نستعلیق کی تیاری

دوست

محفلین
عماد نستعلیق اچھا فونٹ‌ ہے۔ ہلکا سا اٹالک انداز برا نہیں لگتا۔ عجیب بات ہے یہ لینکس پر نہیں چلتا میرے پاس۔ نفیس نستعلیق اور فجر نوری نستعلیق بالکل ٹھیک چلتے ہیں۔
 
اللہ والیو لگیچرز کریکٹر بیسڈ فانٹ سے ہی کیوں اخذ نہ کرلیے جائیں۔ عماد نستعلیق کو ہی بنیاد بنا کر اگر کرلپ کی مذکورہ لسٹ کے تمام الفاظ کی ٹائپنگ کورل ڈرا یا جو بھی امیج ایڈیٹر استعمال ہورہا ہے میں کرلی جائے اور اس کے بعد لکھے ہوئے لفظ کو کیا بطور لگیچر استعمال نہیں‌ کیا جاسکتا؟ یعنی بطور پورا ایک لفظ ہی اسے ایکسپورٹ کرلیا جائے۔ سائز بھی جتنا چاہیں رکھا جاسکتا ہے۔ میں اس ٹائپنگ میں ہاتھ بٹا سکتا ہوں۔
وسلام

محترم ہم ڈائرکٹ لکھے ہوئے الفاظ کو ڈائرکٹ بطور لگیچر اسلئے استعمال نہیں کرینگے کہ اسمیں نکتوں کی پوزیشنگ ٹھیک نہیں‌ ہوگی کسی بھی فونٹ میں لگیچرز اسلئے ڈالے جاتے ہیں کہ فونٹ کی خوبصورتی زیادہ ہوجائے اگر ہم ان نکتوں کی پوزیشنگ ٹھیک کئے بغیر انکو ڈائرکٹ لگیچرز کے طور پر استعمال کرینگے تو اسکا کوئی خاص فائدہ نہیں ہوگا سوائے سپیڈ ہے ہم تو چاہتے ہیں کہ فونٹ کی تیز ہونے کے ساتھ ساتھ فانٹ خوبصورت بھی ہو اور کسی بھی فونٹ کی خوبصورتی اسکی نکتوں اور اعراب کی پوزیشنگ سے لگایا جاتا ہے
 

مہوش علی

لائبریرین
از مہوش:
نفیس نستعلیق میں عربی اور اعراب کی سپورٹ شامل کرنا جوئے شیر لانے کے مترادف ثابت ہو گا۔ اور اگر ہم نے کسی طرح یہ کر بھی لیا تو اسکا اثر اسکی سپیڈ پر پڑے گا اور یہ سپیڈ اور کم ہو جائے گی۔

بلکہ یاد آیا کہ میں نے یہ سوال کرلپ کو پوسٹ کیا تھا اور غالبا ڈاکٹر سرمد نے کرلپ والوں کی طرف سے جواب دیا تھا کہ چونکہ نفیس نستعلیق میں "نقاط" کو بھی وولٹ کے ذریعے کنٹرول کیا جا رہا ہے، اس لیے اگر اس میں اعراب کا اضافہ کیا جائے تو یہ فونٹ بہت ہی سست رفتار ہو جائے گا، اور اس لیے اعراب ڈالنے کی اہلیت رکھنے کے باوجود کرلپ والوں نے فیصلہ کیا کہ وہ اس نستعلیق فونٹ میں اعراب کی سپورٹ کو شامل نہیں کریں گے۔
 

مہوش علی

لائبریرین
تفصیل سے جواب دینے کا شکریہ بہن اب دیکھتے ہیں کہ باقی دوست احباب اس سلسلے میں کیا رائے دیتے ہیں

شاکر اور اعجاز صاحب اور دیگر اراکین آئے تو ہیں، مگر اس مسئلے پر کوئی روشنی ڈالنے کی بجائے وہ صرف شکریہ ادا کر کے چلے گئے ہیں۔ تو ان سے گذارش ہے کہ اب فیصلے کی گھڑی ہے۔ آپ اپنا وقت بے شک لیں، مگر آخر میں آپ کسی فیصلے کے ساتھ یہاں آئیں۔

