیکنالوجی ٹیم نے خاموشی سے ایک ایپ ڈویلپ کرنا شروع کردی۔عین اسی وقت عمران خان کی ٹیکنالوجی ٹیم نے ملک بھر سے 5 کروڑ سے زائد ووٹرز کا ڈیٹا اکٹھا کرکے ایپ میں اپ لوڈ کرنا شروع کردیا۔
یہ کام پورا ایک سال جاری رہا اور اس کے نتیجے میں پاکستان کے ہر اہم حلقے کے تمام رہائشی ووٹرز اور ان کے خاندان کے تمام افراد کی تفصیلات کی انٹری اس ایپ میں ہوچکی تھی۔
اگلے مرحلے میں ان حلقوں کے چیدہ چیدہ کارکنان سے کہا گیا کہ وہ اپنے علاقے کے تمام گھرانوں کے سیاسی رحجانات کے بارے میں ڈیٹا اکٹھا کرکے ایپ میں اپ ڈیٹ کریں۔
ایپ میں آرٹیفشل انٹیلیجنس یعنی مضنوعی ذہانت کی پروگرامنگ بھی کی گئی تھی جس کے تحت بہت سے فیکٹرز جن میں ہر گھرانے میں موجود افراد کی تعلیمی قابلیت، ذرائع آمدن، بیرون ممالک میں مقیم رشتے دار کی بنیاد پر یہ ایپ تجویز کرسکتی تھی کہ فلاں گھرانہ تحریک انصاف کا کس حد تک سپورٹر ہوگا۔ اگر مجموعی تعلیمی قابلیت زیادہ ہوتی، زرائع آمدن پرائیویٹ شعبوں میں نوکری ہوتا، یا اس گھر کا کوئی فرد بیرون ملک مقیم ہوتا تو 70 فیصد تک چانس تھا کہ وہ گھرانہ تحریک انصاف کو ووٹ دے گا۔
اس کی مزید تصدیق سروے کے ذریعے کروائی گئی جو پچاس کے قریب حلقوں میں کارکنان نے بڑی رازداری سے مرتب کیا۔ ہر حلقے سے ۳۰۰ کے قریب گھرانوں کے سیاسی رحجانات کی معلومات اکٹھا کی گئیں جنہیں ایپ کے انٹیلی جنس سسٹم سے میچ کرکے ایپ کی مصنوعی ذہانت کی تصدیق ہوگئی۔
یہ سارا کام خاموشی سے ہوتا رہا اور کسی کو کانوں کان خبر تک نہ ہونے دی گئی۔
پھر ۲۵ جولائی کے انتخابات کا مرحلہ آگیا۔ ڈیڑھ سو کے قریب حلقوں کو اس ایپ کے ذریعے مینج کیا گیا۔ ان حلقوں میں موجود ووٹرز کو براہ راست ایس ایم ایس کے ذریعے مسلسل ان کے پولنگ بوتھ کے بارے میں اطلاعات دی جاتی ہیں۔ الیکشن سے دو دن قبل عمران کان کا آڈیو اور ویڈیو پیغام بھی ان ووٹرز کو بذریعہ وآٹس ایپ بھیجا گیا جس نے خاطر خواہ اثر ڈالا۔
الیکشن کے دن پی ٹی سی ایل کی ہیلپ لائن سروس خراب ہوگئی تھی جس کی وجہ سے دوسری جماعتوں کے ایجنٹس کو ان کا پولنگ بوتھ جاننے میں مشکلات پیش آرہی تھیں لیکن تحریک انصاف کے ایجنٹس کے پاس ایپ تھی جس میں صرف شناختی کارڈ نمبر ڈالنے سے تمام تفصیلات سامنے آجاتیں، جنہیں پرنٹر کے ذریعے پرنٹ کرکے فوری طور پر ووٹر کو دے دیا جاتا۔ دوسری طرف مخالف جماعتوں کے ایجنٹس پرانے دقیانوسی طریقوں کے مطابق ہاتھ سے پرچی لکھتے اور جتنی دیر میں وہ ایک پرچی لکھتے، انصافی ایجنٹس بیس ووٹرز کو فارغ کرچکے ہوتے۔
اس سے قبل امریکی صدر اوبامہ نے سوشل میڈیا کو پہلی مرتبہ استعمال کرکے پوری دنیا میں دھوم مچا دی تھی، پھر 2016 کے الیکشن میں ٹرمپ نے سوشل میڈیا کے صارفین کا ڈیٹا حاصل کرکے کیمپین کی جس سے اسے کامیابی حاصل ہوئی۔ اب تحریک انصاف نے دنیا کو ایک نئی بیسٹ پریکٹس دکھا دی ہے جس کے تحت ووٹرز کا ڈیٹا اور ایک موبائل ایپ کے ذریعے آپ سارا الیکشن مینیج کرسکتے ہیں۔
قرآن کی پہلی نازل ہونے والی آیت اقرا سے شروع ہوتی ہے جس سے تعلیم کی اہمیت کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔ تحریک انصاف نے ثابت کردیا کہ پڑھا لکھا اور انپڑھ کبھی برابر نہیں ہوسکتے۔
تعلیم کو عزت دو!!! بقلم خود باباکوڈا
 

