چلیں پھر قمری سال کی دعا دے دیتے ہیں جاسمن کو تاکہ اس موئے لیپ ائیر کی جھنجھٹ نہ رہے۔لیپ ایئر کا کیا ہوا؟
یعنی ہر مہینے چاند کا جھگڑاچلیں پھر قمری سال کی دعا دے دیتے ہیں @جاسمن کو تاکہ اس موئے لیپ ائیر کی جھنجھٹ نہ رہے۔
دو ایک گانے بھی لکھ ہی دیتے تاکہ لواحقین کو اس بہترین چناؤ کا کشٹ نہ بھوگنا پڑے اور وصیت کسی ممکنہ تنازع کے بنا پوری کی جا سکے۔اور بہترین گانے بجائے جائیں۔![]()
ایک ہی صف میں کھڑے ہو گئے۔۔۔میری وفات پہ پانچ صفحات ہو چکے ہیں۔
اللہ کرے صفیں بہت زیادہ ہوں۔ دعائیں بہت ملیں۔ آمین!
وصیت ہے کہ کبھی میری یاد آئے تو زیادہ نہ سہی، فاتحہ اور اس کا وقت بھی نہ ہو تو کم از کم ایک دعا دے دیجیے گا کہ "مغفرت ہو جائے۔"![]()
جیسے ہم چھِٹی کٹا کے آئے ہیںوصیت ہے کہ کبھی میری یاد آئے تو زیادہ نہ سہی، فاتحہ اور اس کا وقت بھی نہ ہو تو کم از کم ایک دعا دے دیجیے گا کہ "مغفرت ہو جائے۔"![]()
غلط بات!میری وفات پہ پانچ صفحات ہو چکے ہیں۔
اللہ کرے صفیں بہت زیادہ ہوں۔ دعائیں بہت ملیں۔ آمین!
بہت اچھا لکھا۔۔۔ اب یہی دیکھیے۔۔۔۔غلط بات!
سوچ رہا تھا کہ جانے دوں لیکن اب کچھ لکھنا ہی پڑے گا ۔ ویسے بھی کسی کو ڈانٹے بہت عرصہ ہوگیا۔ آج ایک چھوٹی بہن ہاتھ آہی گئیں ۔
اگر مختصراً بات کی جائے تو اس شعر پر یہ گفتگو تمام ہوجاتی ہے کہ:
بتاؤں آپ کو مرنے کے بعد کیا ہوگا
پلاؤ کھائیں گے احباب ، فاتحہ ہوگا
لیکن آپ کی اس لڑی کے توسط سے افادۂ عام کے لیے یہاں کچھ تفصیلاً لکھنے کی بھی ضرورت ہے۔ یہ تو معلوم ہے کہ ہر ذی روح کو مرنا ہے اور اپنے کیے کا حساب دینا ہے۔ سو ہمیں اس بات سے قطعی غرض نہیں ہونا چاہیے کہ ہمارے جانے کے بعد یہاں کیا ہوگا۔ روزِ اول سے لوگ پیدا ہوتے اور مرتے چلے آرہے ہیں ، کسی کے جانے سے اس دنیا پر نہ کوئی فرق پڑا ہے اور نہ پڑے گا۔ زمیں کھا گئی آسمان کیسے کیسے۔
فرق اگر پڑتا ہے تو صرف اور صرف جانے والے پر۔ مرنے کے بعد اس کے ساتھ کیا ہوگا اصل میں یہ سوچنے اور سمجھنے کی بات ہے۔ چنانچہ ہم میں سے ہر ایک کو اپنے آپ سے ہر روز یہ سوال پوچھنا چاہیے کہ میں نے یہاں سے جانے کیا تیاری کی ہوئی ہے؟ میں نے کیا کمایا ہے اور جاتے وقت کیا ساتھ لے کر جاؤں گا۔ جنازے میں خواہ ہزاروں لاکھوں لوگ ہوں اور خواہ کتنی بھی دعائیں مانگی جائیں اگر جانے والے کی اپنی کتاب میں کچھ بھی نہیں ہے تو کوئی فائدہ نہیں ۔ اگر اس کی فردِ عمل فسق و فجور اور شرک و بدعات سے بھری ہوئی ہے تو کسی کی دعا بھی اس کے کام نہیں آئے گی۔ بیشک اللہ تعالیٰ بہت رحیم و کریم ہیں اور ہمیں ان کی رحمت سے بہت امیدیں ہیں لیکن اس اللہ ہی نے تو ہمیں بار بار کچھ چیزوں کے کرنے اور کچھ چیزوں سے رکنے کا حکم دیا ہے ۔ اسی نے تو میزان اور جزا و سزا کا نظام بنایا ہے۔ چنانچہ مرنے کو آسان نہیں سمجھنا چاہیے ۔ آنکھ بند ہوتے ہی جزا و سزا کا عمل شروع ہوجاتا ہے۔ اللہ کریم آپ کو ، مجھے اور ہم سب کو حسنِ خاتمہ نصیب فرمائے۔ آمین!