عماد نستعلیق کے متعلق ایک اور بات۔۔۔ عماد نستعلیق انتہائی پروفیشنل فونٹ ہے۔ اور ہم لوگ اگر چاہیں بھی تو پاک نستعلیق یا نفیس نستعلیق کی بنیاد پر کبھی بھی اتنا پروفیشنل فونٹ تیار نہیں کر سکتے۔
 

علوی امجد

محفلین
میرا نہیں خیال کہ لگیچرز بیسڈ فانٹ ھی نستعلیق کا حل ہے کیونکہ صرف نستعلیق کے لیگیچرز کو ہی دیکھا جائےتو وہ بظاہر 18000 ممکنہ اور صحیح معنوں میں 40000 سے بھی اوپر کی تعداد بنتی ہیں۔ اتنے زیادہ لیگیچرز کو ایک فانٹ میں سمونا اور پھر اس بات کا بھی خیال رکھنا کہ اگر فانٹ میں لیگیچر دستیاب نہ ہو تو پھر کیا ہو۔ یقینا اس کے لئے ایک متبادل کیریکٹر بیسڈ فانٹ ہر حال میں چاھیئے کہ جو اس صورت حال میں لیگیچر کی عدم دستیابی پر اسکا متبادل کیریکٹر بیسڈ فانٹ سے بنا دے۔ اس کی سب سے بڑی مثال ان پیج ہے۔

اس حقیقت کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا بہتر نہیں ہے کہ کیا بجائے لیگیچر بیسڈ فانٹ بنانے کہ ایک ایسا مکمل کیریکٹر بیسڈ فانٹ تخلیق کیا جائے جو کہ کم سے کم ممکنہ اشکال پر مشتمل ہو۔ اور ساتھ گولائشوں اور نقاط کی اچھی پلیسمنٹ کے ساتھ بنے تو مجھے یقین ہے کہ وہ سسٹم کو کبھی اتنا سلو کرے گا۔
 
میرا نہیں خیال کہ لگیچرز بیسڈ فانٹ ھی نستعلیق کا حل ہے کیونکہ صرف نستعلیق کے لیگیچرز کو ہی دیکھا جائےتو وہ بظاہر 18000 ممکنہ اور صحیح معنوں میں 40000 سے بھی اوپر کی تعداد بنتی ہیں۔ اتنے زیادہ لیگیچرز کو ایک فانٹ میں سمونا اور پھر اس بات کا بھی خیال رکھنا کہ اگر فانٹ میں لیگیچر دستیاب نہ ہو تو پھر کیا ہو۔ یقینا اس کے لئے ایک متبادل کیریکٹر بیسڈ فانٹ ہر حال میں چاھیئے کہ جو اس صورت حال میں لیگیچر کی عدم دستیابی پر اسکا متبادل کیریکٹر بیسڈ فانٹ سے بنا دے۔ اس کی سب سے بڑی مثال ان پیج ہے۔

اس حقیقت کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا بہتر نہیں ہے کہ کیا بجائے لیگیچر بیسڈ فانٹ بنانے کہ ایک ایسا مکمل کیریکٹر بیسڈ فانٹ تخلیق کیا جائے جو کہ کم سے کم ممکنہ اشکال پر مشتمل ہو۔ اور ساتھ گولائشوں اور نقاط کی اچھی پلیسمنٹ کے ساتھ بنے تو مجھے یقین ہے کہ وہ سسٹم کو کبھی اتنا سلو کرے گا۔

سب سے پہلے تو آپکو اس دھاگہ میں تشریف لانے پر خوش آمدید کہتا ہو اور شکریہ ادا کرتا ہوں کہ آپنے ہمارے اس دھاگہ کو زینت بخشی بھائی جان ہمیں آپ جیسے ماہر کا ہی انتظار تھا کہ آئے اور اس بارے میں ہماری راہنمائی کرے جیسا کہ آپنے لکھا ہے کہ لگیچر بیسڈ فانٹ بنانے کے بجائے اگر کوئی ایسا مکمل کریکٹر بیسڈ فانٹ تخلیق کیا جائے جوکہ کم سے کم ممنکہ اشکال پر مشتمل ہو اور ساتھ گولائشوں اور نقاط کی اچھی پلیسمنٹ کے ساتھ بنے تو کیا آپ بتاسکتے ہیں کہ یہ کام کیا عملی طور پر ممکن ہے کیا اس سے فانٹ کی سپیڈ نفیس نستعلیق ہی کی طرح سلو نہیں ہوجائے گی اور اگر سپیڈ سلو نہیں بھی ہوتی تو براہ مہرابانی ہماری اس سلسلے میں کوئی رہنمائی کرے کہ ہمیں کس ترتیب پر فانٹ بنانے پر شروع کیا جانا چاہئے
 

