مغزل

محفلین
’’ ثبوت ‘‘

کس کو فرصت ہے
مجھ سے بحث کرے ۔۔۔۔
اور ثابت کرے کہ
میراوجود ۔۔۔۔۔
زندگی کے لیے
ضروری ہے ۔۔

جون ایلیا
 

مغزل

محفلین
ضبط نامی ایک رکن نے بھی یہ نظم اوردو محفل میں پیش کی مگر موضوعاتی اشعار کی ذیل میں ، لہذا باقائدہ نظم کی لڑی میں یہاں پرویا گیا۔
 

مغزل

محفلین
قاعدے ۔ قانون کی ذیل میں یقینا ہے ۔ مگر میں ’’ قائد‘‘ (قائد ِا عظم ) رعایت سے ’’ قائد ‘‘ لکھ دیتا ہوں ۔ جزاک اللہ
میرے ناقص علم کے مطابق:
قاعدہ/ قاعدگی ::حامص،حیض . بے نمازی . خون دیکھنا . معذور (عذر دیکھنا) ۔۔۔اور ۔۔ قائد /قائدہ:: پیشوا،رهبر، راهبر ، راہ سجھانے والا،
جبکہ اردو لغت کرلپ کے مطابق :قائِد [قا + اِد (کسرہ ا مجہول)] (عربی)
عربی زبان سے مشتق اسم فاعل ہے۔ عربی سے اردو میں معنی و ساخت کے لحاظ سے بعینہ داخل ہوا اور بطور اسم استعمال کیا جاتا ہے۔ سب سے پہلے 1867ء کو "نورالہدایہ" میں مستعمل ملتا ہے۔
قاعِدَہ [قا + عِدَہ] (عربی)
عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ عربی سے اردو میں معنی و ساخت کے اعتبار سے بعینہ داخل ہوا اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے 1635ء کو "سب رس" میں مستعمل ملتا ہے۔
یعنی اس عربی لفظ کی فارسی قوائد کے مطابق ’’ قائدگی ‘‘ درست نہ ہوگی۔ ’’قاعدگی‘‘ جیسےعام معانی میں ’’ بے قاعدگی‘‘ بھی کہا جاتا ہے ہوجائے گا۔ یہ تو ہوسکتا ہے کہ ہمارے ہاں اس کی املا غلط بولی یا لکھی جاتی رہی ہو ۔ مگر میں ایک طالب علم ہونے کے ناتے زیادہ بہتر تصور کرتا ہوں کہ ’’رعایت‘‘ سے کام لوں ۔
 

فرخ منظور

لائبریرین
قاعدے ۔ قانون کی ذیل میں یقینا ہے ۔ مگر میں ’’ قائد‘‘ (قائد ِا عظم ) رعایت سے ’’ قائد ‘‘ لکھ دیتا ہوں ۔ جزاک اللہ
میرے ناقص علم کے مطابق:
قاعدہ/ قاعدگی ::حامص،حیض . بے نمازی . خون دیکھنا . معذور (عذر دیکھنا) ۔۔۔اور ۔۔ قائد /قائدہ:: پیشوا،رهبر، راهبر ، راہ سجھانے والا،
جبکہ اردو لغت کرلپ کے مطابق :قائِد [قا + اِد (کسرہ ا مجہول)] (عربی)
عربی زبان سے مشتق اسم فاعل ہے۔ عربی سے اردو میں معنی و ساخت کے لحاظ سے بعینہ داخل ہوا اور بطور اسم استعمال کیا جاتا ہے۔ سب سے پہلے 1867ء کو "نورالہدایہ" میں مستعمل ملتا ہے۔
قاعِدَہ [قا + عِدَہ] (عربی)
عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ عربی سے اردو میں معنی و ساخت کے اعتبار سے بعینہ داخل ہوا اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے 1635ء کو "سب رس" میں مستعمل ملتا ہے۔
یعنی اس عربی لفظ کی فارسی قوائد کے مطابق ’’ قائدگی ‘‘ درست نہ ہوگی۔ ’’قاعدگی‘‘ جیسےعام معانی میں ’’ بے قاعدگی‘‘ بھی کہا جاتا ہے ہوجائے گا۔ یہ تو ہوسکتا ہے کہ ہمارے ہاں اس کی املا غلط بولی یا لکھی جاتی رہی ہو ۔ مگر میں ایک طالب علم ہونے کے ناتے زیادہ بہتر تصور کرتا ہوں کہ ’’رعایت‘‘ سے کام لوں ۔