خواہرم عزیز، یہ دنیا کارگاہِ عمل ہے ۔ آنکھیں بند تو عمل کا دروازہ بھی بند! سو بہتر ہے کہ جانے سے پہلےہم اس کی تیاری کرتے رہیں۔ہمیں اپنے عقائد اور اعمال کا محاسبہ پہلی فرصت میں کرنا چاہیئے اور دیکھنا چاہیے کہ ہم کس میں سمت جارہے ہیں۔ حال ہی میں پوپ کا انتقال ہوگیا ۔ ساری دنیا کے مشاہیر اور اکابرین جنازے میں تھے ، لاکھوں لوگوں نے شرکت کی۔ ہزاروں مصنفین نے ایسی ایسی شاندار تحریریں اور تعزیت نامے لکھے کہ موصوف زندہ ہوتے تو یقیناً پھول کر کپا ہوجاتے۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ وہ ان تمام باتوں سے بے خبر اور دنیا سے لاتعلق منوں مٹی تلے اپنے حساب کتاب سے نبٹ رہے ہیں۔ آپ کے جانے پرکس کس کو غم ہوگا اور کس کو نہیں، کون کیا کہے گا اور کیا لکھے گا ، یہ سب بے معنی باتیں ہیں کیونکہ آپ مرنے کے بعد ان سے واقف ہی نہیں ہوسکیں گے۔ اصل بات یہ ہے کہ جیتے جی کون آپ سے خوش ہے اور کون ناراض ؟ آپ کا تعلق اور برتاؤ لوگوں کے ساتھ کیسا ہے ، دنیا کو آپ نے کیا دیا ۔ اپنے پیچھے کیا ورثہ چھوڑ کر جارہے ہیں آپ؟ یہ باتیں ہیں سوچنے اور کرنے کی۔
باقی رہی آپ کے مرنے کی بات تو مجھے تو واقعی دکھ ہوگا ۔ہوسکتا ہے کہ دو تین گھنٹے تک کھانا بھی نہ کھاؤں۔ہوسکتا ہے کہ ایک آدھ غمزدہ شعر بھی پڑھ دوں۔ افسوس ہوگا کہ میری شاعری پڑھنے والےگنتی کے قارئین میں سے ایک اور کم ہوگیا۔
دعا آپ کے لیے ضرور کروں گا ۔ اللہ کریم آپ کی مغفرت فرمائیں ، آپ کے ساتھ قبر اور حشر میں رحم و کرم کا معاملہ فرمائیں ، آپ کو جنت الفردوس عطا فرمائیں۔ آمین!
اب کون آپ کے اشعار دنیا کو سمجھائے گا۔باقی رہی آپ کے مرنے کی بات تو مجھے تو واقعی دکھ ہوگا ۔ہوسکتا ہے کہ دو تین گھنٹے تک کھانا بھی نہ کھاؤں۔ہوسکتا ہے کہ ایک آدھ غمزدہ شعر بھی پڑھ دوں۔ افسوس ہوگا کہ میری شاعری پڑھنے والےگنتی کے قارئین میں سے ایک اور کم ہوگیا۔![]()
آپ ہیں نا !اب کون آپ کے اشعار دنیا کو سمجھائے گا۔
عمر خضر مانگ کر لائے تھے چار دنآپ ہیں نا !