علوی امجد

محفلین
یہ کام کیا عملی طور پر ممکن ہے کیا اس سے فانٹ کی سپیڈ نفیس نستعلیق ہی کی طرح سلو نہیں ہوجائے گی

نفیس نستعلیق کو ہر لحاظ سے مکمل بنانے کی خاطر بہت زیادہ محنت کی گئی اور تقریبا 900 اشکال کو ترتیب دینے کے لئے اس میں کافی اضافی ٹیبل بنا دیئے گئے جو کہ عام طور پر دیگر کیریکٹر بیسڈ نستعلیق فانٹس میں استعمال نہیں ہوتے۔لازمی بات ہے کہ جتنا آپ وولٹ ورک زیادہ کرتے جائیں گے اتنی ہی فانٹ کی سپیڈ کم سے کم ہوتی جائے گی۔ سب سے کم وولٹ ورک اور نستعلیقی اشکال پاک نستعلیق کی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اس کی سپیڈ سب سے تیز ہے۔
لیکن ان دونوں فانٹس سے بہتر اردو کیریکٹر بیسڈ فانٹ فجر نوری نستعلیق ہے۔ جو اس کے بنانے والے کی تخلیقی ذہن کی صحیح معنوں میں عکاس ہے۔ اس فانٹ کی جو سب سے بڑی کمزوری یہ ہے کہ اس میں بہت زیادہ کیریکٹرز کا استعمال ہے۔ جو کم ہوسکتا تھا۔
میں آپ 250-300 کے قریب ایسی نستعلیقی اشکال کی لسٹ فراہم کرسکتا ہوں جن سے آپ ایک بہتر نستعلیق فانٹ کی بنیاد رکھ سکتے ہیں۔ لیکن آپ لوگ پہلے رائے شماری کروا لیں کہ آیا آپ لوگ کیریکٹر بیسڈ فانٹ بنانا چاہتے ہیں یا پھر لیگیچر بیسڈ؟
 

دوست

محفلین
تو پاک نستعلیق کی 198 اشکال کو بھی تو بنیاد بنایا جاسکتا ہے۔ پاک نستعلیق کے ساتھ ہمارا سب سے بڑا اعتراض ہی یہ تھا کہ یہ دوسرے پلیٹ‌ فارمز پر ٹھیک نہیں چلتا۔ بات جہاں تک خوبصورتی کی ہے تو 198 اشکال اپنی پسند کے فونٹ میں خطاط سے کتابت کروا لینا کوئی بڑی بات نہیں‌۔
 

مہوش علی

لائبریرین
میرا نہیں خیال کہ لگیچرز بیسڈ فانٹ ھی نستعلیق کا حل ہے کیونکہ صرف نستعلیق کے لیگیچرز کو ہی دیکھا جائےتو وہ بظاہر 18000 ممکنہ اور صحیح معنوں میں 40000 سے بھی اوپر کی تعداد بنتی ہیں۔ اتنے زیادہ لیگیچرز کو ایک فانٹ میں سمونا اور پھر اس بات کا بھی خیال رکھنا کہ اگر فانٹ میں لیگیچر دستیاب نہ ہو تو پھر کیا ہو۔ یقینا اس کے لئے ایک متبادل کیریکٹر بیسڈ فانٹ ہر حال میں چاھیئے کہ جو اس صورت حال میں لیگیچر کی عدم دستیابی پر اسکا متبادل کیریکٹر بیسڈ فانٹ سے بنا دے۔ اس کی سب سے بڑی مثال ان پیج ہے۔

اس حقیقت کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا بہتر نہیں ہے کہ کیا بجائے لیگیچر بیسڈ فانٹ بنانے کہ ایک ایسا مکمل کیریکٹر بیسڈ فانٹ تخلیق کیا جائے جو کہ کم سے کم ممکنہ اشکال پر مشتمل ہو۔ اور ساتھ گولائشوں اور نقاط کی اچھی پلیسمنٹ کے ساتھ بنے تو مجھے یقین ہے کہ وہ سسٹم کو کبھی اتنا سلو کرے گا۔