قبلہ آپ تو قواعد کی املا بھی قوائد لکھ رہے ہیں جو صریحاً غلط ہے۔ معلوم نہیں آپ اسے کیسے درست گردان رہے ہیں۔ قاعدہ کا مطلب کرلپ کی لغت یوں بتاتی ہے۔

قاعِدَہ
عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ عربی سے اردو میں معنی و ساخت کے اعتبار سے بعینہ داخل ہوا اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے 1635ء کو "سب رس" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی: قاعِدے [قا + عِدے]
جمع: قاعِدے [قا + عِدے]
جمع استثنائی: قَواعِد [قوا + عِد]
جمع غیر ندائی: قاعِدوں [قا + عِدوں (واؤ مجہول)]
1. اُصول۔
؎ نہیں دشوار کچھ صحت پر اس کی شرط بدنا ہے
جو دنیا دار ہے وہ قاعدے کی رو سے ادنٰی ہے ( 1921ء، کلیاتِ اکبر، 73:2 )
2. دستور، رسم، رواج، رِیت۔
"ایسے نامعلوم جرموں میں قاعدہ ہے کہ ایسی باتیں کہہ دی جاتی ہیں یا مشہور ہو جاتی ہیں اگرچہ حقیقت نہ ہو۔" ( 1924ء، خونی راز، 98 )
3. قانون، آئین، ضابطہ۔
"ہم اس نظم یا قاعدے کو نظر انداز نہیں کر سکتے۔" ( 1973ء، نکلیائی توانائی، 46 )
4. طرز، طریقہ، ڈھنگ۔
؎ تلوار کا قاعدہ ہے ایسا
یکساں نہیں پڑتے ہاتھ اصلا ( 1918ء، مطع انوار، 165 )
5. خصلت، عادت، طریقہ۔
"بہار، بنگال اور اُڑیسہ میں میرا قاعدہ تھا کہ میں پہلی تاریخ کو اپنی تنخواہ وصول کرتا تھا۔" ( 1987ء، شہاب نامہ، 320 )
6. بنیاد، نیو، جڑ۔
"وہ پاکستان میں روز بروز تنہا ہوتے جائیں گے، ان کا قاعدہ (Base) سکڑ جائے گا۔" ( 1985ء، پنجاب کا مقدمہ، 73 )
7. پیندا، تلا۔
"پس کُوے کا پانی ڈول کے سطح بیرونی قاعدے کو اس موافق دباتا ہے جس موافق ڈول کے اندر کا پانی سطح اندرونی قاعدے کو یعنی ڈول کا پانی نیچے کے پانی کے دباؤ کی قوت کو توڑتا ہے" ( 1838ء، ستہ شمسیہ، 30:3 )
8. [ معماری ] بیٹھک، کرسی، پایہَ۔
"عام طور پر قاعدے کا عرض، ستون کے عرض سے 2 سے 3 گُنے تک رکھا جاتا ہے۔" ( 1941ء، تعمیروں کا نظریہ اور تجویز (ترجمہ)، 668:2 )
9. [ مجازا ] کسی بھاری چیز کو حرکت دیتے وقت بیرم کے نیچے رکھی جانے والی سخت چیز۔
"جو چیز سخت کہ بیرم کے نیچے رکھتے ہیں اس کو قاعدہ کہتے ہیں۔" ( 1845ء، مطلع العلوم (ترجمہ)، 340 )
10. [ نباتیات، حیوانیات ] وہ آخری حصہ جہاں کوئی عضو یہ تنے سے جڑا ہوتا ہے، جوڑ، پیندی۔
"بھیجے کے قاعدے سے جھلیاں اور دموی عروق نکل چکیں تو دو بڑے رسوں جیسے بندجن کو ساقین دماغ .... کہتے ہیں۔" ( 1945ء، پریکٹیکل اناٹمی (ترجمہ)، 366:3 )
[ نباتیات ] ڈنٹھل۔