زیک

مسافر
ایپ میں آرٹیفشل انٹیلیجنس یعنی مضنوعی ذہانت کی پروگرامنگ بھی کی گئی تھی جس کے تحت بہت سے فیکٹرز جن میں ہر گھرانے میں موجود افراد کی تعلیمی قابلیت، ذرائع آمدن، بیرون ممالک میں مقیم رشتے دار کی بنیاد پر یہ ایپ تجویز کرسکتی تھی کہ فلاں گھرانہ تحریک انصاف کا کس حد تک سپورٹر ہوگا۔
یہ ڈیٹا کہاں سے آیا؟
 

زیک

مسافر
پچھلے دو دن سے ٹیکنالوجی کی دنیا کی بڑی اور اہم ترین خبر پاکستان کے حوالے سے بنی۔
اگر یہ صحیح رپورٹنگ ہے (باباکوڈا جیسا نام سیریس تو نہیں لگتا) تو اچھی پیشرفت ہے لیکن اسے ٹیکنالوجی کی دنیا کی اہم ترین خبر کہنا مبالغہ آرائی ہے۔ 2008 کی اوباما کیمپین سے اب تک کافی ملکوں میں کمپین میں ڈیٹا کا ایسا استعمال دیکھنے میں آیا ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
اگر یہ صحیح رپورٹنگ ہے (باباکوڈا جیسا نام سیریس تو نہیں لگتا) تو اچھی پیشرفت ہے لیکن اسے ٹیکنالوجی کی دنیا کی اہم ترین خبر کہنا مبالغہ آرائی ہے۔ 2008 کی اوباما کیمپین سے اب تک کافی ملکوں میں کمپین میں ڈیٹا کا ایسا استعمال دیکھنے میں آیا ہے۔
ایپ کے لئے ڈیٹا کلیکشن کا عمل رازداری سےکیا گیا تھا ۔ اس بارے زیادہ معلومات پبلک نہیں ہیں ۔ ایپ کا اصل فائدہ الیکشن کے روز ہوا جس کا اقرار دیگر جماعتیں بھی کر چکی ہیں
الیکشن کے دن پی ٹی سی ایل کی ہیلپ لائن سروس خراب ہوگئی تھی جس کی وجہ سے دوسری جماعتوں کے ایجنٹس کو ان کا پولنگ بوتھ جاننے میں مشکلات پیش آرہی تھیں لیکن تحریک انصاف کے ایجنٹس کے پاس ایپ تھی جس میں صرف شناختی کارڈ نمبر ڈالنے سے تمام تفصیلات سامنے آجاتیں، جنہیں پرنٹر کے ذریعے پرنٹ کرکے فوری طور پر ووٹر کو دے دیا جاتا۔ دوسری طرف مخالف جماعتوں کے ایجنٹس پرانے دقیانوسی طریقوں کے مطابق ہاتھ سے پرچی لکھتے اور جتنی دیر میں وہ ایک پرچی لکھتے، انصافی ایجنٹس بیس ووٹرز کو فارغ کرچکے ہوتے۔
 

زیک

مسافر
ایپ کے لئے ڈیٹا کلیکشن کا عمل رازداری سےکیا گیا تھا ۔ اس بارے زیادہ معلومات پبلک نہیں ہیں ۔ ایپ کا اصل فائدہ الیکشن کے روز ہوا جس کا اقرار دیگر جماعتیں بھی کر چکی ہیں
اوباما کمپین میں ڈیٹا پر تو پوری کتاب لکھی گئی تھی

The Victory Lab: The Secret Science of Winning Campaigns
تحریک انصاف کے ڈیٹا اور ایپ بارے کچھ سنجیدہ مضامین آئیں تو بات ہے
 
Top