السلام علیکم

سب سے پہلے آپ کو اس تھریڈ میں خوش آمدید۔
جیسا فونٹ آپ چاہتے ہیں، ایسا فونٹ پاک نستعلیق کی شکل میں ہمارے پاس موجود ہے۔

مگر مسئلہ یہ ہے کہ ایسا کوئِ بھی فونٹ، جس میں کم سے کم ممکنہ اشکال استعمال کی جائیں، وہ اپنا نستعلیقی حسن اس بری طرح کھو دے گا کہ کوئی اسے پوچھنے والا نہ ہو گا۔ [پاک نستعلیق کو میدان میں سالہا سال گذر گئے ہیں، مگر شاید ہی اردو کی کوئی ویب سائیٹ ہو جو اس فونٹ کو استعمال کرتی ہو]

جو بھی یونیکوڈ نستعلیق فونٹ بنے گا، اسے دو چیلنجوں کا سامنا ہو گا۔

۱۔ پہلا رفتار، کہ اسکی رفتار نسخ فونٹز کی طرح تیز ہونی چاہیے۔

۲۔ اور دوسرا یہ کہ اس کا نستعلیقی حسن ہر صورت میں انپیج کی نوری نستعلیق کے برابر یا زیادہ ہونا چاہیے۔

جب تک کوئی نستعلیق فونٹ ان دو چیلنجوں کا سامنا نہ کر سکے، اُس وقت تک وہ کامیاب نہیں ہو سکتا۔

مسئلہ یہ ہے کہ حب کسی یونیکوڈ نستعلیق فونٹ کے حسن کو برقرار رکھنا چاہیں تو لازمی طور پر اسکا اثر اسکی رفتار پر پڑتا ہے۔
تو اسکا ایک حل یہ ہو سکتا ہے کہ لگیچرز کا استعمال کرتے ہوئے رفتار کو بڑھا دیا جائے۔

یہ عین ممکن ہے کہ اردو زبان میں لگیچرز کی تعداد اٹھارہ ہزار سے بڑھ کر چار ہزار ہو۔۔۔۔ مگر یہ بھی حقیقیت ہے کہ عملی زندگی میں ہمیں اپنے اردو ٹیکسٹ کے لیے اٹھارہ ہزار کیا، شاید دس ہزار ہی ایسے لگیچرز کی ضرورت پڑتی ہو جو بار بار Repeat ہوتے ہیں۔

چنانچہ اگر ایک صفحے پر 95 فیصد لگیچرز ہوں اور بقیہ 5 فیصد کو کریکٹر بیسڈ فونٹ دکھائے، تو مجموعی طور پر ہمارے پاس ایک ایسا فونٹ موجود ہو گا جسکا حسن بھی برقرار رہے گا اور جسکی رفتار بھی تیز ہو گی۔

//////////////////////

حسن علوی بھائی،

کیاآپ کی پہنچ کسی خطاط تک ہے؟

اگر میری پہنچ کسی خطاط تک ہوتی تو میں اُس سے کہتی کہ وہ مجھے دو تین صفحات پر اردو ایسے نستعلیقی سٹائیل میں لکھ کر دے جس میں یہ خصوصیات ہوں:

۱۔ اس میں کم سے کم ممکنہ اردو حروف کی "ابتدائی"، "درمیانی" اور "اختتامی" اشکال استعمال ہوں۔

۲۔ اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے خطاط آزاد ہے کہ وہ ہر قسم کے نستعلیق سٹائیل [مثلا دہلوی، لاہوری، فارسی نستعلیقی سٹائیلز] کی کھچڑی بنا دے، مگر آوٹ پٹ میں ایسا نستعلیقی فونٹ دے جو کہ انتہائی سادہ ہو اور کم سے کم اشکال پر مبنی ہو۔

تو پہلے کاغذ پر کسی خطاط کو یہ ٹاسک دیں۔ اور جب کاغذ پر خطاطی سے یہ ٹاسک پورا ہو جائے، تو پھر انہیں سکین کر کے نیٹ پر پیش کیا جائے اور صرف اسکے بعد ایسے فونٹ کو بنانے کی کوئی کوشش ہو سکتی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بہرحال، یہ ایک لمبی بحث ہے اور اس مقصد کے لیے ہمیں چاہیے کہ ہم ایک دوسرا تھریڈ کھول لیں، اور اس تھریڈ کو ایسے فانٹ کی تکمیل کے لیے رہنے دیں جہاں مقاصد حاصل کرنے کے لیے ایک ہی فونٹ میں کریکٹر اور لگیچرز کو جمع کر دیا گیا ہو۔

