عدم مضطرب ہوں جلوہءِ اُمید باطل دیکھ کر - سید عبدالحمید عدم

کاشفی

محفلین
غزل
(سید عبدالحمید عدم)


مضطرب ہوں جلوہءِ اُمید باطل دیکھ کر
لرزہ بر اندام ہوں بیتابئ دل دیکھ کر

ناخدائے دل کو موجوں سے یہ کیسا ربط ہے
ماہیء بے آب ہو جاتا ہے ساحل دیکھ کر

وقتِ آخر ہم نہ ٹھہرے بارِ دوشِ دوستاں
رُوح خوش ہے مرگِ غربت کا یہ حاصل دیکھ کر

زعمِ عقل و فہم اِک نادانئ معصوم ہے
اے گرفتارِ فریبِ ہوش، اے دل! دیکھ کر

انتہائے لذتِ آوارگی دیکھے کوئی
بارہا لوٹ آئے ہیں آثارِ منزل دیکھ کر

چاندنی کا سیلِ عالمگیر اور پچھلا پہر
کھُل گئی آنکھیں مری دنیا کو غافل دیکھ کر
 
Top