آپ کہاں جارہے ہیں ، کیا پروگرام ہے؟! جلدی سے اسی لڑی میں بتادیں ۔ نیا دھاگا ضائع کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔![]()
آمین!غلط بات!
سوچ رہا تھا کہ جانے دوں لیکن اب کچھ لکھنا ہی پڑے گا ۔ ویسے بھی کسی کو ڈانٹے بہت عرصہ ہوگیا۔ آج ایک چھوٹی بہن ہاتھ آہی گئیں ۔
اگر مختصراً بات کی جائے تو اس شعر پر یہ گفتگو تمام ہوجاتی ہے کہ:
بتاؤں آپ کو مرنے کے بعد کیا ہوگا
پلاؤ کھائیں گے احباب ، فاتحہ ہوگا
لیکن آپ کی اس لڑی کے توسط سے افادۂ عام کے لیے یہاں کچھ تفصیلاً لکھنے کی بھی ضرورت ہے۔ یہ تو معلوم ہے کہ ہر ذی روح کو مرنا ہے اور اپنے کیے کا حساب دینا ہے۔ سو ہمیں اس بات سے قطعی غرض نہیں ہونا چاہیے کہ ہمارے جانے کے بعد یہاں کیا ہوگا۔ روزِ اول سے لوگ پیدا ہوتے اور مرتے چلے آرہے ہیں ، کسی کے جانے سے اس دنیا پر نہ کوئی فرق پڑا ہے اور نہ پڑے گا۔ زمیں کھا گئی آسماں کیسے کیسے۔
فرق اگر پڑتا ہے تو صرف اور صرف جانے والے پر۔ مرنے کے بعد اس کے ساتھ کیا ہوگا اصل میں یہ سوچنے اور سمجھنے کی بات ہے۔ چنانچہ ہم میں سے ہر ایک کو اپنے آپ سے ہر روز یہ سوال پوچھنا چاہیے کہ میں نے یہاں سے جانےکی کیا تیاری کی ہوئی ہے؟ میں نے کیا کمایا ہے اور جاتے وقت کیا ساتھ لے کر جاؤں گا۔ جنازے میں خواہ ہزاروں لاکھوں لوگ ہوں اور خواہ کتنی بھی دعائیں مانگی جائیں اگر جانے والے کی اپنی کتاب میں کچھ بھی نہیں ہے تو کوئی فائدہ نہیں ۔ اگر اس کی فردِ عمل فسق و فجور اور شرک و بدعات سے بھری ہوئی ہے تو کسی کی دعا بھی اس کے کام نہیں آئے گی۔ بیشک اللہ تعالیٰ بہت رحیم و کریم ہیں اور ہمیں ان کی رحمت سے بہت امیدیں ہیں لیکن اس اللہ ہی نے تو ہمیں بار بار کچھ چیزوں کے کرنے اور کچھ چیزوں سے رکنے کا حکم دیا ہے ۔ اسی نے تو میزان اور جزا و سزا کا نظام بنایا ہے۔ چنانچہ مرنے کو آسان نہیں سمجھنا چاہیے ۔ آنکھ بند ہوتے ہی جزا و سزا کا عمل شروع ہوجاتا ہے۔ اللہ کریم آپ کو ، مجھے اور ہم سب کو حسنِ خاتمہ نصیب فرمائے۔ آمین!