والسلام۔

پی ایس:
صرف ایک بات اور، آپ نے جو کم سے کم اشکال پر مبنی اردو نستعلیق فونٹ کی بات کی ہے، تو یہ چیز پاک نستعلیق بناتے وقت بھی لوگوں کے ذہنوں میں تھی، اور جب پاک ڈاٹا والے ماہر نستعلیق اور جوہر نستعلیق بنا رہے تھے تو اس وقت بھی انکے ذہنوں میں تھی۔
مگر نتیجہ کیا نکلا؟
نتیجہ کچھ حوصلہ افزا نہیں نکلا۔ پاک نستعلیق کی طرح جوہر نستعلیق بھی ناکامی کی سطح پر ہے [اگرچہ کہ اسکو سہارا دینے کے لیے اس میں 1700 لگیچرز بھی شامل کر دیے گئے ہیں، مگر پھر بھی اس میں خوبصورتی پیدا ہوتی ہے اور نہ رفتار]
 

علوی امجد

محفلین
میں اپنے اوپر کہی گئی بات کو پھر دہراؤں گا کہ لیگیچرز بیسڈ فانٹ کی سپورٹ کے لئے ایک کیریکٹر بیسڈ فانٹ پھر بھی چاہیئے جو کہ کسی بھی لیگیچرز کی عدم دستیابی کو متبادل طریقے سے پورا کرسکے۔ ایسی صورت میں کیریکٹر بیسڈ فانٹ تو پھر بھی چاہیئے۔ اس کے لئے کس فانٹ کو استعمال کیا جائے گا؟

دوسرا یہ کہ اتنے بڑی تعداد میں لیگیچرز پر اگر اعراب لگانے کی ضرورت پڑ گئی تو پھر کیا صورت حال ہوگی؟ کیونکہ لیگیچرز پر اعراب کو سو فیصد سنبھالنا بہت مشکل ہے (یہ میرا ذاتی تجربہ ہے)۔ تو پھر کیا یہ وہی نتیجہ نظر نہیں آئے گا جس کا نشانہ اس سے پہلے اس قسم کے بنائے گئے تمام فانٹس میں نظر آتا ہے۔

میں اپنے ساتھیوں کو ہندوستان کے "نبیل نستعلیق فانٹ" کا حوالہ ضرور دینا چاہوں‌گا کہ اس کا مطالعہ ضرور کریں۔ اس کا طریقہ کار ہمارے بننے والے تمام روایتی فانٹس سے بہت مختلف ہے۔ اس میں دو حرفی اور سہ حرفی ترسیمہ جات کو شامل کیا گیا ہے جو آپس میں مل کر مزید لیگیچرز بناتے ہیں۔ یہ فانٹ کیریکٹر بیسڈ بھی ہے اور لیگیچر بیسڈ بھی۔
 

مہوش علی

لائبریرین
از علوی امجد:
میں اپنے اوپر کہی گئی بات کو پھر دہراؤں گا کہ لیگیچرز بیسڈ فانٹ کی سپورٹ کے لئے ایک کیریکٹر بیسڈ فانٹ پھر بھی چاہیئے جو کہ کسی بھی لیگیچرز کی عدم دستیابی کو متبادل طریقے سے پورا کرسکے۔ ایسی صورت میں کیریکٹر بیسڈ فانٹ تو پھر بھی چاہیئے۔ اس کے لئے کس فانٹ کو استعمال کیا جائے گا؟

اس تھریڈ میں زیادہ تر ہم نے جس کریکٹر بیسڈ نستعلیق فونٹ کو بنیاد بنانے کی بات کی ہے وہ ہے "عماد نستعلیق"۔ اگر کوئی لگیچر موجود نہیں تو یہ عماد نستعلیق ایسے الفاظ کو بھرپور خوبصورتی کے ساتھ لکھنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