"شاخیں چوڑی اور پتے جیسی ہوتی ہیں جس میں چھوٹا سا قاعدہ (Stalk) بھی موجود ہوتا ہے۔" ( 1968ء، بے تخم نباتیات، 255:1 )
11. ادب، احترام (قدیم)۔
"اول تی نھیں رکھیا اپنا قاعدہ، اتیال پچھتاوے تو کیا فائدا۔" ( 1635ء، سب رس، 188 )
12. بچوں کو پڑھانے کی ابتدائی کتاب جس میں حروف تہجی اور ان کے آسان مرکبات درج ہوتے ہیں، ابتدائی کتاب۔
"مزمل نے اس کے ساتھ میں قاعدہ اور سلیٹ تھما دی۔" ( 1981ء، چلتا مسافر، 169 )
13. [ فقہ ] نماز میں دو رکعت کے بعد خاص طریقے سے دو زانو بیٹھنا (چار رکعت والی نماز میں پہلے قاعدے کو قاعدۂ اولٰی کہتے ہیں اور چار رکعت کے بعد کے قاعدہ کو قاعدۂ آخر کہتے ہیں۔
"رعایت ترتیب کی اون کاموں میں جو نماز میں مکرر آتے ہیں تو تکبیر تحریمہ اور قاعدہ اخیر میں رعایت ترتیب کی فرض ہے۔" ( 1867ء، نورالہدایہ (ترجمہ)، 95:1 )
14. [ ہندسہ ] وہ جس پر عمود، مثلث یا شکل متوازی الاضلاع واقع ہو۔
"قاعدہ ا ب کسی بھی مناسب لمبائی کا کھینچو۔" ( 1963ء، نیا حساب برائے جماعت ہشتم، 193 )
15. گُر، سوال حل کرنے کا آسان طریقہ۔
"مثلث قائمۃ الزاویہ میں .... وتر دریافت کرنے کا قاعدہ۔" ( 1872ء، کتاب قواعد علم مساحت، 7 )
16. قرینہ، سلقیہ، ڈھنگ۔
"یوں بھی جوان قاعدے کا تھا مگر لڑکیوں کو لبھانے میں بالکل کورا۔" ( 1975ء، قافلہ شہیدوں کا (ترجمہ)، 493 )
17. (غلط العوام) قائزہ، گھوڑے کے لگام کو دُمچی سے باندھنا۔ (فرہنگ آصفیہ)
انگریزی ترجمہ
basis, foundation, ground work; base (of a geom. fig. , or of a column); a pedestal; (in Gram.) a rule; rule, regulation, law, maxim; institution; custom, habit, practice, manner; a first reading-book

مترادفات
بُنْیاد ضابِطَہ اَنْداز رَسْم عادَت رَوٹِین مَسْلَک رَہَن دَسْتُور شاسْتَر آئِین تَمِیز اِنْتِظام گُر[3] اَدَب

مرکبات
قاعِدَہ دانی، قاعِدَہ قانُون، قاعِدَہ کُلِّیَّہ
 

فرخ منظور

لائبریرین
قَواعِد
عربی زبان سے ماخوذ اسم 'قاعدہ' کی جمع 'قواعد' ہے اردو میں اصل معنی میں داخل ہوا اور بطور اسم مستعمل ہے۔ 1665ء میں "علی نامہ" میں مستعمل ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - جمع )
1. اصول، گر، دستور، قاعدے۔
بھارتی سرکاری قانون برائے دفتری زبان نفاذ کرنے کے بعد چند قواعد وضع کیے گئے۔" ( 1985ء، بھارت میں قومی زبان کا نفاذ، 165 )
2. قانون، دستور العمل۔
"وہ جزو قانون اضافی کا جس کے قواعد کے موافق عدالتیں واقعات کی تنقیع کرتی ہیں قانون شہادت ہے۔" ( 1876ء، شرح قانون شہادت (مقدمہ) )
 
Top