خواہرم عزیز، یہ دنیا کارگاہِ عمل ہے ۔ آنکھیں بند تو عمل کا دروازہ بھی بند! سو بہتر ہے کہ جانے سے پہلےہم اس کی تیاری کرتے رہیں۔ہمیں اپنے عقائد اور اعمال کا محاسبہ پہلی فرصت میں کرنا چاہیئے اور دیکھنا چاہیے کہ ہم کس سمت میں جارہے ہیں۔ حال ہی میں پوپ کا انتقال ہوگیا ۔ ساری دنیا کے مشاہیر اور اکابرین جنازے میں تھے ، لاکھوں لوگوں نے شرکت کی۔ ہزاروں مصنفین نے ایسی ایسی شاندار تحریریں اور تعزیت نامے لکھے کہ موصوف زندہ ہوتے تو یقیناً پھول کر کپا ہوجاتے۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ وہ ان تمام باتوں سے بے خبر اور دنیا سے لاتعلق منوں مٹی تلے اپنے حساب کتاب سے نبٹ رہے ہیں۔ آپ کے جانے پرکس کس کو غم ہوگا اور کس کو نہیں، کون کیا کہے گا اور کیا لکھے گا ، یہ سب بے معنی باتیں ہیں کیونکہ آپ مرنے کے بعد ان سے واقف ہی نہیں ہوسکیں گے۔ اصل بات یہ ہے کہ جیتے جی کون آپ سے خوش ہے اور کون ناراض ؟ آپ کا تعلق اور برتاؤ لوگوں کے ساتھ کیسا ہے ، دنیا کو آپ نے کیا دیا ۔ اپنے پیچھے کیا ورثہ چھوڑ کر جارہے ہیں آپ؟ یہ باتیں ہیں سوچنے اور کرنے کی۔
باقی رہی آپ کے مرنے کی بات تو مجھے تو واقعی دکھ ہوگا ۔ہوسکتا ہے کہ دو تین گھنٹے تک کھانا بھی نہ کھاؤں۔ہوسکتا ہے کہ ایک آدھ غمزدہ شعر بھی پڑھ دوں۔ افسوس ہوگا کہ میری شاعری پڑھنے والےگنتی کے قارئین میں سے ایک اور کم ہوگیا۔
دعا آپ کے لیے ضرور کروں گا ۔ اللہ کریم آپ کی مغفرت فرمائیں ، آپ کے ساتھ قبر اور حشر میں رحم و کرم کا معاملہ فرمائیں ، آپ کو جنت الفردوس عطا فرمائیں۔ آمین!
پیاری بہن ، بہت معذرت اگر کوئی بات گراں گزری ہو۔ لیکن اس لڑی میں کئی دیگر محفلین نے اسی قسم کی خواہشات کا اظہار کیا ہے۔ سو مجھے محسوس ہوا کہ اس موضوع پر سنجیدگی سے بات کرنا چاہیے ، ہنسی مذاق تو بہت ہوگیا۔ ایک بار پھر آپ سے معذرت چاہتا ہوں ۔ اگر میری کسی بات سے دل آزاری ہوئی ہو تو عفو و درگزر سے کام لیجیے گا۔ آپ بہت نیک خاتون ہیں ۔ اللہ کریم آ پ کے اجر ِ خیر میں اضافہ فرمائیں ، اپنی رحمتوں اور برکتوں سے نوازیں۔ آپ بہت دیر تک سلامت رہیں ۔ صحت و تندرستی اور ایمان والی عمرِ طویل پائیں ۔ رب کریم آپ کو دونوں جہانوں کی فلاح نصیب فرمائے ۔ آمین!
لیکنمیری وفات پہ پانچ صفحات ہو چکے ہیں۔
پلاؤ نہیں ملابتاؤں آپ کو مرنے کے بعد کیا ہوگا
پلاؤ کھائیں گے احباب ، فاتحہ ہوگا
راگ سوہنی کے متعلق کیا خیال ہے ؟ویسے میری شدید خواہش ہے کہ میری وفات پر ایک بینڈ باجے کا اہتمام کیا جائے اور مشہور فلمی دھنیں بجائی جائیں۔ دوسرے دن قل کی بجائے ایک اچھے آر جے کا انتظام کیا جائے اور بہترین گانے بجائے جائیں۔![]()