ذیل کی تصویر دیکھئیے جہاں محفل اس عماد نستعلیق کریکٹر فونٹ میں دکھائی گئی ہے۔

http://www.fileden.com/files/2008/7/5/1990399/Clipboard01.gif

//////////////////

از علوی امجد:
دوسرا یہ کہ اتنے بڑی تعداد میں لیگیچرز پر اگر اعراب لگانے کی ضرورت پڑ گئی تو پھر کیا صورت حال ہوگی؟ کیونکہ لیگیچرز پر اعراب کو سو فیصد سنبھالنا بہت مشکل ہے (یہ میرا ذاتی تجربہ ہے)۔ تو پھر کیا یہ وہی نتیجہ نظر نہیں آئے گا جس کا نشانہ اس سے پہلے اس قسم کے بنائے گئے تمام فانٹس میں نظر آتا ہے۔


ان لگیچرز کو اعراب نہیں لگائے جائیں گے۔ بلکہ یہ تمام لگیچرز بغیر اعراب کے شامل کیے جائیں گے۔
اردو زبان کی کوئی کتاب اٹھا کر دیکھ لیں، آپ کو ایک فیصد سے بھی کم الفاظ ایسے ملیں گے جن پر اعراب کا استعمال کیا گیا ہو گا۔

اور بالفرض، اگر کوئی کسی لفظ میں اعراب کا استعمال کرتا ہے، تو یہ لفظ لگیچرز میں ظاہر نہ ہو گا بلکہ عماد نستعلیق کے کریکٹر بیسڈ نستعلیق شکل میں ظاہر ہو گا [عماد نستعلیق میں اعراب کی اور عربی زبان کی تقریبا مکمل سپورٹ موجود ہے]
اگر یہ بات آپ کو کلئیر نہ ہوئی ہو تو آپ مزید سوالات کر سکتے ہیں۔
 

مہوش علی

لائبریرین
امجد علوی برادر،
آپ سے درخواست ہے کہ آپ اس عماد نستعلیق فونٹ کے متعلق اپنی آراء ہم سے شیئر کریں۔ شکریہ۔
 

الف عین

لائبریرین
صبح بھی لکھنا چاہ رہا تھا لیکن پھر ٹالنا پڑا۔
میری رائے مہوش کے ساتھ ہے۔۔۔۔
لیکن سوال جب اٹھتا ہے کہ نفیس نستعلیق یا عماد۔۔۔ تو میرا ووٹ بھی عماد کو جائے گا۔
لیکن عماد کے ساتھ سب سے ریمشکل یہ ہے کہ اس کے لئے میر عماد سے اجازت بھی نہیں لی گئی ہے اور ان نام بھی استعمال کیا گیا ہے۔
ویسے گلفس کی یکسانیت کا کوئی سوال کرے تو اس طرح وضاحت دی جا سکتی ہے کہ یم نے میر عماد سے لکھ کر ان لگیچرس/کیریکٹرس کو سکان کر کے گلفس بنائے ہیں۔
لیکن یہ یاد رکھیں کہ نفیس نستعلیق مکمل آزاد مصدر ہو چکا ہے۔ اس کا وولٹ ورک بھی دستیاب ہے، اور ان کے گلفس بھی لئے جا سکتے ہیں۔
بہترین تو یوں ہوتا کہ عماد کا ٹمپلیٹ لے کر نفیس کے گلفس ڈال دئے جائیں۔ لیکن کیا تب بھھی فانٹ سلو تو نہیں‌ہو جائے گا۔؟
 

علوی امجد

محفلین
بالکل ٹھیک میں بھی یہی کہنا چاہتا ہوں کہ پہلے ایک کیریکٹر بیسڈ فانٹ کی بنیاد بنائی جائے اور پھر اس کی بنیاد پر لیگیچرز کو ڈالا جائے تو ایک مضبوط عمارت کھڑی ہوگی۔ جس میں اعراب سے لے کر عدم دستیاب لیگیچرز کی کمی کو بھی بآسانی چھپایا جاسکتا ہے۔ اور ماضی کی طرح ایک ادھورا کام بھی نہیں رہے گا۔

جہاں تک عماد نستعلیق کی بات ہے تو یہ ایک اچھا فانٹ ہے۔ اس کو بنیاد بنایا جاسکتا ہے۔ صرف مسئلہ یہ ہوگا کہ یہ ایرانی نستعلیق ہے جو کہ ہمارے ہاں مروج نستعلیقی رسم الخط سے کچھ مختلف ہے۔ یعنی تھوڑا سا ترچھا، باریک اور بے مہار نقطے۔ جیسا کہ ایرانی رسم الخط کا خاصا ہے۔ اس کا وولٹ ورک ہمارے پاس موجود ہے اور اس میں ہم اپنی مرضی سے تبدیلیاں‌کرسکتے ہیں۔

جو مسئلہ پیش آسکتا ہے وہ ہے کہ فی الوقت ہمارے پاس لیگیچرز کو حاصل کرنے کا سب سے بڑا ذریعہ ان پیج کی فانٹ فائلیں ہیں۔ ان کو اس میں سمویا گیا تو اکثر جگہ پر جہاں لیگیچرز فانٹ فائل میں موجود نہ ہوا تو ایرانی رسم الخط میں کیریکٹر بیسڈ لفظ آ موجود ہوگا جس سے عبارت کا حسن خراب ہوسکتا ہے۔

اس کا بہترین حل یہ ہے کہ عماد نستعلیق کو ان پیج کے کیریکٹر اور اشکال سے بدل دیا جائے۔ تاکہ وہ ان لیگیچرز سے مختلف نظر نہ آئے۔
 

علوی امجد

محفلین
صبح بھی لکھنا چاہ رہا تھا لیکن پھر ٹالنا پڑا۔
میری رائے مہوش کے ساتھ ہے۔۔۔۔
لیکن سوال جب اٹھتا ہے کہ نفیس نستعلیق یا عماد۔۔۔ تو میرا ووٹ بھی عماد کو جائے گا۔
لیکن عماد کے ساتھ سب سے ریمشکل یہ ہے کہ اس کے لئے میر عماد سے اجازت بھی نہیں لی گئی ہے اور ان نام بھی استعمال کیا گیا ہے۔
ویسے گلفس کی یکسانیت کا کوئی سوال کرے تو اس طرح وضاحت دی جا سکتی ہے کہ یم نے میر عماد سے لکھ کر ان لگیچرس/کیریکٹرس کو سکان کر کے گلفس بنائے ہیں۔
لیکن یہ یاد رکھیں کہ نفیس نستعلیق مکمل آزاد مصدر ہو چکا ہے۔ اس کا وولٹ ورک بھی دستیاب ہے، اور ان کے گلفس بھی لئے جا سکتے ہیں۔
بہترین تو یوں ہوتا کہ عماد کا ٹمپلیٹ لے کر نفیس کے گلفس ڈال دئے جائیں۔ لیکن کیا تب بھھی فانٹ سلو تو نہیں‌ہو جائے گا۔؟



عماد فانٹ کے ٹیمپلیٹ میں بجائے نفیس نستعلیق کے اگر "ان پیج" کے کیریکٹرز ڈال دیئے جائیں تو پھر شائد لیگیچرز کی حصولیابی بھی مشکل نہ ہو اور اس پراجیکٹ میں طوالت بھی نہیں ہوگی۔
 

الف عین

لائبریرین
لیکن درست تو یہ بھی نہیں ہوگا امجد۔۔ ان پیج کے فانٹس بھی آزاد تو نہیں نا۔۔۔۔۔
اس لئے میرا خیال ہے کہ نفیس کا خط ہی لے لیا جائے۔۔ وہ بھی آخر فیض لاہوری طرز ہے۔۔
 

علوی امجد

محفلین
بجا فرمایا آپ نے!

لیکن ان پیج کے لیگیچرز اور فانٹس کے استعمال پر اس محفل میں اتنی بار لکھا جاچکا ہے کہ مزید کچھ کہنا فضول ہے۔

دوسرا پاک اور فجر نستعلیق دونوں ان پیج کے کیریکٹرز استعمال کررہے ہیں ان کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟ اور ان پر اس کے استعمال سے کونسی قانونی کاروائی ہو چکی ہے؟

ان پیج کے بارے میں کہنے کا مقصد صرف اس لئے تھا کہ اس کے لیگیچرز فوری طور پر دستیاب ہیں۔ اور استعمال کئے جاسکتے ہیں۔ جبکہ نفیس نستعلیق کے لیگیچرز لکھوانے پڑیں گے۔ اس میں کتنا وقت لگے گا یہ تو فی الحال نہیں کہا جاسکتا۔ نتیجہ یہ ہوگا کہ جو دوست اس وقت اس پراجیکٹ کے بارے میں انتہائی سرگرم ہیں ان کی سرگرمی وقت کے ساتھ ساتھ ماند پڑ جائے گی۔
 

شاکرالقادری

لائبریرین
اف اللہ چار پانچ دنوں میں اس دھاگے میں اتنی تیزی آگئی
یقینا یہ ہماری بہن مہوش علی کی وجہ سے ہے
میں آپ تمام لوگوں کے جذبہ عمل کو سلام پیش کرتا ہوں
میری رائے میں
اگر کسی فونٹ میں لگیچر ڈالنے ہیں تو وہ عماد نستعلیق ہی ہو سکتا ہے اس موقف کی وکالت میں مجھے کچھ کہنے کی ضرورت نہیں کیونکہ بہن مہوش اس بارے تفصیلا لکھ چکی ہیں
آسان طریقہ یہ ہو گا کہ
1۔۔۔ کرلب کی جانب سے ترسیموں کی مہیا کردہ فہرست لے لیں
2۔۔۔ اس کو ایم ایس ورڈ میں کھولیں
3۔۔۔ اس پر میر عماد کو اپلائی کر دیں
4۔۔۔ فونٹ سائز کم از کم48 رکھیں یا اس سے بھی بڑا
5۔۔۔ اب تمام ترسیمے عماد فونٹ میں لکھے ہوئے مل جائیں گے
6۔۔۔ اس کو پی ڈی ایف فائل میں بدل لیں
6۔۔۔ پی ڈی ایف فائل کو اوپن کریں
7۔۔۔ کسی بھی ترسیمہ کو کاپی کریں
8۔۔۔ اور اسے براہ راست فونٹ کرییٹر میں میر عماد کے فونٹ میں نئے گلف کے اندر پیسٹ کر دیں
9۔۔۔ کچھ ترسیمے ایسے ہونگے جن کے نقاط درست نہیں ہونگے
10۔۔۔ ایسے ترسیموں کے نقاط کو کورل کی مدد سے درست کیا جا سکتا ہو تو ٹھیک ورنہ یہ ترسیمے کاتب سے لکھوانا ہونگے
11۔۔۔ اب مرحلہ ہوگا ان ترسیموں کے لک اپس لکھنے کا
اصل اور مشکل مرحلہ یہی ہو گا کیونکہ کسی نستعلیق فونٹ میں حروف کی کئی کئی اشکال ہوتی ہیں اور لک اپس لکھنا بہت ہی مشکل اور دماغ سوزی کا کام ہوگا
اگر کسی طرح یہ مرحلہ سر ہو جائے تو بات بنتی ہے اس کے برعککس نسخ فونٹ میں لگیچر ڈالنا بہت آسان ہے
//////////////
میرے زہن میں ایک اور بات بھی ہے وہ یہ کہ یہ تو ہم دیکھ چکے ہیں کہ ان پیج میں 80 سے زیادہ فونٹ مل کر کام کرتے ہیں
اگر نسخ فونٹ میں لگیچر ڈال دیے جائیں اور میر عماد کو اس کے ساتھ منسلک کر دیا جائے اور قاعدہ یہ مقرر کیا جائے کہ
فونٹ کام کرتے ہوئے سب سے پہلے لگیچر تلاش کرے اور اسے دکھائے اور اگر اسے کوئی لگیچر نہ ملے تو
وہ اسے نسخ میں نہ دکھائے بلکہ اس کے ساتھ منسلک دوسرے فونٹ عماد نستعلیق کے ذریعہ ظاہر کرے
اس بات کے امکانات تو 100 فیصد موجود ہیں
لیکن یہ کیسے ہوگا
امجد علوی صاحب یا دوسرے ماہرین اس پر روشنی ڈال سکتے ہیں
 

arifkarim

معطل
اس تھریڈ پر بہت بحث و مباحثہ ہو رہا ہے، لیکن کوئی حل نکلتا نظر نہیں آتا۔ کل انشاءاللہ ایم بلال بھائی معیاری خطاطی پر کچھ لکھیں گے۔ جس فانٹ کی خطاطی ، اصلی خطاطی کے قوانین کے قریب ترین ہوگی، اسی کا انتخاب کیا جائے گا۔ ہمارے ہاں‌ حال یہ ہے کہ عمارت کی سب سے اونچی منزل بنا رہے ہیں‌اور بنیادیں کھڑیں نہیں‌ کی! ;)

اور اسکے ساتھ ہی اس دھاگے کی 100 ویں‌ پوسٹ۔
 
Top